لباس کے بارے میں حضورﷺ کی سنت یہ تھی کہ آپ کسی خاص وضع قطع کے کپڑے کے پابند نہ تھے بلکہ ہر وہ کپڑا جو ستر کو پوری طرح ڈھانک سکے آپﷺ نے استعمال فرمایا ہے۔ آپ نے اچھے سے اچھے کپڑے بھی پہنے ہیں اور معمولی سے معمولی بھی، یہاں تک کہ پیوند لگے کپڑے بھی پہنے ہیں۔ جو لوگ تقویٰ کے خیال سے اچھے کپڑے اور اچھے کھانے کو منع کرتے ہیں، یا جو لوگ موٹے جھوٹے کھانے کپڑے کو غرور کی وجہ سے نا پسند کرتے ہیں، دونوں کا رویہ پیارے نبیﷺ کی سنت کے خلاف ہے۔ حضورﷺ ہمیشہ درمیانی راستہ اختیار فرماتے تھے۔
رسول اللہﷺ نے فرمایا "جو کوئی دنیا میں اپنی شہرت کے لیے لباس پہنے گا (خواہ عمدہ لباس ہو یا پھٹا پرانا ہو) آخرت میں خدا اُسے ذلت و خواری کا لباس پہنائے گا۔" آپﷺ نے یہ بھی فرمایا "جس کسی نے غرور سے اپنے لباس کا دامن بڑا رکھا، قیامت کے دن خدا اس کی طرف نہ دیکھے گا۔"
ایک صحابی نے دریافت کیا "یا رسول اللہ! میں ہمیشہ یہ چاہتا ہوں کہ میرا لباس اچھا ہو، میرا جوتا اچھا ہو، کیا یہ غرور ہے؟" آپﷺ نے وضاحت فرمائی "نہیں اللہ جمیل ہے اور جمال کو پسند کرتا ہے۔ غرور۔۔ حق کو ٹھکرانا اور دوسروں کو حقیر سمجھنا ہے۔"
٭٭٭