اخلاقِ حسنہ

جناب عرفان خلیلی صاحب (صفی پوری)

آپﷺ ہمیشہ سچ بولتے تھے

رسولﷺ  ہمیشہ سچ بولتے تھے اور جھوٹ کے پاس بھی کبھی نہ پھٹکتے تھے۔ آپ کی زبانِ مبارک سے کبھی کوئی غلط بات سننے میں نہیں آئی یہاں تک کہ مذاق میں بھی کوئی جھوٹی بات آپﷺ کی زبان سے نہیں نکلتی تھی۔ آپﷺ کے دشمنوں نے آپﷺ پر طرح طرح کے الزامات لگائے مگر آپ کو جھوٹا کہنے کی ہمت نہ کر سکے۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ابو جہل آپ کا کتنا بڑا دشمن تھا۔ وہ بھی کہا کرتا تھا:

    "محمدﷺ ! میں تم کو جھوٹا نہیں کہہ سکتا کیوں کہ تم نے کبھی جھوٹ بولا ہی نہیں، البتہ جو باتیں تم کہتے ہو ان کو میں ٹھیک نہیں سمجھتا۔"

 

    یاد کیجئے اُس واقعہ کو جب حضورﷺ نے کوہِ صفا پر چڑھ کر قریش والوں سے یہ سوال کیا تھا:

    "اگر میں کہوں کہ اس پہاڑ کے پیچھے ایک لشکر آ رہا ہے تو کیا تم یقین کرو گے؟"

    سب نے ایک زبان ہو کر جو جواب دیا تھا وہ آپ کے صادق القول ہونے کی دلیل ہے۔

    بولے " ہاں! ہم ضرور یقین کریں گے کیوں کہ تم کو ہمیشہ سے ہم نے سچ ہی بولتے دیکھا ہے۔

 

    جانِ حیات ہے ترے اخلاق کی جھلک

    خود زندگی ہے موت کا ساماں ترے بغیر

    (ماہر القادری)

٭٭٭