اخلاقِ حسنہ

جناب عرفان خلیلی صاحب (صفی پوری)

آپﷺ مذاق بھی کرتے تھے

پیارے نبیﷺ  مذاق بھی فرمایا کرتے تھے لیکن اس میں بھی آپ (صلی اللہ ولیہ وسلم) کبھی غلط بات زبان سے نہیں نکالتے تھے۔

 

    ایک بار ایک بوڑھی عورت آپﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا کہ آپ میرے لیے دعا کیجئے اللہ مجھے جنت عطا فرمائے۔ "حضورﷺ نے ارشاد فرمایا "مائی مجھے افسوس ہے کہ بوڑھی عورتیں جنت میں نہیں جائیں گی۔" یہ سن کر وہ بڑھیا زار و قطار رونے لگی۔ آپﷺ نے مسکراتے ہوئے فرمایا " بے شک کوئی بڑھیا جنت میں نہیں جانے پائے گی البتہ اللہ تعالیٰ ان کو جوان بنا دے گا پھر وہ جنت میں جائیں گی۔" یہ سنتے ہی بڑھیا کے چہرے پر مسکراہٹ دوڑ گئی۔

 

    ایک شخص نے حضورﷺ سے سواری کے لیے اونٹ مانگا۔ آپﷺ نے مسکراتے ہوئے فرمایا:

    "ہم تمہیں اونٹنی کا ایک بچہ دیں گے۔" اس نے حیرت سے کہا "میں اونٹنی کا بچہ لے کر کیا کروں گا؟ مجھے تو سواری کے لئے ایک اونٹ چاہئے۔" آپﷺ نے مسکراتے ہوئے فرمایا "ہر اونٹ کسی اونٹنی کا بچہ ہی ہوتا ہے۔" سب ہنس پڑے۔

 

    ایک دفعہ کھجوریں کھائی جا رہی تھیں۔ حضورﷺ مذاق کے طور پر اپنی گٹھیاں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے سامنے ڈالتے رہے۔ آخر میں فرمایا کہ "علی نے سب سے زیادہ کھجوریں کھائی ہیں۔" انھوں نے جواب دیا کہ "آپ نے تو گٹھلیوں سمیت کھائی ہیں۔" 

٭٭٭