اخلاقِ حسنہ

جناب عرفان خلیلی صاحب (صفی پوری)

آپﷺ معاف کر دیا کرتے تھے

رسول اللہﷺ  کی صفات حمیدہ میں سے ایک نمایاں صفت صبر کرنا اور معاف کر دینا بھی ہے۔ آپﷺ نے ہمیشہ عفو و درگزر سے کام لیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ "آنحضرتﷺ  نے کبھی کسی سے اپنے ذاتی معاملے میں بدلہ نہیں لیا۔"

 

    قریش نے آپ کو گالیاں دیں، مار ڈالنے کی دھمکی دی، راستہ میں کانٹے بچھائے، جسم مبارک پر نجاستیں ڈالیں، گلے میں پھندا ڈال کر دم گھونٹنے کی کوشش کی، آپﷺ کی شان میں طرح طرح کی گستاخیاں کیں، توبہ توبہ ! آپﷺ کو پاگل، جادوگر اور شاعر کہا مگر آپﷺ نے کبھی اُن کی اِن حرکتوں پر ناراضگی کا اظہار نہیں کیا بلکہ ہمیشہ معاف فرما دیا۔

 

    اور تو اور طائف والوں نے آپﷺ کے ساتھ کیا کچھ نہیں کیا، یہاں تک کہ آپﷺ لہو لہان ہو گئے، آپﷺ کے جوتے خون سے بھر گئے، لیکن جب اللہ تعالیٰ نے دریافت فرمایا کہ اگر تم چاہو تو طائف والوں کو اِن حرکتوں کے بدلہ میں پیس کر رکھ دوں۔

    تو یاد ہے آپﷺ نے کیا جواب دیا تھا، آپﷺ کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے تھے اور فرمایا تھا "اے اللہ ان کو معاف فرما دے، یہ مجھے پہچانتے نہیں ہیں ہوسکتا ہے کہ اِن کی اولاد اِسلام قبول کر لے۔" 

٭٭٭