تفسیر مدنی

سُوۡرَةُ الصَّف

(سورۃ الصف ۔ سورہ نمبر ۶۱ ۔ تعداد آیات ۱۴)

 

اللہ کے (پاک) نام سے شروع کرتا ہوں جو کہ بڑا مہربان، نہایت ہی رحم فرمانے والا ہے ۔

 

۱۔۔۔     اللہ ہی کی پاکی بیان کرتا ہے وہ سب کچھ جو کہ آسمانوں میں ہے اور وہ سب کچھ بھی جو کہ زمین میں ہے اور وہی ہے سب پر غالب انتہائی حکمت والا

۲۔۔۔     اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو تم ایسی بات کیوں کہتے ہو جو تم خود نہیں کرتے ؟

۳۔۔۔     اللہ کے نزدیک یہ طریقہ بڑا ہی ناپسندیدہ ہے کہ تم وہ کچھ کہو جو کہ خود نہ کرو

۴۔۔۔     بلاشبہ اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے ، جو اس کی راہ میں اس طرح صف باندھ کر لڑتے ہیں کہ گویا وہ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں

۵۔۔۔     اور (وہ بھی یاد کرو کہ) جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ اے میری قوم تم مجھے کیوں ستاتے ہو حالانکہ تمہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ میں تمہاری طرف اللہ کا بھیجا ہوا رسول ہوں مگر (اس کے باوجود) جب ان لوگوں نے ٹیڑھے پن ہی کو اختیار کیا تو اللہ نے ٹیڑھا کر دیا ان کے دلوں کو اور اللہ ہدایت (کی دولت و نعمت) سے نہیں نوازتا ایسے بدکاروں کو

۶۔۔۔     اور (وہ بھی یاد کرو کہ) جب عیسیٰ بیٹے مریم نے کہا اے اسرائیل کی اولاد میں یقیناً تمہاری طرف اللہ کا بھیجا ہوا رسول ہوں اس حال میں کہ تصدیق کرنے والا ہوں اس تورات کی جو کہ آ چکی ہے مجھ سے پہلے (حضرت موسیٰ پر) اور اس حال میں کہ میں خوشخبری سنانے والا ہوں ایک ایسے عظیم الشان رسول کی جو تشریف لانے والے ہیں میرے بعد جن کا نام (نامی اور اسم گرامی) احمد ہو گا مگر جب وہ آ گئے ان کے پاس کھلے اور روشن دلائل کے ساتھ تو ان لوگوں نے کہا کہ یہ تو ایک جادو ہے کھلم کھلا

۷۔۔۔     اور اس سے بڑھ کر ظالم اور کون ہو سکتا ہے جو جھوٹ باندھے اللہ پر جب کہ اس کو بلایا جا رہا ہو اسلام (کے نور مبین) کی طرف؟ اور اللہ ہدایت (کی عظیم الشان اور بے مثل دولت) سے سرفراز نہیں فرماتا ایسے ظالم لوگوں کو

۸۔۔۔     یہ لوگ تو چاہتے ہیں کہ (کسی طرح) بجھا دیں اللہ کے (اس) نور کو اپنے مونہوں (کی پھونکوں ) سے مگر اللہ نے بہر حال پورا کر کے رہنا ہے اپنے نور کو اگرچہ ناگوار ہو کافروں کو

۹۔۔۔     وہ (اللہ) وہی تو ہے جس نے بھیجا اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے (عظیم الشان نور کے ) ساتھ تاکہ وہ اس کو غالب کر دے سب دینوں پر اگرچہ یہ بات ناگوار ہو مشرکوں کو

۱۰۔۔۔     اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو کیا میں تم کو ایک ایسی عظیم الشان تجارت کا پتہ (نہ) بتا دوں ؟ جو تم کو نجات دلا دے ایک بڑے ہی دردناک عذاب سے ؟

۱۱۔۔۔     (یہ کہ) تم لوگ (صدق دل سے ) ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے مالوں سے بھی اور اپنی جانوں سے بھی یہ تمہارے لئے بہت ہی بہتر ہے اگر تم جانو

۱۲۔۔۔     (کہ اس سے ) اللہ بخشش فرما دے گا تمہارے گناہوں کی اور داخل فرما دے گا تم کو ایسی عظیم الشان جنتوں میں جن کے نیچے سے بہہ رہی ہوں گی (طرح طرح کی عظیم الشان) نہریں اور تم کو نوازے گا وہ ایسے پاکیزہ گھروں سے جو کہ ابدی قیام کی (اور سدا بہار) جنتوں میں ہوں گے یہی ہے بڑی کامیابی

۱۳۔۔۔     اور ایک اور چیز بھی وہ تمہیں عطا فرمائے گا جو تم لوگ پسند کرتے ہو یعنی اللہ کی طرف سے مدد اور جلد ہی ملنے والی فتح اور خوشخبری سنا دو (دولتِ) ایمان رکھنے والوں کو

۱۴۔۔۔     اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو، ہو جاؤ تم مددگار اللہ کے (دین کے ) جیسا کہ عیسیٰ بیٹے مریم نے کہا تھا حواریوں سے کہ کون ہے جو مددگار ہو میرا اللہ کی طرف (بلانے میں )؟ تو حواریوں نے اس کے جواب میں کہا تھا کہ ہم ہیں مددگار اللہ کے (دین) کے پھر ایمان لے آیا ایک گروہ بنی اسرائیل کا اور کفر (و انکار) کیا دوسرے گروہ نے سو ہم نے اپنی (نصرت و) تائید سے نوازا ان کو جو ایمان لائے تھے ان کے دشمنوں پر جس سے وہ ہو گئے غالب (و فتح مند اپنے دشمنوں پر)