رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا پوری زندگی میں دو مرتبہ سینہ مبارک چاک کیا گیا۔پہلی مرتبہ جب آپ حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کی زیر تربیت پانچ سال کی عمر کو پہنچے اور دوسری مرتبہ معراج کے موقع پر۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب پانچ سال کی عمر کو پہنچے تو ایک دن اپنے ہم عمر بچوں کے ساتھ کھیل میں مصروف تھے کہ جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے اور انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لٹا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ مبارک چاک کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل مبارک نکالا اور اس میں سے گوشت کا ایک لو تھڑا نکال کر فرمایا: یہ ٹکڑا شیطان کا حصّہ تھا جو باہر نکال دیا گیا ہے۔ پھر انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل مبارک کو سونے کے طشت میں زم زم کے پانی سے دھو کر اس کی جگہ پر رکھ کر سی دیا۔ ادھر سارے بچے دوڑ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی ماں سیدہ حلیمہ رضی اللہ عنہا کے پاس پہنچے اور کہنے لگے: محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو قتل کر دیا گیا ہے۔ حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا اور ان کے گھر کے لوگ فوراً آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک اترا ہوا تھا (پھر سیدہ حلیمہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر گھر تشریف لے آئیں ) سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :- ’’میں (واقعہ شقِ صدر کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینہ پر سلائی کا نشان دیکھا کرتا تھا۔‘‘ (مسلم۔ عن انس رضی اللہ عنہ )
{نوٹ:دوسری مرتبہ شق صدر کی تفصیل کے لئے پڑھئے ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سفر معراج‘‘}