(معلم انسانیت رہبر اعظم رسول کائنات محمد عربی ﷺ کو خالق کائنات نے نوعِ انسانی کے لئے کامل اسوۂ حسنہ بنایا ہے محسن انسانیت ﷺ کے معمولات زندگی ہی قیامت تک کے لئے شعار و معیار ہیں اور رہیں گے سید المرسلین و خاتم النبیین ﷺ کی ذاتِ اقدس ہی وہ فرد کامل ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے وہ تمام اوصاف جاگزیں کئے ہیں جو انسانیت کے لئے مکمل لائحہ عمل بن سکتے ہیں آپ ﷺ کے شیریں اخلاق اور کریمانہ عادات کی ایک جھلک احادیث مبارکہ کے ذریعے قارئین کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔ )
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍؓ أَنَّہٗ کَانَ یَقُوْلُ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ لَیْسَ بِالطَّوِیْلِ الْبَائِنِ وَلَا بِالْقَصِیْرِ، وَلَا بِالْأَبْیَضِ الْأَمْھَقِ وَلَا بِالْاَدَمِ، وَلَا بِالْجَعْدِ الْقَطِطِ وَلَا بِالسَّبِطِ۔ بَعَثَہُ اللّٰہُ عَلٰی رَأْسِ اَرْبَعِیْنَ سَنَۃً، فَاَقَامَ بِمَکَّۃَ عَشْرَ سِنِیْنَ وَبِالْمَدِیْنَۃِ عَشْرَ سِنِیْنَ، وَتَوَفَّاہُ اللّٰہُ عَلٰی رَأْسِ سِتِّیْنَ سَنَۃً ؛ وَلَیْسَ فِيْ رَأْسِہٖ وَلِحْیَتِہٖ عِشْرُوْنَ شَعْرَۃً بَیْضَائَ (اخرجہ مالک فی الموطا (۲/۹۱۹ روایۃ ابي مصعب ۱۹۲۵) والبخاري، المناقب باب صفۃ النبي ﷺ : ۳۵۴۸، مسلم: ۲۳۴۷)
سیدنا انس بن مالک فرماتے تھے کہ رسول اللہﷺ نہ تو بہت زیادہ لمبے تھے اور نہ بہت چھوٹے قد کے تھے نہ تو بے انتہا سفید تھے اور نہ گندم گوں تھے (بلکہ سرخ وسفید تھے) آپﷺ کے بال نہ تو شدید گھونگھریالے تھے اور نہ بالکل سیدھے لٹکے ہوئے۔ اللہ نے آپ کو چالیس سال کی عمر میں نبی بنایا۔ پھر آپ مکہ میں دس سال اور مدینہ میں دس سال رہے۔ اللہ نے آپ کو ساٹھ سال (اور تین سال) کی عمر میں وفات دی۔ آپ کے سر اور داڑھی میں بیس (کے قریب) بال بھی سفید نہیں تھے۔
(وضاحت: رسول اللہ ﷺ نے مکہ مکرمہ میں تیرہ سال بسر فرمائے مگر حدیث میں دس سال کا تذکرہ ہے جس کے بارے میں امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی روایت اور امام سُہیلی کی تحقیق کے مطابق جن تین سالوں میں آپ ﷺ سے وحی منقطع رہی وہ نکال کر دس سال بنتے ہیں۔ )
عَنْ عَلِيِّ بْنِ اَبِيْ طَالِبٍ رضی اللہ عنہ قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ لَیْسَ بِالطَّوِیْلِ وَلَا بِالْقَصِیْرِ،ضَخْمَ الرَّاْسِ وَاللِّحْیَۃِ، شَثْنَ الْکَفَّیْنِ۔ مُشَرَّبٌ حُمْرَۃً، ضَخْمَ الْکَرَادِیْسِ، طَوِیْلَ الْمَسْرُبَۃِ، إِذَا مَشٰی تَکَفّٰی تَکَفِّیًا، کَاَنَّمَا یَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ لَمْ اَرَقَبْلَہٗ وَلَا بَعْدَہٗ مِثْلَہٗ۔
(حسن : اخرجہ الترمذي: ۳۶۳۷ والشمائل، وللحدیث شواھد کثیرۃ۔ [السنۃ : ۳۶۴۱])
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نہ تو بہت لمبے تھے اور نہ چھوٹے قد کے۔ آپ کا سر اور داڑھی بڑی تھی۔ آپﷺ کی ہتھیلیاں سخت اور موٹی تھیں۔ (آپ کا رنگ) سرخی مائل (اور سفید) تھا آپ کی ہڈیوں کے جوڑ بڑے تھے۔ سینے کے نیچے لمبے بال تھے جب آپ چلتے تو آگے کی طرف جھک کر (تیز) چلتے گویا کہ کوئی اوپر سے نیچے اتر رہا ہے۔ میں نے آپﷺ جیسا کوئی نہیں دیکھا نہ پہلے اور نہ بعد میں۔
عَنِ الْبَرَآئِ رضی اللہ عنہ قَالَ : کَانَ النَّبِيُّ ﷺ مَرْبُوْعًا بَعِیْدَ مَا بَیْنَ الْمَنْکِبَیْنِ، لَہٗ شَعْرٌ بَلَغَ شَحْمَۃَ اُذُنِہٖ، رَاَیْتُہٗ فِيْ حُلَّۃٍ حَمْرَائَ، لَمْ اَرَ شَیْئًا قَطُّ اَحْسَنَ مِنْہُ ( صحیح البخاري، المناقب باب صفۃ النبي ﷺ :۳۵۵۱ ومسلم: ۲۳۳۷۔ [السنۃ: ۳۶۴۶])
سیدنا براء (بن عازب) رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ درمیانے قد اور چوڑے کندھوں والے تھے۔ آپﷺ کے سر کے بال کانوں کی لو تک پہنچے ہوئے تھے میں نے آپ کو سرخ کپڑے میں دیکھا ہے میں نے آپﷺ سے زیادہ خوبصورت کبھی کسی کو نہیں دیکھا۔