اخلاقِ حسنہ

جناب عرفان خلیلی صاحب (صفی پوری)

آپﷺ نفاست پسند تھے

نبی اکرمﷺ  کے زمانے میں عربوں میں نفاست پسندی بالکل نہ تھی۔ وہ جہاں چاہتے تھوک دیتے اور راستہ میں رفع حاجت کر لیا کرتے تھے۔ پیارے نبیﷺ  اس عادت کو بہت ناپسند فرماتے تھے اور اس سے منع کرتے تھے۔ احادیث میں کثرت سے روایتیں موجود ہیں کہ حضورﷺ نے ان لوگوں پر لعنت کی ہے جو راستوں میں یا درختوں کے سایہ میں پیشاب پاخانہ کرتے ہیں۔ امراء اپنی کاہلی کی وجہ سے کسی برتن میں پیشاب کر لیا کرتے تھے۔ آپﷺ اس سے بھی منع فرماتے تھے۔ آپﷺ نے بیٹھ کر پیشاب کرنے کی ہدایت فرمائی ہے۔

 

    عرب میں پیشاب کر کے استنجا کرنے یا پیشاب سے کپڑوں کو بچانے کا کوئی دستور نہ تھا۔ حضورﷺ ایک دفعہ کہیں تشریف لیے جا رہے تھے، راستہ میں دو قبریں نظر آئیں، آپﷺ نے فرمایا ان میں سے ایک پر اس لیے عذاب ہو رہا ہے کہ وہ اپنے کپڑوں کو پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچاتا تھا۔

 

    اللہ اللہ یہ فیضانِ ختمِ رسلﷺ

    جس کو کہتے تھے دنیا وہ دیں بن گئی    (ماہر القادری)

٭٭٭