اخلاقِ حسنہ

جناب عرفان خلیلی صاحب (صفی پوری)

آپﷺ حسنِ سلوک کے عادی تھے

رسول اکرمﷺ  ہر ایک کے ساتھ بڑے اخلاق سے پیش آتے تھے، پاس بیٹھے ہوئے ہر شخص سے آپ اس طرح مخاطب ہوتے جیسے سب سے زیادہ آپ اسی سے محبت کرتے ہیں اور ہر شخص یہی محسوس کرنے لگتا کہ جیسے حضورﷺ سب سے زیادہ اسی کو چاہتے ہیں۔ 

    جب کوئی شخص کوئی بات دریافت کرتا تو آپﷺ مسکراتے ہوئے اس کا جواب دیتے۔ جب کسی خاندان یا قبیلہ کا کوئی معزز آدمی آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوتا، اُس کے مرتبہ کے مطابق اس کی عزت فرماتے لیکن دوسروں کو نظر انداز بھی نہیں فرماتے تھے۔

 

    ایک مرتبہ آپﷺ حضرت حسن (رضی اللہ عنہ) کو گود میں لیے پیار کر رہے تھے۔ ایک صحابی نے عرض کیا "یا رسول اللہ ! میں تو اپنی اولاد کا بوسہ نہیں لیتا۔" آپﷺ نے فرمایا "اگر اللہ تمہارے دل سے محبت کو چھین لے تو میں کیا کروں۔"

 

    جب آپ صحابہ کی مجلس میں بیٹھتے تو کبھی ان کی طرف پاؤں نہ پھیلاتے۔ آپﷺ مشورہ کے محتاج نہ تھے پھر بھی صحابہ سے برابر مشورہ فرماتے تھے۔ 

٭٭٭