اللہ کے (پاک) نام سے شروع کرتا ہوں جو کہ بڑا مہربان، نہایت ہی رحم فرمانے والا ہے ۔
۲۔۔۔ (اپنی رحمت بے پایاں سے) سکھایا (اپنے بندوں) کو قرآن
۳۔۔۔ اسی نے پیدا فرمایا انسان کو
۵۔۔۔ سورج اور چاند چل رہے ہیں (اس کی قدرت و عنایت سے) ایک نہایت باریک حساب کے ساتھ
۶۔۔۔ (اسی کے حضور) سجدہ ریز ہوتے ہیں ستارے بھی اور درخت بھی
۷۔۔۔ اسی نے اٹھایا آسمان (کی اس عظیم الشان چھت) کو
۸۔۔۔ اور رکھ دی ترازو تاکہ تم لوگ کمی بیشی نہ کرو (ناپنے) تولنے میں
۹۔۔۔ اور تم ٹھیک ٹھیک تولو انصاف کے ساتھ اور کمی نہ کرو (ناپ اور) تول میں
۱۰۔۔۔ اور اسی نے بچھا دیا زمین کو (اپنی قدرتِ کاملہ اور حکمتِ بالغہ سے) سب مخلوق کے لئے
۱۱۔۔۔ اس میں طرح طرح کے لذیذ پھل بھی ہیں اور غلافوں والی کھجوریں بھی
۱۲۔۔۔ اور طرح طرح کے غلے بھی جو بھوسہ دار ہیں اور خوشبو دار پھول بھی
۱۳۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۱۴۔۔۔ اسی نے پیدا فرمایا انسان کو (اپنی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ سے) ٹھیکری کی طرح بجتی مٹی سے
۱۵۔۔۔ اور اسی نے پیدا فرمایا جنوں کو آگ کی لپٹ سے
۱۶۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۱۷۔۔۔ وہی مالک ہے دونوں مشرقوں کا اور دونوں مغربوں کا
۱۸۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۱۹۔۔۔ اسی نے چلا دیا دو سمندروں کو جو (بظاہر) آپس میں ملے ہوئے ہیں
۲۰۔۔۔ (مگر ان دونوں کے درمیان ایک ایسا پردہ ہے کہ وہ دونوں (اپنی حدوں سے) بڑھ نہیں سکتے
۲۱۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۲۲۔۔۔ ان دونوں سے موتی بھی نکلتے ہیں اور موں گے بھی
۲۳۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۲۴۔۔۔ اور اسی کے ہیں پہاڑوں جیسے بلند یہ جہاز جو سمندروں میں رواں دواں ہیں
۲۵۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۲۶۔۔۔ جو بھی کچھ زمین پر ہے اس نے (بالآخر) فنا کے گھاٹ اتر کر رہنا ہے
۲۷۔۔۔ اور تمہارے رب کی ذات ہی باقی رہ جائے گی جو کہ بڑی عظمت والا اور بڑا ہی احسان والا ہے
۲۸۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۲۹۔۔۔ اسی سے مانگتے ہیں وہ سب جو کہ آسمانوں اور زمین میں ہیں وہ ہر آن ایک نئی شان میں ہے
۳۰۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۳۱۔۔۔ ہم عنقریب ہی تمہارے لئے فارغ ہوا چاہتے ہیں اے دو بوجھو!
۳۲۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۳۳۔۔۔ اے گروہِ جن و انس اگر تم نکل کر بھاگ سکتے ہو آسمانوں اور زمین کی حدود سے تو بھاگ دیکھو تم نہیں بھاگ سکتے مگر زور (اور سند) کے ساتھ
۳۴۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۳۵۔۔۔ تم پر خالص آگ کے شعلے اور نرے دھوئیں (کے بادل) اس طرح چھوڑے جائیں گے کہ تم ان سے کسی طرح بچ نہ سکو گے
۳۶۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۳۷۔۔۔ پھر (کیا حال ہو گا اس وقت) جب کہ آسمان پھٹ کر لال چمڑے کی طرح سرخ ہو جائے گا؟
۳۸۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۳۹۔۔۔ اس دن نہ تو کسی انسان سے اس کے گناہوں کے بارے میں پوچھنے کی ضرورت ہو گی اور نہ ہی کسی جن سے
۴۰۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۴۱۔۔۔ مجرموں کو وہاں پر پہچان لیا جائے گا ان (کے چہروں) کی نشانیوں سے پھر ان کو (دوزخ میں پھینکنے کے لئے) پکڑا جائے گا ان کی پیشانیوں (کے بالوں) اور پاؤں سے
۴۲۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۴۳۔۔۔ (اس وقت ان کی تذلیل اور تجریح مزید کے لئے کہا جائے گا کہ) یہ ہے وہ جہنم جس کو جھٹلایا کرتے تھے مجرم لوگ
۴۴۔۔۔ (وہاں) وہ چکر لگاتے رہیں گے اسی جہنم اور انتہائی کھولتے ہوئے پانی کے درمیان
۴۵۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۴۶۔۔۔ اور جو کوئی ڈرتا رہے گا اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے (اور اس کے حضور پیشی) سے تو اس کے لئے دو جنتیں ہیں
۴۷۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۴۸۔۔۔ وہ دونوں جنتیں (طرح طرح کے میووں والی) ڈالیوں سے بھرپور ہوں گی
۴۹۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۵۰۔۔۔ ان دونوں باغوں میں دو چشمے رواں ہوں گے
۵۱۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۵۲۔۔۔ ان دونوں جنتوں میں ہر پھل کی دو دو قسمیں ہوں گی
۵۳۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۵۴۔۔۔ وہاں پر وہ (خوش نصیب) ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے ایسے عظیم الشان بچھونوں پر جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے اور ان دونوں جنتوں کے پھل جھکے جا رہے ہوں گے
۵۵۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۵۶۔۔۔ ان میں (ان کے لئے) نیچی نگاہوں والی ایسی (عظیم الشان) بیویاں ہوں گی جنہیں ان جنتیوں سے پہلے نہ کسی انسان نے چھوا ہو گا نہ کسی جن نے
۵۷۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۵۸۔۔۔ (صفائی اور خوش رنگی میں ان کا یہ عالم ہو گا کہ) گویا کہ وہ ہیرے اور موتی ہیں
۵۹۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۶۰۔۔۔ نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے ؟
۶۱۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۶۲۔۔۔ ان دونوں کے علاوہ دو جنتیں اور ہوں گی
۶۳۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۶۴۔۔۔ وہ دونوں گہرے سبز ہوں گے
۶۵۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۶۶۔۔۔ ان دونوں میں دو ایسے چشمے ہوں گے جو جوش مار رہے ہوں گے
۶۷۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۶۸۔۔۔ ان دونوں میں طرح طرح کے اور پھل بھی ہوں گے اور کھجوریں اور انار بھی
۶۹۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۷۰۔۔۔ ان میں (اہل جنت کے لئے) خوب سیرت اور خوبصورت بیویاں بھی ہوں گی
۷۱۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۷۲۔۔۔ ایسی عظیم الشان حوریں جو محفوظ ہوں گی خیموں کے اندر
۷۳۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۷۴۔۔۔ ان جنتیوں سے پہلے نہ تو کسی انسان نے ان کو چھوا ہو گا نہ کسی جن نے
۷۵۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۷۶۔۔۔ (جہاں وہ نہایت سکون و اطمینان کے ساتھ) ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے عظیم الشان سبز قالینوں اور نفیس و نادر فرشوں پر
۷۷۔۔۔ پس تم دونوں (اے گروہ جن و انس !) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
۷۸۔۔۔ بڑا ہی برکت والا ہے نام تمہارے رب کا جو بڑی عظمت والا اور احسان والا ہے