بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِشروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہےوَالصّٰٓفّٰتِ صَفًّا ۙ
﴿۱﴾قسم ہے صف باندھنے والوں کی پرا جما کرفَالزّٰجِرٰتِ زَجۡرًا ۙ
﴿۲﴾پھر ڈانٹنے والوں کی جھڑک کرفَالتّٰلِيٰتِ ذِكۡرًا ۙ
﴿۳﴾پھر ذکر (یعنی قرآن) پڑھنے والوں کی (غور کرکر)اِنَّ اِلٰهَكُمۡ لَوَاحِدٌ ؕ
﴿۴﴾کہ تمہارا معبود ایک ہےرَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا وَرَبُّ الۡمَشَارِقِ ؕ
﴿۵﴾جو آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان میں ہیں سب کا مالک ہے اور سورج کے طلوع ہونے کے مقامات کا بھی مالک ہےاِنَّا زَيَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنۡيَا بِزِيۡنَةِ اۨلۡكَوَاكِبِۙ
﴿۶﴾بےشک ہم ہی نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے مزین کیاوَحِفۡظًا مِّنۡ كُلِّ شَيۡطٰنٍ مَّارِدٍۚ
﴿۷﴾اور ہر شیطان سرکش سے اس کی حفاظت کیلَّا يَسَّمَّعُوۡنَ اِلَى الۡمَلَاِ الۡاَعۡلٰى وَيُقۡذَفُوۡنَ مِنۡ كُلِّ جَانِبٍۖ
﴿۸﴾کہ اوپر کی مجلس کی طرف کان نہ لگاسکیں اور ہر طرف سے (ان پر انگارے) پھینکے جاتے ہیںدُحُوۡرًا وَّلَهُمۡ عَذَابٌ وَّاصِبٌ ۙ
﴿۹﴾(یعنی وہاں سے) نکال دینے کو اور ان کے لئے دائمی عذاب ہےاِلَّا مَنۡ خَطِفَ الۡخَطۡفَةَ فَاَتۡبَعَهٗ شِهَابٌ ثَاقِبٌ
﴿۱۰﴾ہاں جو کوئی (فرشتوں کی کسی بات کو) چوری سے جھپٹ لینا چاہتا ہے تو جلتا ہوا انگارہ ان کے پیچھے لگتا ہےفَاسۡتَفۡتِهِمۡ اَهُمۡ اَشَدُّ خَلۡقًا اَمۡ مَّنۡ خَلَقۡنَاؕ اِنَّا خَلَقۡنٰهُمۡ مِّنۡ طِيۡنٍ لَّازِبٍ
﴿۱۱﴾تو ان سے پوچھو کہ ان کا بنانا مشکل ہے یا جتنی خلقت ہم نے بنائی ہے؟ انہیں ہم نے چپکتے گارے سے بنایا ہےبَلۡ عَجِبۡتَ وَيَسۡخَرُوۡنَ
﴿۱۲﴾ہاں تم تو تعجب کرتے ہو اور یہ تمسخر کرتے ہیںوَاِذَا ذُكِّرُوۡا لَا يَذۡكُرُوۡنَ
﴿۱۳﴾اور جب ان کو نصیحت دی جاتی ہے تو نصیحت قبول نہیں کرتےوَاِذَا رَاَوۡا اٰيَةً يَّسۡتَسۡخِرُوۡنَ
﴿۱۴﴾اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو ٹھٹھے کرتے ہیںوَقَالُوۡۤا اِنۡ هٰذَاۤ اِلَّا سِحۡرٌ مُّبِيۡنٌ ۖۚ
﴿۱۵﴾اور کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادو ہےءَاِذَا مِتۡنَا وَكُـنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبۡعُوۡثُوۡنَۙ
﴿۱۶﴾بھلا جب ہم مرگئے اور مٹی اور ہڈیاں ہوگئے تو کیا پھر اٹھائے جائیں گے؟اَوَ اٰبَآؤُنَا الۡاَوَّلُوۡنَؕ
﴿۱۷﴾اور کیا ہمارے باپ دادا بھی (جو) پہلے (ہو گزرے ہیں)قُلۡ نَعَمۡ وَاَنۡـتُمۡ دٰخِرُوۡنَۚ
﴿۱۸﴾کہہ دو کہ ہاں اور تم ذلیل ہوگےفَاِنَّمَا هِىَ زَجۡرَةٌ وَّاحِدَةٌ فَاِذَا هُمۡ يَنۡظُرُوۡنَ
﴿۱۹﴾وہ تو ایک زور کی آواز ہوگی اور یہ اس وقت دیکھنے لگیں گےوَقَالُوۡا يٰوَيۡلَنَا هٰذَا يَوۡمُ الدِّيۡنِ
﴿۲۰﴾اور کہیں گے، ہائے شامت یہی جزا کا دن ہےهٰذَا يَوۡمُ الۡفَصۡلِ الَّذِىۡ كُنۡتُمۡ بِهٖ تُكَذِّبُوۡنَ
﴿۲۱﴾(کہا جائے گا کہ ہاں) فیصلے کا دن جس کو تم جھوٹ سمجھتے تھے یہی ہےاُحۡشُرُوا الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا وَاَزۡوَاجَهُمۡ وَمَا كَانُوۡا يَعۡبُدُوۡنَۙ
﴿۲۲﴾جو لوگ ظلم کرتے تھے ان کو اور ان کے ہم جنسوں کو اور جن کو وہ پوجا کرتے تھے (سب کو) جمع کرلومِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ فَاهۡدُوۡهُمۡ اِلٰى صِرَاطِ الۡجَحِيۡمِ
﴿۲۳﴾(یعنی جن کو) اللہ کے سوا (پوجا کرتے تھے) پھر ان کو جہنم کے رستے پر چلا دووَقِفُوۡهُمۡ اِنَّهُمۡ مَّسْـُٔـوۡلُوۡنَۙ
﴿۲۴﴾اور ان کو ٹھیرائے رکھو کہ ان سے (کچھ) پوچھنا ہےمَا لَـكُمۡ لَا تَنَاصَرُوۡنَ
﴿۲۵﴾تم کو کیا ہوا کہ ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے؟بَلۡ هُمُ الۡيَوۡمَ مُسۡتَسۡلِمُوۡنَ
﴿۲۶﴾بلکہ آج تو وہ فرمانبردار ہیںوَاَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلٰى بَعۡضٍ يَّتَسَآءَلُوۡنَ
﴿۲۷﴾اور ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال (وجواب) کریں گےقَالُوۡۤا اِنَّكُمۡ كُنۡتُمۡ تَاۡتُوۡنَنَا عَنِ الۡيَمِيۡنِ
﴿۲۸﴾کہیں گے کیا تم ہی ہمارے پاس دائیں (اور بائیں) سے آتے تھےقَالُوۡا بَلْ لَّمۡ تَكُوۡنُوۡا مُؤۡمِنِيۡنَۚ
﴿۲۹﴾وہ کہیں گے بلکہ تم ہی ایمان لانے والے نہ تھےوَمَا كَانَ لَنَا عَلَيۡكُمۡ مِّنۡ سُلۡطٰنِۚ بَلۡ كُنۡتُمۡ قَوۡمًا طٰغِيۡنَ
﴿۳۰﴾اور ہمارا تم پر کچھ زور نہ تھا۔ بلکہ تم سرکش لوگ تھےفَحَقَّ عَلَيۡنَا قَوۡلُ رَبِّنَآ ۖ اِنَّا لَذَآٮِٕقُوۡنَ
﴿۳۱﴾سو ہمارے بارے میں ہمارے پروردگار کی بات پوری ہوگئی اب ہم مزے چکھیں گےفَاَغۡوَيۡنٰكُمۡ اِنَّا كُنَّا غٰوِيۡنَ
﴿۳۲﴾ہم نے تم کو بھی گمراہ کیا (اور) ہم خود بھی گمراہ تھےفَاِنَّهُمۡ يَوۡمَٮِٕذٍ فِى الۡعَذَابِ مُشۡتَرِكُوۡنَ
﴿۳۳﴾پس وہ اس روز عذاب میں ایک دوسرے کے شریک ہوں گےاِنَّا كَذٰلِكَ نَفۡعَلُ بِالۡمُجۡرِمِيۡنَ
﴿۳۴﴾ہم گنہگاروں کے ساتھ ایسا ہی کیا کرتے ہیںاِنَّهُمۡ كَانُوۡۤا اِذَا قِيۡلَ لَهُمۡ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُۙ يَسۡتَكۡبِرُوۡنَۙ
﴿۳۵﴾ان کا یہ حال تھا کہ جب ان سے کہا جاتا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو غرور کرتے تھےوَيَقُوۡلُوۡنَ اَٮِٕنَّا لَتٰرِكُوۡۤا اٰلِهَـتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجۡـنُوۡنٍ ؕ
﴿۳۶﴾اور کہتے تھے کہ بھلا ہم ایک دیوانے شاعر کے کہنے سے کہیں اپنے معبودوں کو چھوڑ دینے والے ہیںبَلۡ جَآءَ بِالۡحَقِّ وَصَدَّقَ الۡمُرۡسَلِيۡنَ
﴿۳۷﴾بلکہ وہ حق لے کر آئے ہیں اور (پہلے) پیغمبروں کو سچا کہتے ہیںاِنَّكُمۡ لَذَآٮِٕقُوا الۡعَذَابِ الۡاَلِيۡمِۚ
﴿۳۸﴾بےشک تم تکلیف دینے والے عذاب کا مزہ چکھنے والے ہووَمَا تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا كُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَۙ
﴿۳۹﴾اور تم کو بدلہ ویسا ہی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھےاِلَّا عِبَادَ اللّٰهِ الۡمُخۡلَصِيۡنَ
﴿۴۰﴾مگر جو اللہ کے بندگان خاص ہیںاُولٰٓٮِٕكَ لَهُمۡ رِزۡقٌ مَّعۡلُوۡمٌۙ
﴿۴۱﴾یہی لوگ ہیں جن کے لئے روزی مقرر ہےفَوَاكِهُۚ وَهُمۡ مُّكۡرَمُوۡنَۙ
﴿۴۲﴾(یعنی) میوے اور ان کا اعزاز کیا جائے گافِىۡ جَنّٰتِ النَّعِيۡمِۙ
﴿۴۳﴾نعمت کے باغوں میںعَلٰى سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِيۡنَ
﴿۴۴﴾ایک دوسرے کے سامنے تختوں پر (بیٹھے ہوں گے)يُطَافُ عَلَيۡهِمۡ بِكَاۡسٍ مِّنۡ مَّعِيۡنٍۢ ۙ
﴿۴۵﴾شراب لطیف کے جام کا ان میں دور چل رہا ہوگابَيۡضَآءَ لَذَّةٍ لِّلشّٰرِبِيۡنَ ۖۚ
﴿۴۶﴾جو رنگ کی سفید اور پینے والوں کے لئے (سراسر) لذت ہوگیلَا فِيۡهَا غَوۡلٌ وَّلَا هُمۡ عَنۡهَا يُنۡزَفُوۡنَ
﴿۴۷﴾نہ اس سے دردِ سر ہو اور نہ وہ اس سے متوالے ہوں گےوَعِنۡدَهُمۡ قٰصِرٰتُ الطَّرۡفِ عِيۡنٌۙ
﴿۴۸﴾اور ان کے پاس عورتیں ہوں گی جو نگاہیں نیچی رکھتی ہوں گی اور آنکھیں بڑی بڑیكَاَنَّهُنَّ بَيۡضٌ مَّكۡنُوۡنٌ
﴿۴۹﴾گویا وہ محفوظ انڈے ہیںفَاَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلٰى بَعۡضٍ يَّتَسَآءَلُوۡنَ
﴿۵۰﴾پھر وہ ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال (وجواب) کریں گےقَالَ قَآٮِٕلٌ مِّنۡهُمۡ اِنِّىۡ كَانَ لِىۡ قَرِيۡنٌۙ
﴿۵۱﴾ایک کہنے والا ان میں سے کہے گا کہ میرا ایک ہم نشین تھايَقُوۡلُ اَءِنَّكَ لَمِنَ الۡمُصَدِّقِيۡنَ
﴿۵۲﴾(جو) کہتا تھا کہ بھلا تم بھی ایسی باتوں کے باور کرنے والوں میں ہوءَاِذَا مِتۡنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا ءَاِنَّا لَمَدِيۡنُوۡنَ
﴿۵۳﴾بھلا جب ہم مر گئے اور مٹی اور ہڈیاں ہوگئے تو کیا ہم کو بدلہ ملے گا؟قَالَ هَلۡ اَنۡتُمۡ مُّطَّلِعُوۡنَ
﴿۵۴﴾(پھر) کہے گا کہ بھلا تم (اسے) جھانک کر دیکھنا چاہتے ہو؟فَاطَّلَعَ فَرَاٰهُ فِىۡ سَوَآءِ الۡجَحِيۡمِ
﴿۵۵﴾(اتنے میں) وہ (خود) جھانکے گا تو اس کو وسط دوزخ میں دیکھے گاقَالَ تَاللّٰهِ اِنۡ كِدْتَّ لَـتُرۡدِيۡنِۙ
﴿۵۶﴾کہے گا کہ اللہ کی قسم تُو تو مجھے ہلاک ہی کرچکا تھاوَلَوۡلَا نِعۡمَةُ رَبِّىۡ لَـكُنۡتُ مِنَ الۡمُحۡضَرِيۡنَ
﴿۵۷﴾اور اگر میرے پروردگار کی مہربانی نہ ہوتی تو میں بھی ان میں ہوتا جو (عذاب میں) حاضر کئے گئے ہیںاَفَمَا نَحۡنُ بِمَيِّتِيۡنَۙ
﴿۵۸﴾کیا (یہ نہیں کہ) ہم (آئندہ کبھی) مرنے کے نہیںاِلَّا مَوۡتَتَـنَا الۡاُوۡلٰى وَمَا نَحۡنُ بِمُعَذَّبِيۡنَ
﴿۵۹﴾ہاں (جو) پہلی بار مرنا (تھا سو مرچکے) اور ہمیں عذاب بھی نہیں ہونے کااِنَّ هٰذَا لَهُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِيۡمُ
﴿۶۰﴾بےشک یہ بڑی کامیابی ہےلِمِثۡلِ هٰذَا فَلۡيَعۡمَلِ الۡعٰمِلُوۡنَ
﴿۶۱﴾ایسی ہی (نعمتوں) کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنے چاہئیںاَذٰ لِكَ خَيۡرٌ نُّزُلًا اَمۡ شَجَرَةُ الزَّقُّوۡمِ
﴿۶۲﴾بھلا یہ مہمانی اچھی ہے یا تھوہر کا درخت؟اِنَّا جَعَلۡنٰهَا فِتۡنَةً لِّلظّٰلِمِيۡنَ
﴿۶۳﴾ہم نے اس کو ظالموں کے لئے عذاب بنا رکھا ہےاِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخۡرُجُ فِىۡۤ اَصۡلِ الۡجَحِيۡمِۙ
﴿۶۴﴾وہ ایک درخت ہے کہ جہنم کے اسفل میں اُگے گاطَلۡعُهَا كَاَنَّهٗ رُءُوۡسُ الشَّيٰطِيۡنِ
﴿۶۵﴾اُس کے خوشے ایسے ہوں گے جیسے شیطانوں کے سر فَاِنَّهُمۡ لَاٰكِلُوۡنَ مِنۡهَا فَمٰلِــُٔــوۡنَ مِنۡهَا الۡبُطُوۡنَ ؕ
﴿۶۶﴾سو وہ اسی میں سے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گےثُمَّ اِنَّ لَهُمۡ عَلَيۡهَا لَشَوۡبًا مِّنۡ حَمِيۡمٍۚ
﴿۶۷﴾پھر اس (کھانے) کے ساتھ ان کو گرم پانی ملا کر دیا جائے گاثُمَّ اِنَّ مَرۡجِعَهُمۡ لَا۟اِلَى الۡجَحِيۡمِ
﴿۶۸﴾پھر ان کو دوزخ کی طرف لوٹایا جائے گااِنَّهُمۡ اَلۡفَوۡا اٰبَآءَهُمۡ ضَآلِّيۡنَۙ
﴿۶۹﴾انہوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ ہی پایافَهُمۡ عَلٰٓى اٰثٰرِهِمۡ يُهۡرَعُوۡنَ
﴿۷۰﴾سو وہ ان ہی کے پیچھے دوڑے چلے جاتے ہیںوَلَـقَدۡ ضَلَّ قَبۡلَهُمۡ اَكۡثَرُ الۡاَوَّلِيۡنَۙ
﴿۷۱﴾اور ان سے پیشتر بہت سے لوگ بھی گمراہ ہوگئے تھےوَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا فِيۡهِمۡ مُّنۡذِرِيۡنَ
﴿۷۲﴾اور ہم نے ان میں متنبہ کرنے والے بھیجےفَانْظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَاقِبَةُ الۡمُنۡذَرِيۡنَۙ
﴿۷۳﴾سو دیکھ لو کہ جن کو متنبہ کیا گیا تھا ان کا انجام کیسا ہوااِلَّا عِبَادَ اللّٰهِ الۡمُخۡلَصِيۡنَ
﴿۷۴﴾ہاں اللہ کے بندگان خاص (کا انجام بہت اچھا ہوا)وَلَقَدۡ نَادٰٮنَا نُوۡحٌ فَلَنِعۡمَ الۡمُجِيۡبُوۡنَ ۖ
﴿۷۵﴾اور ہم کو نوح نے پکارا سو (دیکھ لو کہ) ہم (دعا کو کیسے) اچھے قبول کرنے والے ہیںوَنَجَّيۡنٰهُ وَاَهۡلَهٗ مِنَ الۡكَرۡبِ الۡعَظِيۡمِ ۖ
﴿۷۶﴾اور ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو بڑی مصیبت سے نجات دیوَجَعَلۡنَا ذُرِّيَّتَهٗ هُمُ الۡبٰقِيۡنَ ۖ
﴿۷۷﴾اور ان کی اولاد کو ایسا کیا کہ وہی باقی رہ گئےوَتَرَكۡنَا عَلَيۡهِ فِى الۡاٰخِرِيۡنَ ۖ
﴿۷۸﴾اور پیچھے آنے والوں میں ان کا ذکر (جمیل باقی) چھوڑ دیاسَلٰمٌ عَلٰى نُوۡحٍ فِى الۡعٰلَمِيۡنَ
﴿۷۹﴾(یعنی) تمام جہان میں (کہ) نوح پر سلاماِنَّا كَذٰلِكَ نَجۡزِى الۡمُحۡسِنِيۡنَ
﴿۸۰﴾نیکوکاروں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیںاِنَّهٗ مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِيۡنَ
﴿۸۱﴾بےشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھاثُمَّ اَغۡرَقۡنَا الۡاٰخَرِيۡنَ
﴿۸۲﴾پھر ہم نے دوسروں کو ڈبو دیاوَاِنَّ مِنۡ شِيۡعَتِهٖ لَاِبۡرٰهِيۡمَۘ
﴿۸۳﴾اور ان ہی کے پیرووں میں ابراہیم تھےاِذۡ جَآءَ رَبَّهٗ بِقَلۡبٍ سَلِيۡمٍ
﴿۸۴﴾جب وہ اپنے پروردگار کے پاس (عیب سے) پاک دل لے کر آئےاِذۡ قَالَ لِاَبِيۡهِ وَقَوۡمِهٖ مَاذَا تَعۡبُدُوۡنَۚ
﴿۸۵﴾جب انہوں نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم سے کہا کہ تم کن چیزوں کو پوجتے ہو؟اَٮِٕفۡكًا اٰلِهَةً دُوۡنَ اللّٰهِ تُرِيۡدُوۡنَؕ
﴿۸۶﴾کیوں جھوٹ (بنا کر) اللہ کے سوا اور معبودوں کے طالب ہو؟فَمَا ظَنُّكُمۡ بِرَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ
﴿۸۷﴾بھلا پروردگار عالم کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟فَنَظَرَ نَظۡرَةً فِى النُّجُوۡمِۙ
﴿۸۸﴾تب انہوں نے ستاروں کی طرف ایک نظر کیفَقَالَ اِنِّىۡ سَقِيۡمٌ
﴿۸۹﴾اور کہا میں تو بیمار ہوںفَتَوَلَّوۡا عَنۡهُ مُدۡبِرِيۡنَ
﴿۹۰﴾تب وہ ان سے پیٹھ پھیر کر لوٹ گئےفَرَاغَ اِلٰٓى اٰلِهَتِهِمۡ فَقَالَ اَلَا تَاۡكُلُوۡنَۚ
﴿۹۱﴾پھر ابراہیم ان کے معبودوں کی طرف متوجہ ہوئے اور کہنے لگے کہ تم کھاتے کیوں نہیں؟مَا لَـكُمۡ لَا تَنۡطِقُوۡنَ
﴿۹۲﴾تمہیں کیا ہوا ہے تم بولتے نہیں؟فَرَاغَ عَلَيۡهِمۡ ضَرۡبًۢا بِالۡيَمِيۡنِ
﴿۹۳﴾پھر ان کو داہنے ہاتھ سے مارنا (اور توڑنا) شروع کیافَاَقۡبَلُوۡۤا اِلَيۡهِ يَزِفُّوۡنَ
﴿۹۴﴾تو وہ لوگ ان کے پاس دوڑے ہوئے آئےقَالَ اَتَعۡبُدُوۡنَ مَا تَنۡحِتُوۡنَۙ
﴿۹۵﴾انہوں نے کہا کہ تم ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہو جن کو خود تراشتے ہو؟وَاللّٰهُ خَلَقَكُمۡ وَمَا تَعۡمَلُوۡنَ
﴿۹۶﴾حالانکہ تم کو اور جو تم بناتے ہو اس کو اللہ ہی نے پیدا کیا ہےقَالُوا ابۡنُوۡا لَهٗ بُنۡيَانًا فَاَلۡقُوۡهُ فِى الۡجَحِيۡمِ
﴿۹۷﴾وہ کہنے لگے کہ اس کے لئے ایک عمارت بناؤ پھر اس کو آگ کے ڈھیر میں ڈال دوفَاَرَادُوۡا بِهٖ كَيۡدًا فَجَعَلۡنٰهُمُ الۡاَسۡفَلِيۡنَ
﴿۹۸﴾غرض انہوں نے ان کے ساتھ ایک چال چلنی چاہی اور ہم نے ان ہی کو زیر کردیاوَقَالَ اِنِّىۡ ذَاهِبٌ اِلٰى رَبِّىۡ سَيَهۡدِيۡنِ
﴿۹۹﴾اور ابراہیم بولے کہ میں اپنے پروردگار کی طرف جانے والا ہوں وہ مجھے رستہ دکھائے گارَبِّ هَبۡ لِىۡ مِنَ الصّٰلِحِيۡنَ
﴿۱۰۰﴾اے پروردگار مجھے (اولاد) عطا فرما (جو) سعادت مندوں میں سے (ہو)فَبَشَّرۡنٰهُ بِغُلٰمٍ حَلِيۡمٍ
﴿۱۰۱﴾تو ہم نے ان کو ایک نرم دل لڑکے کی خوشخبری دیفَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعۡىَ قَالَ يٰبُنَىَّ اِنِّىۡۤ اَرٰى فِى الۡمَنَامِ اَنِّىۡۤ اَذۡبَحُكَ فَانْظُرۡ مَاذَا تَرٰىؕ قَالَ يٰۤاَبَتِ افۡعَلۡ مَا تُؤۡمَرُ سَتَجِدُنِىۡۤ اِنۡ شَآءَ اللّٰهُ مِنَ الصّٰبِرِيۡنَ
﴿۱۰۲﴾جب وہ ان کے ساتھ دوڑنے (کی عمر) کو پہنچا تو ابراہیم نے کہا کہ بیٹا میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ (گویا) تم کو ذبح کر رہا ہوں تو تم سوچو کہ تمہارا کیا خیال ہے؟ انہوں نے کہا کہ ابا جو آپ کو حکم ہوا ہے وہی کیجیئے اللہ نے چاہا تو آپ مجھے صابروں میں پایئے گافَلَمَّاۤ اَسۡلَمَا وَتَلَّهٗ لِلۡجَبِيۡنِۚ
﴿۱۰۳﴾جب دونوں نے حکم مان لیا اور باپ نے بیٹے کو ماتھے کے بل لٹا دیاوَنَادَيۡنٰهُ اَنۡ يّٰۤاِبۡرٰهِيۡمُۙ
﴿۱۰۴﴾تو ہم نے ان کو پکارا کہ اے ابراہیمقَدۡ صَدَّقۡتَ الرُّءۡيَا ۚ اِنَّا كَذٰلِكَ نَجۡزِى الۡمُحۡسِنِيۡنَ
﴿۱۰۵﴾تم نے خواب کو سچا کر دکھایا۔ ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیںاِنَّ هٰذَا لَهُوَ الۡبَلٰٓؤُا الۡمُبِيۡنُ
﴿۱۰۶﴾بلاشبہ یہ صریح آزمائش تھیوَفَدَيۡنٰهُ بِذِبۡحٍ عَظِيۡمٍ
﴿۱۰۷﴾اور ہم نے ایک بڑی قربانی کو ان کا فدیہ دیاوَتَرَكۡنَا عَلَيۡهِ فِى الۡاٰخِرِيۡنَۖ
﴿۱۰۸﴾اور پیچھے آنے والوں میں ابراہیم کا (ذکر خیر باقی) چھوڑ دیاسَلٰمٌ عَلٰٓى اِبۡرٰهِيۡمَ
﴿۱۰۹﴾کہ ابراہیم پر سلام ہوكَذٰلِكَ نَجۡزِى الۡمُحۡسِنِيۡنَ
﴿۱۱۰﴾نیکوکاروں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیںاِنَّهٗ مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِيۡنَ
﴿۱۱۱﴾وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھےوَبَشَّرۡنٰهُ بِاِسۡحٰقَ نَبِيًّا مِّنَ الصّٰلِحِيۡنَ
﴿۱۱۲﴾اور ہم نے ان کو اسحاق کی بشارت بھی دی (کہ وہ) نبی (اور) نیکوکاروں میں سے (ہوں گے)وَبٰرَكۡنَا عَلَيۡهِ وَعَلٰٓى اِسۡحٰقَؕ وَمِنۡ ذُرِّيَّتِهِمَا مُحۡسِنٌ وَّظَالِمٌ لِّنَفۡسِهٖ مُبِيۡنٌ
﴿۱۱۳﴾اور ہم نے ان پر اور اسحاق پر برکتیں نازل کی تھیں۔ اور ان دونوں اولاد کی میں سے نیکوکار بھی ہیں اور اپنے آپ پر صریح ظلم کرنے والے (یعنی گنہگار) بھی ہیںوَلَقَدۡ مَنَنَّا عَلٰى مُوۡسٰى وَهٰرُوۡنَۚ
﴿۱۱۴﴾اور ہم نے موسیٰ اور ہارون پر بھی احسان کئےوَنَجَّيۡنٰهُمَا وَقَوۡمَهُمَا مِنَ الۡكَرۡبِ الۡعَظِيۡمِۚ
﴿۱۱۵﴾اور ان کو اور ان کی قوم کو مصیبت عظیمہ سے نجات بخشیوَنَصَرۡنٰهُمۡ فَكَانُوۡا هُمُ الۡغٰلِبِيۡنَۚ
﴿۱۱۶﴾اور ان کی مدد کی تو وہ غالب ہوگئےوَاٰتَيۡنٰهُمَا الۡكِتٰبَ الۡمُسۡتَبِيۡنَۚ
﴿۱۱۷﴾اور ان دونوں کو کتاب واضح (المطالب) عنایت کیوَهَدَيۡنٰهُمَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِيۡمَۚ
﴿۱۱۸﴾اور ان کو سیدھا رستہ دکھایاوَتَرَكۡنَا عَلَيۡهِمَا فِى الۡاٰخِرِيۡنَۙ
﴿۱۱۹﴾اور پیچھے آنے والوں میں ان کا ذکر (خیر باقی) چھوڑ دیاسَلٰمٌ عَلٰى مُوۡسٰى وَهٰرُوۡنَ
﴿۱۲۰﴾کہ موسیٰ اور ہارون پر سلاماِنَّا كَذٰلِكَ نَجۡزِى الۡمُحۡسِنِيۡنَ
﴿۱۲۱﴾بےشک ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیںاِنَّهُمَا مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِيۡنَ
﴿۱۲۲﴾وہ دونوں ہمارے مومن بندوں میں سے تھےوَاِنَّ اِلۡيَاسَ لَمِنَ الۡمُرۡسَلِيۡنَؕ
﴿۱۲۳﴾اور الیاس بھی پیغمبروں میں سے تھےاِذۡ قَالَ لِقَوۡمِهٖۤ اَلَا تَتَّقُوۡنَ
﴿۱۲۴﴾جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟اَتَدۡعُوۡنَ بَعۡلًا وَّتَذَرُوۡنَ اَحۡسَنَ الۡخٰلِقِيۡنَۙ
﴿۱۲۵﴾کیا تم بعل کو پکارتے (اور اسے پوجتے) ہو اور سب سے بہتر پیدا کرنے والے کو چھوڑ دیتے ہواللّٰهَ رَبَّكُمۡ وَرَبَّ اٰبَآٮِٕكُمُ الۡاَوَّلِيۡنَ
﴿۱۲۶﴾(یعنی) اللہ کو جو تمہارا اور تمہارے اگلے باپ دادا کا پروردگار ہےفَكَذَّبُوۡهُ فَاِنَّهُمۡ لَمُحۡضَرُوۡنَۙ
﴿۱۲۷﴾تو ان لوگوں نے ان کو جھٹلا دیا۔ سو وہ (دوزخ میں) حاضر کئے جائیں گےاِلَّا عِبَادَ اللّٰهِ الۡمُخۡلَصِيۡنَ
﴿۱۲۸﴾ہاں اللہ کے بندگان خاص (مبتلائے عذاب نہیں) ہوں گےوَتَرَكۡنَا عَلَيۡهِ فِى الۡاٰخِرِيۡنَۙ
﴿۱۲۹﴾اور ان کا ذکر (خیر) پچھلوں میں (باقی) چھوڑ دیاسَلٰمٌ عَلٰٓى اِلۡ يَاسِيۡنَ
﴿۱۳۰﴾کہ اِل یاسین پر سلاماِنَّا كَذٰلِكَ نَجۡزِى الۡمُحۡسِنِيۡنَ
﴿۱۳۱﴾ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیںاِنَّهٗ مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِيۡنَ
﴿۱۳۲﴾بےشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھےوَاِنَّ لُوۡطًا لَّمِنَ الۡمُرۡسَلِيۡنَؕ
﴿۱۳۳﴾اور لوط بھی پیغمبروں میں سے تھےاِذۡ نَجَّيۡنٰهُ وَاَهۡلَهٗۤ اَجۡمَعِيۡنَۙ
﴿۱۳۴﴾جب ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو سب کو (عذاب سے) نجات دیاِلَّا عَجُوۡزًا فِى الۡغٰبِرِيۡنَ
﴿۱۳۵﴾مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ جانے والوں میں تھیثُمَّ دَمَّرۡنَا الۡاٰخَرِيۡنَ
﴿۱۳۶﴾پھر ہم نے اوروں کو ہلاک کردیاوَاِنَّكُمۡ لَتَمُرُّوۡنَ عَلَيۡهِمۡ مُّصۡبِحِيۡنَۙ
﴿۱۳۷﴾اور تم دن کو بھی ان (کی بستیوں) کے پاس سے گزرتے رہتے ہووَبِالَّيۡلِؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ
﴿۱۳۸﴾اور رات کو بھی۔ تو کیا تم عقل نہیں رکھتےوَاِنَّ يُوۡنُسَ لَمِنَ الۡمُرۡسَلِيۡنَؕ
﴿۱۳۹﴾اور یونس بھی پیغمبروں میں سے تھےاِذۡ اَبَقَ اِلَى الۡفُلۡكِ الۡمَشۡحُوۡنِۙ
﴿۱۴۰﴾جب بھاگ کر بھری ہوئی کشتی میں پہنچےفَسَاهَمَ فَكَانَ مِنَ الۡمُدۡحَضِيۡنَۚ
﴿۱۴۱﴾اس وقت قرعہ ڈالا تو انہوں نے زک اُٹھائیفَالۡتَقَمَهُ الۡحُوۡتُ وَهُوَ مُلِيۡمٌ
﴿۱۴۲﴾پھر مچھلی نے ان کو نگل لیا اور وہ (قابل) ملامت (کام) کرنے والے تھےفَلَوۡلَاۤ اَنَّهٗ كَانَ مِنَ الۡمُسَبِّحِيۡنَۙ
﴿۱۴۳﴾پھر اگر وہ (اللہ کی) پاکی بیان نہ کرتےلَلَبِثَ فِىۡ بَطۡنِهٖۤ اِلٰى يَوۡمِ يُبۡعَثُوۡنَۚ
﴿۱۴۴﴾تو اس روز تک کہ لوگ دوبارہ زندہ کئے جائیں گے اسی کے پیٹ میں رہتےفَنَبَذۡنٰهُ بِالۡعَرَآءِ وَهُوَ سَقِيۡمٌۚ
﴿۱۴۵﴾پھر ہم نے ان کو جب کہ وہ بیمار تھے فراخ میدان میں ڈال دیاوَاَنۡۢبَتۡنَا عَلَيۡهِ شَجَرَةً مِّنۡ يَّقۡطِيۡنٍۚ
﴿۱۴۶﴾اور ان پر کدو کا درخت اُگایاوَاَرۡسَلۡنٰهُ اِلٰى مِائَةِ اَلۡفٍ اَوۡ يَزِيۡدُوۡنَۚ
﴿۱۴۷﴾اور ان کو لاکھ یا اس سے زیادہ (لوگوں) کی طرف (پیغمبر بنا کر) بھیجافَاٰمَنُوۡا فَمَتَّعۡنٰهُمۡ اِلٰى حِيۡنٍؕ
﴿۱۴۸﴾تو وہ ایمان لے آئے سو ہم نے بھی ان کو (دنیا میں) ایک وقت (مقرر) تک فائدے دیتے رہےفَاسۡتَفۡتِهِمۡ اَلِرَبِّكَ الۡبَنَاتُ وَلَهُمُ الۡبَنُوۡنَۙ
﴿۱۴۹﴾ان سے پوچھو تو کہ بھلا تمہارے پروردگار کے لئے تو بیٹیاں اور ان کے لئے بیٹےاَمۡ خَلَقۡنَا الۡمَلٰٓٮِٕكَةَ اِنَاثًا وَّهُمۡ شٰهِدُوۡنَ
﴿۱۵۰﴾یا ہم نے فرشتوں کو عورتیں بنایا اور وہ (اس وقت) موجود تھےاَلَاۤ اِنَّهُمۡ مِّنۡ اِفۡكِهِمۡ لَيَقُوۡلُوۡنَۙ
﴿۱۵۱﴾دیکھو یہ اپنی جھوٹ بنائی ہوئی (بات) کہتے ہیںوَلَدَ اللّٰهُۙ وَاِنَّهُمۡ لَـكٰذِبُوۡنَ
﴿۱۵۲﴾کہ اللہ کے اولاد ہے کچھ شک نہیں کہ یہ جھوٹے ہیںاَصۡطَفَى الۡبَنَاتِ عَلَى الۡبَنِيۡنَؕ
﴿۱۵۳﴾کیا اس نے بیٹوں کی نسبت بیٹیوں کو پسند کیا ہے؟مَا لَـكُمۡ كَيۡفَ تَحۡكُمُوۡنَ
﴿۱۵۴﴾تم کیسے لوگ ہو، کس طرح کا فیصلہ کرتے ہواَفَلَا تَذَكَّرُوۡنَۚ
﴿۱۵۵﴾بھلا تم غور کیوں نہیں کرتےاَمۡ لَـكُمۡ سُلۡطٰنٌ مُّبِيۡنٌۙ
﴿۱۵۶﴾یا تمہارے پاس کوئی صریح دلیل ہےفَاۡ تُوۡا بِكِتٰبِكُمۡ اِنۡ كُنۡتُمۡ صٰدِقِيۡنَ
﴿۱۵۷﴾اگر تم سچے ہو تو اپنی کتاب پیش کرووَجَعَلُوۡا بَيۡنَهٗ وَبَيۡنَ الۡجِنَّةِ نَسَبًا ؕ وَلَقَدۡ عَلِمَتِ الۡجِنَّةُ اِنَّهُمۡ لَمُحۡضَرُوۡنَۙ
﴿۱۵۸﴾اور انہوں نے اللہ میں اور جنوں میں رشتہ مقرر کیا۔ حالانکہ جنات جانتے ہیں کہ وہ (اللہ کے سامنے) حاضر کئے جائیں گےسُبۡحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا يَصِفُوۡنَۙ
﴿۱۵۹﴾یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں اللہ اس سے پاک ہےاِلَّا عِبَادَ اللّٰهِ الۡمُخۡلَصِيۡنَ
﴿۱۶۰﴾مگر اللہ کے بندگان خالص (مبتلائے عذاب نہیں ہوں گے)فَاِنَّكُمۡ وَمَا تَعۡبُدُوۡنَۙ
﴿۱۶۱﴾سو تم اور جن کو تم پوجتے ہومَاۤ اَنۡـتُمۡ عَلَيۡهِ بِفٰتِنِيۡنَۙ
﴿۱۶۲﴾اللہ کے خلاف بہکا نہیں سکتےاِلَّا مَنۡ هُوَ صَالِ الۡجَحِيۡمِ
﴿۱۶۳﴾مگر اس کو جو جہنم میں جانے والا ہےوَمَا مِنَّاۤ اِلَّا لَهٗ مَقَامٌ مَّعۡلُوۡمٌۙ
﴿۱۶۴﴾اور (فرشتے کہتے ہیں کہ) ہم میں سے ہر ایک کا ایک مقام مقرر ہےوَّاِنَّا لَـنَحۡنُ الصَّآفُّوۡنَۚ
﴿۱۶۵﴾اور ہم صف باندھے رہتے ہیںوَاِنَّا لَـنَحۡنُ الۡمُسَبِّحُوۡنَ
﴿۱۶۶﴾اور (اللہ) پاک (ذات) کا ذکر کرتے رہتے ہیںوَاِنۡ كَانُوۡا لَيَقُوۡلُوۡنَۙ
﴿۱۶۷﴾اور یہ لوگ کہا کرتے تھےلَوۡ اَنَّ عِنۡدَنَا ذِكۡرًا مِّنَ الۡاَوَّلِيۡنَۙ
﴿۱۶۸﴾کہ اگر ہمارے پاس اگلوں کی کوئی نصیحت (کی کتاب) ہوتیلَـكُنَّا عِبَادَ اللّٰهِ الۡمُخۡلَصِيۡنَ
﴿۱۶۹﴾تو ہم اللہ کے خالص بندے ہوتےفَكَفَرُوۡا بِهٖ فَسَوۡفَ يَعۡلَمُوۡنَ
﴿۱۷۰﴾لیکن (اب) اس سے کفر کرتے ہیں سو عنقریب ان کو (اس کا نتیجہ) معلوم ہوجائے گاوَلَقَدۡ سَبَقَتۡ كَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا الۡمُرۡسَلِيۡنَ ۖۚ
﴿۱۷۱﴾اور اپنے پیغام پہنچانے والے بندوں سے ہمارا وعدہ ہوچکا ہےاِنَّهُمۡ لَهُمُ الۡمَنۡصُوۡرُوۡنَ
﴿۱۷۲﴾کہ وہی (مظفرو) منصور ہیںوَاِنَّ جُنۡدَنَا لَهُمُ الۡغٰلِبُوۡنَ
﴿۱۷۳﴾اور ہمارا لشکر غالب رہے گافَتَوَلَّ عَنۡهُمۡ حَتّٰى حِيۡنٍۙ
﴿۱۷۴﴾تو ایک وقت تک ان سے اعراض کئے رہووَاَبۡصِرۡهُمۡ فَسَوۡفَ يُبۡصِرُوۡنَ
﴿۱۷۵﴾اور انہیں دیکھتے رہو۔ یہ بھی عنقریب (کفر کا انجام) دیکھ لیں گےاَفَبِعَذَابِنَا يَسۡتَعۡجِلُوۡنَ
﴿۱۷۶﴾کیا یہ ہمارے عذاب کے لئے جلدی کر رہے ہیںفَاِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِهِمۡ فَسَآءَ صَبَاحُ الۡمُنۡذَرِيۡنَ
﴿۱۷۷﴾مگر جب وہ ان کے میدان میں آ اُترے گا تو جن کو ڈر سنا دیا گیا تھا ان کے لئے برا دن ہوگاوَتَوَلَّ عَنۡهُمۡ حَتّٰى حِيۡنٍۙ
﴿۱۷۸﴾اور ایک وقت تک ان سے منہ پھیرے رہووَّاَبۡصِرۡ فَسَوۡفَ يُبۡصِرُوۡنَ
﴿۱۷۹﴾اور دیکھتے رہو یہ بھی عنقریب (نتیجہ) دیکھ لیں گےسُبۡحٰنَ رَبِّكَ رَبِّ الۡعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُوۡنَۚ
﴿۱۸۰﴾یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں تمہارا پروردگار جو صاحب عزت ہے اس سے (پاک ہے)وَسَلٰمٌ عَلَى الۡمُرۡسَلِيۡنَۚ
﴿۱۸۱﴾اور پیغمبروں پر سلاموَالۡحَمۡدُ لِلّٰهِ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ
﴿۱۸۲﴾اور سب طرح کی تعریف اللہ رب العالمین کو (سزاوار) ہے