بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِشروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہےالۤرٰ تِلۡكَ اٰيٰتُ الۡـكِتٰبِ وَقُرۡاٰنٍ مُّبِيۡنٍ
﴿۱﴾ا ل ر۔ یہ اللہ کی کتاب اور قرآن روشن کی آیتیں ہیںرُبَمَا يَوَدُّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا لَوۡ كَانُوۡا مُسۡلِمِيۡنَ
﴿۲﴾کسی وقت کافر لوگ آرزو کریں گے کہ اے کاش وہ مسلمان ہوتےذَرۡهُمۡ يَاۡكُلُوۡا وَيَتَمَتَّعُوۡا وَيُلۡهِهِمُ الۡاَمَلُ فَسَوۡفَ يَعۡلَمُوۡنَ
﴿۳﴾(اے محمدﷺ) ان کو اُن کے حال پر رہنے دو کہ کھالیں اور فائدے اُٹھالیں اور (طول) امل ان کو دنیا میں مشغول کئے رہے عنقریب ان کو (اس کا انجام) معلوم ہو جائے گا وَمَاۤ اَهۡلَـكۡنَا مِنۡ قَرۡيَةٍ اِلَّا وَلَهَا كِتَابٌ مَّعۡلُوۡمٌ
﴿۴﴾اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہیں کی۔ مگر اس کا وقت مرقوم ومعین تھامَا تَسۡبِقُ مِنۡ اُمَّةٍ اَجَلَهَا وَمَا يَسۡتَاْخِرُوۡنَ
﴿۵﴾کوئی جماعت اپنی مدت (وفات) سے نہ آگے نکل سکتی ہے نہ پیچھے رہ سکتی ہےوَقَالُوۡا يٰۤاَيُّهَا الَّذِىۡ نُزِّلَ عَلَيۡهِ الذِّكۡرُ اِنَّكَ لَمَجۡنُوۡنٌؕ
﴿۶﴾اور کفار کہتے ہیں کہ اے شخص جس پر نصیحت (کی کتاب) نازل ہوئی ہے تُو تو دیوانہ ہےلَوۡ مَا تَاۡتِيۡنَا بِالۡمَلٰۤٮِٕكَةِ اِنۡ كُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِيۡنَ
﴿۷﴾اگر تو سچا ہے تو ہمارے پاس فرشتوں کو کیوں نہیں لے آتامَا نُنَزِّلُ الۡمَلٰۤٮِٕكَةَ اِلَّا بِالۡحَـقِّ وَمَا كَانُوۡۤا اِذًا مُّنۡظَرِيۡنَ
﴿۸﴾(کہہ دو) ہم فرشتوں کو نازل نہیں کیا کرتے مگر حق کے ساتھ اور اس وقت ان کو مہلت نہیں ملتیاِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا الذِّكۡرَ وَاِنَّا لَهٗ لَحٰـفِظُوۡنَ
﴿۹﴾بےشک یہ (کتاب) نصیحت ہمیں نے اُتاری ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیںوَلَـقَدۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ فِىۡ شِيَعِ الۡاَوَّلِيۡنَ
﴿۱۰﴾اور ہم نے تم سے پہلے لوگوں میں بھی پیغمبر بھیجے تھےوَمَا يَاۡتِيۡهِمۡ مِّنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا كَانُوۡا بِهٖ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ
﴿۱۱﴾اور اُن کے پاس کوئی پیغمبر نہیں آتا تھا مگر وہ اُس کے ساتھ استہزاء کرتے تھےكَذٰلِكَ نَسۡلُكُهٗ فِىۡ قُلُوۡبِ الۡمُجۡرِمِيۡنَۙ
﴿۱۲﴾اسی طرح ہم اس (تکذیب وضلال) کو گنہگاروں کے دلوں میں داخل کر دیتے ہیںلَا يُؤۡمِنُوۡنَ بِهٖۚ وَقَدۡ خَلَتۡ سُنَّةُ الۡاَوَّلِيۡنَ
﴿۱۳﴾سو وہ اس پر ایمان نہیں لاتے اور پہلوں کی روش بھی یہی رہی ہےوَلَوۡ فَتَحۡنَا عَلَيۡهِمۡ بَابًا مِّنَ السَّمَآءِ فَظَلُّوۡا فِيۡهِ يَعۡرُجُوۡنَۙ
﴿۱۴﴾اوراگر ہم آسمان کا کوئی دروازہ اُن پر کھول دیں اور وہ اس میں چڑھنے بھی لگیںلَـقَالُوۡۤا اِنَّمَا سُكِّرَتۡ اَبۡصَارُنَا بَلۡ نَحۡنُ قَوۡمٌ مَّسۡحُوۡرُوۡنَ
﴿۱۵﴾تو بھی یہی کہیں کہ ہماری آنکھیں مخمور ہوگئی ہیں بلکہ ہم پر جادو کر دیا گیا ہےوَلَـقَدۡ جَعَلۡنَا فِى السَّمَآءِ بُرُوۡجًا وَّزَيَّـنّٰهَا لِلنّٰظِرِيۡنَۙ
﴿۱۶﴾اور ہم ہی نے آسمان میں برج بنائے اور دیکھنے والوں کے لیے اُس کو سجا دیاوَحَفِظۡنٰهَا مِنۡ كُلِّ شَيۡطٰنٍ رَّجِيۡمٍۙ
﴿۱۷﴾اور ہر شیطان راندہٴ درگاہ سے اُسے محفوظ کر دیااِلَّا مَنِ اسۡتَرَقَ السَّمۡعَ فَاَ تۡبَعَهٗ شِهَابٌ مُّبِيۡنٌ
﴿۱۸﴾ہاں اگر کوئی چوری سے سننا چاہے تو چمکتا ہوا انگارہ اس کے پیچھے لپکتا ہےوَالۡاَرۡضَ مَدَدۡنٰهَا وَاَلۡقَيۡنَا فِيۡهَا رَوَاسِىَ وَاَنۡۢبَتۡنَا فِيۡهَا مِنۡ كُلِّ شَىۡءٍ مَّوۡزُوۡنٍ
﴿۱۹﴾اور زمین کو بھی ہم ہی نے پھیلایا اور اس پر پہاڑ (بنا کر) رکھ دیئے اور اس میں ہر ایک سنجیدہ چیز اُگائیوَجَعَلۡنَا لَـكُمۡ فِيۡهَا مَعَايِشَ وَمَنۡ لَّسۡتُمۡ لَهٗ بِرٰزِقِيۡنَ
﴿۲۰﴾اور ہم ہی نے تمہارے لیے اور ان لوگوں کے لیے جن کو تم روزی نہیں دیتے اس میں معاش کے سامان پیدا کئےوَاِنۡ مِّنۡ شَىۡءٍ اِلَّا عِنۡدَنَا خَزَآٮِٕنُهٗ وَمَا نُنَزِّلُهٗۤ اِلَّا بِقَدَرٍ مَّعۡلُوۡمٍ
﴿۲۱﴾اور ہمارے ہاں ہر چیز کے خزانے ہیں اور ہم ان کو بمقدار مناسب اُتارتے رہتے ہیںوَاَرۡسَلۡنَا الرِّيٰحَ لَوَاقِحَ فَاَنۡزَلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَسۡقَيۡنٰكُمُوۡهُ ۚ وَمَاۤ اَنۡتُمۡ لَهٗ بِخٰزِنِيۡنَ
﴿۲۲﴾اور ہم ہی ہوائیں چلاتے ہیں (جو بادلوں کے پانی سے) بھری ہوئی ہوتی ہیں اور ہم ہی آسمان سے مینہ برساتے ہیں اور ہم ہی تم کو اس کا پانی پلاتے ہیں اور تم تو اس کا خرانہ نہیں رکھتےوَ اِنَّا لَــنَحۡنُ نُحۡىٖ وَنُمِيۡتُ وَنَحۡنُ الۡوٰرِثُوۡنَ
﴿۲۳﴾اور ہم ہی حیات بخشتے اور ہم ہی موت دیتے ہیں۔ اور ہم سب کے وارث (مالک) ہیںوَلَـقَدۡ عَلِمۡنَا الۡمُسۡتَقۡدِمِيۡنَ مِنۡكُمۡ وَلَـقَدۡ عَلِمۡنَا الۡمُسۡتَـاْخِرِيۡنَ
﴿۲۴﴾اور جو لوگ تم میں پہلے گزر چکے ہیں ہم کو معلوم ہیں اور جو پیچھے آنے والے ہیں وہ بھی ہم کو معلوم ہیںوَاِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَحۡشُرُهُمۡؕ اِنَّهٗ حَكِيۡمٌ عَلِيۡمٌ
﴿۲۵﴾اور تمہارا پروردگار (قیامت کے دن) ان سب کو جمع کرے گا وہ بڑا دانا (اور) خبردار ہےوَلَـقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍۚ
﴿۲۶﴾اور ہم نے انسان کو کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے پیدا کیا ہےوَالۡجَـآنَّ خَلَقۡنٰهُ مِنۡ قَبۡلُ مِنۡ نَّارِ السَّمُوۡمِ
﴿۲۷﴾اور جنوں کو اس سے بھی پہلے بےدھوئیں کی آگ سے پیدا کیا تھاوَاِذۡ قَالَ رَبُّكَ لِلۡمَلٰۤٮِٕكَةِ اِنِّىۡ خَالـِقٌۢ بَشَرًا مِّنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ
﴿۲۸﴾اور جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے ایک بشر بنانے والا ہوںفَاِذَا سَوَّيۡتُهٗ وَنَفَخۡتُ فِيۡهِ مِنۡ رُّوۡحِىۡ فَقَعُوۡا لَهٗ سٰجِدِيۡنَ
﴿۲۹﴾جب اس کو (صورت انسانیہ میں) درست کر لوں اور اس میں اپنی (بےبہا چیز یعنی) روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑنافَسَجَدَ الۡمَلٰۤٮِٕكَةُ كُلُّهُمۡ اَجۡمَعُوۡنَۙ
﴿۳۰﴾تو فرشتے تو سب کے سب سجدے میں گر پڑےاِلَّاۤ اِبۡلِيۡسَؕ اَبٰٓى اَنۡ يَّكُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِيۡنَ
﴿۳۱﴾مگر شیطان کہ اس نے سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہونے سے انکار کر دیاقَالَ يٰۤاِبۡلِيۡسُ مَا لَـكَ اَلَّا تَكُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِيۡنَ
﴿۳۲﴾(اللہ نے فرمایا) کہ ابلیس! تجھے کیا ہوا کہ تو سجدہ کرنے والوں میں شامل نہ ہواقَالَ لَمۡ اَكُنۡ لِّاَسۡجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقۡتَهٗ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ
﴿۳۳﴾(اس نے) کہا کہ میں ایسا نہیں ہوں کہ انسان کو جس کو تو نے کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے بنایا ہے سجدہ کروںقَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡهَا فَاِنَّكَ رَجِيۡمٌۙ
﴿۳۴﴾(اللہ نے) فرمایا یہاں سے نکل جا۔ تو مردود ہےوَّاِنَّ عَلَيۡكَ اللَّعۡنَةَ اِلٰى يَوۡمِ الدِّيۡنِ
﴿۳۵﴾اور تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت (برسے گی)قَالَ رَبِّ فَاَنۡظِرۡنِىۡۤ اِلٰى يَوۡمِ يُبۡعَثُوۡنَ
﴿۳۶﴾(اس نے) کہا کہ پروردگار مجھے اس دن تک مہلت دے جب لوگ (مرنے کے بعد) زندہ کئے جائیں گےقَالَ فَاِنَّكَ مِنَ الۡمُنۡظَرِيۡنَۙ
﴿۳۷﴾فرمایا کہ تجھے مہلت دی جاتی ہےاِلٰى يَوۡمِ الۡوَقۡتِ الۡمَعۡلُوۡمِ
﴿۳۸﴾وقت مقرر (یعنی قیامت) کے دن تکقَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَغۡوَيۡتَنِىۡ لَاُزَيِّنَنَّ لَهُمۡ فِى الۡاَرۡضِ وَلَاُغۡوِيَـنَّهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ
﴿۳۹﴾(اس نے) کہا کہ پروردگار جیسا تونے مجھے رستے سے الگ کیا ہے میں بھی زمین میں لوگوں کے لیے (گناہوں) کو آراستہ کر دکھاؤں گا اور سب کو بہکاؤں گااِلَّا عِبَادَكَ مِنۡهُمُ الۡمُخۡلَصِيۡنَ
﴿۴۰﴾ہاں ان میں جو تیرے مخلص بندے ہیں (ان پر قابو چلنا مشکل ہے)قَالَ هٰذَا صِرَاطٌ عَلَىَّ مُسۡتَقِيۡمٌ
﴿۴۱﴾(اللہ نے) فرمایا کہ مجھ تک (پہنچنے کا) یہی سیدھا رستہ ہےاِنَّ عِبَادِىۡ لَـيۡسَ لَكَ عَلَيۡهِمۡ سُلۡطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَـعَكَ مِنَ الۡغٰوِيۡنَ
﴿۴۲﴾جو میرے (مخلص) بندے ہیں ان پر تجھے کچھ قدرت نہیں (کہ ان کو گناہ میں ڈال سکے) ہاں بد راہوں میں سے جو تیرے پیچھے چل پڑےوَاِنَّ جَهَـنَّمَ لَمَوۡعِدُهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ
﴿۴۳﴾اور ان سب کے وعدے کی جگہ جہنم ہےلَهَا سَبۡعَةُ اَبۡوَابٍؕ لِكُلِّ بَابٍ مِّنۡهُمۡ جُزۡءٌ مَّقۡسُوۡمٌ
﴿۴۴﴾اس کے سات دروازے ہیں۔ ہر ایک دروازے کے لیے ان میں سے جماعتیں تقسیم کردی گئی ہیںاِنَّ الۡمُتَّقِيۡنَ فِىۡ جَنّٰتٍ وَّعُيُوۡنٍؕ
﴿۴۵﴾جو متقی ہیں وہ باغوں اور چشموں میں ہوں گےاُدۡخُلُوۡهَا بِسَلٰمٍ اٰمِنِيۡنَ
﴿۴۶﴾(ان سے کہا جائے گا کہ) ان میں سلامتی (اور خاطر جمع سے) داخل ہوجاؤ وَنَزَعۡنَا مَا فِىۡ صُدُوۡرِهِمۡ مِّنۡ غِلٍّ اِخۡوَانًا عَلٰى سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِيۡنَ
﴿۴۷﴾اور ان کے دلوں میں جو کدورت ہوگی ان کو ہم نکال کر (صاف کر) دیں گے (گویا) بھائی بھائی تختوں پر ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہوئے ہیںلَا يَمَسُّهُمۡ فِيۡهَا نَـصَبٌ وَّمَا هُمۡ مِّنۡهَا بِمُخۡرَجِيۡنَ
﴿۴۸﴾نہ ان کو وہاں کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ وہاں سے نکالے جائیں گےنَبِّئۡ عِبَادِىۡۤ اَنِّىۡۤ اَنَا الۡغَفُوۡرُ الرَّحِيۡمُۙ
﴿۴۹﴾(اے پیغمبر) میرے بندوں کو بتادو کہ میں بڑا بخشنے والا (اور) مہربان ہوںوَاَنَّ عَذَابِىۡ هُوَ الۡعَذَابُ الۡاَ لِيۡمُ
﴿۵۰﴾اور یہ کہ میرا عذاب بھی درد دینے والا عذاب ہےوَنَبِّئۡهُمۡ عَنۡ ضَيۡفِ اِبۡرٰهِيۡمَۘ
﴿۵۱﴾اور ان کو ابراہیم کے مہمانوں کا احوال سنادواِذۡ دَخَلُوۡا عَلَيۡهِ فَقَالُوۡا سَلٰمًاؕ قَالَ اِنَّا مِنۡكُمۡ وَجِلُوۡنَ
﴿۵۲﴾جب وہ ابراہیم کے پاس آئے تو سلام کہا۔ (انہوں نے) کہا کہ ہمیں تو تم سے ڈر لگتا ہےقَالُوۡا لَا تَوۡجَلۡ اِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلٰمٍ عَلِيۡمٍ
﴿۵۳﴾(مہمانوں نے) کہا کہ ڈریئے نہیں ہم آپ کو ایک دانشمند لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیںقَالَ اَبَشَّرۡتُمُوۡنِىۡ عَلٰٓى اَنۡ مَّسَّنِىَ الۡكِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُوۡنَ
﴿۵۴﴾بولے کہ جب مجھے بڑھاپے نے آ پکڑا تو تم خوشخبری دینے لگے۔ اب کاہے کی خوشخبری دیتے ہوقَالُوۡا بَشَّرۡنٰكَ بِالۡحَـقِّ فَلَا تَكُنۡ مِّنَ الۡقٰنِطِيۡنَ
﴿۵۵﴾(انہوں نے) کہا ہم آپ کو سچی خوشخبری دیتے ہیں آپ مایوس نہ ہوئیےقَالَ وَمَنۡ يَّقۡنَطُ مِنۡ رَّحۡمَةِ رَبِّهٖۤ اِلَّا الضَّآلُّوۡنَ
﴿۵۶﴾(ابراہیم نے) کہا کہ اللہ کی رحمت سے (میں مایوس کیوں ہونے لگا اس سے) مایوس ہونا گمراہوں کا کام ہےقَالَ فَمَا خَطۡبُكُمۡ اَيُّهَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ
﴿۵۷﴾پھر کہنے لگے کہ فرشتو! تمہیں (اور) کیا کام ہےقَالُـوۡۤا اِنَّاۤ اُرۡسِلۡنَاۤ اِلٰى قَوۡمٍ مُّجۡرِمِيۡنَۙ
﴿۵۸﴾(انہوں نے) کہا کہ ہم ایک گنہگار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں (کہ اس کو عذاب کریں)اِلَّاۤ اٰلَ لُوۡطٍؕ اِنَّا لَمُنَجُّوۡهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ
﴿۵۹﴾مگر لوط کے گھر والے کہ ان سب کو ہم بچالیں گےاِلَّا امۡرَاَتَهٗ قَدَّرۡنَاۤ ۙ اِنَّهَا لَمِنَ الۡغٰبِرِيۡنَ
﴿۶۰﴾البتہ ان کی عورت (کہ) اس کے لیے ہم نے ٹھہرا دیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جائے گیفَلَمَّا جَآءَ اٰلَ لُوۡطِ ۨالۡمُرۡسَلُوۡنَۙ
﴿۶۱﴾پھر جب فرشتے لوط کے گھر گئےقَالَ اِنَّـكُمۡ قَوۡمٌ مُّنۡكَرُوۡنَ
﴿۶۲﴾تو لوط نے کہا تم تو ناآشنا سے لوگ ہوقَالُوۡا بَلۡ جِئۡنٰكَ بِمَا كَانُوۡا فِيۡهِ يَمۡتَرُوۡنَ
﴿۶۳﴾وہ بولے کہ نہیں بلکہ ہم آپ کے پاس وہ چیز لے کر آئے ہیں جس میں لوگ شک کرتے تھےوَاَ تَيۡنٰكَ بِالۡحَـقِّ وَاِنَّا لَصٰدِقُوۡنَ
﴿۶۴﴾اور ہم آپ کے پاس یقینی بات لے کر آئے ہیں اور ہم سچ کہتے ہیںفَاَسۡرِ بِاَهۡلِكَ بِقِطۡعٍ مِّنَ الَّيۡلِ وَاتَّبِعۡ اَدۡبَارَهُمۡ وَلَا يَلۡـتَفِتۡ مِنۡكُمۡ اَحَدٌ وَّامۡضُوۡا حَيۡثُ تُؤۡمَرُوۡنَ
﴿۶۵﴾تو آپ کچھ رات رہے سے اپنے گھر والوں کو لے نکلیں اور خود ان کے پیچھے چلیں اور اور آپ میں سے کوئی شخص مڑ کر نہ دیکھے۔ اور جہاں آپ کو حکم ہو وہاں چلے جایئےوَقَضَيۡنَاۤ اِلَيۡهِ ذٰ لِكَ الۡاَمۡرَ اَنَّ دَابِرَ هٰٓؤُلَاۤءِ مَقۡطُوۡعٌ مُّصۡبِحِيۡنَ
﴿۶۶﴾اور ہم نے لوط کی طرف وحی بھیجی کہ ان لوگوں کی جڑ صبح ہوتے ہوتے کاٹ دی جائے گیوَجَآءَ اَهۡلُ الۡمَدِيۡنَةِ يَسۡتَـبۡشِرُوۡنَ
﴿۶۷﴾اور اہل شہر (لوط کے پاس) خوش خوش (دوڑے) آئےقَالَ اِنَّ هٰٓؤُلَاۤءِ ضَيۡفِىۡ فَلَا تَفۡضَحُوۡنِۙ
﴿۶۸﴾(لوط نے) کہا کہ یہ میرے مہمان ہیں (کہیں ان کے بارے میں) مجھے رسوا نہ کرناوَاتَّقُوا اللّٰهَ وَلَا تُخۡزُوۡنِ
﴿۶۹﴾اور اللہ سے ڈرو۔ اور میری بےآبروئی نہ کیجوقَالُـوۡۤا اَوَلَمۡ نَـنۡهَكَ عَنِ الۡعٰلَمِيۡنَ
﴿۷۰﴾وہ بولے کیا ہم نے تم کو سارے جہان (کی حمایت وطرفداری) سے منع نہیں کیاقَالَ هٰٓؤُلَاۤءِ بَنٰتِىۡۤ اِنۡ كُنۡـتُمۡ فٰعِلِيۡنَؕ
﴿۷۱﴾(انہوں نے) کہا کہ اگر تمہیں کرنا ہی ہے تو یہ میری (قوم کی) لڑکیاں ہیں (ان سے شادی کرلو)لَعَمۡرُكَ اِنَّهُمۡ لَفِىۡ سَكۡرَتِهِمۡ يَعۡمَهُوۡنَ
﴿۷۲﴾(اے محمدﷺ) تمہاری جان کی قسم وہ اپنی مستی میں مدہوش (ہو رہے) تھےفَاَخَذَتۡهُمُ الصَّيۡحَةُ مُشۡرِقِيۡنَۙ
﴿۷۳﴾سو ان کو سورج نکلتے نکلتے چنگھاڑ نے آپکڑافَجَعَلۡنَا عَا لِيـَهَا سَافِلَهَا وَاَ مۡطَرۡنَا عَلَيۡهِمۡ حِجَارَةً مِّنۡ سِجِّيۡلٍؕ
﴿۷۴﴾اور ہم نے اس شہر کو (الٹ کر) نیچے اوپر کردیا۔ اور ان پر کھنگر کی پتھریاں برسائیںاِنَّ فِىۡ ذٰ لِكَ لَاٰيٰتٍ لِّـلۡمُتَوَسِّمِيۡنَ
﴿۷۵﴾بےشک اس (قصے) میں اہل فراست کے لیے نشانی ہےوَاِنَّهَا لَبِسَبِيۡلٍ مُّقِيۡمٍ
﴿۷۶﴾اور وہ (شہر) اب تک سیدھے رستے پر (موجود) ہےاِنَّ فِىۡ ذٰ لِكَ لَاٰيَةً لِّـلۡمُؤۡمِنِيۡنَؕ
﴿۷۷﴾بےشک اس میں ایمان لانے والوں کے لیے نشانی ہےوَاِنۡ كَانَ اَصۡحٰبُ الۡاَيۡكَةِ لَظٰلِمِيۡنَۙ
﴿۷۸﴾اور بَن کے رہنے والے (یعنی قوم شعیب کے لوگ) بھی گنہگار تھےفَانتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡۘ وَاِنَّهُمَا لَبِاِ مَامٍ مُّبِيۡنٍؕ
﴿۷۹﴾تو ہم نے ان سے بھی بدلہ لیا۔ اور یہ دونوں شہر کھلے رستے پر (موجود) ہیںوَلَـقَدۡ كَذَّبَ اَصۡحٰبُ الۡحِجۡرِ الۡمُرۡسَلِيۡنَۙ
﴿۸۰﴾اور (وادی) حجر کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کی تکذیب کیوَاٰتَيۡنٰهُمۡ اٰيٰتِنَا فَكَانُوۡا عَنۡهَا مُعۡرِضِيۡنَۙ
﴿۸۱﴾ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں اور وہ ان سے منہ پھرتے رہےوَكَانُوۡا يَنۡحِتُوۡنَ مِنَ الۡجِبَالِ بُيُوۡتًا اٰمِنِيۡنَ
﴿۸۲﴾اور وہ پہاڑوں کو تراش تراش کر گھر بناتے تھے (کہ) امن (واطمینان) سے رہیں گےفَاَخَذَتۡهُمُ الصَّيۡحَةُ مُصۡبِحِيۡنَۙ
﴿۸۳﴾تو چیخ نے ان کو صبح ہوتے ہوتے آپکڑافَمَاۤ اَغۡنٰى عَنۡهُمۡ مَّا كَانُوۡا يَكۡسِبُوۡنَؕ
﴿۸۴﴾اور جو کام وہ کرتے تھے وہ ان کے کچھ بھی کام نہ آئےوَمَا خَلَقۡنَا السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ وَمَا بَيۡنَهُمَاۤ اِلَّا بِالۡحَـقِّ ؕ وَاِنَّ السَّاعَةَ لَاٰ تِيَةٌ فَاصۡفَحِ الصَّفۡحَ الۡجَمِيۡلَ
﴿۸۵﴾اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو (مخلوقات) ان میں ہے اس کو تدبیر کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ اور قیامت تو ضرور آکر رہے گی تو تم (ان لوگوں سے) اچھی طرح سے درگزر کرواِنَّ رَبَّكَ هُوَ الۡخَـلّٰقُ الۡعَلِيۡمُ
﴿۸۶﴾کچھ شک نہیں کہ تمہارا پروردگار (سب کچھ) پیدا کرنے والا (اور) جاننے والا ہےوَلَـقَدۡ اٰتَيۡنٰكَ سَبۡعًا مِّنَ الۡمَـثَانِىۡ وَالۡـقُرۡاٰنَ الۡعَظِيۡمَ
﴿۸۷﴾اور ہم نے تم کو سات (آیتیں) جو (نماز میں) دہرا کر پڑھی جاتی ہیں (یعنی سورہٴ الحمد) اور عظمت والا قرآن عطا فرمایا ہےلَا تَمُدَّنَّ عَيۡنَيۡكَ اِلٰى مَا مَتَّعۡنَا بِهٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡهُمۡ وَلَا تَحۡزَنۡ عَلَيۡهِمۡ وَاخۡفِضۡ جَنَاحَكَ لِلۡمُؤۡمِنِيۡنَ
﴿۸۸﴾اور ہم نے کفار کی کئی جماعتوں کو جو (فوائد دنیاوی سے) متمتع کیا ہے تم ان کی طرف (رغبت سے) آنکھ اٹھا کر نہ دیکھنا اور نہ ان کے حال پر تاسف کرنا اور مومنوں سے خاطر اور تواضع سے پیش آناوَقُلۡ اِنِّىۡۤ اَنَا النَّذِيۡرُ الۡمُبِيۡنُۚ
﴿۸۹﴾اور کہہ دو کہ میں تو علانیہ ڈر سنانے والا ہوںكَمَاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلَى الۡمُقۡتَسِمِيۡنَۙ
﴿۹۰﴾(اور ہم ان کفار پر اسی طرح عذاب نازل کریں گے) جس طرح ان لوگوں پر نازل کیا جنہوں نے تقسیم کردیاالَّذِيۡنَ جَعَلُوا الۡـقُرۡاٰنَ عِضِيۡنَ
﴿۹۱﴾یعنی قرآن کو (کچھ ماننے اور کچھ نہ ماننے سے) ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالافَوَرَبِّكَ لَـنَسۡــَٔلَـنَّهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ
﴿۹۲﴾تمہارے پروردگار کی قسم ہم ان سے ضرور پرسش کریں گےعَمَّا كَانُوۡا يَعۡمَلُوۡنَ
﴿۹۳﴾ان کاموں کی جو وہ کرتے رہےفَاصۡدَعۡ بِمَا تُؤۡمَرُ وَاَ عۡرِضۡ عَنِ الۡمُشۡرِكِيۡنَ
﴿۹۴﴾پس جو حکم تم کو (اللہ کی طرف سے) ملا ہے وہ (لوگوں کو) سنا دو اور مشرکوں کا (ذرا) خیال نہ کرواِنَّا كَفَيۡنٰكَ الۡمُسۡتَهۡزِءِيۡنَۙ
﴿۹۵﴾ہم تمہیں ان لوگوں (کے شر) سے بچانے کے لیے جو تم سے استہزاء کرتے ہیں کافی ہیںالَّذِيۡنَ يَجۡعَلُوۡنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ ۚ فَسَوۡفَ يَعۡلَمُوۡنَ
﴿۹۶﴾جو اللہ کے ساتھ معبود قرار دیتے ہیں۔ سو عنقریب ان کو (ان باتوں کا انجام) معلوم ہوجائے گاوَلَـقَدۡ نَـعۡلَمُ اَنَّكَ يَضِيۡقُ صَدۡرُكَ بِمَا يَقُوۡلُوۡنَۙ
﴿۹۷﴾اور ہم جانتے ہیں کہ ان باتوں سے تمہارا دل تنگ ہوتا ہےفَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّكَ وَكُنۡ مِّنَ السّٰجِدِيۡنَۙ
﴿۹۸﴾تو تم اپنے پروردگار کی تسبیح کہتے اور (اس کی) خوبیاں بیان کرتے رہو اور سجدہ کرنے والوں میں داخل رہووَاعۡبُدۡ رَبَّكَ حَتّٰى يَاۡتِيَكَ الۡيَـقِيۡنُ
﴿۹۹﴾اور اپنے پروردگار کی عبادت کئے جاؤ یہاں تک کہ تمہاری موت (کا وقت) آجائے