خزائن العرفان

سُوۡرَةُ المَاعون

اللہ کے  نام سے  شروع جو نہایت مہربان رحم والا(ف ۱)

۱                 سورۃ الماعون مکّیہ ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ نصف مکّہ مکرّمہ میں نازل ہوئی عاص بن وائل کے بارے میں اور نصف مدینہ طیّبہ میں عبداللہ بن اُ بَی سلول منافق کے حق میں۔ اس میں ایک رکوع، سات آیتیں، پچّیس کلمے، ایک سو پچّیس حرف ہیں۔

(۱)  بھلا دیکھو تو جو دین کو جھٹلاتا ہے  (ف ۲)

۲                 یعنی حساب و جزا کا انکار کرتا ہے باوجود دلائل واضح ہونے کے۔ شانِ نزول : یہ آیتیں عاص بن وائل سہمی یا ولید بن مغیرہ کے حق میں نازل ہوئیں۔

(۲) پھر وہ  وہ ہے  جو یتیم کو دھکے  دیتا ہے  (ف ۳)

۳                 اور اس پر شدّت و سختی کرتا ہے اور اس کا حق نہیں دیتا۔

(۳) اور مسکین کو کھانا دینے  کی رغبت نہیں دیتا (ف ۴)

۴                 یعنی نہ خود دیتا ہے نہ دوسرے سے دلاتا ہے انتہا درجہ کا بخیل ہے۔

(۴) تو ان نمازیوں کی خرابی ہے۔

(۵) جو اپنی نماز سے  بھولے  بیٹھے  ہیں (ف ۵)

۵                 مراد اس سے منافقین ہیں جو تنہائی میں نماز نہیں پڑھتے کیونکہ اس کے معتقد نہیں اور لوگوں کے سامنے نمازی بنتے ہیں اور اپنے آپ کو نمازی ظاہر کرتے ہیں اور دکھانے کے لئے اٹھ بیٹھ لیتے ہیں اور حقیقت میں نماز سے غافل ہیں۔

(۶)  وہ جو دکھاوا کرتے  ہیں (ف ۶)

۶                 عبادتوں میں۔ آگے ان کے بُخل کا بیان فرمایا جاتا ہے۔

(۷) اور بر تنے  کی چیز (ف ۷) مانگے  نہیں دیتے  (ف ۸)

۷                 مثل سوئی و ہانڈی و پیالے کے۔

۸                 مسئلہ : علماء نے فرمایا کہ مستحب ہے کہ آدمی اپنے گھر میں ایسی چیزیں اپنی حاجت سے زیادہ رکھے جن کی ہمسایوں کو حاجت ہوتی ہے اور انہیں عاریۃً دیا کرے۔