۱ سورۃ الناس بقولِ اصح مدنیّہ ہے، اس میں ایک رکوع، چھ۶ آیتیں، بیس۲۰ کلمے، اناسی۷۹ حرف ہیں۔
۲ سب کا خالق و مالک۔ ذکر میں انسانوں کی تخصیص ان کی تشریف کے لئے ہے کہ انہیں اشرف المخلوقات کیا۔
۳ ان کے کاموں کی تدبیر فرمانے والا۔
۴ کہ الٰہ اور معبود ہونا اسی کے ساتھ خاص ہے۔
۶ یہ اس کی عادت ہی ہے کہ انسان جب غافل ہوتا ہے تو اس کے دل میں وسوسے ڈالتا ہے اورجب انسان اللہ کا ذکر کرتا ہے تو شیطان دبک رہتا ہے اور ہٹ جاتا ہے۔
۷ یہ بیان ہے وسوسے ڈالنے والے شیطان کا کہ وہ جنّوں میں سے بھی ہوتا ہے اور انسانوں میں سے بھی جیسا شیاطین جن انسانوں کو وسوسے میں ڈالتے ہیں ایسے ہی شیاطین انس بھی ناصح بن کر آدمی کے دل میں وسوسے ڈالتے ہیں پھر اگر آدمی ان وسوسوں کو مانتا ہے تو اس کا سلسلہ بڑھ جاتا ہے اور خوب گمراہ کرتے ہیں اگر اس سے متنفر ہوتا ہے تو ہٹ جاتے ہیں اور دبک رہتے ہیں۔ آدمی کو چاہئے کہ شیاطین جن کے شر سے بھی پناہ مانگے اور شیاطین انس کے شر سے بھی۔ بخاری و مسلم کی حدیث میں ہے کہ سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم شب کو جب بسترِ مبارک پر تشریف لاتے تو اپنے دونوں دستِ مبارک جمع فرماکر ان میں دم کرتے اور سورۂ قُلْ ھُوَاللہُ اَحَد وَقُلْ اَعُوذُ بِرَبِّ الفَلَقِ اور قُلْ اَعُوۡ ذُبِرَبِ النَّاس پڑھ کر اپنے مبارک ہاتھوں کو سرِ مبارک سے لے کر تمام جسمِ اقدس پر پھیرتے جہاں تک دستِ مبارک پہنچ سکتے یہ عمل تین مرتبہ فرماتے۔ وَاﷲ تَعَالیٰ اَعْلَمُ بِمُرَادِہٖ وَاَسْرَارِ کِتَابِہٖ وَاٰخِرُ دَعْوَانَآ اَنِ الْحَمْدُ اللہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَاَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ واَزکَی السَّلامِ عَلیٰ حَبِیْبِہٖ وَسَیِّدِ اَنْبِیَآئِہ وَرُسُلِہٖ سَیِّدنَا مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ وَاَصْحٰبِہ اَجْمَعِیْنَ
تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید
تشکر: محمد فرقان اور کلین ٹچ ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے
اردو لائبریری ڈاٹ آرگ، کتابیں ڈاٹ آئی فاسٹ نیٹ ڈاٹ کام اور کتب ڈاٹ ۲۵۰ فری ڈاٹ کام کی مشترکہ پیشکش
http://urdulibrary.org, http://kitaben.ifastnet.com, http://kutub.۲۵۰free.com