رسول اللہﷺ کو سلام کرنے کی عادت بہت پسند تھی۔ آپ سلام کرنے میں ہمیشہ پہل کرتے تھے۔ آپ نے فرمایا "تین باتیں جس کسی میں جمع ہو گئیں(سمجھ لو کہ) اس میں ایمان جمع ہو گیا۔
1۔ اپنے نفس کے ساتھ انصاف کرنا
2۔ ہر جانے انجانے کو سلام
3۔ تنگی میں خدا کے نام پر خرچ کرنا۔ (بخاری)
آپﷺ کی سنت تھی کہ جب کہیں آپﷺ جاتے سلام کرتے۔ آپﷺ نے فرمایا: اگر کوئی سلام سے پہلے کچھ پوچھے تو جواب مت دو۔"
ایک مرتبہ کچھ لڑکے کھیل رہے تھے، ان کے پاس سے آپﷺ کا گزر ہوا تو آپﷺ نے ان کو سلام کیا۔(مسلم)
آپﷺ سلام کا جواب ہمیشہ زبان سے دیا کرتے تھے۔ ہاتھ یا انگلی کے اشارے یا صرف سر ہلا کر کبھی جواب نہیں دیتے۔ جب کوئی کسی دوسرے کا سلام آ کر پہنچاتا تو آپﷺ سلام کرنے والے اور پہنچانے والے دونوں کو جواب دیتے۔ فرماتے "علیہ وعلیکم السلام۔"
ہم چھوڑ کے در ان کا برباد ہوئے کیا کیا؟
اس در سے لپٹ جائیں پھر ان کے کرم دیکھیں
(اقبال صفی پوری)
٭٭٭