تفسیر مدنی

سُوۡرَةُ القَدر

(سورۃ القدر ۔ سورہ نمبر ۹۷ ۔ تعداد آیات ۵)

 

اللہ کے (پاک) نام سے شروع کرتا ہوں جو کہ بڑا مہربان، نہایت ہی رحم فرمانے والا ہے ۔

 

۱۔۔۔     بلاشبہ ہم ہی نے اتارا ہے اس) قرآن حکیم (کو شب قدر میں

۲۔۔۔     اور تم کیا جانو کہ کیا ہے وہ شب قدر؟

۳۔۔۔     شب قدر ہزار مہینوں سے بھی بہتر ہے

۴۔۔۔     اس میں اترتے ہیں فرشتے اور روح اپنے رب کے اذن سے ہر (حکیمانہ) حکم لے کر

۵۔۔۔     وہ سراسر سلامتی ہے وہ طلوع فجر تک رہتی ہے (اپنی انہی رحمتوں اور برکتوں کے ساتھ)

تفسیر

 

۱۔۔۔     سو اس سے قرآن حکیم کی عظمت شان کو واضح فرما دیا گیا کہ یہ ایک خالص اتاری ہوئی کتاب ہے، کسی اور کا اس میں کسی بھی طرح کا کوئی عمل دخل نہ ہے نہ ہو سکتا ہے اور جب یہ خالص اللہ تعالیٰ کا اتارا ہوا کلام ہے تو پھر اس کی عظمت شان کا بھی کوئی کنارہ نہیں ہو سکتا اس لئے جس رات میں اس کو اتارا گیا اس کی عظمت شان بھی بے مثال ہے اور قرآن حکیم کے اس رات میں اتارے جانے سے یہ لازم نہیں آتا کہ سارا قرآن مجید اسی رات میں اتارا گیا ہو بلکہ اس کے لئے اتنی بات بھی کافی ہے کہ اس رات میں اس کے اتارے جانے کا فیصلہ فرمایا گیا اور اس کے اتارنے کا کام جبرائیل امین کے سپرد کیا گیا۔ اور اس کے اتارنے کا آغاز اسی رات میں فرمایا گیا ہو، اس کے بعد حسب موقع و ضرورت اس کتاب حکیم، قرآن مجید کا نزول تیئس سال میں تکمیل پذیر ہوا،

۳۔۔۔     یعنی اس مبارک رات کی عظمت شان کا اندازہ کرنا کسی کے بس میں نہیں ہو سکتا۔ بھلا جس رات میں قرآن حکیم جیسی کتاب عظیم کے اتارے جانے کا آغاز ہوا ہو۔ اور جس میں کائنات سے متعلق بڑے بڑے فیصلے ہوتے ہوں اس کی عظمت شان کا اندازہ کرنا کس کے بس میں ہو سکتا ہے؟ اس رات کی عظمت شان کا عالم یہ ہے کہ وہ ایک رات ہزار مہینوں سے بھی کہیں بڑھ کر ہے اس میں خیرات و برکات اور قلب و روح کی زندگی اور ان کی تازگی کے جس قدر خزانے مخفی و مستور ہیں وہ اتنے عظیم الشان ہیں کہ جو خوش نصیب اس رات کی جستجو اور اس کے پانے میں کامیاب ہو جائے وہ اس ایک ہی رات میں قرب خداوندی کی اتنی منزلیں طے کر سکتا ہے جتنی کہ ہزار مہینوں میں بھی نہیں کر سکتا و باللہ التوفیق،

۵۔۔۔     سو اس مبارک رات میں اللہ تعالیٰ کے فرشتے اور خاص کر حضرت جبرائیل امین ان تمام معاملات کے بارے میں جو کہ زمین میں نافذ ہونے والے ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ کی منظوری لے کر اترتے ہیں وہ سراسر سلامتی کی رات ہے اور اس کی یہ خیرات و برکات طلوع فجر تک رہتی ہیں، والحمد للہ جل و علا،