اخلاقِ حسنہ

تحریر تحقیق و تخریج : ڈاکٹر مقبول احمد مکی

مہر نبوت

عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ رضی اللہ عنہ قَالَ : رَاَیْتُ الْخَاتَمَ بَیْنَ کَتِفَيْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ غُدَّۃً حَمْرَاءَ مِثْلَ بَیْضَۃِ الْحَمَامَۃِ۔ صحیح، اخرجہ الترمذي: ۳۶۴۴ والشمائل: ۱۷، مسلم: ۲۳۴۴۔ [السنۃ : ۳۶۳۳]

سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ کے کندھوں کے درمیان (نبوت کی) مہر کو دیکھا ہے۔ وہ کبوتری کے انڈے جیسی، گول گوشت (اور) بالوں والا ٹکڑا تھی۔

قَالَ اَبُوْ زَیْدِ بْنُ اَخْطَبَ الْاَنْصَارِيُّ : قَالَ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ : (( یَا اَبَازَیْدٍ اُدْنُ مِنِّيْ فَامْسَحْ ظَھْرِيْ)) فَمَسَحْتُ ظَھْرَہٗ فَوَقَعَتْ اَصَابِعِيْ عَلَی الْخَاتَمِ۔  قُلْتُ :وَمَا الْخَاتَمُ؟ قَالَ : (شَعَرَاتٌ مُجْتَمِعَات) ( اخرجہ الترمذي فی الشمائل: ۲۰ وصححہ ابن حبان: ۲۰۹۶ والحاکم ۲/۶۰۶ ووافقہ الذھبي )

سیدنا ابو زید بن اخطب الانصاری رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے ابو زید میرے قریب آ اور میری پیٹھ پر ہاتھ پھیر، میں نے آپ ﷺ کی پیٹھ پر ہاتھ پھیرا تو میری انگلیاں (نبوت کی) مہر پر لگیں۔  میں نے کہا: کیسی مہر؟ (تو انھوں نے) کہا: (ابھرے گوشت پر) کچھ اکٹھے بال تھے۔

عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ سَرْجِسَ ﷺ قَالَ: رَاَیْتُ النَّبِيَّﷺ ، وَدَخَلْتُ عَلَیْہِ، وَاَکَلْتُ مِنْ طَعَامِہٖ، وَشَرِبْتُ مِنْ شَرَابِہٖ، وَرَاَیْتُ خَاتَمَ النُّبُوَّۃِ فِيْ نُقْضِ کَتِفِہِ الْیُسْرٰی کَاَنَّہٗ جُمْعُ خِیْلاَنٍ سُوْدٍ کَاَنَّہَا ثَآلِیْلُ۔  (صحیح، اخرجہ علي بن الجعد في مسندہ : ۲۱۵۴ ومسلم: ۲۳۴۶۔ [السنۃ :۳۶۳۴])

سیدنا عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا ہے اور میں نے آپ ﷺ کے پاس حاضر ہو کر آپ ﷺ کا کھانا کھایا اور پانی پیا ہے اور میں نے آپ ﷺ کے دائیں کندھے کے اوپر مہر نبوت کو دیکھا ہے گویا وہ کالے خالوں کا مجموعہ ہے۔ گویا کہ وہ مسے ہیں۔