بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے اِنَّا ‏ فَتَحۡنَا ‏ لَكَ ‏ فَتۡحًا ‏ مُّبِيۡنًا ۙ ‏ ﴿۱﴾ (اے محمدﷺ) ہم نے تم کو فتح دی۔ فتح بھی صریح وصاف لِّيَـغۡفِرَ ‏ لَكَ ‏ اللّٰهُ ‏ مَا ‏ تَقَدَّمَ ‏ مِنۡ ‏ ذَنۡۢبِكَ ‏ وَمَا ‏ تَاَخَّرَ ‏ وَيُتِمَّ ‏ نِعۡمَتَهٗ ‏ عَلَيۡكَ ‏ وَيَهۡدِيَكَ ‏ صِرَاطًا ‏ مُّسۡتَقِيۡمًا ۙ ‏ ﴿۲﴾ تاکہ اللہ تمہارے اگلے اور پچھلے گناہ بخش دے اور تم پر اپنی نعمت پوری کردے اور تمہیں سیدھے رستے چلائے وَّ يَنۡصُرَكَ ‏ اللّٰهُ ‏ نَصۡرًا ‏ عَزِيۡزًا‏ ‏ ﴿۳﴾ اور اللہ تمہاری زبردست مدد کرے هُوَ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ السَّكِيۡنَةَ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ لِيَزۡدَادُوۡۤا ‏ اِيۡمَانًا ‏ مَّعَ ‏ اِيۡمَانِهِمۡ‌ ؕ ‏ وَلِلّٰهِ ‏ جُنُوۡدُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا ۙ ‏ ﴿۴﴾ وہی تو ہے جس نے مومنوں کے دلوں پر تسلی نازل فرمائی تاکہ ان کے ایمان کے ساتھ اور ایمان بڑھے۔ اور آسمانوں اور زمین کے لشکر (سب) اللہ ہی کے ہیں۔ اور اللہ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے لِّيُدۡخِلَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ وَالۡمُؤۡمِنٰتِ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَا ‏ وَيُكَفِّرَ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ سَيِّاٰتِهِمۡ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ فَوۡزًا ‏ عَظِيۡمًا ۙ ‏ ﴿۵﴾ (یہ) اس لئے کہ وہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو بہشتوں میں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے اور ان سے ان کے گناہوں کو دور کردے۔ اور یہ اللہ کے نزدیک بڑی کامیابی ہے وَّيُعَذِّبَ ‏ الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ وَالۡمُنٰفِقٰتِ ‏ وَالۡمُشۡرِكِيۡنَ ‏ وَالۡمُشۡرِكٰتِ ‏ الظَّآنِّيۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ ظَنَّ ‏ السَّوۡءِ‌ؕ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ دَآٮِٕرَةُ ‏ السَّوۡءِ ‌ ۚ ‏ وَغَضِبَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ وَلَعَنَهُمۡ ‏ وَاَعَدَّ ‏ لَهُمۡ ‏ جَهَنَّمَؕ ‏ وَسَآءَتۡ ‏ مَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۶﴾ اور (اس لئے کہ) منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو جو اللہ کے حق میں برے برے خیال رکھتے ہیں عذاب دے۔ ان ہی پر برے حادثے واقع ہوں۔ اور اللہ ان پر غصے ہوا اور ان پر لعنت کی اور ان کے لئے دوزخ تیار کی۔ اور وہ بری جگہ ہے وَلِلّٰهِ ‏ جُنُوۡدُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَزِيۡزًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۷﴾ اور آسمانوں اور زمین کے لشکر اللہ ہی کے ہیں۔ اور اللہ غالب (اور) حکمت والا ہے اِنَّاۤ ‏ اَرۡسَلۡنٰكَ ‏ شَاهِدًا ‏ وَّمُبَشِّرًا ‏ وَّنَذِيۡرًا ۙ ‏ ﴿۸﴾ اور ہم نے (اے محمدﷺ) تم کو حق ظاہر کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا اور خوف دلانے والا (بنا کر) بھیجا ہے لِّـتُؤۡمِنُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ ‏ وَتُعَزِّرُوۡهُ ‏ وَتُوَقِّرُوۡهُ ؕ ‏ وَتُسَبِّحُوۡهُ ‏ بُكۡرَةً ‏ وَّاَصِيۡلًا‏ ‏ ﴿۹﴾ تاکہ (مسلمانو) تم لوگ اللہ پر اور اس کے پیغمبر پر ایمان لاؤ اور اس کی مدد کرو اور اس کو بزرگ سمجھو۔ اور صبح وشام اس کی تسبیح کرتے رہو اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُبَايِعُوۡنَكَ ‏ اِنَّمَا ‏ يُبَايِعُوۡنَ ‏ اللّٰهَ ؕ ‏ يَدُ ‏ اللّٰهِ ‏ فَوۡقَ ‏ اَيۡدِيۡهِمۡ‌ ۚ ‏ فَمَنۡ ‏ نَّكَثَ ‏ فَاِنَّمَا ‏ يَنۡكُثُ ‏ عَلٰى ‏ نَفۡسِهٖ‌ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ اَوۡفٰى ‏ بِمَا ‏ عٰهَدَ ‏ عَلَيۡهُ ‏ اللّٰهَ ‏ فَسَيُؤۡتِيۡهِ ‏ اَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۰﴾ جو لوگ تم سے بیعت کرتے ہیں وہ اللہ سے بیعت کرتے ہیں۔ اللہ کا ہاتھ ان کے ہاتھوں پر ہے۔ پھر جو عہد کو توڑے تو عہد توڑنے کا نقصان اسی کو ہے۔ اور جو اس بات کو جس کا اس نے اللہ سے عہد کیا ہے پورا کرے تو وہ اسے عنقریب اجر عظیم دے گا سَيَـقُوۡلُ ‏ لَكَ ‏ الۡمُخَلَّفُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡاَعۡرَابِ ‏ شَغَلَـتۡنَاۤ ‏ اَمۡوَالُـنَا ‏ وَاَهۡلُوۡنَا ‏ فَاسۡتَغۡفِرۡ ‏ لَـنَا‌ ۚ ‏ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ بِاَلۡسِنَتِهِمۡ ‏ مَّا ‏ لَـيۡسَ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ‌ؕ ‏ قُلۡ ‏ فَمَنۡ ‏ يَّمۡلِكُ ‏ لَـكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ شَيۡـًٔــا ‏ اِنۡ ‏ اَرَادَ ‏ بِكُمۡ ‏ ضَرًّا ‏ اَوۡ ‏ اَرَادَ ‏ بِكُمۡ ‏ نَفۡعًا ‌ؕ ‏ بَلۡ ‏ كَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ خَبِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۱﴾ جو گنوار پیچھے رہ گئے وہ تم سے کہیں گے کہ ہم کو ہمارے مال اور اہل وعیال نے روک رکھا آپ ہمارے لئے (اللہ سے) بخشش مانگیں۔ یہ لوگ اپنی زبان سے وہ بات کہتے ہیں جو ان کے دل میں نہیں ہے۔ کہہ دو کہ اگر اللہ تم (لوگوں) کو نقصان پہنچانا چاہے یا تمہیں فائدہ پہنچانے کا ارادہ فرمائے تو کون ہے جو اس کے سامنے تمہارے لئے کسی بات کا کچھ اختیار رکھے (کوئی نہیں) بلکہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے واقف ہے بَلۡ ‏ ظَنَـنۡـتُمۡ ‏ اَنۡ ‏ لَّنۡ ‏ يَّـنۡقَلِبَ ‏ الرَّسُوۡلُ ‏ وَالۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ اِلٰٓى ‏ اَهۡلِيۡهِمۡ ‏ اَبَدًا ‏ وَّزُيِّنَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِكُمۡ ‏ وَظَنَنۡتُمۡ ‏ ظَنَّ ‏ السَّوۡءِ ۖۚ ‏ وَكُنۡـتُمۡ ‏ قَوۡمًا ۢ ‏ بُوۡرًا‏ ‏ ﴿۱۲﴾ بات یہ ہے کہ تم لوگ یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ پیغمبر اور مومن اپنے اہل وعیال میں کبھی لوٹ کر آنے ہی کے نہیں۔ اور یہی بات تمہارے دلوں کو اچھی معلوم ہوئی۔ اور (اسی وجہ سے) تم نے برے برے خیال کئے اور (آخرکار) تم ہلاکت میں پڑ گئے وَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يُؤۡمِنۡۢ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ ‏ فَاِنَّاۤ ‏ اَعۡتَدۡنَا ‏ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ سَعِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۳﴾ اور جو شخص اللہ پر اور اس کے پیغمبر پر ایمان نہ لائے تو ہم نے (ایسے) کافروں کے لئے آگ تیار کر رکھی ہے وَلِلّٰهِ ‏ مُلۡكُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ يَغۡفِرُ ‏ لِمَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‏ وَيُعَذِّبُ ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ غَفُوۡرًا ‏ رَّحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۴﴾ اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کی ہے۔ وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے سزا دے۔ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے سَيَـقُوۡلُ ‏ الۡمُخَلَّفُوۡنَ ‏ اِذَا ‏ انْطَلَقۡتُمۡ ‏ اِلٰى ‏ مَغَانِمَ ‏ لِتَاۡخُذُوۡهَا ‏ ذَرُوۡنَا ‏ نَـتَّبِعۡكُمۡ‌ ۚ ‏ يُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يُّبَدِّلُوۡا ‏ كَلٰمَ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ قُلْ ‏ لَّنۡ ‏ تَتَّبِعُوۡنَا ‏ كَذٰلِكُمۡ ‏ قَالَ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ‌ ۚ ‏ فَسَيَقُوۡلُوۡنَ ‏ بَلۡ ‏ تَحۡسُدُوۡنَـنَا ‌ ؕ ‏ بَلۡ ‏ كَانُوۡا ‏ لَا ‏ يَفۡقَهُوۡنَ ‏ اِلَّا ‏ قَلِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۵﴾ جب تم لوگ غنیمتیں لینے چلو گے تو جو لوگ پیچھے رہ گئے تھے وہ کہیں گے ہمیں بھی اجازت دیجیئے کہ آپ کے ساتھ چلیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے قول کو بدل دیں۔ کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اسی طرح اللہ نے پہلے سے فرما دیا ہے۔ پھر کہیں گے (نہیں) تم تو ہم سے حسد کرتے ہو۔ بات یہ ہے کہ یہ لوگ سمجھتے ہی نہیں مگر بہت کم قُلْ ‏ لِّلۡمُخَلَّفِيۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡاَعۡرَابِ ‏ سَتُدۡعَوۡنَ ‏ اِلٰى ‏ قَوۡمٍ ‏ اُولِىۡ ‏ بَاۡسٍ ‏ شَدِيۡدٍ ‏ تُقَاتِلُوۡنَهُمۡ ‏ اَوۡ ‏ يُسۡلِمُوۡنَ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ تُطِيۡـعُوۡا ‏ يُـؤۡتِكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ اَجۡرًا ‏ حَسَنًا‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَتَـوَلَّوۡا ‏ كَمَا ‏ تَوَلَّيۡـتُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ قَبۡلُ ‏ يُعَذِّبۡكُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ اَ لِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۶﴾ جو گنوار پیچھے رہ گئے تھے ان سے کہہ دو کہ تم ایک سخت جنگجو قوم کے (ساتھ لڑائی کے) لئے بلائے جاؤ گے ان سے تم (یا تو) جنگ کرتے رہو گے یا وہ اسلام لے آئیں گے۔ اگر تم حکم مانو گے تو اللہ تم کو اچھا بدلہ دے گا۔ اور اگر منہ پھیر لو گے جیسے پہلی دفعہ پھیرا تھا تو وہ تم کو بری تکلیف کی سزا دے گا لَيۡسَ ‏ عَلَى ‏ الۡاَعۡمٰى ‏ حَرَجٌ ‏ وَّلَا ‏ عَلَى ‏ الۡاَعۡرَجِ ‏ حَرَجٌ ‏ وَّلَا ‏ عَلَى ‏ الۡمَرِيۡضِ ‏ حَرَجٌ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّطِعِ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ يُدۡخِلۡهُ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ‌‌ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّتَوَلَّ ‏ يُعَذِّبۡهُ ‏ عَذَابًا ‏ اَ لِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۷﴾ نہ تو اندھے پر گناہ ہے (کہ سفر جنگ سے پیچھے رہ جائے) اور نہ لنگڑے پر گناہ ہے اور نہ بیمار پر گناہ ہے۔ اور جو شخص اللہ اور اس کے پیغمبر کے فرمان پر چلے گا اللہ اس کو بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں۔ اور جو روگردانی کرے گا اسے برے دکھ کی سزا دے گا لَـقَدۡ ‏ رَضِىَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَنِ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ اِذۡ ‏ يُبَايِعُوۡنَكَ ‏ تَحۡتَ ‏ الشَّجَرَةِ ‏ فَعَلِمَ ‏ مَا ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ فَاَنۡزَلَ ‏ السَّكِيۡنَةَ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ وَاَثَابَهُمۡ ‏ فَتۡحًا ‏ قَرِيۡبًا ۙ ‏ ﴿۱۸﴾ (اے پیغمبر) جب مومن تم سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے تو اللہ ان سے خوش ہوا۔ اور جو (صدق وخلوص) ان کے دلوں میں تھا وہ اس نے معلوم کرلیا۔ تو ان پر تسلی نازل فرمائی اور انہیں جلد فتح عنایت کی وَّمَغَانِمَ ‏ كَثِيۡرَةً ‏ يَّاۡخُذُوۡنَهَا ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَزِيۡزًا ‏ حَكِيۡمًا ‏ ﴿۱۹﴾ اور بہت سی غنیمتیں جو انہوں نے حاصل کیں۔ اور اللہ غالب حکمت والا ہے وَعَدَكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ مَغَانِمَ ‏ كَثِيۡرَةً ‏ تَاۡخُذُوۡنَهَا ‏ فَعَجَّلَ ‏ لَكُمۡ ‏ هٰذِهٖ ‏ وَكَفَّ ‏ اَيۡدِىَ ‏ النَّاسِ ‏ عَنۡكُمۡ‌ۚ ‏ وَلِتَكُوۡنَ ‏ اٰيَةً ‏ لِّلۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ وَيَهۡدِيَكُمۡ ‏ صِرَاطًا ‏ مُّسۡتَقِيۡمًاۙ‏ ‏ ﴿۲۰﴾ اللہ نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ فرمایا کہ تم ان کو حاصل کرو گے سو اس نے غنیمت کی تمہارے لئے جلدی فرمائی اور لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دیئے۔ غرض یہ تھی کہ یہ مومنوں کے لئے (اللہ کی) قدرت کا نمونہ ہو اور وہ تم کو سیدھے رستے پر چلائے وَّاُخۡرٰى ‏ لَمۡ ‏ تَقۡدِرُوۡا ‏ عَلَيۡهَا ‏ قَدۡ ‏ اَحَاطَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِهَا ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ قَدِيۡرًا‏ ‏ ﴿۲۱﴾ اور اَور (غنیمتیں دیں) جن پر تم قدرت نہیں رکھتے تھے (اور) وہ اللہ ہی کی قدرت میں تھیں۔ اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے وَلَوۡ ‏ قَاتَلَـكُمُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ لَوَلَّوُا ‏ الۡاَدۡبَارَ ‏ ثُمَّ ‏ لَا ‏ يَجِدُوۡنَ ‏ وَلِيًّا ‏ وَّلَا ‏ نَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۲۲﴾ اور اگر تم سے کافر لڑتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے پھر کسی کو دوست نہ پاتے اور نہ مددگار سُنَّةَ ‏ اللّٰهِ ‏ الَّتِىۡ ‏ قَدۡ ‏ خَلَتۡ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ ۖۚ ‏ وَلَنۡ ‏ تَجِدَ ‏ لِسُنَّةِ ‏ اللّٰهِ ‏ تَبۡدِيۡلًا‏ ‏ ﴿۲۳﴾ (یہی) اللہ کی عادت ہے جو پہلے سے چلی آتی ہے۔ اور تم اللہ کی عادت کبھی بدلتی نہ دیکھو گے وَهُوَ ‏ الَّذِىۡ ‏ كَفَّ ‏ اَيۡدِيَهُمۡ ‏ عَنۡكُمۡ ‏ وَاَيۡدِيَكُمۡ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ بِبَطۡنِ ‏ مَكَّةَ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ اَنۡ ‏ اَظۡفَرَكُمۡ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ بَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۲۴﴾ اور وہی تو ہے جس نے تم کو ان (کافروں) پر فتحیاب کرنے کے بعد سرحد مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیئے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس کو دیکھ رہا ہے هُمُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ وَصَدُّوۡكُمۡ ‏ عَنِ ‏ الۡمَسۡجِدِ ‏ الۡحَـرَامِ ‏ وَالۡهَدۡىَ ‏ مَعۡكُوۡفًا ‏ اَنۡ ‏ يَّبۡلُغَ ‏ مَحِلَّهٗ ‌ ؕ ‏ وَلَوۡلَا ‏ رِجَالٌ ‏ مُّؤۡمِنُوۡنَ ‏ وَنِسَآءٌ ‏ مُّؤۡمِنٰتٌ ‏ لَّمۡ ‏ تَعۡلَمُوۡهُمۡ ‏ اَنۡ ‏ تَطَئُوْ ‏ هُمۡ ‏ فَتُصِيۡبَكُمۡ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ مَّعَرَّةٌ ۢ ‏ بِغَيۡرِ ‏ عِلۡمٍ ۚ ‏ ‌لِيُدۡخِلَ ‏ اللّٰهُ ‏ فِىۡ ‏ رَحۡمَتِهٖ ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‌ ۚ ‏ لَوۡ ‏ تَزَيَّلُوۡا ‏ لَعَذَّبۡنَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡهُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ اَ لِيۡمًا ‏ ﴿۲۵﴾ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تم کو مسجد حرام سے روک دیا اور قربانیوں کو بھی کہ اپنی جگہ پہنچنے سے رکی رہیں۔ اور اگر ایسے مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں نہ ہوتیں جن کو تم جانتے نہ تھے کہ اگر تم ان کو پامال کر دیتے تو تم کو ان کی طرف سے بےخبری میں نقصان پہنچ جاتا۔ (تو بھی تمہارے ہاتھ سے فتح ہوجاتی مگر تاخیر) اس لئے (ہوئی) کہ اللہ اپنی رحمت میں جس کو چاہے داخل کرلے۔ اور اگر دونوں فریق الگ الگ ہوجاتے تو جو ان میں کافر تھے ان ہم دکھ دینے والا عذاب دیتے اِذۡ ‏ جَعَلَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمُ ‏ الۡحَمِيَّةَ ‏ حَمِيَّةَ ‏ الۡجَـاهِلِيَّةِ ‏ فَاَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ سَكِيۡنَـتَهٗ ‏ عَلٰى ‏ رَسُوۡلِهٖ ‏ وَعَلَى ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ وَاَلۡزَمَهُمۡ ‏ كَلِمَةَ ‏ التَّقۡوٰى ‏ وَكَانُوۡۤا ‏ اَحَقَّ ‏ بِهَا ‏ وَاَهۡلَهَا ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِكُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ عَلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۲۶﴾ جب کافروں نے اپنے دلوں میں ضد کی اور ضد بھی جاہلیت کی۔ تو اللہ نے اپنے پیغمبر اور مومنوں پر اپنی طرف سے تسکین نازل فرمائی اور ان کو پرہیزگاری کی بات پر قائم رکھا اور وہ اسی کے مستحق اور اہل تھے۔ اور اللہ ہر چیز سے خبردار ہے لَـقَدۡ ‏ صَدَقَ ‏ اللّٰهُ ‏ رَسُوۡلَهُ ‏ الرُّءۡيَا ‏ بِالۡحَـقِّ ‌ ۚ ‏ لَـتَدۡخُلُنَّ ‏ الۡمَسۡجِدَ ‏ الۡحَـرَامَ ‏ اِنۡ ‏ شَآءَ ‏ اللّٰهُ ‏ اٰمِنِيۡنَۙ ‏ مُحَلِّقِيۡنَ ‏ رُءُوۡسَكُمۡ ‏ وَمُقَصِّرِيۡنَۙ ‏ لَا ‏ تَخَافُوۡنَ‌ؕ ‏ فَعَلِمَ ‏ مَا ‏ لَمۡ ‏ تَعۡلَمُوۡا ‏ فَجَعَلَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ ذٰلِكَ ‏ فَتۡحًا ‏ قَرِيۡبًا ‏ ﴿۲۷﴾ بےشک اللہ نے اپنے پیغمبر کو سچا (اور) صحیح خواب دکھایا۔ کہ تم اللہ نے چاہا تو مسجد حرام میں اپنے سر منڈوا کر اور اپنے بال کتروا کر امن وامان سے داخل ہوگے۔ اور کسی طرح کا خوف نہ کرو گے۔ جو بات تم نہیں جانتے تھے اس کو معلوم تھی سو اس نے اس سے پہلے ہی جلد فتح کرادی هُوَ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اَرۡسَلَ ‏ رَسُوۡلَهٗ ‏ بِالۡهُدٰى ‏ وَدِيۡنِ ‏ الۡحَـقِّ ‏ لِيُظۡهِرَهٗ ‏ عَلَى ‏ الدِّيۡنِ ‏ كُلِّهٖ ‌ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ شَهِيۡدًا ؕ ‏ ﴿۲۸﴾ وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت (کی کتاب) اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس کو تمام دینوں پر غالب کرے۔ اور حق ظاہر کرنے کے لئے اللہ ہی کافی ہے مُحَمَّدٌ ‏ رَّسُوۡلُ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ مَعَهٗۤ ‏ اَشِدَّآءُ ‏ عَلَى ‏ الۡكُفَّارِ ‏ رُحَمَآءُ ‏ بَيۡنَهُمۡ‌ ‏ تَرٰٮهُمۡ ‏ رُكَّعًا ‏ سُجَّدًا ‏ يَّبۡتَغُوۡنَ ‏ فَضۡلًا ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَرِضۡوَانًا‌  ‏ سِيۡمَاهُمۡ ‏ فِىۡ ‏ وُجُوۡهِهِمۡ ‏ مِّنۡ ‏ اَثَرِ ‏ السُّجُوۡدِ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ مَثَلُهُمۡ ‏ فِى ‏ التَّوۡرٰٮةِ ۛ ۖۚ ‏ وَمَثَلُهُمۡ ‏ فِى ‏ الۡاِنۡجِيۡلِ ۛۚ  ‏ كَزَرۡعٍ ‏ اَخۡرَجَ ‏ شَطْئَـهٗ ‏ فَاٰزَرَهٗ ‏ فَاسۡتَغۡلَظَ ‏ فَاسۡتَوٰى ‏ عَلٰى ‏ سُوۡقِهٖ ‏ يُعۡجِبُ ‏ الزُّرَّاعَ ‏ لِيَـغِيۡظَ ‏ بِهِمُ ‏ الۡكُفَّارَ ‌ ؕ ‏ وَعَدَ ‏ اللّٰهُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَعَمِلُوا ‏ الصّٰلِحٰتِ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ مَّغۡفِرَةً ‏ وَّاَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۲۹﴾ محمدﷺ اللہ کے پیغمبر ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کافروں کے حق میں سخت ہیں اور آپس میں رحم دل، (اے دیکھنے والے) تو ان کو دیکھتا ہے کہ (اللہ کے آگے) جھکے ہوئے سر بسجود ہیں اور اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی طلب کر رہے ہیں۔ (کثرت) سجود کے اثر سے ان کی پیشانیوں پر نشان پڑے ہوئے ہیں۔ ان کے یہی اوصاف تورات میں (مرقوم) ہیں۔ اور یہی اوصاف انجیل میں ہیں۔ (وہ) گویا ایک کھیتی ہیں جس نے (پہلے زمین سے) اپنی سوئی نکالی پھر اس کو مضبوط کیا پھر موٹی ہوئی اور پھر اپنی نال پر سیدھی کھڑی ہوگئی اور لگی کھیتی والوں کو خوش کرنے تاکہ کافروں کا جی جلائے۔ جو لوگ ان میں سے ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان سے اللہ نے گناہوں کی بخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے