واقعہ شقِ صدر (سینہ کو چاک کئے جانے) کے بعدحلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے خطرہ محسوس ہوا۔ انہوں نے اس واقعہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی والدہ محترمہ (آمنہ بنت وہب) کے پاس مکہ پہنچا دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی والدہ محترمہ کے سایہ محبت میں تقریباً دو سال گزارے پھر وہ (آمنہ)آپ صلی اللہ علیہ وسلم ، اپنی خادمہ امّ ایمن اور اپنے سرپرست جناب عبدالمطلب کے ساتھ یثرب(مدینہ) تشریف لے گئیں جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ننھیال اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والد محترم کی قبرتھی۔ یثرب میں ایک ماہ رہ کر واپس مکہ آرہی تھیں ، راستہ میں بیمار ہو گئیں اور ’’ا بواء‘‘ (جگہ کا نام) پہنچ کر وفات پاگئیں اور انہیں وہیں دفن کر دیا گیا۔