اخلاقِ حسنہ

جناب عرفان خلیلی صاحب (صفی پوری)

آپﷺ بہت تیز چلتے تھے

حضورﷺ کی چال بہت تیز تھی۔ آپ چلتے تو مضبوطی سے قدم جما کر چلتے۔ ڈھیلے ڈھالے انداز میں قدم گھسیٹ کر نہ چلتے۔ بدن سمٹا ہوا رہتا۔ قوت سے آگے قدم بڑھاتے۔ آپﷺ کا جسم مبارک بہت تھوڑا سا آگے جھکا ہوا رہتا۔ ایسا معلوم ہوتا کہ اونچائی سے نیچے کی طرف آ رہے ہوں۔

 

        حضرت علی (رضی اللہ عنہ) فرماتے ہیں کہ "آنحضرتﷺ جب چلتے تو اس طرح چلتے کہ جیسے ڈھلوان پہاڑی پر سے اتر رہے ہوں۔"

 

        آپﷺ کی چال شرافت، عظمت اور احساس ذمہ داری کی جیتی جاگتی تصویر تھی۔ آپﷺ کے چلنے کا ڈھنگ ہمیں یہ پیغام دیتا تھا کہ "زمین پر گھمنڈ کی چال نہ چلنا چاہئے۔"

 

        آپﷺ کی رفتار کے بارے میں حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہما) فرماتے ہیں کہ "آپ معمولی رفتار سے چلتے تب بھی ہم مشکل ہی سے ساتھ دے پاتے تھے۔"

 

        آپﷺ کا دستور تھا کہ جب صحابہ ساتھ ہوتے تو آپﷺ ان کو یا تو ساتھ کر لیتے یا آگے کر دیا کرتے تھے۔

 

        نسیمِ وادی و صحرا ہویا شمیم چمن

        ہر اک انہیں ﷺ سے ادائے سبک روی مانگے

        (اقبال صفی پوری)

٭٭٭