عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے سوال ہوا کہ بدو لوگ گوشے لے کر ہمارے پاس آتے اور ہم کو نہیں معلوم کہ انہوں نے بسم اللہ کہی تھی یا نہیں ذبح کے وقت۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تم بسم اللہ کہہ کے اس کو کھا لو۔
یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عباس نے حکم کیا اپنے غلام کو ایک جانور ذبح کرنے کا جب وہ ذبح کرنے لگا تو عبداللہ نے کہا بسم اللہ کہہ، غلام نے کہا میں کہہ چکا، پھر عبداللہ نے کہا بسم اللہ کہہ خرابی ہو تیرے لئے، غلام نے کہا میں کہہ چکا عبداللہ نے کہا قسم ہے خدا کی میں یہ گوشت کبھی نہیں کھاؤں گا۔
عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ ایک شخص انصاری اپنی اونٹنی چرا رہا تھا احد میں، یکایک وہ مرنے لگی تو اس نے ایک دھاری دار لکڑی سے ذبح کر دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کچھ اندیشہ نہیں کھاؤ اس کا گوشت۔
معاذ بن سعد سے روایت ہے کہ ایک لونڈی کعب بن مالک کی بکریاں چرا رہی تھی سلع میں، ایک بکری اس سے مرنے لگی تو اس نے پتھر سے ذبح کر دی پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کچھ حرج نہیں کھاؤ اس کو۔
عبد اللہ بن عباس سے سوال ہوا کہ عرب کے نصاریٰ کا ذبیحہ درست ہے یا نہیں انہوں نے کہا درست ہے بعد اس کے پڑھا اس آیت کو ومن یتولہم منکم فانہ منہم۔
مالک کو پہنچا ہے کہ عبداللہ بن عباس کہتے تھے جو چیز کاٹ دے رگوں کو پس کھا لے اس کو۔
سعید بن مسیب کہتے تھے جس چیز سے ذبح کیا جائے جب وہ کاٹ دے کچھ حرج نہیں کھانے میں اس کے جب ضرورت ہو۔
ابوہریرہ سے سوال کیا گیا کہ ایک بکری ذبح کرتے وقت تھوڑا سا ہلی؟ ابوہریرہ نے اس کے کھانے کا حکم دیا، پھر ابو مرہ نے زید بن ثابت سے پوچھا انہوں نے کہا مردہ بھی ہلتا ہے اور منع کیا اس کے کھانے سے۔