بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے تَنۡزِيۡلُ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ الۡعَزِيۡزِ ‏ الۡحَكِيۡمِ‏ ‏ ﴿۱﴾ اس کتاب کا اتارا جانا اللہ غالب (اور) حکمت والے کی طرف سے ہے اِنَّاۤ ‏ اَنۡزَلۡنَاۤ ‏ اِلَيۡكَ ‏ الۡكِتٰبَ ‏ بِالۡحَقِّ ‏ فَاعۡبُدِ ‏ اللّٰهَ ‏ مُخۡلِصًا ‏ لَّهُ ‏ الدِّيۡنَ ؕ ‏ ﴿۲﴾ (اے پیغمبر) ہم نے یہ کتاب تمہاری طرف سچائی کے ساتھ نازل کی ہے تو اللہ کی عبادت کرو (یعنی) اس کی عبادت کو (شرک سے) خالص کرکے اَلَا ‏ لِلّٰهِ ‏ الدِّيۡنُ ‏ الۡخَالِصُ‌ ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اتَّخَذُوۡا ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِهٖۤ ‏ اَوۡلِيَآءَ‌ ۘ ‏ مَا ‏ نَعۡبُدُهُمۡ ‏ اِلَّا ‏ لِيُقَرِّبُوۡنَاۤ ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ زُلۡفٰى ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَحۡكُمُ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ فِىۡ ‏ مَا ‏ هُمۡ ‏ فِيۡهِ ‏ يَخۡتَلِفُوۡنَ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يَهۡدِىۡ ‏ مَنۡ ‏ هُوَ ‏ كٰذِبٌ ‏ كَفَّارٌ‏ ‏ ﴿۳﴾ دیکھو خالص عبادت اللہ ہی کے لئے (زیبا ہے) اور جن لوگوں نے اس کے سوا اور دوست بنائے ہیں۔ (وہ کہتے ہیں کہ) ہم ان کو اس لئے پوجتے ہیں کہ ہم کو اللہ کا مقرب بنادیں۔ تو جن باتوں میں یہ اختلاف کرتے ہیں اللہ ان میں ان کا فیصلہ کردے گا۔ بےشک اللہ اس شخص کو جو جھوٹا ناشکرا ہے ہدایت نہیں دیتا لَوۡ ‏ اَرَادَ ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يَّـتَّخِذَ ‏ وَلَدًا ‏ لَّاصۡطَفٰى ‏ مِمَّا ‏ يَخۡلُقُ ‏ مَا ‏ يَشَآءُ‌ ۙ ‏ سُبۡحٰنَهٗ‌ ؕ ‏ هُوَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡوَاحِدُ ‏ الۡقَهَّارُ ‏ ﴿۴﴾ اگر اللہ کسی کو اپنا بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا انتخاب کرلیتا۔ وہ پاک ہے وہی تو اللہ یکتا (اور) غالب ہے خَلَقَ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضَ ‏ بِالۡحَقِّ‌ ۚ ‏ يُكَوِّرُ ‏ الَّيۡلَ ‏ عَلَى ‏ النَّهَارِ ‏ وَيُكَوِّرُ ‏ النَّهَارَ ‏ عَلَى ‏ الَّيۡلِ ‏ وَسَخَّرَ ‏ الشَّمۡسَ ‏ وَالۡقَمَرَ‌ؕ ‏ كُلٌّ ‏ يَّجۡرِىۡ ‏ لِاَجَلٍ ‏ مُّسَمًّى‌ؕ ‏ اَلَا ‏ هُوَ ‏ الۡعَزِيۡزُ ‏ الۡغَفَّارُ‏ ‏ ﴿۵﴾ اسی نے آسمانوں اور زمین کو تدبیر کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ (اور) وہی رات کو دن پر لپیٹتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے اور اسی نے سورج اور چاند کو بس میں کر رکھا ہے۔ سب ایک وقت مقرر تک چلتے رہیں گے۔ دیکھو وہی غالب (اور) بخشنے والا ہے خَلَقَكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ نَّفۡسٍ ‏ وَّاحِدَةٍ ‏ ثُمَّ ‏ جَعَلَ ‏ مِنۡهَا ‏ زَوۡجَهَا ‏ وَاَنۡزَلَ ‏ لَـكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡاَنۡعَامِ ‏ ثَمٰنِيَةَ ‏ اَزۡوَاجٍ ‌ ؕ ‏ يَخۡلُقُكُمۡ ‏ فِىۡ ‏ بُطُوۡنِ ‏ اُمَّهٰتِكُمۡ ‏ خَلۡقًا ‏ مِّنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ خَلۡقٍ ‏ فِىۡ ‏ ظُلُمٰتٍ ‏ ثَلٰثٍ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ رَبُّكُمۡ ‏ لَهُ ‏ الۡمُلۡكُ‌ ؕ ‏ لَاۤ ‏ اِلٰهَ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ‌ ۚ ‏ فَاَنّٰى ‏ تُصۡرَفُوۡنَ ‏ ﴿۶﴾ اسی نے تم کو ایک شخص سے پیدا کیا پھر اس سے اس کا جوڑا بنایا اور اسی نے تمہارے لئے چار پایوں میں سے آٹھ جوڑے بنائے۔ وہی تم کو تمہاری ماؤں کے پیٹ میں (پہلے) ایک طرح پھر دوسری طرح تین اندھیروں میں بناتا ہے۔ یہی اللہ تمہارا پروردگار ہے اسی کی بادشاہی ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں پھر تم کہاں پھرے جاتے ہو؟ اِنۡ ‏ تَكۡفُرُوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَنِىٌّ ‏ عَنۡكُمۡ‌ ‏ وَلَا ‏ يَرۡضٰى ‏ لِعِبَادِهِ ‏ الۡـكُفۡرَ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَشۡكُرُوۡا ‏ يَرۡضَهُ ‏ لَـكُمۡ‌ ؕ ‏ وَلَا ‏ تَزِرُ ‏ وَازِرَةٌ ‏ وِّزۡرَ ‏ اُخۡرٰى‌ ؕ ‏ ثُمَّ ‏ اِلٰى ‏ رَبِّكُمۡ ‏ مَّرۡجِعُكُمۡ ‏ فَيُنَبِّئُكُمۡ ‏ بِمَا ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تَعۡمَلُوۡنَ‌ ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ عَلِيۡمٌۢ ‏ بِذَاتِ ‏ الصُّدُوۡرِ ‏ ﴿۷﴾ اگر ناشکری کرو گے تو اللہ تم سے بےپروا ہے۔ اور وہ اپنے بندوں کے لئے ناشکری پسند نہیں کرتا اور اگر شکر کرو گے تو وہ اس کو تمہارے لئے پسند کرے گا۔ اور کوئی اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ پھر تم اپنے پروردگار کی طرف لوٹنا ہے۔ پھر جو کچھ تم کرتے رہے وہ تم کو بتائے گا۔ وہ تو دلوں کی پوشیدہ باتوں تک سے آگاہ ہے وَاِذَا ‏ مَسَّ ‏ الۡاِنۡسَانَ ‏ ضُرٌّ ‏ دَعَا ‏ رَبَّهٗ ‏ مُنِيۡبًا ‏ اِلَيۡهِ ‏ ثُمَّ ‏ اِذَا ‏ خَوَّلَهٗ ‏ نِعۡمَةً ‏ مِّنۡهُ ‏ نَسِىَ ‏ مَا ‏ كَانَ ‏ يَدۡعُوۡۤا ‏ اِلَيۡهِ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ ‏ وَجَعَلَ ‏ لِلّٰهِ ‏ اَنۡدَادًا ‏ لِّيُـضِلَّ ‏ عَنۡ ‏ سَبِيۡلِهٖ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ تَمَتَّعۡ ‏ بِكُفۡرِكَ ‏ قَلِيۡلًا ‌ۖ  ‏ اِنَّكَ ‏ مِنۡ ‏ اَصۡحٰبِ ‏ النَّارِ‏ ‏ ﴿۸﴾ اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے پروردگار کو پکارتا (اور) اس کی طرف دل سے رجوع کرتا ہے۔ پھر جب وہ اس کو اپنی طرف سے کوئی نعمت دیتا ہے تو جس کام کے لئے پہلے اس کو پکارتا ہے اسے بھول جاتا ہے اور اللہ کا شریک بنانے لگتا ہے تاکہ (لوگوں کو) اس کے رستے سے گمراہ کرے۔ کہہ دو کہ (اے کافر نعمت) اپنی ناشکری سے تھوڑا سا فائدہ اٹھالے۔ پھر تُو تو دوزخیوں میں ہوگا اَمَّنۡ ‏ هُوَ ‏ قَانِتٌ ‏ اٰنَآءَ ‏ الَّيۡلِ ‏ سَاجِدًا ‏ وَّقَآٮِٕمًا ‏ يَّحۡذَرُ ‏ الۡاٰخِرَةَ ‏ وَيَرۡجُوۡا ‏ رَحۡمَةَ ‏ رَبِّهٖ‌ؕ ‏ قُلۡ ‏ هَلۡ ‏ يَسۡتَوِى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَعۡلَمُوۡنَ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ لَا ‏ يَعۡلَمُوۡنَ‌ؕ ‏ اِنَّمَا ‏ يَتَذَكَّرُ ‏ اُولُوا ‏ الۡاَلۡبَابِ ‏ ﴿۹﴾ (بھلا مشرک اچھا ہے) یا وہ جو رات کے وقتوں میں زمین پر پیشانی رکھ کر اور کھڑے ہو کر عبادت کرتا اور آخرت سے ڈرتا اور اپنے پروردگار کی رحمت کی امید رکھتا ہے۔ کہو بھلا جو لوگ علم رکھتے ہیں اور جو نہیں رکھتے دونوں برابر ہوسکتے ہیں؟ (اور) نصیحت تو وہی پکڑتے ہیں جو عقلمند ہیں قُلۡ ‏ يٰعِبَادِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوا ‏ اتَّقُوۡا ‏ رَبَّكُمۡ‌ ؕ ‏ لِلَّذِيۡنَ ‏ اَحۡسَنُوۡا ‏ فِىۡ ‏ هٰذِهِ ‏ الدُّنۡيَا ‏ حَسَنَةٌ ‌ ؕ ‏ وَاَرۡضُ ‏ اللّٰهِ ‏ وَاسِعَةٌ ‌ ؕ ‏ اِنَّمَا ‏ يُوَفَّى ‏ الصّٰبِرُوۡنَ ‏ اَجۡرَهُمۡ ‏ بِغَيۡرِ ‏ حِسَابٍ‏ ‏ ﴿۱۰﴾ کہہ دو کہ اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے پروردگار سے ڈرو۔ جنہوں نے اس دنیا میں نیکی کی ان کے لئے بھلائی ہے۔ اور اللہ کی زمین کشادہ ہے۔ جو صبر کرنے والے ہیں ان کو بےشمار ثواب ملے گا قُلۡ ‏ اِنِّىۡۤ ‏ اُمِرۡتُ ‏ اَنۡ ‏ اَعۡبُدَ ‏ اللّٰهَ ‏ مُخۡلِصًا ‏ لَّهُ ‏ الدِّيۡنَۙ‏ ‏ ﴿۱۱﴾ کہہ دو کہ مجھ سے ارشاد ہوا ہے کہ اللہ کی عبادت کو خالص کرکے اس کی بندگی کروں وَاُمِرۡتُ ‏ لِاَنۡ ‏ اَكُوۡنَ ‏ اَوَّلَ ‏ الۡمُسۡلِمِيۡنَ ‏ ﴿۱۲﴾ اور یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ میں سب سے اول مسلمان بنوں قُلۡ ‏ اِنِّىۡۤ ‏ اَخَافُ ‏ اِنۡ ‏ عَصَيۡتُ ‏ رَبِّىۡ ‏ عَذَابَ ‏ يَوۡمٍ ‏ عَظِيۡمٍ‏ ‏ ﴿۱۳﴾ کہہ دو کہ اگر میں اپنے پروردگار کا حکم نہ مانوں تو مجھے بڑے دن کے عذاب سے ڈر لگتا ہے قُلِ ‏ اللّٰهَ ‏ اَعۡبُدُ ‏ مُخۡلِصًا ‏ لَّهٗ ‏ دِيۡنِىۙ‏ ‏ ﴿۱۴﴾ کہہ دو کہ میں اپنے دین کو (شرک سے) خالص کرکے اس کی عبادت کرتا ہوں فَاعۡبُدُوۡا ‏ مَا ‏ شِئۡتُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ دُوۡنِهٖ ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ اِنَّ ‏ الۡخٰسِرِيۡنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ خَسِرُوۡۤا ‏ اَنۡـفُسَهُمۡ ‏ وَاَهۡلِيۡهِمۡ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ‌ ؕ ‏ اَلَا ‏ ذٰ لِكَ ‏ هُوَ ‏ الۡخُسۡرَانُ ‏ الۡمُبِيۡنُ‏ ‏ ﴿۱۵﴾ تو تم اس کے سوا جس کی چاہو پرستش کرو۔ کہہ دو کہ نقصان اٹھانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو نقصان میں ڈالا۔ دیکھو یہی صریح نقصان ہے لَهُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ فَوۡقِهِمۡ ‏ ظُلَلٌ ‏ مِّنَ ‏ النَّارِ ‏ وَمِنۡ ‏ تَحۡتِهِمۡ ‏ ظُلَلٌ ‌ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ يُخَوِّفُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِهٖ ‏ عِبَادَهٗ‌ ؕ ‏ يٰعِبَادِ ‏ فَاتَّقُوۡنِ ‏ ﴿۱۶﴾ ان کے اوپر تو آگ کے سائبان ہوں گے اور نیچے (اس کے) فرش ہوں گے۔ یہ وہ (عذاب) ہے جس سے اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ تو اے میرے بندو مجھ سے ڈرتے رہو وَالَّذِيۡنَ ‏ اجۡتَنَـبُـوا ‏ الطَّاغُوۡتَ ‏ اَنۡ ‏ يَّعۡبُدُوۡهَا ‏ وَاَنَابُوۡۤا ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ لَهُمُ ‏ الۡبُشۡرٰى‌ ۚ ‏ فَبَشِّرۡ ‏ عِبَادِ ۙ ‏ ﴿۱۷﴾ اور جنہوں نے اس سے اجتناب کیا کہ بتوں کو پوجیں اور اللہ کی طرف رجوع کیا ان کے لئے بشارت ہے۔ تو میرے بندوں کو بشارت سنا دو الَّذِيۡنَ ‏ يَسۡتَمِعُوۡنَ ‏ الۡقَوۡلَ ‏ فَيَتَّبِعُوۡنَ ‏ اَحۡسَنَهٗ‌ ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ هَدٰٮهُمُ ‏ اللّٰهُ‌ ‏ وَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمۡ ‏ اُولُوا ‏ الۡاَلۡبَابِ‏ ‏ ﴿۱۸﴾ جو بات کو سنتے اور اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کو اللہ نے ہدایت دی اور یہی عقل والے ہیں اَفَمَنۡ ‏ حَقَّ ‏ عَلَيۡهِ ‏ كَلِمَةُ ‏ الۡعَذَابِ ؕ ‏ اَفَاَنۡتَ ‏ تُنۡقِذُ ‏ مَنۡ ‏ فِى ‏ النَّارِ‌ ۚ ‏ ﴿۱۹﴾ بھلا جس شخص پر عذاب کا حکم صادر ہوچکا۔ تو کیا تم (ایسے) دوزخی کو مخلصی دے سکو گے؟ لٰـكِنِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اتَّقَوۡا ‏ رَبَّهُمۡ ‏ لَهُمۡ ‏ غُرَفٌ ‏ مِّنۡ ‏ فَوۡقِهَا ‏ غُرَفٌ ‏ مَّبۡنِيَّةٌ ۙ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ؕ ‏ وَعۡدَ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ لَا ‏ يُخۡلِفُ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡمِيۡعَادَ‏ ‏ ﴿۲۰﴾ لیکن جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کے لئے اونچے اونچے محل ہیں جن کے اوپر بالا خانے بنے ہوئے ہیں۔ (اور) ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ (یہ) اللہ کا وعدہ ہے۔ اللہ وعدے کے خلاف نہیں کرتا اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ اَنۡزَلَ ‏ مِنَ ‏ السَّمَآءِ ‏ مَآءً ‏ فَسَلَـكَهٗ ‏ يَنَابِيۡعَ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ ثُمَّ ‏ يُخۡرِجُ ‏ بِهٖ ‏ زَرۡعًا ‏ مُّخۡتَلِفًا ‏ اَ لۡوَانُهٗ ‏ ثُمَّ ‏ يَهِيۡجُ ‏ فَتَـرٰٮهُ ‏ مُصۡفَرًّا ‏ ثُمَّ ‏ يَجۡعَلُهٗ ‏ حُطَامًا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ فِىۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ لَذِكۡرٰى ‏ لِاُولِى ‏ الۡاَلۡبَابِ ‏ ﴿۲۱﴾ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ آسمان سے پانی نازل کرتا پھر اس کو زمین میں چشمے بنا کر جاری کرتا پھر اس سے کھیتی اُگاتا ہے جس کے طرح طرح کے رنگ ہوتے ہیں۔ پھر وہ خشک ہوجاتی ہے تو تم اس کو دیکھتے ہو (کہ) زرد (ہوگئی ہے) پھر اسے چورا چورا کر دیتا ہے۔ بےشک اس میں عقل والوں کے لئے نصیحت ہے اَفَمَنۡ ‏ شَرَحَ ‏ اللّٰهُ ‏ صَدۡرَهٗ ‏ لِلۡاِسۡلَامِ ‏ فَهُوَ ‏ عَلٰى ‏ نُوۡرٍ ‏ مِّنۡ ‏ رَّبِّهٖ‌ؕ ‏ فَوَيۡلٌ ‏ لِّلۡقٰسِيَةِ ‏ قُلُوۡبُهُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ ذِكۡرِ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ فِىۡ ‏ ضَلٰلٍ ‏ مُّبِيۡنٍ ‏ ﴿۲۲﴾ بھلا جس شخص کا سینہ اللہ نے اسلام کے لئے کھول دیا ہو اور وہ اپنے پروردگار کی طرف سے روشنی پر ہو (تو کیا وہ سخت دل کافر کی طرح ہوسکتا ہے) پس ان پر افسوس ہے جن کے دل اللہ کی یاد سے سخت ہو رہے ہیں۔ اور یہی لوگ صریح گمراہی میں ہیں اَللّٰهُ ‏ نَزَّلَ ‏ اَحۡسَنَ ‏ الۡحَدِيۡثِ ‏ كِتٰبًا ‏ مُّتَشَابِهًا ‏ مَّثَانِىَ ‌ۖ  ‏ تَقۡشَعِرُّ ‏ مِنۡهُ ‏ جُلُوۡدُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَخۡشَوۡنَ ‏ رَبَّهُمۡ‌ۚ ‏ ثُمَّ ‏ تَلِيۡنُ ‏ جُلُوۡدُهُمۡ ‏ وَقُلُوۡبُهُمۡ ‏ اِلٰى ‏ ذِكۡرِ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ هُدَى ‏ اللّٰهِ ‏ يَهۡدِىۡ ‏ بِهٖ ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّضۡلِلِ ‏ اللّٰهُ ‏ فَمَا ‏ لَهٗ ‏ مِنۡ ‏ هَادٍ‏ ‏ ﴿۲۳﴾ اللہ نے نہایت اچھی باتیں نازل فرمائی ہیں (یعنی) کتاب (جس کی آیتیں باہم) ملتی جلتی (ہیں) اور دہرائی جاتی (ہیں) جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کے بدن کے (اس سے) رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ پھر ان کے بدن اور دل نرم (ہو کر) اللہ کی یاد کی طرف (متوجہ) ہوجاتے ہیں۔ یہی اللہ کی ہدایت ہے وہ اس سے جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔ اور جس کو اللہ گمراہ کرے اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں اَ فَمَنۡ ‏ يَّتَّقِىۡ ‏ بِوَجۡهِهٖ ‏ سُوۡٓءَ ‏ الۡعَذَابِ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ‌ ؕ ‏ وَقِيۡلَ ‏ لِلظّٰلِمِيۡنَ ‏ ذُوۡقُوۡا ‏ مَا ‏ كُنۡـتُمۡ ‏ تَكۡسِبُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۴﴾ بھلا جو شخص قیامت کے دن اپنے منہ سے برے عذاب کو روکتا ہو (کیا وہ ویسا ہوسکتا ہے جو چین میں ہو) اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ جو کچھ تم کرتے رہے تھے اس کے مزے چکھو كَذَّبَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِمۡ ‏ فَاَتٰٮهُمُ ‏ الۡعَذَابُ ‏ مِنۡ ‏ حَيۡثُ ‏ لَا ‏ يَشۡعُرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۵﴾ جو لوگ ان سے پہلے تھے انہوں نے بھی تکذیب کی تھی تو ان پر عذاب ایسی جگہ سے آگیا کہ ان کو خبر ہی نہ تھی فَاَذَاقَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡخِزۡىَ ‏ فِى ‏ الۡحَيٰوةِ ‏ الدُّنۡيَا ‌ ۚ ‏ وَلَعَذَابُ ‏ الۡاٰخِرَةِ ‏ اَكۡبَرُ‌ ۘ ‏ لَوۡ ‏ كَانُوۡا ‏ يَعۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۶﴾ پھر ان کو اللہ نے دنیا کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھا دیا۔ اور آخرت کا عذاب تو بہت بڑا ہے۔ کاش یہ سمجھ رکھتے وَلَقَدۡ ‏ ضَرَبۡنَا ‏ لِلنَّاسِ ‏ فِىۡ ‏ هٰذَا ‏ الۡقُرۡاٰنِ ‏ مِنۡ ‏ كُلِّ ‏ مَثَلٍ ‏ لَّعَلَّهُمۡ ‏ يَتَذَكَّرُوۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۲۷﴾ اور ہم نے لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اس قرآن میں ہر طرح کی مثالیں بیان کی ہیں تاکہ وہ نصیحت پکڑیں قُرۡاٰنًا ‏ عَرَبِيًّا ‏ غَيۡرَ ‏ ذِىۡ ‏ عِوَجٍ ‏ لَّعَلَّهُمۡ ‏ يَتَّقُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۸﴾ (یہ) قرآن عربی (ہے) جس میں کوئی عیب (اور اختلاف) نہیں تاکہ وہ ڈر مانیں ضَرَبَ ‏ اللّٰهُ ‏ مَثَلًا ‏ رَّجُلًا ‏ فِيۡهِ ‏ شُرَكَآءُ ‏ مُتَشٰكِسُوۡنَ ‏ وَرَجُلًا ‏ سَلَمًا ‏ لِّرَجُلٍ ؕ ‏ هَلۡ ‏ يَسۡتَوِيٰنِ ‏ مَثَلًا ‌ؕ ‏ اَلۡحَمۡدُ ‏ لِلّٰهِ ‌ ۚ ‏ بَلۡ ‏ اَكۡثَرُهُمۡ ‏ لَا ‏ يَعۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۹﴾ اللہ ایک مثال بیان کرتا ہے کہ ایک شخص ہے جس میں کئی (آدمی) شریک ہیں۔ (مختلف المزاج اور) بدخو اور ایک آدمی خاص ایک شخص کا (غلام) ہے۔ بھلا دونوں کی حالت برابر ہے۔ (نہیں) الحمداللہ بلکہ یہ اکثر لوگ نہیں جانتے اِنَّكَ ‏ مَيِّتٌ ‏ وَّاِنَّهُمۡ ‏ مَّيِّتُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۰﴾ (اے پیغمبر) تم بھی مر جاؤ گے اور یہ بھی مر جائیں گے ثُمَّ ‏ اِنَّكُمۡ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‏ عِنۡدَ ‏ رَبِّكُمۡ ‏ تَخۡتَصِمُوۡنَ ‏ ﴿۳۱﴾ پھر تم سب قیامت کے دن اپنے پروردگار کے سامنے جھگڑو گے (اور جھگڑا فیصل کردیا جائے گا) فَمَنۡ ‏ اَظۡلَمُ ‏ مِمَّنۡ ‏ كَذَبَ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ وَكَذَّبَ ‏ بِالصِّدۡقِ ‏ اِذۡ ‏ جَآءَهٗ‌ ؕ ‏ اَ لَيۡسَ ‏ فِىۡ ‏ جَهَنَّمَ ‏ مَثۡـوًى ‏ لِّـلۡـكٰفِرِيۡنَ ‏ ﴿۳۲﴾ تو اس سے بڑھ کر ظالم کون جو اللہ پر جھوٹ بولے اور سچی بات جب اس کے پاس پہنچ جائے تو اسے جھٹلائے۔ کیا جہنم میں کافروں کا ٹھکانا نہیں ہے؟ وَالَّذِىۡ ‏ جَآءَ ‏ بِالصِّدۡقِ ‏ وَصَدَّقَ ‏ بِهٖۤ‌ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡمُتَّقُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۳﴾ اور جو شخص سچی بات لے کر آیا اور جس نے اس کی تصدیق کی وہی لوگ متقی ہیں لَهُمۡ ‏ مَّا ‏ يَشَآءُوۡنَ ‏ عِنۡدَ ‏ رَبِّهِمۡ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ جَزٰٓؤُ ‏ الۡمُحۡسِنِيۡنَ ۖۚ‏ ‏ ﴿۳۴﴾ وہ جو چاہیں گے ان کے لئے ان کے پروردگار کے پاس (موجود) ہے۔ نیکوکاروں کا یہی بدلہ ہے لِيُكَفِّرَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ اَسۡوَ ‏ اَالَّذِىۡ ‏ عَمِلُوۡا ‏ وَيَجۡزِيَهُمۡ ‏ اَجۡرَهُمۡ ‏ بِاَحۡسَنِ ‏ الَّذِىۡ ‏ كَانُوۡا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۵﴾ تاکہ اللہ ان سے برائیوں کو جو انہوں نے کیں دور کردے اور نیک کاموں کا جو وہ کرتے رہے ان کو بدلہ دے اَلَيۡسَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِكَافٍ ‏ عَبۡدَهٗ‌ ؕ ‏ وَيُخَوِّفُوۡنَكَ ‏ بِالَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِهٖ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّضۡلِلِ ‏ اللّٰهُ ‏ فَمَا ‏ لَهٗ ‏ مِنۡ ‏ هَادٍ‌ ۚ ‏ ﴿۳۶﴾ کیا اللہ اپنے بندوں کو کافی نہیں۔ اور یہ تم کو ان لوگوں سے جو اس کے سوا ہیں (یعنی غیر اللہ سے) ڈراتے ہیں۔ اور جس کو اللہ گمراہ کرے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں وَمَنۡ ‏ يَّهۡدِ ‏ اللّٰهُ ‏ فَمَا ‏ لَهٗ ‏ مِنۡ ‏ مُّضِلٍّ‌ ؕ ‏ اَ لَيۡسَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِعَزِيۡزٍ ‏ ذِى ‏ انتِقَامٍ‏ ‏ ﴿۳۷﴾ اور جس کو اللہ ہدایت دے اس کو کوئی گمراہ کرنے والا نہیں۔ کیا اللہ غالب (اور) بدلہ لینے والا نہیں ہے؟ وَلَٮِٕنۡ ‏ سَاَ لۡتَهُمۡ ‏ مَّنۡ ‏ خَلَقَ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضَ ‏ لَيَـقُوۡلُنَّ ‏ اللّٰهُ ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ اَفَرَءَيۡتُمۡ ‏ مَّا ‏ تَدۡعُوۡنَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ اِنۡ ‏ اَرَادَنِىَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِضُرٍّ ‏ هَلۡ ‏ هُنَّ ‏ كٰشِفٰتُ ‏ ضُرِّهٖۤ ‏ اَوۡ ‏ اَرَادَنِىۡ ‏ بِرَحۡمَةٍ ‏ هَلۡ ‏ هُنَّ ‏ مُمۡسِكٰتُ ‏ رَحۡمَتِهٖ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ حَسۡبِىَ ‏ اللّٰهُ‌ ؕ ‏ عَلَيۡهِ ‏ يَتَوَكَّلُ ‏ الۡمُتَوَكِّلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۸﴾ اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو کہہ دیں کہ اللہ نے۔ کہو کہ بھلا دیکھو تو جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو۔ اگر اللہ مجھ کو کوئی تکلیف پہنچانی چاہے تو کیا وہ اس تکلیف کو دور کرسکتے ہیں یا اگر مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو وہ اس کی مہربانی کو روک سکتے ہیں؟ کہہ دو کہ مجھے اللہ ہی کافی ہے۔ بھروسہ رکھنے والے اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں قُلۡ ‏ يٰقَوۡمِ ‏ اعۡمَلُوۡا ‏ عَلٰى ‏ مَكَانَتِكُمۡ ‏ اِنِّىۡ ‏ عَامِلٌ ‌ۚ ‏ فَسَوۡفَ ‏ تَعۡلَمُوۡنَۙ ‏ ﴿۳۹﴾ کہہ دو کہ اے قوم تم اپنی جگہ عمل کئے جاؤ میں (اپنی جگہ) عمل کئے جاتا ہوں۔ عنقریب تم کو معلوم ہوجائے گا مَنۡ ‏ يَّاۡتِيۡهِ ‏ عَذَابٌ ‏ يُّخۡزِيۡهِ ‏ وَيَحِلُّ ‏ عَلَيۡهِ ‏ عَذَابٌ ‏ مُّقِيۡمٌ ‏ ﴿۴۰﴾ کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا۔ اور کس پر ہمیشہ کا عذاب نازل ہوتا ہے اِنَّاۤ ‏ اَنۡزَلۡنَا ‏ عَلَيۡكَ ‏ الۡكِتٰبَ ‏ لِلنَّاسِ ‏ بِالۡحَقِّ‌ ۚ ‏ فَمَنِ ‏ اهۡتَدٰى ‏ فَلِنَفۡسِهٖ‌ ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ ضَلَّ ‏ فَاِنَّمَا ‏ يَضِلُّ ‏ عَلَيۡهَا‌ ۚ ‏ وَمَاۤ ‏ اَنۡتَ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ بِوَكِيۡلٍ‏ ‏ ﴿۴۱﴾ ہم نے تم پر کتاب لوگوں (کی ہدایت) کے لئے سچائی کے ساتھ نازل کی ہے۔ تو جو شخص ہدایت پاتا ہے تو اپنے (بھلے کے) لئے اور جو گمراہ ہوتا ہے گمراہی سے تو اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔ اور (اے پیغمبر) تم ان کے ذمہ دار نہیں ہو اَللّٰهُ ‏ يَتَوَفَّى ‏ الۡاَنۡفُسَ ‏ حِيۡنَ ‏ مَوۡتِهَا ‏ وَالَّتِىۡ ‏ لَمۡ ‏ تَمُتۡ ‏ فِىۡ ‏ مَنَامِهَا ‌ ۚ ‏ فَيُمۡسِكُ ‏ الَّتِىۡ ‏ قَضٰى ‏ عَلَيۡهَا ‏ الۡمَوۡتَ ‏ وَيُرۡسِلُ ‏ الۡاُخۡرٰٓى ‏ اِلٰٓى ‏ اَجَلٍ ‏ مُّسَمًّى‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ فِىۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ لَاٰیٰتٍ ‏ لِّقَوۡمٍ ‏ يَّتَفَكَّرُوۡنَ ‏ ﴿۴۲﴾ اللہ لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کرلیتا ہے اور جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کرلیتا ہے) پھر جن پر موت کا حکم کرچکتا ہے ان کو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ فکر کرتے ہیں ان کے لئے اس میں نشانیاں ہیں اَمِ ‏ اتَّخَذُوۡا ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ شُفَعَآءَ ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ اَوَلَوۡ ‏ كَانُوۡا ‏ لَا ‏ يَمۡلِكُوۡنَ ‏ شَيۡـًٔـا ‏ وَّلَا ‏ يَعۡقِلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۳﴾ کیا انہوں نے اللہ کے سوا اور سفارشی بنالئے ہیں۔ کہو کہ خواہ وہ کسی چیز کا بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ (کچھ) سمجھتے ہی ہوں قُلْ ‏ لِّـلَّـهِ ‏ الشَّفَاعَةُ ‏ جَمِيۡعًا‌ ؕ ‏ لَهٗ ‏ مُلۡكُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ‌ ؕ ‏ ثُمَّ ‏ اِلَيۡهِ ‏ تُرۡجَعُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۴﴾ کہہ دو کہ سفارش تو سب اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔ اسی کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے۔ پھر تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے وَاِذَا ‏ ذُكِرَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَحۡدَهُ ‏ اشۡمَاَزَّتۡ ‏ قُلُوۡبُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ لَا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِالۡاٰخِرَةِ ‌ ۚ ‏ وَاِذَا ‏ ذُكِرَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِهٖۤ ‏ اِذَا ‏ هُمۡ ‏ يَسۡتَبۡشِرُوۡنَ ‏ ﴿۴۵﴾ اور جب تنہا اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل منقبض ہوجاتے ہیں۔ اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو خوش ہوجاتے ہیں قُلِ ‏ اللّٰهُمَّ ‏ فَاطِرَ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ ‏ عٰلِمَ ‏ الۡغَيۡبِ ‏ وَالشَّهَادَةِ ‏ اَنۡتَ ‏ تَحۡكُمُ ‏ بَيۡنَ ‏ عِبَادِكَ ‏ فِىۡ ‏ مَا ‏ كَانُوۡا ‏ فِيۡهِ ‏ يَخۡتَلِفُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۶﴾ کہو کہ اے اللہ(اے) آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے (اور) پوشیدہ اور ظاہر کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں ان باتوں کا جن میں وہ اختلاف کرتے رہے ہیں فیصلہ کرے گا وَلَوۡ ‏ اَنَّ ‏ لِلَّذِيۡنَ ‏ ظَلَمُوۡا ‏ مَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ جَمِيۡعًا ‏ وَّمِثۡلَهٗ ‏ مَعَهٗ ‏ لَافۡتَدَوۡا ‏ بِهٖ ‏ مِنۡ ‏ سُوۡٓءِ ‏ الۡعَذَابِ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ‌ؕ ‏ وَبَدَا ‏ لَهُمۡ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ مَا ‏ لَمۡ ‏ يَكُوۡنُوۡا ‏ يَحۡتَسِبُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۷﴾ اور اگر ظالموں کے پاس وہ سب (مال ومتاع) ہو جو زمین میں ہے اور اس کے ساتھ اسی قدر اور ہو تو قیامت کے روز برے عذاب (سے مخلصی پانے) کے بدلے میں دے دیں۔ اور ان پر اللہ کی طرف سے وہ امر ظاہر ہوجائے گا جس کا ان کو خیال بھی نہ تھا وَبَدَا ‏ لَهُمۡ ‏ سَيِّاٰتُ ‏ مَا ‏ كَسَبُوۡا ‏ وَحَاقَ ‏ بِهِمۡ ‏ مَّا ‏ كَانُوۡا ‏ بِهٖ ‏ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۸﴾ اور ان کے اعمال کی برائیاں ان پر ظاہر ہوجائیں گی اور جس (عذاب) کی وہ ہنسی اُڑاتے تھے وہ ان کو آگھیرے گا فَاِذَا ‏ مَسَّ ‏ الۡاِنۡسَانَ ‏ ضُرٌّ ‏ دَعَانَا ‏ ثُمَّ ‏ اِذَا ‏ خَوَّلۡنٰهُ ‏ نِعۡمَةً ‏ مِّنَّا ۙ ‏ قَالَ ‏ اِنَّمَاۤ ‏ اُوۡتِيۡتُهٗ ‏ عَلٰى ‏ عِلۡمٍ‌ؕ ‏ بَلۡ ‏ هِىَ ‏ فِتۡنَةٌ ‏ وَّلٰـكِنَّ ‏ اَكۡثَرَهُمۡ ‏ لَا ‏ يَعۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۹﴾ جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارنے لگتا ہے۔ پھر جب ہم اس کو اپنی طرف سے نعمت بخشتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو مجھے (میرے) علم (ودانش) کے سبب ملی ہے۔ (نہیں) بلکہ وہ آزمائش ہے مگر ان میں سے اکثر نہیں جانتے قَدۡ ‏ قَالَهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِمۡ ‏ فَمَاۤ ‏ اَغۡنٰى ‏ عَنۡهُمۡ ‏ مَّا ‏ كَانُوۡا ‏ يَكۡسِبُوۡنَ ‏ ﴿۵۰﴾ جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی یہی کہا کرتے تھے تو جو کچھ وہ کیا کرتے تھے ان کے کچھ بھی کام نہ آیا فَاَصَابَهُمۡ ‏ سَيِّاٰتُ ‏ مَا ‏ كَسَبُوۡا ‌ ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ ظَلَمُوۡا ‏ مِنۡ ‏ هٰٓؤُلَاۤءِ ‏ سَيُصِيۡبُهُمۡ ‏ سَيِّاٰتُ ‏ مَا ‏ كَسَبُوۡا ۙ ‏ وَمَا ‏ هُمۡ ‏ بِمُعۡجِزِيۡنَ‏ ‏ ﴿۵۱﴾ ان پر ان کے اعمال کے وبال پڑ گئے۔ اور جو لوگ ان میں سے ظلم کرتے رہے ہیں ان پر ان کے عملوں کے وبال عنقریب پڑیں گے۔ اور وہ (اللہ کو) عاجز نہیں کرسکتے اَوَلَمۡ ‏ يَعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَبۡسُطُ ‏ الرِّزۡقَ ‏ لِمَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‏ وَيَقۡدِرُ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ فِىۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ لَاٰيٰتٍ ‏ لِّقَوۡمٍ ‏ يُّؤۡمِنُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۲﴾ کیا ان کو معلوم نہیں کہ اللہ ہی جس کے لئے چاہتا ہے رزق کو فراخ کردیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے۔ جو لوگ ایمان لاتے ہیں ان کے لئے اس میں (بہت سی) نشانیاں ہیں قُلۡ ‏ يٰعِبَادِىَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اَسۡرَفُوۡا ‏ عَلٰٓى ‏ اَنۡفُسِهِمۡ ‏ لَا ‏ تَقۡنَطُوۡا ‏ مِنۡ ‏ رَّحۡمَةِ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَغۡفِرُ ‏ الذُّنُوۡبَ ‏ جَمِيۡعًا ‌ ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ هُوَ ‏ الۡغَفُوۡرُ ‏ الرَّحِيۡمُ ‏ ﴿۵۳﴾ (اے پیغمبر میری طرف سے لوگوں کو) کہہ دو کہ اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہونا۔ اللہ تو سب گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ (اور) وہ تو بخشنے والا مہربان ہے وَاَنِيۡبُوۡۤا ‏ اِلٰى ‏ رَبِّكُمۡ ‏ وَاَسۡلِمُوۡا ‏ لَهٗ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِ ‏ اَنۡ ‏ يَّاۡتِيَكُمُ ‏ الۡعَذَابُ ‏ ثُمَّ ‏ لَا ‏ تُنۡصَرُوۡنَ ‏ ﴿۵۴﴾ اور اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آ واقع ہو، اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرو اور اس کے فرمانبردار ہوجاؤ پھر تم کو مدد نہیں ملے گی وَاتَّبِعُوۡۤا ‏ اَحۡسَنَ ‏ مَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ رَّبِّكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ قَبۡلِ ‏ اَنۡ ‏ يَّاۡتِيَكُمُ ‏ الۡعَذَابُ ‏ بَغۡتَةً ‏ وَّاَنۡتُمۡ ‏ لَا ‏ تَشۡعُرُوۡنَۙ‏ ‏ ﴿۵۵﴾ اور اس سے پہلے کہ تم پر ناگہاں عذاب آجائے اور تم کو خبر بھی نہ ہو اس نہایت اچھی (کتاب) کی جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوئی ہے پیروی کرو اَنۡ ‏ تَقُوۡلَ ‏ نَفۡسٌ ‏ يّٰحَسۡرَتٰى ‏ عَلٰى ‏ مَا ‏ فَرَّطْتُّ ‏ فِىۡ ‏ جَنۡۢبِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَاِنۡ ‏ كُنۡتُ ‏ لَمِنَ ‏ السّٰخِرِيۡنَۙ‏ ‏ ﴿۵۶﴾ کہ (مبادا اس وقت) کوئی متنفس کہنے لگے کہ (ہائے ہائے) اس تقصیر پر افسوس ہے جو میں نے اللہ کے حق میں کی اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہا اَوۡ ‏ تَقُوۡلَ ‏ لَوۡ ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ هَدٰٮنِىۡ ‏ لَكُنۡتُ ‏ مِنَ ‏ الۡمُتَّقِيۡنَۙ‏ ‏ ﴿۵۷﴾ یا یہ کہنے لگے کہ اگر اللہ مجھ کو ہدایت دیتا تو میں بھی پرہیزگاروں میں ہوتا اَوۡ ‏ تَقُوۡلَ ‏ حِيۡنَ ‏ تَرَى ‏ الۡعَذَابَ ‏ لَوۡ ‏ اَنَّ ‏ لِىۡ ‏ كَرَّةً ‏ فَاَكُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡمُحۡسِنِيۡنَ ‏ ﴿۵۸﴾ یا جب عذاب دیکھ لے تو کہنے لگے کہ اگر مجھے پھر ایک دفعہ دنیا میں جانا ہو تو میں نیکوکاروں میں ہو جاؤں بَلٰى ‏ قَدۡ ‏ جَآءَتۡكَ ‏ اٰيٰتِىۡ ‏ فَكَذَّبۡتَ ‏ بِهَا ‏ وَاسۡتَكۡبَرۡتَ ‏ وَكُنۡتَ ‏ مِنَ ‏ الۡكٰفِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۵۹﴾ (اللہ فرمائے گا) کیوں نہیں میری آیتیں تیرے پاس پہنچ گئی ہیں مگر تو نے ان کو جھٹلایا اور شیخی میں آگیا اور تو کافر بن گیا وَيَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‏ تَرَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَذَبُوۡا ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ وُجُوۡهُهُمۡ ‏ مُّسۡوَدَّةٌ ؕ ‏ اَلَيۡسَ ‏ فِىۡ ‏ جَهَنَّمَ ‏ مَثۡوًى ‏ لِّلۡمُتَكَبِّرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۶۰﴾ اور جن لوگوں نے اللہ پر جھوٹ بولا تم قیامت کے دن دیکھو گے کہ ان کے منہ کالے ہو رہے ہوں گے۔ کیا غرور کرنے والوں کو ٹھکانا دوزخ میں نہیں ہے وَيُنَجِّىۡ ‏ اللّٰهُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اتَّقَوۡا ‏ بِمَفَازَتِهِمۡ ‏ لَا ‏ يَمَسُّهُمُ ‏ السُّوۡٓءُ ‏ وَلَا ‏ هُمۡ ‏ يَحۡزَنُوۡنَ ‏ ﴿۶۱﴾ اور جو پرہیزگار ہیں ان کی (سعادت اور) کامیابی کے سبب اللہ ان کو نجات دے گا نہ تو ان کو کوئی سختی پہنچے گی اور نہ غمناک ہوں گے اَللّٰهُ ‏ خَالِقُ ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ‌ ‏ وَّ هُوَ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ وَّكِيۡلٌ‏ ‏ ﴿۶۲﴾ اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے۔ اور وہی ہر چیز کا نگراں ہے لَّهٗ ‏ مَقَالِيۡدُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بِاٰيٰتِ ‏ اللّٰهِ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡخٰسِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۳﴾ اسی کے پاس آسمانوں اور زمین کی کنجیاں ہیں۔ اور جنہوں نے اللہ کی آیتوں سے کفر کیا وہی نقصان اُٹھانے والے ہیں قُلۡ ‏ اَفَغَيۡرَ ‏ اللّٰهِ ‏ تَاۡمُرُوۡٓنِّىۡۤ ‏ اَعۡبُدُ ‏ اَيُّهَا ‏ الۡجٰـهِلُوۡنَ ‏ ﴿۶۴﴾ کہہ دو کہ اے نادانو! تم مجھ سے یہ کہتے ہو کہ میں غیر اللہ کی پرستش کرنے لگوں وَلَـقَدۡ ‏ اُوۡحِىَ ‏ اِلَيۡكَ ‏ وَاِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكَ‌ۚ ‏ لَٮِٕنۡ ‏ اَشۡرَكۡتَ ‏ لَيَحۡبَطَنَّ ‏ عَمَلُكَ ‏ وَلَتَكُوۡنَنَّ ‏ مِنَ ‏ الۡخٰسِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۶۵﴾ اور (اے محمدﷺ) تمہاری طرف اور ان (پیغمبروں) کی طرف جو تم سے پہلے ہوچکے ہیں یہی وحی بھیجی گئی ہے۔ کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارے عمل برباد ہوجائیں گے اور تم زیاں کاروں میں ہوجاؤ گے بَلِ ‏ اللّٰهَ ‏ فَاعۡبُدۡ ‏ وَكُنۡ ‏ مِّنَ ‏ الشّٰكِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۶۶﴾ بلکہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور شکرگزاروں میں ہو وَمَا ‏ قَدَرُوْا ‏ اللّٰهَ ‏ حَقَّ ‏ قَدۡرِهٖ ‌ۖ  ‏ وَالۡاَرۡضُ ‏ جَمِيۡعًا ‏ قَبۡضَتُهٗ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‏ وَالسَّمٰوٰتُ ‏ مَطۡوِيّٰتٌۢ ‏ بِيَمِيۡنِهٖ‌ ؕ ‏ سُبۡحٰنَهٗ ‏ وَتَعٰلٰى ‏ عَمَّا ‏ يُشۡرِكُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۷﴾ اور انہوں نے اللہ کی قدر شناسی جیسی کرنی چاہیئے تھی نہیں کی۔ اور قیامت کے دن تمام زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوں گے۔ (اور) وہ ان لوگوں کے شرک سے پاک اور عالی شان ہے وَنُفِخَ ‏ فِى ‏ الصُّوۡرِ ‏ فَصَعِقَ ‏ مَنۡ ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَنۡ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ اِلَّا ‏ مَنۡ ‏ شَآءَ ‏ اللّٰهُ ‌ ؕ ‏ ثُمَّ ‏ نُفِخَ ‏ فِيۡهِ ‏ اُخۡرٰى ‏ فَاِذَا ‏ هُمۡ ‏ قِيَامٌ ‏ يَّنۡظُرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۸﴾ اور جب صور پھونکا جائے گا تو جو لوگ آسمان میں ہیں اور جو زمین میں ہیں سب بےہوش ہو کر گر پڑیں گے مگر وہ جس کو اللہ چاہے۔ پھر دوسری دفعہ پھونکا جائے گا تو فوراً سب کھڑے ہو کر دیکھنے لگیں گے وَاَشۡرَقَتِ ‏ الۡاَرۡضُ ‏ بِنُوۡرِ ‏ رَبِّهَا ‏ وَوُضِعَ ‏ الۡكِتٰبُ ‏ وَجِآىْ َٔ ‏ بِالنَّبِيّٖنَ ‏ وَالشُّهَدَآءِ ‏ وَقُضِىَ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ بِالۡحَقِّ ‏ وَهُمۡ ‏ لَا ‏ يُظۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۹﴾ اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے جگمگا اُٹھے گی اور (اعمال کی) کتاب (کھول کر) رکھ دی جائے گی اور پیغمبر اور (اور) گواہ حاضر کئے جائیں گے اور ان میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور بےانصافی نہیں کی جائے گی وَوُفِّيَتۡ ‏ كُلُّ ‏ نَفۡسٍ ‏ مَّا ‏ عَمِلَتۡ ‏ وَهُوَ ‏ اَعۡلَمُ ‏ بِمَا ‏ يَفۡعَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۷۰﴾ اور جس شخص نے جو عمل کیا ہوگا اس کو اس کا پورا پورا بدلہ مل جائے گا اور جو کچھ یہ کرتے ہیں اس کو سب کی خبر ہے وَسِيۡقَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡۤا ‏ اِلٰى ‏ جَهَنَّمَ ‏ زُمَرًا ‌ ؕ ‏ حَتّٰٓى ‏ اِذَا ‏ جَآءُوۡهَا ‏ فُتِحَتۡ ‏ اَبۡوَابُهَا ‏ وَقَالَ ‏ لَهُمۡ ‏ خَزَنَـتُهَاۤ ‏ اَلَمۡ ‏ يَاۡتِكُمۡ ‏ رُسُلٌ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ يَتۡلُوۡنَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ اٰيٰتِ ‏ رَبِّكُمۡ ‏ وَيُنۡذِرُوۡنَـكُمۡ ‏ لِقَآءَ ‏ يَوۡمِكُمۡ ‏ هٰذَا ‌ ؕ ‏ قَالُوۡا ‏ بَلٰى ‏ وَلٰـكِنۡ ‏ حَقَّتۡ ‏ كَلِمَةُ ‏ الۡعَذَابِ ‏ عَلَى ‏ الۡكٰفِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۷۱﴾ اور کافروں کو گروہ گروہ بنا کر جہنم کی طرف لے جائیں گے۔ یہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس پہنچ جائیں گے تو اس کے دروازے کھول دیئے جائیں گے تو اس کے داروغہ ان سے کہیں گے کہ کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے پیغمبر نہیں آئے تھے جو تم کو تمہارے پروردگار کی آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور اس دن کے پیش آنے سے ڈراتے تھے کہیں گے کیوں نہیں لیکن کافروں کے حق میں عذاب کا حکم متحقق ہوچکا تھا قِيۡلَ ‏ ادۡخُلُوۡۤا ‏ اَبۡوَابَ ‏ جَهَنَّمَ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَا ‌ۚ ‏ فَبِئۡسَ ‏ مَثۡوَى ‏ الۡمُتَكَبِّرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۷۲﴾ کہا جائے گا کہ دوزخ کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ ہمیشہ اس میں رہو گے۔ تکبر کرنے والوں کا برا ٹھکانا ہے وَسِيۡقَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اتَّقَوۡا ‏ رَبَّهُمۡ ‏ اِلَى ‏ الۡجَـنَّةِ ‏ زُمَرًا ‌ؕ ‏ حَتّٰٓى ‏ اِذَا ‏ جَآءُوۡهَا ‏ وَفُتِحَتۡ ‏ اَبۡوَابُهَا ‏ وَقَالَ ‏ لَهُمۡ ‏ خَزَنَتُهَا ‏ سَلٰمٌ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ طِبۡتُمۡ ‏ فَادۡخُلُوۡهَا ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ ﴿۷۳﴾ اور جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کو گروہ گروہ بنا کر بہشت کی طرف لے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس کے پاس پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھول دیئے جائیں گے تو اس کے داروغہ ان سے کہیں کہ تم پر سلام تم بہت اچھے رہے۔ اب اس میں ہمیشہ کے لئے داخل ہوجاؤ وَقَالُوا ‏ الۡحَمۡدُ ‏ لِلّٰهِ ‏ الَّذِىۡ ‏ صَدَقَنَا ‏ وَعۡدَهٗ ‏ وَاَوۡرَثَنَا ‏ الۡاَرۡضَ ‏ نَتَبَوَّاُ ‏ مِنَ ‏ الۡجَـنَّةِ ‏ حَيۡثُ ‏ نَشَآءُ ‌ۚ ‏ فَنِعۡمَ ‏ اَجۡرُ ‏ الۡعٰمِلِيۡنَ‏ ‏ ﴿۷۴﴾ وہ کہیں گے کہ اللہ کا شکر ہے جس نے اپنے وعدہ کو ہم سے سچا کردیا اور ہم کو اس زمین کا وارث بنا دیا ہم بہشت میں جس مکان میں چاہیں رہیں تو (اچھے) عمل کرنے والوں کا بدلہ بھی کیسا خوب ہے وَتَرَى ‏ الۡمَلٰٓٮِٕكَةَ ‏ حَآفِّيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ حَوۡلِ ‏ الۡعَرۡشِ ‏ يُسَبِّحُوۡنَ ‏ بِحَمۡدِ ‏ رَبِّهِمۡ‌ۚ ‏ وَقُضِىَ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ بِالۡحَـقِّ ‏ وَقِيۡلَ ‏ الۡحَمۡدُ ‏ لِلّٰهِ ‏ رَبِّ ‏ الۡعٰلَمِيۡنَ‏ ‏ ﴿۷۵﴾ تم فرشتوں کو دیکھو گے کہ عرش کے گرد گھیرا باندھے ہوئے ہیں (اور) اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کر رہے ہیں۔ اور ان میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ ہر طرح کی تعریف اللہ ہی کو سزاوار ہے جو سارے جہان کا مالک ہے