بَرَآءَةٌ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖۤ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ عَاهَدتُّمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡمُشۡرِكِيۡنَ ؕ ‏ ﴿۱﴾ (اے اہل اسلام اب) اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے مشرکوں سے جن سے تم نے عہد کر رکھا تھا بیزاری (اور جنگ کی تیاری) ہے فَسِيۡحُوۡا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ اَرۡبَعَةَ ‏ اَشۡهُرٍ ‏ وَّاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّكُمۡ ‏ غَيۡرُ ‏ مُعۡجِزِى ‏ اللّٰهِ‌ۙ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مُخۡزِى ‏ الۡكٰفِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲﴾ تو (مشرکو تم) زمین میں چار مہینے چل پھر لو اور جان رکھو کہ تم اللہ کو عاجز نہ کرسکو گے۔ اور یہ بھی کہ اللہ کافروں کو رسوا کرنے والا ہے وَاَذَانٌ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖۤ ‏ اِلَى ‏ النَّاسِ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡحَجِّ ‏ الۡاَكۡبَرِ ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ بَرِىۡۤءٌ ‏ مِّنَ ‏ الۡمُشۡرِكِيۡنَ ‌ۙ   ‏ وَ رَسُوۡلُهٗ‌ ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ تُبۡتُمۡ ‏ فَهُوَ ‏ خَيۡرٌ ‏ لَّـكُمۡ ‌ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَوَلَّيۡتُمۡ ‏ فَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّكُمۡ ‏ غَيۡرُ ‏ مُعۡجِزِى ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ وَبَشِّرِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بِعَذَابٍ ‏ اَ لِيۡمٍۙ‏ ‏ ﴿۳﴾ اور حج اکبر کے دن اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے لوگوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ اللہ مشرکوں سے بیزار ہے اور اس کا رسول بھی (ان سے دستبردار ہے) ۔ پس اگر تم توبہ کرلو تو تمھارے حق میں بہتر ہے۔ اور اگر نہ مانو (اور اللہ سے مقابلہ کرو) تو جان رکھو کہ تم اللہ کو ہرا نہیں سکو گے اور (اے پیغمبر) کافروں کو دکھ دینے والے عذاب کی خبر سنا دو اِلَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ عَاهَدتُّمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡمُشۡرِكِيۡنَ ‏ ثُمَّ ‏ لَمۡ ‏ يَنۡقُصُوۡكُمۡ ‏ شَيۡـًٔـا ‏ وَّلَمۡ ‏ يُظَاهِرُوۡا ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ اَحَدًا ‏ فَاَتِمُّوۡۤا ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ عَهۡدَهُمۡ ‏ اِلٰى ‏ مُدَّتِهِمۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يُحِبُّ ‏ الۡمُتَّقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۴﴾ البتہ جن مشرکوں کے ساتھ تم نے عہد کیا ہو اور انہوں نے تمہارا کسی طرح کا قصور نہ کیا ہو اور نہ تمہارے مقابلے میں کسی کی مدد کی ہو تو جس مدت تک ان کے ساتھ عہد کیا ہو اسے پورا کرو۔ (کہ) اللہ پرہیزگاروں کو دوست رکھتا ہے فَاِذَا ‏ انْسَلَخَ ‏ الۡاَشۡهُرُ ‏ الۡحُـرُمُ ‏ فَاقۡتُلُوا ‏ الۡمُشۡرِكِيۡنَ ‏ حَيۡثُ ‏ وَجَدْتُّمُوۡهُمۡ ‏ وَخُذُوۡهُمۡ ‏ وَاحۡصُرُوۡهُمۡ ‏ وَاقۡعُدُوۡا ‏ لَهُمۡ ‏ كُلَّ ‏ مَرۡصَدٍ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ تَابُوۡا ‏ وَاَقَامُوا ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَاٰتَوُا ‏ الزَّكٰوةَ ‏ فَخَلُّوۡا ‏ سَبِيۡلَهُمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۵﴾ جب عزت کے مہینے گزر جائیں تو مشرکوں کو جہاں پاؤ قتل کر دو اور پکڑلو اور گھیرلو اور ہر گھات کی جگہ ان کی تاک میں بیٹھے رہو۔ پھر اگر وہ توبہ کرلیں اور نماز پڑھنے اور زکوٰۃدینے لگیں تو ان کی راہ چھوڑ دو۔ بےشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے وَاِنۡ ‏ اَحَدٌ ‏ مِّنَ ‏ الۡمُشۡرِكِيۡنَ ‏ اسۡتَجَارَكَ ‏ فَاَجِرۡهُ ‏ حَتّٰى ‏ يَسۡمَعَ ‏ كَلَامَ ‏ اللّٰهِ ‏ ثُمَّ ‏ اَبۡلِغۡهُ ‏ مَاۡمَنَهٗ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ قَوۡمٌ ‏ لَّا ‏ يَعۡلَمُوۡنَ ‏ ﴿۶﴾ اور اگر کوئی مشرک تم سے پناہ کا خواستگار ہو تو اس کو پناہ دو یہاں تک کہ کلام اللہ سننے لگے پھر اس کو امن کی جگہ واپس پہنچادو۔ اس لیے کہ یہ بےخبر لوگ ہیں كَيۡفَ ‏ يَكُوۡنُ ‏ لِلۡمُشۡرِكِيۡنَ ‏ عَهۡدٌ ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَعِنۡدَ ‏ رَسُوۡلِهٖۤ ‏ اِلَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ عَاهَدتُّمۡ ‏ عِنۡدَ ‏ الۡمَسۡجِدِ ‏ الۡحَـرَامِ‌ ۚ ‏ فَمَا ‏ اسۡتَقَامُوۡا ‏ لَـكُمۡ ‏ فَاسۡتَقِيۡمُوۡا ‏ لَهُمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يُحِبُّ ‏ الۡمُتَّقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۷﴾ بھلا مشرکوں کے لیے (جنہوں نے عہد توڑ ڈالا) اللہ اور اس کے رسول کے نزدیک عہد کیونکر (قائم) رہ سکتا ہے ہاں جن لوگوں کے ساتھ تم نے مسجد محترم (یعنی خانہ کعبہ) کے نزدیک عہد کیا ہے اگر وہ (اپنے عہد پر) قائم رہیں تو تم بھی اپنے قول وقرار (پر) قائم رہو۔ بےشک اللہ پرہیز گاروں کو دوست رکھتا ہے كَيۡفَ ‏ وَاِنۡ ‏ يَّظۡهَرُوۡا ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ لَا ‏ يَرۡقُبُوۡا ‏ فِيۡكُمۡ ‏ اِلًّا ‏ وَّلَا ‏ ذِمَّةً‌ ؕ ‏ يُرۡضُوۡنَـكُمۡ ‏ بِاَفۡوَاهِهِمۡ ‏ وَتَاۡبٰى ‏ قُلُوۡبُهُمۡ‌ۚ ‏ وَاَكۡثَرُهُمۡ ‏ فٰسِقُوۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۸﴾ (بھلا ان سے عہد) کیونکر (پورا کیا جائے جب ان کا یہ حال ہے) کہ اگر تم پر غلبہ پالیں تو نہ قرابت کا لحاظ کریں نہ عہد کا۔ یہ منہ سے تو تمہیں خوش کر دیتے ہیں لیکن ان کے دل (ان باتوں کو) قبول نہیں کرتے۔ اور ان میں اکثر نافرمان ہیں اِشۡتَرَوۡا ‏ بِاٰيٰتِ ‏ اللّٰهِ ‏ ثَمَنًا ‏ قَلِيۡلًا ‏ فَصَدُّوۡا ‏ عَنۡ ‏ سَبِيۡلِهٖ‌ ؕ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ سَآءَ ‏ مَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ ‏ ﴿۹﴾ یہ اللہ کی آیتوں کے عوض تھوڑا سا فائدہ حاصل کرتے اور لوگوں کو اللہ کے رستے سے روکتے ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ جو کام یہ کرتے ہیں برے ہیں لَا ‏ يَرۡقُبُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ مُؤۡمِنٍ ‏ اِلًّا ‏ وَّلَا ‏ ذِمَّةً ‌ ؕ ‏ وَاُولٰۤٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡمُعۡتَدُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰﴾ یہ لوگ کسی مومن کے حق میں نہ تو رشتہ داری کا پاس کرتے ہیں نہ عہد کا۔ اور یہ حد سے تجاوز کرنے والے ہیں فَاِنۡ ‏ تَابُوۡا ‏ وَاَقَامُوا ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَاٰتَوُا ‏ الزَّكٰوةَ ‏ فَاِخۡوَانُكُمۡ ‏ فِى ‏ الدِّيۡنِ‌ؕ ‏ وَنُفَصِّلُ ‏ الۡاٰيٰتِ ‏ لِقَوۡمٍ ‏ يَّعۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱﴾ اگر یہ توبہ کرلیں اور نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے لگیں تو دین میں تمہارے بھائی ہیں۔ اور سمجھنے والے لوگوں کے لیے ہم اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہیں وَاِنۡ ‏ نَّكَثُوۡۤا ‏ اَيۡمَانَهُمۡ ‏ مِّنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ عَهۡدِهِمۡ ‏ وَطَعَنُوۡا ‏ فِىۡ ‏ دِيۡـنِكُمۡ ‏ فَقَاتِلُوۡۤا ‏ اَٮِٕمَّةَ ‏ الۡـكُفۡرِ‌ۙ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ لَاۤ ‏ اَيۡمَانَ ‏ لَهُمۡ ‏ لَعَلَّهُمۡ ‏ يَنۡتَهُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۲﴾ اور اگر عہد کرنے کے بعد اپنی قسموں کو توڑ ڈالیں اور تمہارے دین میں طعنے کرنے لگیں تو ان کفر کے پیشواؤں سے جنگ کرو (یہ یہ بےایمان لوگ ہیں اور) ان کی قسموں کا کچھ اعتبار نہیں ہے۔ عجب نہیں کہ (اپنی حرکات سے) باز آجائیں اَلَا ‏ تُقَاتِلُوۡنَ ‏ قَوۡمًا ‏ نَّكَثُوۡۤا ‏ اَيۡمَانَهُمۡ ‏ وَهَمُّوۡا ‏ بِاِخۡرَاجِ ‏ الرَّسُوۡلِ ‏ وَهُمۡ ‏ بَدَءُوۡكُمۡ ‏ اَوَّلَ ‏ مَرَّةٍ‌ ؕ ‏ اَتَخۡشَوۡنَهُمۡ‌ ۚ ‏ فَاللّٰهُ ‏ اَحَقُّ ‏ اَنۡ ‏ تَخۡشَوۡهُ ‏ اِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ مُّؤۡمِنِيۡنَ ‏ ﴿۱۳﴾ بھلا تم ایسے لوگوں سے کیوں نہ لڑو جنہوں نے اپنی قسموں کو توڑ ڈالا اور پیغمبر (اللہ) کے جلا وطن کرنے کا عزم مصمم کر لیا اور انہوں نے تم سے (عہد شکنی کی) ابتدا کی۔ کیا تم ایسے لوگوں سے ڈرتے ہو حالانکہ ڈرنے کے لائق اللہ ہے بشرطیکہ ایمان رکھتے ہو قَاتِلُوۡهُمۡ ‏ يُعَذِّبۡهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِاَيۡدِيۡكُمۡ ‏ وَيُخۡزِهِمۡ ‏ وَيَنۡصُرۡكُمۡ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ وَيَشۡفِ ‏ صُدُوۡرَ ‏ قَوۡمٍ ‏ مُّؤۡمِنِيۡنَۙ ‏ ﴿۱۴﴾ ان سے (خوب) لڑو۔ اللہ ان کو تمہارے ہاتھوں سے عذاب میں ڈالے گا اور رسوا کرے گا اور تم کو ان پر غلبہ دے گا اور مومن لوگوں کے سینوں کو شفا بخشے گا وَيُذۡهِبۡ ‏ غَيۡظَ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ‌ ؕ ‏ وَ يَتُوۡبُ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَكِيۡمٌ ‏ ﴿۱۵﴾ اور ان کے دلوں سے غصہ دور کرے گا اور جس پر چاہے گا رحمت کرے گا۔ اور اللہ سب کچھ جانتا (اور) حکمت والا ہے اَمۡ ‏ حَسِبۡتُمۡ ‏ اَنۡ ‏ تُتۡرَكُوۡا ‏ وَلَـمَّا ‏ يَعۡلَمِ ‏ اللّٰهُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ جَاهَدُوۡا ‏ مِنۡكُمۡ ‏ وَلَمۡ ‏ يَتَّخِذُوۡا ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَلَا ‏ رَسُوۡلِهٖ ‏ وَلَا ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ وَلِيۡجَةً‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ خَبِيۡرٌۢ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ ﴿۱۶﴾ کیا تم لوگ یہ خیال کرتے ہو کہ (بےآزمائش) چھوڑ دیئے جاؤ گے اور ابھی اللہ نے ایسے لوگوں کو متمیز کیا ہی نہیں جنہوں نے تم میں سے جہاد کئے اور اللہ اور اس کے رسول اور مومنوں کے سوا کسی کو دلی دوست نہیں بنایا۔ اور اللہ تمہارے سب کاموں سے واقف ہے مَا ‏ كَانَ ‏ لِلۡمُشۡرِكِيۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يَّعۡمُرُوۡا ‏ مَسٰجِدَ ‏ اللّٰهِ ‏ شٰهِدِيۡنَ ‏ عَلٰٓى ‏ اَنۡفُسِهِمۡ ‏ بِالـكُفۡرِ‌ؕ ‏ اُولٰۤٮِٕكَ ‏ حَبِطَتۡ ‏ اَعۡمَالُهُمۡ ۖۚ ‏ وَ فِى ‏ النَّارِ ‏ هُمۡ ‏ خٰلِدُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۷﴾ مشرکوں کی زیبا نہیں کہ اللہ کی مسجدوں کو آباد کریں جب کہ وہ اپنے آپ پر کفر کی گواہی دے رہے ہیں۔ ان لوگوں کے سب اعمال بےکار ہیں اور یہ ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے اِنَّمَا ‏ يَعۡمُرُ ‏ مَسٰجِدَ ‏ اللّٰهِ ‏ مَنۡ ‏ اٰمَنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ وَاَ قَامَ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَاٰتَى ‏ الزَّكٰوةَ ‏ وَلَمۡ ‏ يَخۡشَ ‏ اِلَّا ‏ اللّٰهَ‌ ‏ فَعَسٰٓى ‏ اُولٰۤٮِٕكَ ‏ اَنۡ ‏ يَّكُوۡنُوۡا ‏ مِنَ ‏ الۡمُهۡتَدِيۡنَ ‏ ﴿۱۸﴾ اللہ کی مسجدوں کو تو وہ لوگ آباد کرتے ہیں جو اللہ پر اور روز قیامت پر ایمان لاتے ہیں اور نماز پڑھتے اور زکوۃ دیتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ یہی لوگ امید ہے کہ ہدایت یافتہ لوگوں میں (داخل) ہوں اَجَعَلۡتُمۡ ‏ سِقَايَةَ ‏ الۡحَـآجِّ ‏ وَعِمَارَةَ ‏ الۡمَسۡجِدِ ‏ الۡحَـرَامِ ‏ كَمَنۡ ‏ اٰمَنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ وَجَاهَدَ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ لَا ‏ يَسۡتَوٗنَ ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ لَا ‏ يَهۡدِى ‏ الۡقَوۡمَ ‏ الظّٰلِمِيۡنَ‌ۘ‏ ‏ ﴿۱۹﴾ کیا تم نے حاجیوں کو پانی پلانا اور مسجد محترم یعنی (خانہٴ کعبہ) کو آباد کرنا اس شخص کے اعمال جیسا خیال کیا ہے جو اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتا ہے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے۔ یہ لوگ اللہ کے نزدیک برابر نہیں ہیں۔ اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا اَلَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَهَاجَرُوۡا ‏ وَجَاهَدُوۡا ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ بِاَمۡوَالِهِمۡ ‏ وَاَنۡفُسِهِمۡۙ ‏ اَعۡظَمُ ‏ دَرَجَةً ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ وَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡفَآٮِٕزُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۰﴾ جو لوگ ایمان لائے اور وطن چھوڑ گئے اور اللہ کی راہ میں مال اور جان سے جہاد کرتے رہے۔ اللہ کے ہاں ان کے درجے بہت بڑے ہیں۔ اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں يُبَشِّرُهُمۡ ‏ رَبُّهُمۡ ‏ بِرَحۡمَةٍ ‏ مِّنۡهُ ‏ وَرِضۡوَانٍ ‏ وَّجَنّٰتٍ ‏ لَّهُمۡ ‏ فِيۡهَا ‏ نَعِيۡمٌ ‏ مُّقِيۡمٌ ۙ ‏ ﴿۲۱﴾ ان کا پروردگار ان کو اپنی رحمت کی اور خوشنودی کی اور بہشتوں کی خوشخبری دیتا ہے جن میں ان کے لیے نعمت ہائے جاودانی ہے خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَاۤ ‏ اَبَدًا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ عِنۡدَهٗۤ ‏ اَجۡرٌ ‏ عَظِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۲۲﴾ (اور وہ) ان میں ابدالاآباد رہیں گے۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ کے ہاں بڑا صلہ (تیار) ہے يٰۤاَ يُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَتَّخِذُوۡۤا ‏ اٰبَآءَكُمۡ ‏ وَاِخۡوَانَـكُمۡ ‏ اَوۡلِيَآءَ ‏ اِنِ ‏ اسۡتَحَبُّوا ‏ الۡـكُفۡرَ ‏ عَلَى ‏ الۡاِيۡمَانِ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّتَوَلَّهُمۡ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ فَاُولٰۤٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الظّٰلِمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۳﴾ اے اہل ایمان! اگر تمہارے (ماں) باپ اور (بہن) بھائی ایمان کے مقابل کفر کو پسند کریں تو ان سے دوستی نہ رکھو۔ اور جو ان سے دوستی رکھیں گے وہ ظالم ہیں قُلۡ ‏ اِنۡ ‏ كَانَ ‏ اٰبَآؤُكُمۡ ‏ وَاَبۡنَآؤُكُمۡ ‏ وَاِخۡوَانُكُمۡ ‏ وَاَزۡوَاجُكُمۡ ‏ وَعَشِيۡرَتُكُمۡ ‏ وَاَمۡوَالُ ‏ ۨاقۡتَرَفۡتُمُوۡهَا ‏ وَتِجَارَةٌ ‏ تَخۡشَوۡنَ ‏ كَسَادَهَا ‏ وَ مَسٰكِنُ ‏ تَرۡضَوۡنَهَاۤ ‏ اَحَبَّ ‏ اِلَيۡكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ ‏ وَجِهَادٍ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِهٖ ‏ فَتَرَ ‏ بَّصُوۡا ‏ حَتّٰى ‏ يَاۡتِىَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِاَمۡرِهٖ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ لَا ‏ يَهۡدِى ‏ الۡقَوۡمَ ‏ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۴﴾ کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور عورتیں اور خاندان کے آدمی اور مال جو تم کماتے ہو اور تجارت جس کے بند ہونے سے ڈرتے ہو اور مکانات جن کو پسند کرتے ہو اللہ اور اس کے رسول سے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے تمہیں زیادہ عزیز ہوں تو ٹھہرے رہو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم (یعنی عذاب) بھیجے۔ اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا لَـقَدۡ ‏ نَصَرَكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ فِىۡ ‏ مَوَاطِنَ ‏ كَثِيۡرَةٍ ‌ ۙ ‏ وَّيَوۡمَ ‏ حُنَيۡنٍ‌ ۙ ‏ اِذۡ ‏ اَعۡجَبَـتۡكُمۡ ‏ كَثۡرَتُكُمۡ ‏ فَلَمۡ ‏ تُغۡنِ ‏ عَنۡكُمۡ ‏ شَيۡـًٔـا ‏ وَّضَاقَتۡ ‏ عَلَيۡكُمُ ‏ الۡاَرۡضُ ‏ بِمَا ‏ رَحُبَتۡ ‏ ثُمَّ ‏ وَلَّـيۡتُمۡ ‏ مُّدۡبِرِيۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۲۵﴾ اللہ نے بہت سے موقعوں پر تم کو مدد دی ہے اور (جنگ) حنین کے دن۔ جب تم کو اپنی (جماعت کی) کثرت پر غرّہ تھا تو وہ تمہارے کچھ بھی کام نہ آئی۔ اور زمین باوجود (اتنی بڑی) فراخی کے تم پر تنگ ہوگئی پھر تم پیٹھ پھیر کر پھر گئے ثُمَّ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ سَكِيۡنَـتَهٗ ‏ عَلٰى ‏ رَسُوۡلِهٖ ‏ وَعَلَى ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ وَاَنۡزَلَ ‏ جُنُوۡدًا ‏ لَّمۡ ‏ تَرَوۡهَا‌ ۚ ‏ وَعَذَّبَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‌ ؕ ‏ وَذٰ لِكَ ‏ جَزَآءُ ‏ الۡـكٰفِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۶﴾ پھر اللہ نے اپنے پیغمبر پر اور مومنوں پر اپنی طرف سے تسکین نازل فرمائی (اور تمہاری مدد کو فرشتوں کے) لشکر جو تمہیں نظر نہیں آتے تھے (آسمان سے) اُتارے اور کافروں کو عذاب دیا۔ اور کفر کرنے والوں کی یہی سزا ہے ثُمَّ ‏ يَتُوۡبُ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ ذٰ لِكَ ‏ عَلٰى ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ ‏ ﴿۲۷﴾ پھر اللہ اس کے بعد جس پر چاہے مہربانی سے توجہ فرمائے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِنَّمَا ‏ الۡمُشۡرِكُوۡنَ ‏ نَجَسٌ ‏ فَلَا ‏ يَقۡرَبُوا ‏ الۡمَسۡجِدَ ‏ الۡحَـرَامَ ‏ بَعۡدَ ‏ عَامِهِمۡ ‏ هٰذَا ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ خِفۡتُمۡ ‏ عَيۡلَةً ‏ فَسَوۡفَ ‏ يُغۡنِيۡكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡ ‏ فَضۡلِهٖۤ ‏ اِنۡ ‏ شَآءَ ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۲۸﴾ مومنو! مشرک تو پلید ہیں تو اس برس کے بعد وہ خانہٴ کعبہ کا پاس نہ جانے پائیں اور اگر تم کو مفلسی کا خوف ہو تو اللہ چاہے گا تو تم کو اپنے فضل سے غنی کر دے گا۔ بےشک اللہ سب کچھ جانتا (اور) حکمت والا ہے قَاتِلُوا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ لَا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَلَا ‏ بِالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ وَلَا ‏ يُحَرِّمُوۡنَ ‏ مَا ‏ حَرَّمَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَرَسُوۡلُهٗ ‏ وَلَا ‏ يَدِيۡنُوۡنَ ‏ دِيۡنَ ‏ الۡحَـقِّ ‏ مِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوا ‏ الۡـكِتٰبَ ‏ حَتّٰى ‏ يُعۡطُوا ‏ الۡجِزۡيَةَ ‏ عَنۡ ‏ يَّدٍ ‏ وَّهُمۡ ‏ صٰغِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۹﴾ جو اہل کتاب میں سے اللہ پر ایمان نہیں لاتے اور نہ روز آخرت پر (یقین رکھتے ہیں) اور نہ ان چیزوں کو حرام سمجھتے ہیں جو اللہ اور اس کے رسول نے حرام کی ہیں اور نہ دین حق کو قبول کرتے ہیں ان سے جنگ کرو یہاں تک کہ ذلیل ہوکر اپنے ہاتھ سے جزیہ دیں وَقَالَتِ ‏ الۡيَهُوۡدُ ‏ عُزَيۡرُ ‏ ۨابۡنُ ‏ اللّٰهِ ‏ وَقَالَتِ ‏ النَّصٰرَى ‏ الۡمَسِيۡحُ ‏ ابۡنُ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ قَوۡلُهُمۡ ‏ بِاَ فۡوَاهِهِمۡ‌ ۚ ‏ يُضَاهِـُٔوۡنَ ‏ قَوۡلَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ‌ ؕ ‏ قَاتَلَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‌ۚ  ‏ اَنّٰى ‏ يُؤۡفَكُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۰﴾ اور یہود کہتے ہیں کہ عُزیر اللہ کے بیٹے ہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ کے بیٹے ہیں۔ یہ ان کے منہ کی باتیں ہیں پہلے کافر بھی اسی طرح کی باتیں کہا کرتے تھے یہ بھی انہیں کی ریس کرنے میں لگے ہیں۔ اللہ ان کو ہلاک کرے۔ یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں اِتَّخَذُوۡۤا ‏ اَحۡبَارَهُمۡ ‏ وَرُهۡبَانَهُمۡ ‏ اَرۡبَابًا ‏ مِّنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَالۡمَسِيۡحَ ‏ ابۡنَ ‏ مَرۡيَمَ‌ ۚ ‏ وَمَاۤ ‏ اُمِرُوۡۤا ‏ اِلَّا ‏ لِيَـعۡبُدُوۡۤا ‏ اِلٰهًا ‏ وَّاحِدًا‌ ۚ ‏ لَاۤ ‏ اِلٰهَ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ‌ ؕ ‏ سُبۡحٰنَهٗ ‏ عَمَّا ‏ يُشۡرِكُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۱﴾ انہوں نے اپنے علماء اور مشائخ اور مسیح ابن مریم کو اللہ کے سوا خدا بنا لیا حالانکہ اُن کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ اللہ واحد کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اور وہ ان لوگوں کے شریک مقرر کرنے سے پاک ہے يُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يُّطۡفِــُٔــوۡا ‏ نُوۡرَ ‏ اللّٰهِ ‏ بِاَ فۡوَاهِهِمۡ ‏ وَيَاۡبَى ‏ اللّٰهُ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡ ‏ يُّتِمَّ ‏ نُوۡرَهٗ ‏ وَلَوۡ ‏ كَرِهَ ‏ الۡـكٰفِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۲﴾ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے (پھونک مار کر) بجھا دیں اور اللہ اپنے نور کو پورا کئے بغیر رہنے کا نہیں۔ اگرچہ کافروں کو برا ہی لگے هُوَ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اَرۡسَلَ ‏ رَسُوۡلَهٗ ‏ بِالۡهُدٰى ‏ وَدِيۡنِ ‏ الۡحَـقِّ ‏ لِيُظۡهِرَهٗ ‏ عَلَى ‏ الدِّيۡنِ ‏ كُلِّهٖۙ ‏ وَلَوۡ ‏ كَرِهَ ‏ الۡمُشۡرِكُوۡنَ ‏ ﴿۳۳﴾ وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس (دین) کو (دنیا کے) تمام دینوں پر غالب کرے۔ اگرچہ کافر ناخوش ہی ہوں يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِنَّ ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّنَ ‏ الۡاَحۡبَارِ ‏ وَالرُّهۡبَانِ ‏ لَيَاۡكُلُوۡنَ ‏ اَمۡوَالَ ‏ النَّاسِ ‏ بِالۡبَاطِلِ ‏ وَيَصُدُّوۡنَ ‏ عَنۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ يَكۡنِزُوۡنَ ‏ الذَّهَبَ ‏ وَالۡفِضَّةَ ‏ وَلَا ‏ يُنۡفِقُوۡنَهَا ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِۙ ‏ فَبَشِّرۡهُمۡ ‏ بِعَذَابٍ ‏ اَ لِيۡمٍۙ ‏ ﴿۳۴﴾ مومنو! (اہل کتاب کے) بہت سے عالم اور مشائخ لوگوں کا مال ناحق کھاتے اور (ان کو) راہ اللہ سے روکتے ہیں۔ اور جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور اس کو اللہ کے رستے میں خرچ نہیں کرتے۔ ان کو اس دن عذاب الیم کی خبر سنادو يَّومَ ‏ يُحۡمٰى ‏ عَلَيۡهَا ‏ فِىۡ ‏ نَارِ ‏ جَهَـنَّمَ ‏ فَتُكۡوٰى ‏ بِهَا ‏ جِبَاهُهُمۡ ‏ وَجُنُوۡبُهُمۡ ‏ وَظُهُوۡرُهُمۡ‌ؕ ‏ هٰذَا ‏ مَا ‏ كَنَزۡتُمۡ ‏ لِاَنۡفُسِكُمۡ ‏ فَذُوۡقُوۡا ‏ مَا ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تَكۡنِزُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۵﴾ جس دن وہ مال دوزخ کی آگ میں (خوب) گرم کیا جائے گا۔ پھر اس سے ان (بخیلوں) کی پیشانیاں اور پہلو اور پیٹھیں داغی جائیں گی (اور کہا جائے گا) کہ یہ وہی ہے جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا سو جو تم جمع کرتے تھے (اب) اس کا مزہ چکھو اِنَّ ‏ عِدَّةَ ‏ الشُّهُوۡرِ ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ اثۡنَا ‏ عَشَرَ ‏ شَهۡرًا ‏ فِىۡ ‏ كِتٰبِ ‏ اللّٰهِ ‏ يَوۡمَ ‏ خَلَقَ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضَ ‏ مِنۡهَاۤ ‏ اَرۡبَعَةٌ ‏ حُرُمٌ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ الدِّيۡنُ ‏ الۡقَيِّمُ ۙ ‏ فَلَا ‏ تَظۡلِمُوۡا ‏ فِيۡهِنَّ ‏ اَنۡفُسَكُمۡ‌ ؕ ‏ وَقَاتِلُوا ‏ الۡمُشۡرِكِيۡنَ ‏ كَآفَّةً ‏ كَمَا ‏ يُقَاتِلُوۡنَكُمۡ ‏ كَآفَّةً‌  ؕ ‏ وَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مَعَ ‏ الۡمُتَّقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۳۶﴾ اللہ کے نزدیک مہینے گنتی میں (بارہ ہیں یعنی) اس روز (سے) کہ اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا۔ کتاب اللہ میں (برس کے) بارہ مہینے (لکھے ہوئے) ہیں۔ ان میں سے چار مہینے ادب کے ہیں۔ یہی دین (کا) سیدھا راستہ ہے۔ تو ان (مہینوں) میں (قتال ناحق سے) اپنے آپ پر ظلم نہ کرنا۔ اور تم سب کے سب مشرکوں سے لڑو جیسے وہ سب کے سب تم سے لڑتے ہیں۔ اور جان رکھو کہ اللہ پرہیز گاروں کے ساتھ ہے اِنَّمَا ‏ النَّسِىۡٓءُ ‏ زِيَادَةٌ ‏ فِى ‏ الۡكُفۡرِ‌ ‏ يُضَلُّ ‏ بِهِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ يُحِلُّوۡنَهٗ ‏ عَامًا ‏ وَّيُحَرِّمُوۡنَهٗ ‏ عَامًا ‏ لِّيُوَاطِــُٔــوۡا ‏ عِدَّةَ ‏ مَا ‏ حَرَّمَ ‏ اللّٰهُ ‏ فَيُحِلُّوۡا ‏ مَا ‏ حَرَّمَ ‏ اللّٰهُ‌ ؕ ‏ زُيِّنَ ‏ لَهُمۡ ‏ سُوۡۤءُ ‏ اَعۡمَالِهِمۡ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ لَا ‏ يَهۡدِى ‏ الۡقَوۡمَ ‏ الۡـكٰفِرِيۡنَ ‏ ﴿۳۷﴾ امن کے کس مہینے کو ہٹا کر آگے پیچھے کر دینا کفر میں اضافہ کرتا ہے اس سے کافر گمراہی میں پڑے رہتے ہیں۔ ایک سال تو اس کو حلال سمجھ لیتے ہیں اور دوسرے سال حرام۔ تاکہ ادب کے مہینوں کو جو اللہ نے مقرر کئے ہیں گنتی پوری کر لیں۔ اور جو اللہ نے منع کیا ہے اس کو جائز کر لیں۔ ان کے برے اعمال ان کے بھلے دکھائی دیتے ہیں۔ اور اللہ کافر لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ مَا ‏ لَـكُمۡ ‏ اِذَا ‏ قِيۡلَ ‏ لَـكُمُ ‏ انْفِرُوۡا ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ اثَّاقَلۡـتُمۡ ‏ اِلَى ‏ الۡاَرۡضِ‌ ؕ ‏ اَرَضِيۡتُمۡ ‏ بِالۡحَيٰوةِ ‏ الدُّنۡيَا ‏ مِنَ ‏ الۡاٰخِرَةِ‌ ۚ ‏ فَمَا ‏ مَتَاعُ ‏ الۡحَيٰوةِ ‏ الدُّنۡيَا ‏ فِى ‏ الۡاٰخِرَةِ ‏ اِلَّا ‏ قَلِيۡلٌ ‏ ﴿۳۸﴾ مومنو! تمہیں کیا ہوا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں (جہاد کے لیے) نکلو تو تم (کاہلی کے سبب سے) زمین پر گرے جاتے ہو (یعنی گھروں سے نکلنا نہیں چاہتے) کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دینا کی زندگی پر خوش ہو بیٹھے ہو۔ دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابل بہت ہی کم ہیں اِلَّا ‏ تَـنۡفِرُوۡا ‏ يُعَذِّبۡكُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ اَ لِيۡمًا   ۙ ‏ وَّيَسۡتَبۡدِلۡ ‏ قَوۡمًا ‏ غَيۡرَكُمۡ ‏ وَلَا ‏ تَضُرُّوۡهُ ‏ شَيۡـًٔــا‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ قَدِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۳۹﴾ اور اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تم کو بڑی تکلیف کا عذاب دے گا۔ اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کر دے گا (جو اللہ کے پورے فرمانبردار ہوں گے) اور تم اس کو کچھ نقصان نہ پہنچا سکو گے اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اِلَّا ‏ تَـنۡصُرُوۡهُ ‏ فَقَدۡ ‏ نَصَرَهُ ‏ اللّٰهُ ‏ اِذۡ ‏ اَخۡرَجَهُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ ثَانِىَ ‏ اثۡنَيۡنِ ‏ اِذۡ ‏ هُمَا ‏ فِى ‏ الۡغَارِ ‏ اِذۡ ‏ يَقُوۡلُ ‏ لِصَاحِبِهٖ ‏ لَا ‏ تَحۡزَنۡ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مَعَنَا‌ ۚ ‏ فَاَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ سَكِيۡنَـتَهٗ ‏ عَلَيۡهِ ‏ وَاَ يَّدَهٗ ‏ بِجُنُوۡدٍ ‏ لَّمۡ ‏ تَرَوۡهَا ‏ وَجَعَلَ ‏ كَلِمَةَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوا ‏ السُّفۡلٰى ‌ ؕ ‏ وَكَلِمَةُ ‏ اللّٰهِ ‏ هِىَ ‏ الۡعُلۡيَا ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ حَكِيۡمٌ ‏ ﴿۴۰﴾ اگر تم پیغمبر کی مدد نہ کرو گے تو اللہ اُن کا مددگار ہے (وہ وقت تم کو یاد ہوگا) جب ان کو کافروں نے گھر سے نکال دیا۔ (اس وقت) دو (ہی ایسے شخص تھے جن) میں (ایک ابوبکرؓ تھے) اور دوسرے (خود رسول اللہ) جب وہ دونوں غار (ثور) میں تھے اس وقت پیغمبر اپنے رفیق کو تسلی دیتے تھے کہ غم نہ کرو اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ تو اللہ نے ان پر تسکین نازل فرمائی اور ان کو ایسے لشکروں سے مدد دی جو تم کو نظر نہیں آتے تھے اور کافروں کی بات کو پست کر دیا۔ اور بات تو اللہ ہی کی بلند ہے۔ اور اللہ زبردست (اور) حکمت والا ہے اِنْفِرُوۡا ‏ خِفَافًا ‏ وَّثِقَالًا ‏ وَّجَاهِدُوۡا ‏ بِاَمۡوَالِكُمۡ ‏ وَاَنۡفُسِكُمۡ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكُمۡ ‏ خَيۡرٌ ‏ لَّـكُمۡ ‏ اِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تَعۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۱﴾ تم سبکبار ہو یا گراں بار (یعنی مال و اسباب تھوڑا رکھتے ہو یا بہت، گھروں سے) نکل آؤ۔ اور اللہ کے رستے میں مال اور جان سے لڑو۔ یہی تمہارے حق میں اچھا ہے بشرطیکہ سمجھو لَوۡ ‏ كَانَ ‏ عَرَضًا ‏ قَرِيۡبًا ‏ وَّسَفَرًا ‏ قَاصِدًا ‏ لَّاتَّبَعُوۡكَ ‏ وَلٰـكِنۡۢ ‏ بَعُدَتۡ ‏ عَلَيۡهِمُ ‏ الشُّقَّةُ ‌ ؕ ‏ وَسَيَحۡلِفُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ لَوِ ‏ اسۡتَطَعۡنَا ‏ لَخَـرَجۡنَا ‏ مَعَكُمۡ ۚ ‏ يُهۡلِكُوۡنَ ‏ اَنۡفُسَهُمۡ‌ ۚ ‏ وَاللّٰهُ ‏ يَعۡلَمُ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ لَـكٰذِبُوۡنَ ‏ ﴿۴۲﴾ اگر مالِ غنیمت سہل الحصول اور سفر بھی ہلکا سا ہوتا تو تمہارے ساتھ (شوق سے) چل دیتے۔ لیکن مسافت ان کو دور (دراز) نظر آئی (تو عذر کریں گے) ۔ اور اللہ کی قسمیں کھائیں گے کہ اگر ہم طاقت رکھتے تو آپ کے ساتھ ضرور نکل کھڑے ہوتے یہ (ایسے عذروں سے) اپنے تئیں ہلاک کر رہے ہیں۔ اور اللہ جانتا ہے کہ جھوٹے ہیں عَفَا ‏ اللّٰهُ ‏ عَنۡكَ‌ۚ ‏ لِمَ ‏ اَذِنۡتَ ‏ لَهُمۡ ‏ حَتّٰى ‏ يَتَبَيَّنَ ‏ لَكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ صَدَقُوۡا ‏ وَتَعۡلَمَ ‏ الۡـكٰذِبِيۡنَ ‏ ﴿۴۳﴾ اللہ تمہیں معاف کرے۔ تم نے پیشتر اس کے کہ تم پر وہ لوگ بھی ظاہر ہو جاتے ہیں جو سچے ہیں اور وہ بھی تمہیں معلوم ہو جاتے جو جھوٹے ہیں اُن کو اجازت کیوں دی لَا ‏ يَسۡتَـاۡذِنُكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ اَنۡ ‏ يُّجَاهِدُوۡا ‏ بِاَمۡوَالِهِمۡ ‏ وَاَنۡفُسِهِمۡ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌۢ ‏ بِالۡمُتَّقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۴۴﴾ جو لوگ اللہ پر اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہیں وہ تو تم سے اجازت نہیں مانگتے (کہ پیچھے رہ جائیں بلکہ چاہتے ہیں کہ) اپنے مال اور جان سے جہاد کریں۔ اور اللہ ڈرنے والوں سے واقف ہے اِنَّمَا ‏ يَسۡتَاْذِنُكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ لَا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ وَارۡتَابَتۡ ‏ قُلُوۡبُهُمۡ ‏ فَهُمۡ ‏ فِىۡ ‏ رَيۡبِهِمۡ ‏ يَتَرَدَّدُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۵﴾ اجازت وہی لوگ مانگتے ہیں جو اللہ پر اور پچھلے دن پر ایمان نہیں رکھتے اور ان کے دل شک میں پڑے ہوئے ہیں۔ سو وہ اپنے شک میں ڈانواں ڈول ہو رہے ہیں وَلَوۡ ‏ اَرَادُوۡا ‏ الۡخُـرُوۡجَ ‏ لَاَعَدُّوۡا ‏ لَهٗ ‏ عُدَّةً ‏ وَّلٰـكِنۡ ‏ كَرِهَ ‏ اللّٰهُ ‏ انۢبِعَاثَهُمۡ ‏ فَثَبَّطَهُمۡ ‏ وَقِيۡلَ ‏ اقۡعُدُوۡا ‏ مَعَ ‏ الۡقٰعِدِيۡنَ ‏ ﴿۴۶﴾ اور اگر وہ نکلنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کے لیے سامان تیار کرتے لیکن اللہ نے ان کا اُٹھنا (اور نکلنا) پسند نہ کیا تو ان کو ہلنے جلنے ہی نہ دیا اور (ان سے) کہہ دیا گیا کہ جہاں (معذور) بیٹھے ہیں تم بھی ان کے ساتھ بیٹھے رہو لَوۡ ‏ خَرَجُوۡا ‏ فِيۡكُمۡ ‏ مَّا ‏ زَادُوۡكُمۡ ‏ اِلَّا ‏ خَبَالًا ‏ وَّلَاْاَوۡضَعُوۡا ‏ خِلٰلَـكُمۡ ‏ يَـبۡغُوۡنَـكُمُ ‏ الۡفِتۡنَةَ ۚ ‏ وَفِيۡكُمۡ ‏ سَمّٰعُوۡنَ ‏ لَهُمۡ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌۢ ‏ بِالظّٰلِمِيۡنَ ‏ ﴿۴۷﴾ اگر وہ تم میں (شامل ہوکر) نکل بھی کھڑے ہوتے تو تمہارے حق میں شرارت کرتے اور تم میں فساد ڈلوانے کی غرض سے دوڑے دوڑے پھرتے اور تم میں ان کے جاسوس بھی ہیں اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے لَـقَدِ ‏ ابۡتَغَوُا ‏ الۡفِتۡنَةَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ ‏ وَقَلَّبُوۡا ‏ لَكَ ‏ الۡاُمُوۡرَ ‏ حَتّٰى ‏ جَآءَ ‏ الۡحَـقُّ ‏ وَظَهَرَ ‏ اَمۡرُ ‏ اللّٰهِ ‏ وَهُمۡ ‏ كٰرِهُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۸﴾ یہ پہلے بھی طالب فساد رہے ہیں اور بہت سی باتوں میں تمہارے لیے الٹ پھیر کرتے رہے ہیں۔ یہاں تک کہ حق آپہنچا اور اللہ کا حکم غالب ہوا اور وہ برا مانتے ہی رہ گئے وَمِنۡهُمۡ ‏ مَّنۡ ‏ يَّقُوۡلُ ‏ ائۡذَنۡ ‏ لِّىۡ ‏ وَلَا ‏ تَفۡتِنِّىۡ ‌ ؕ ‏ اَلَا ‏ فِى ‏ الۡفِتۡنَةِ ‏ سَقَطُوۡا ‌ ؕ ‏ وَاِنَّ ‏ جَهَـنَّمَ ‏ لَمُحِيۡطَةٌ ۢ ‏ بِالۡـكٰفِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۴۹﴾ اور ان میں کوئی ایسا بھی ہے جو کہتا ہے کہ مجھے تو اجازت ہی دیجئے اور آفت میں نہ ڈالئے۔ دیکھو یہ آفت میں پڑگئے ہیں اور دوزخ سب کافروں کو گھیرے ہوئے ہے اِنۡ ‏ تُصِبۡكَ ‏ حَسَنَةٌ ‏ تَسُؤۡهُمۡ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تُصِبۡكَ ‏ مُصِيۡبَةٌ ‏ يَّقُوۡلُوۡا ‏ قَدۡ ‏ اَخَذۡنَاۤ ‏ اَمۡرَنَا ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ ‏ وَيَتَوَلَّوْا ‏ وَّهُمۡ ‏ فَرِحُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۰﴾ (اے پیغمبر) اگر تم کو آسائش حاصل ہوتی ہے تو ان کو بری لگتی ہے۔ اور کوئی مشکل پڑتی ہے تو کہتے کہ ہم نے اپنا کام پہلے ہیں (درست) کر لیا تھا اور خوشیاں مناتے لوٹ جاتے ہیں قُلْ ‏ لَّنۡ ‏ يُّصِيۡبَـنَاۤ ‏ اِلَّا ‏ مَا ‏ كَتَبَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَـنَا ۚ ‏ هُوَ ‏ مَوۡلٰٮنَا ‌ ۚ ‏ وَعَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ فَلۡيَتَوَكَّلِ ‏ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ ﴿۵۱﴾ کہہ دو کہ ہم کو کوئی مصیبت نہیں پہنچ سکتی بجز اس کے جو اللہ نے ہمارے لیے لکھ دی ہو وہی ہمارا کارساز ہے۔ اور مومنوں کو اللہ ہی کا بھروسہ رکھنا چاہیئے قُلۡ ‏ هَلۡ ‏ تَرَبَّصُوۡنَ ‏ بِنَاۤ ‏ اِلَّاۤ ‏ اِحۡدَى ‏ الۡحُسۡنَيَيۡنِ‌ؕ ‏ وَنَحۡنُ ‏ نَتَرَبَّصُ ‏ بِكُمۡ ‏ اَنۡ ‏ يُّصِيۡبَكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِعَذَابٍ ‏ مِّنۡ ‏ عِنۡدِهٖۤ ‏ اَوۡ ‏ بِاَيۡدِيۡنَا  ‌ۖ  ‏ فَتَرَبَّصُوۡۤا ‏ اِنَّا ‏ مَعَكُمۡ ‏ مُّتَرَبِّصُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۲﴾ کہہ دو کہ تم ہمارے حق میں دو بھلائیوں میں سے ایک کے منتظر ہو اور ہم تمہارے حق میں اس بات کے منتظر ہیں کہ اللہ(یا تو) اپنے پاس سے تم پر کوئی عذاب نازل کرے یا ہمارے ہاتھوں سے (عذاب دلوائے) تو تم بھی انتظار کرو ہم بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتے ہیں قُلۡ ‏ اَنۡفِقُوۡا ‏ طَوۡعًا ‏ اَوۡ ‏ كَرۡهًا ‏ لَّنۡ ‏ يُّتَقَبَّلَ ‏ مِنۡكُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّكُمۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ قَوۡمًا ‏ فٰسِقِيۡنَ ‏ ﴿۵۳﴾ کہہ دو کہ تم (مال) خوشی سے خرچ کرو یا ناخوشی سے تم سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا تم نافرمان لوگ ہو وَمَا ‏ مَنَعَهُمۡ ‏ اَنۡ ‏ تُقۡبَلَ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ نَفَقٰتُهُمۡ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَبِرَسُوۡلِهٖ ‏ وَلَا ‏ يَاۡتُوۡنَ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ اِلَّا ‏ وَهُمۡ ‏ كُسَالٰى ‏ وَلَا ‏ يُنۡفِقُوۡنَ ‏ اِلَّا ‏ وَهُمۡ ‏ كٰرِهُوۡنَ ‏ ﴿۵۴﴾ اور ان کے خرچ (موال) کے قبول ہونے سے کوئی چیز مانع نہیں ہوئی سوا اس کے انہوں نے اللہ سے اور اس کے رسول سے کفر کیا اور نماز کو آتے ہیں تو سست کاہل ہوکر اور خرچ کرتے ہیں تو ناخوشی سے فَلَا ‏ تُعۡجِبۡكَ ‏ اَمۡوَالُهُمۡ ‏ وَلَاۤ ‏ اَوۡلَادُهُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّمَا ‏ يُرِيۡدُ ‏ اللّٰهُ ‏ لِيُعَذِّبَهُمۡ ‏ بِهَا ‏ فِى ‏ الۡحَيٰوةِ ‏ الدُّنۡيَا ‏ وَتَزۡهَقَ ‏ اَنۡفُسُهُمۡ ‏ وَهُمۡ ‏ كٰفِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۵﴾ تم ان کے مال اور اولاد سے تعجب نہ کرنا۔ اللہ چاہتا ہے کہ ان چیزوں سے دنیا کی زندگی میں ان کو عذاب دے اور (جب) ان کی جان نکلے تو (اس وقت بھی) وہ کافر ہی ہوں وَيَحۡلِفُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ لَمِنۡكُمۡؕ ‏ وَمَا ‏ هُمۡ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ وَلٰـكِنَّهُمۡ ‏ قَوۡمٌ ‏ يَّفۡرَقُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۶﴾ اور اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں کہ وہ تم ہی میں سے ہیں حالانکہ ہو تم میں سے نہیں ہیں۔ اصل یہ ہے کہ یہ ڈرپوک لوگ ہیں لَوۡ ‏ يَجِدُوۡنَ ‏ مَلۡجَاً ‏ اَوۡ ‏ مَغٰرٰتٍ ‏ اَوۡ ‏ مُدَّخَلًا ‏ لَّوَلَّوۡا ‏ اِلَيۡهِ ‏ وَهُمۡ ‏ يَجۡمَحُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۷﴾ اگر ان کی کوئی بچاؤ کی جگہ (جیسے قلعہ) یا غار ومغاک یا (زمین کے اندر) گھسنے کی جگہ مل جائے تو اسی طرف رسیاں تڑاتے ہوئے بھاگ جائیں وَمِنۡهُمۡ ‏ مَّنۡ ‏ يَّلۡمِزُكَ ‏ فِى ‏ الصَّدَقٰتِ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ اُعۡطُوۡا ‏ مِنۡهَا ‏ رَضُوۡا ‏ وَاِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يُعۡطَوۡا ‏ مِنۡهَاۤ ‏ اِذَا ‏ هُمۡ ‏ يَسۡخَطُوۡنَ ‏ ﴿۵۸﴾ اور ان میں سے بعض اسے بھی ہیں کہ (تقسیم) صدقات میں تم پر طعنہ زنی کرتے ہیں۔ اگر ان کو اس میں سے (خاطر خواہ) مل جائے تو خوش رہیں اور اگر (اس قدر) نہ ملے تو جھٹ خفا ہو جائیں وَلَوۡ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ رَضُوۡا ‏ مَاۤ ‏ اٰتٰٮهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ وَرَسُوۡلُهٗۙ ‏ وَقَالُوۡا ‏ حَسۡبُنَا ‏ اللّٰهُ ‏ سَيُؤۡتِيۡنَا ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡ ‏ فَضۡلِهٖ ‏ وَرَسُوۡلُهٗۙ ‏ اِنَّاۤ ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ رٰغِبُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۹﴾ اور اگر وہ اس پر خوش رہتے جو اللہ اور اس کے رسول نے ان کو دیا تھا۔ اور کہتے کہ ہمیں اللہ کافی ہے اور اللہ اپنے فضل سے اور اس کے پیغمبر (اپنی مہربانی سے) ہمیں (پھر) دیں گے۔ اور ہمیں تو اللہ ہی کی خواہش ہے (تو ان کے حق میں بہتر ہوتا) اِنَّمَا ‏ الصَّدَقٰتُ ‏ لِلۡفُقَرَآءِ ‏ وَالۡمَسٰكِيۡنِ ‏ وَالۡعٰمِلِيۡنَ ‏ عَلَيۡهَا ‏ وَالۡمُؤَلَّـفَةِ ‏ قُلُوۡبُهُمۡ ‏ وَفِى ‏ الرِّقَابِ ‏ وَالۡغٰرِمِيۡنَ ‏ وَفِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَابۡنِ ‏ السَّبِيۡلِ‌ؕ ‏ فَرِيۡضَةً ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَكِيۡمٌ ‏ ﴿۶۰﴾ صدقات (یعنی زکوٰۃ وخیرات) تو مفلسوں اور محتاجوں اور کارکنان صدقات کا حق ہے اور ان لوگوں کا جن کی تالیف قلوب منظور ہے اور غلاموں کے آزاد کرانے میں اور قرضداروں (کے قرض ادا کرنے میں) اور اللہ کی راہ میں اور مسافروں (کی مدد) میں (بھی یہ مال خرچ کرنا چاہیئے یہ حقوق) اللہ کی طرف سے مقرر کر دیئے گئے ہیں اور اللہ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے وَمِنۡهُمُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُؤۡذُوۡنَ ‏ النَّبِىَّ ‏ وَيَقُوۡلُوۡنَ ‏ هُوَ ‏ اُذُنٌ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ اُذُنُ ‏ خَيۡرٍ ‏ لَّـكُمۡ ‏ يُؤۡمِنُ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَيُؤۡمِنُ ‏ لِلۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ وَرَحۡمَةٌ ‏ لِّـلَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ مِنۡكُمۡ‌ ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ يُؤۡذُوۡنَ ‏ رَسُوۡلَ ‏ اللّٰهِ ‏ لَهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ اَ لِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۶۱﴾ اور ان میں بعض ایسے ہیں جو پیغمبر کو ایذا دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ شخص نرا کان ہے۔ (ان سے) کہہ دو کہ (وہ) کان (ہے تو) تمہاری بھلائی کے لیے۔ وہ اللہ کا اور مومنوں (کی بات) کا یقین رکھتا ہے اور جو لوگ تم میں سے ایمان لائے ہیں ان کے لیے رحمت ہے۔ اور جو لوگ رسول اللہ کو رنج پہنچاتے ہیں ان کے لیے عذاب الیم (تیار) ہے يَحۡلِفُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ لَـكُمۡ ‏ لِيُرۡضُوۡكُمۡ‌ۚ ‏ وَاللّٰهُ ‏ وَرَسُوۡلُهٗۤ ‏ اَحَقُّ ‏ اَنۡ ‏ يُّرۡضُوۡهُ ‏ اِنۡ ‏ كَانُوۡا ‏ مُؤۡمِنِيۡنَ ‏ ﴿۶۲﴾ مومنو! یہ لوگ تمہارے سامنے اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں تاکہ تم کو خوش کر دیں۔ حالانکہ اگر یہ (دل سے) مومن ہوتے تو اللہ اور اس کے پیغمبر خوش کرنے کے زیادہ مستحق ہیں اَلَمۡ ‏ يَعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّهٗ ‏ مَنۡ ‏ يُّحَادِدِ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ فَاَنَّ ‏ لَهٗ ‏ نَارَ ‏ جَهَـنَّمَ ‏ خَالِدًا ‏ فِيۡهَا ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ الۡخِزۡىُ ‏ الۡعَظِيۡمُ ‏ ﴿۶۳﴾ کیا ان لوگوں کو معلوم نہیں کہ جو شخص اللہ اور اس کے رسول سے مقابلہ کرتا ہے تو اس کے لیے جہنم کی آگ (تیار) ہے جس میں وہ ہمیشہ (جلتا) رہے گا۔ یہ بڑی رسوائی ہے يَحۡذَرُ ‏ الۡمُنٰفِقُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ تُنَزَّلَ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ سُوۡرَةٌ ‏ تُنَبِّئُهُمۡ ‏ بِمَا ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ‌ ؕ ‏ قُلِ ‏ اسۡتَهۡزِءُوۡا‌ ۚ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مُخۡرِجٌ ‏ مَّا ‏ تَحۡذَرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۴﴾ منافق ڈرتے رہتے ہیں کہ ان (کے پیغمبر) پر کہیں کوئی ایسی سورت (نہ) اُتر آئے کہ ان کے دل کی باتوں کو ان (مسلمانوں) پر ظاہر کر دے۔ کہہ دو کہ ہنسی کئے جاؤ۔ جس بات سے تم ڈرتے ہو اللہ اس کو ضرور ظاہر کردے گا وَلَٮِٕنۡ ‏ سَاَلۡتَهُمۡ ‏ لَيَـقُوۡلُنَّ ‏ اِنَّمَا ‏ كُنَّا ‏ نَخُوۡضُ ‏ وَنَلۡعَبُ‌ؕ ‏ قُلۡ ‏ اَبِاللّٰهِ ‏ وَاٰيٰتِهٖ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تَسۡتَهۡزِءُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۵﴾ اور اگر تم ان سے (اس بارے میں) دریافت کرو تو کہیں گے ہم تو یوں ہی بات چیت اور دل لگی کرتے تھے۔ کہو کیا تم اللہ اور اس کی آیتوں اور اس کے رسول سے ہنسی کرتے تھے لَا ‏ تَعۡتَذِرُوۡا ‏ قَدۡ ‏ كَفَرۡتُمۡ ‏ بَعۡدَ ‏ اِيۡمَانِكُمۡ‌ ؕ ‏ اِنۡ ‏ نَّـعۡفُ ‏ عَنۡ ‏ طَآٮِٕفَةٍ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ نُـعَذِّبۡ ‏ طَآٮِٕفَةً ۢ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ كَانُوۡا ‏ مُجۡرِمِيۡنَ ‏ ﴿۶۶﴾ بہانے مت بناؤ تم ایمان لانے کے بعد کافر ہو چکے ہو۔ اگر ہم تم میں سے ایک جماعت کو معاف کردیں تو دوسری جماعت کو سزا بھی دیں گے کیونکہ وہ گناہ کرتے رہے ہیں اَلۡمُنٰفِقُوۡنَ ‏ وَالۡمُنٰفِقٰتُ ‏ بَعۡضُهُمۡ ‏ مِّنۡۢ ‏ بَعۡضٍ‌ۘ ‏ يَاۡمُرُوۡنَ ‏ بِالۡمُنۡكَرِ ‏ وَيَنۡهَوۡنَ ‏ عَنِ ‏ الۡمَعۡرُوۡفِ ‏ وَيَقۡبِضُوۡنَ ‏ اَيۡدِيَهُمۡ‌ؕ ‏ نَسُوا ‏ اللّٰهَ ‏ فَنَسِيَهُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ هُمُ ‏ الۡفٰسِقُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۷﴾ منافق مرد اور منافق عورتیں ایک دوسرے کے ہم جنس (یعنی ایک طرح کے) ہیں کہ برے کام کرنے کو کہتے اور نیک کاموں سے منع کرتے اور (خرچ کرنے سے) ہاتھ بند کئے رہتے ہیں۔ انہوں نے اللہ کو بھلا دیا تو اللہ نے ان کو بھلا دیا۔ بےشک منافق نافرمان ہیں وَعَدَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ وَالۡمُنٰفِقٰتِ ‏ وَالۡـكُفَّارَ ‏ نَارَ ‏ جَهَـنَّمَ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَا‌ ؕ ‏ هِىَ ‏ حَسۡبُهُمۡ‌ ۚ ‏ وَلَـعَنَهُمُ ‏ اللّٰهُ‌ ۚ ‏ وَلَهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ مُّقِيۡمٌ ۙ ‏ ﴿۶۸﴾ اللہ نے منافق مردوں اور منافق عورتوں اور کافروں سے آتش جہنم کا وعدہ کیا ہے جس میں ہمیشہ (جلتے) رہیں گے۔ وہی ان کے لائق ہے۔ اور اللہ نے ان پر لعنت کر دی ہے۔ اور ان کے لیے ہمیشہ کا عذاب (تیار) ہے كَالَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكُمۡ ‏ كَانُوۡۤا ‏ اَشَدَّ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ قُوَّةً ‏ وَّاَكۡثَرَ ‏ اَمۡوَالًا ‏ وَّاَوۡلَادًا ؕ ‏ فَاسۡتَمۡتَعُوۡا ‏ بِخَلَاقِهِمۡ ‏ فَاسۡتَمۡتَعۡتُمۡ ‏ بِخَلَاقِكُمۡ ‏ كَمَا ‏ اسۡتَمۡتَعَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكُمۡ ‏ بِخَلَاقِهِمۡ ‏ وَخُضۡتُمۡ ‏ كَالَّذِىۡ ‏ خَاضُوۡا ‌ ؕ ‏ اُولٰۤٮِٕكَ ‏ حَبِطَتۡ ‏ اَعۡمَالُهُمۡ ‏ فِى ‏ الدُّنۡيَا ‏ وَالۡاٰخِرَةِ ‌ ۚ ‏ وَاُولٰۤٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡخٰسِرُوۡنَ ‏ ﴿۶۹﴾ (تم منافق لوگ) ان لوگوں کی طرح ہو، جو تم سے پہلے ہوچکے ہیں۔ وہ تم سے بہت زیادہ طاقتور اور مال و اولاد میں کہیں زیادہ تھے تو وہ اپنے حصے سے بہرہ یاب ہوچکے۔ سو جس طرح تم سے پہلے لوگ اپنے حصے سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ اسی طرح تم نے اپنے حصے سے فائدہ اٹھا لیا۔ اور جس طرح وہ باطل میں ڈوبے رہے اسی طرح تم باطل میں ڈوبے رہے یہ وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں ضائع ہوگئے۔ اور یہی نقصان اٹھانے والے ہیں اَلَمۡ ‏ يَاۡتِهِمۡ ‏ نَبَاُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِمۡ ‏ قَوۡمِ ‏ نُوۡحٍ ‏ وَّعَادٍ ‏ وَّثَمُوۡدَ   ۙ ‏ وَقَوۡمِ ‏ اِبۡرٰهِيۡمَ ‏ وَاَصۡحٰبِ ‏ مَدۡيَنَ ‏ وَالۡمُؤۡتَفِكٰتِ‌ ؕ ‏ اَتَتۡهُمۡ ‏ رُسُلُهُمۡ ‏ بِالۡبَيِّنٰتِ‌‌ ۚ ‏ فَمَا ‏ كَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ لِيَظۡلِمَهُمۡ ‏ وَلٰـكِنۡ ‏ كَانُوۡۤا ‏ اَنۡفُسَهُمۡ ‏ يَظۡلِمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۷۰﴾ کیا ان کو ان لوگوں (کے حالات) کی خبر نہیں پہنچی جو ان سے پہلے تھے (یعنی) نوح اور عاد اور ثمود کی قوم۔ اور ابراہیم کی قوم اور مدین والے اور الٹی ہوئی بستیوں والے۔ ان کے پاس پیغمبر نشانیاں لے لے کر آئے۔ اور اللہ تو ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہی اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے وَالۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ وَالۡمُؤۡمِنٰتُ ‏ بَعۡضُهُمۡ ‏ اَوۡلِيَآءُ ‏ بَعۡضٍ‌ۘ ‏ يَاۡمُرُوۡنَ ‏ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ‏ وَيَنۡهَوۡنَ ‏ عَنِ ‏ الۡمُنۡكَرِ ‏ وَيُقِيۡمُوۡنَ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَيُؤۡتُوۡنَ ‏ الزَّكٰوةَ ‏ وَيُطِيۡعُوۡنَ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ‌ؕ ‏ اُولٰۤٮِٕكَ ‏ سَيَرۡحَمُهُمُ ‏ اللّٰهُؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۷۱﴾ اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے دوست ہیں کہ اچھے کام کرنے کو کہتے ہیں اور بری باتوں سے منع کرتے اور نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جن پر اللہ رحم کرے گا۔ بےشک اللہ غالب حکمت والا ہے وَعَدَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ وَالۡمُؤۡمِنٰتِ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَا ‏ وَمَسٰكِنَ ‏ طَيِّبَةً ‏ فِىۡ ‏ جَنّٰتِ ‏ عَدۡنٍ‌ ؕ ‏ وَرِضۡوَانٌ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ اَكۡبَرُ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ هُوَ ‏ الۡفَوۡزُ ‏ الۡعَظِيۡمُ‏ ‏ ﴿۷۲﴾ اللہ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں سے بہشتوں کا وعدہ کیا ہے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں (وہ) ان میں ہمیشہ رہیں گے اور بہشت ہائے جاودانی میں نفیس مکانات کا (وعدہ کیا ہے) اور اللہ کی رضا مندی تو سب سے بڑھ کر نعمت ہے یہی بڑی کامیابی ہے يٰۤاَيُّهَا ‏ النَّبِىُّ ‏ جَاهِدِ ‏ الۡـكُفَّارَ ‏ وَالۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ وَاغۡلُظۡ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ؕ ‏ وَمَاۡوٰٮهُمۡ ‏ جَهَـنَّمُ‌ؕ ‏ وَبِئۡسَ ‏ الۡمَصِيۡرُ‏ ‏ ﴿۷۳﴾ اے پیغمبر! کافروں اور منافقوں سے لڑو۔ اور ان پر سختی کرو۔ اور ان کا ٹھکانہ دورخ ہے اور وہ بری جگہ ہے يَحۡلِفُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ مَا ‏ قَالُوۡا ؕ ‏ وَلَقَدۡ ‏ قَالُوۡا ‏ كَلِمَةَ ‏ الۡـكُفۡرِ ‏ وَكَفَرُوۡا ‏ بَعۡدَ ‏ اِسۡلَامِهِمۡ ‏ وَهَمُّوۡا ‏ بِمَا ‏ لَمۡ ‏ يَنَالُوۡا‌ ۚ ‏ وَمَا ‏ نَقَمُوۡۤا ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡ ‏ اَغۡنٰٮهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ وَرَسُوۡلُهٗ ‏ مِنۡ ‏ فَضۡلِهٖ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ يَّتُوۡبُوۡا ‏ يَكُ ‏ خَيۡرًا ‏ لَّهُمۡ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ يَّتَوَلَّوۡا ‏ يُعَذِّبۡهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ عَذَابًا ‏ اَ لِيۡمًا ۙ ‏ فِى ‏ الدُّنۡيَا ‏ وَالۡاٰخِرَةِ‌ ۚ ‏ وَمَا ‏ لَهُمۡ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ مِنۡ ‏ وَّلِىٍّ ‏ وَّلَا ‏ نَصِيۡرٍ‏ ‏ ﴿۷۴﴾ یہ اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں کہ انہوں نے (تو کچھ) نہیں کہا حالانکہ انہوں نے کفر کا کلمہ کہا ہے اور یہ اسلام لانے کے بعد کافر ہوگئے ہیں اور ایسی بات کا قصد کرچکے ہیں جس پر قدرت نہیں پاسکے۔ اور انہوں نے (مسلمانوں میں) عیب ہی کون سا دیکھا ہے سوا اس کے کہ اللہ نے اپنے فضل سے اور اس کے پیغمبر نے (اپنی مہربانی سے) ان کو دولت مند کر دیا ہے۔ تو اگر یہ لوگ توبہ کرلیں تو ان کے حق میں بہتر ہوگا۔ اور اگر منہ پھیر لیں تو ان کو دنیا اور آخرت میں دکھ دینے والا عذاب دے گا اور زمین میں ان کا کوئی دوست اور مددگار نہ ہوگا وَمِنۡهُمۡ ‏ مَّنۡ ‏ عَاهَدَ ‏ اللّٰهَ ‏ لَٮِٕنۡ ‏ اٰتٰٮنَا ‏ مِنۡ ‏ فَضۡلِهٖ ‏ لَـنَصَّدَّقَنَّ ‏ وَلَنَكُوۡنَنَّ ‏ مِنَ ‏ الصّٰلِحِيۡنَ‏ ‏ ﴿۷۵﴾ اور ان میں سے بعض ایسے ہیں جنہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ اگر وہ ہم کو اپنی مہربانی سے (مال) عطا فرمائے گا تو ہم ضرور خیرات کیا کریں گے اور نیک کاروں میں ہو جائیں گے فَلَمَّاۤ ‏ اٰتٰٮهُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ فَضۡلِهٖ ‏ بَخِلُوۡا ‏ بِهٖ ‏ وَتَوَلَّوْا ‏ وَّهُمۡ ‏ مُّعۡرِضُوۡنَ‏ ‏ ﴿۷۶﴾ لیکن جب اللہ نے ان کو اپنے فضل سے (مال) دیا تو اس میں بخل کرنے لگے اور (اپنے عہد سے) روگردانی کرکے پھر بیٹھے فَاَعۡقَبَهُمۡ ‏ نِفَاقًا ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ اِلٰى ‏ يَوۡمِ ‏ يَلۡقَوۡنَهٗ ‏ بِمَاۤ ‏ اَخۡلَفُوا ‏ اللّٰهَ ‏ مَا ‏ وَعَدُوۡهُ ‏ وَبِمَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَكۡذِبُوۡنَ ‏ ﴿۷۷﴾ تو اللہ نے اس کا انجام یہ کیا کہ اس روز تک کے لیے جس میں وہ اللہ کے روبرو حاضر ہوں گے ان کے دلوں میں نفاق ڈال دیا اس لیے کہ انہوں نے اللہ سے جو وعدہ کیا تھا اس کے خلاف کیا اور اس لیے کہ وہ جھوٹ بولتے تھے اَلَمۡ ‏ يَعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَعۡلَمُ ‏ سِرَّهُمۡ ‏ وَنَجۡوٰٮهُمۡ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ عَلَّامُ ‏ الۡغُيُوۡبِ‌ ۚ ‏ ﴿۷۸﴾ کیا ان کو معلوم نہیں کہ اللہ ان کے بھیدوں اور مشوروں تک سے واقف ہے اور یہ کہ وہ غیب کی باتیں جاننے والا ہے اَلَّذِيۡنَ ‏ يَلۡمِزُوۡنَ ‏ الۡمُطَّوِّعِيۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ فِى ‏ الصَّدَقٰتِ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ لَا ‏ يَجِدُوۡنَ ‏ اِلَّا ‏ جُهۡدَهُمۡ ‏ فَيَسۡخَرُوۡنَ ‏ مِنۡهُمۡؕ ‏ سَخِرَ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ وَلَهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ اَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۷۹﴾ جو (ذی استطاعت) مسلمان دل کھول کر خیرات کرتے ہیں اور جو (بےچارے غریب صرف اتنا ہی کما سکتے ہیں جتنی مزدوری کرتے (اور تھوڑی سی کمائی میں سے خرچ بھی کرتے) ہیں ان پر جو (منافق) طعن کرتے ہیں اور ہنستے ہیں۔ اللہ ان پر ہنستا ہے اور ان کے لیے تکلیف دینے والا عذاب (تیار) ہے اِسۡتَغۡفِرۡ ‏ لَهُمۡ ‏ اَوۡ ‏ لَا ‏ تَسۡتَغۡفِرۡ ‏ لَهُمۡؕ ‏ اِنۡ ‏ تَسۡتَغۡفِرۡ ‏ لَهُمۡ ‏ سَبۡعِيۡنَ ‏ مَرَّةً ‏ فَلَنۡ ‏ يَّغۡفِرَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَهُمۡ‌ؕ ‏ ذٰلِكَ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ لَا ‏ يَهۡدِى ‏ الۡقَوۡمَ ‏ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۸۰﴾ تم ان کے لیے بخشش مانگو یا نہ مانگو۔ (بات ایک ہے) ۔ اگر ان کے لیے ستّر دفعہ بھی بخشش مانگو گے تو بھی اللہ ان کو نہیں بخشے گا۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے کفر کیا۔ اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا فَرِحَ ‏ الۡمُخَلَّفُوۡنَ ‏ بِمَقۡعَدِهِمۡ ‏ خِلٰفَ ‏ رَسُوۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَكَرِهُوۡۤا ‏ اَنۡ ‏ يُّجَاهِدُوۡا ‏ بِاَمۡوَالِهِمۡ ‏ وَاَنۡفُسِهِمۡ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَقَالُوۡا ‏ لَا ‏ تَنۡفِرُوۡا ‏ فِى ‏ الۡحَـرِّؕ ‏ قُلۡ ‏ نَارُ ‏ جَهَـنَّمَ ‏ اَشَدُّ ‏ حَرًّا‌ؕ ‏ لَوۡ ‏ كَانُوۡا ‏ يَفۡقَهُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۱﴾ جو لوگ (غزوہٴ تبوک میں) پیچھے رہ گئے وہ پیغمبر اللہ(کی مرضی) کے خلاف بیٹھے رہنے سے خوش ہوئے اور اس بات کو ناپسند کیا کہ اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے جہاد کریں۔ اور (اوروں سے بھی) کہنے لگے کہ گرمی میں مت نکلنا۔ (ان سے) کہہ دو کہ دوزخ کی آگ اس سے کہیں زیادہ گرم ہے۔ کاش یہ (اس بات) کو سمجھتے فَلۡيَـضۡحَكُوۡا ‏ قَلِيۡلاً ‏ وَّلۡيَبۡكُوۡا ‏ كَثِيۡرًا‌ ۚ ‏ جَزَآءًۢ ‏ بِمَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَكۡسِبُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۲﴾ یہ (دنیا میں) تھوڑا سا ہنس لیں اور (آخرت میں) ان کو ان اعمال کے بدلے جو کرتے رہے ہیں بہت سا رونا ہوگا فَاِنۡ ‏ رَّجَعَكَ ‏ اللّٰهُ ‏ اِلٰى ‏ طَآٮِٕفَةٍ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ فَاسۡتَـاْذَنُوۡكَ ‏ لِلۡخُرُوۡجِ ‏ فَقُلْ ‏ لَّنۡ ‏ تَخۡرُجُوۡا ‏ مَعِىَ ‏ اَبَدًا ‏ وَّلَنۡ ‏ تُقَاتِلُوۡا ‏ مَعِىَ ‏ عَدُوًّا‌ ؕ ‏ اِنَّكُمۡ ‏ رَضِيۡتُمۡ ‏ بِالۡقُعُوۡدِ ‏ اَوَّلَ ‏ مَرَّةٍ ‏ فَاقۡعُدُوۡا ‏ مَعَ ‏ الۡخٰلـِفِيۡنَ ‏ ﴿۸۳﴾ پھر اگر اللہ تم کو ان میں سے کسی گروہ کی طرف لے جائے اور وہ تم سے نکلنے کی اجازت طلب کریں تو کہہ دینا کہ تم میرے ساتھ ہرگز نہیں نکلو گے اور نہ میرے ساتھ (مددگار ہوکر) دشمن سے لڑائی کرو گے۔ تم پہلی دفعہ بیٹھ رہنے سے خوش ہوئے تو اب بھی پیچھے رہنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو وَلَا ‏ تُصَلِّ ‏ عَلٰٓى ‏ اَحَدٍ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ مَّاتَ ‏ اَبَدًا ‏ وَّلَا ‏ تَقُمۡ ‏ عَلٰى ‏ قَبۡرِهٖ ؕ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ ‏ وَمَاتُوۡا ‏ وَهُمۡ ‏ فٰسِقُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۴﴾ اور (اے پیغمبر) ان میں سے کوئی مر جائے تو کبھی اس (کے جنازے) پر نماز نہ پڑھنا اور نہ اس کی قبر پر (جا کر) کھڑے ہونا۔ یہ اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کرتے رہے اور مرے بھی نافرمان (ہی مرے) وَلَا ‏ تُعۡجِبۡكَ ‏ اَمۡوَالُهُمۡ ‏ وَاَوۡلَادُهُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّمَا ‏ يُرِيۡدُ ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يُّعَذِّبَهُمۡ ‏ بِهَا ‏ فِى ‏ الدُّنۡيَا ‏ وَتَزۡهَقَ ‏ اَنۡفُسُهُمۡ ‏ وَهُمۡ ‏ كٰفِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۵﴾ ان کے اولاد اور مال سے تعجب نہ کرنا۔ ان چیزوں سے اللہ یہ چاہتا ہے کہ ان کو دنیا میں عذاب کرے اور (جب) ان کی جان نکلے تو (اس وقت بھی) یہ کافر ہی ہوں وَاِذَاۤ ‏ اُنۡزِلَتۡ ‏ سُوۡرَةٌ ‏ اَنۡ ‏ اٰمِنُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَجَاهِدُوۡا ‏ مَعَ ‏ رَسُوۡلِهِ ‏ اسۡتَـاۡذَنَكَ ‏ اُولُوا ‏ الطَّوۡلِ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ وَقَالُوۡا ‏ ذَرۡنَا ‏ نَكُنۡ ‏ مَّعَ ‏ الۡقٰعِدِيۡنَ ‏ ﴿۸۶﴾ اور جب کوئی سورت نازل ہوتی ہے کہ اللہ پر ایمان لاؤ اور اس کے رسول کے ساتھ ہو کر لڑائی کرو تو جو ان میں دولت مند ہیں وہ تم سے اجازت طلب کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں تو رہنے ہی دیجیئے کہ جو لوگ گھروں میں رہیں گے ہم بھی ان کے ساتھ رہیں رَضُوۡا ‏ بِاَنۡ ‏ يَّكُوۡنُوۡا ‏ مَعَ ‏ الۡخَوَالِفِ ‏ وَطُبِعَ ‏ عَلٰى ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ فَهُمۡ ‏ لَا ‏ يَفۡقَهُوۡنَ ‏ ﴿۸۷﴾ یہ اس بات سے خوش ہیں کہ عورتوں کے ساتھ جو پیچھے رہ جاتی ہیں۔ (گھروں میں بیٹھ) رہیں ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی ہے تو یہ سمجھتے ہی نہیں لٰـكِنِ ‏ الرَّسُوۡلُ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ مَعَهٗ ‏ جَاهَدُوۡا ‏ بِاَمۡوَالِهِمۡ ‏ وَاَنۡفُسِهِمۡ‌ؕ ‏ وَاُولٰۤٮِٕكَ ‏ لَهُمُ ‏ الۡخَيۡـرٰتُ‌ ‏ وَاُولٰۤٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡمُفۡلِحُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۸﴾ لیکن پیغمبر اور جو لوگ ان کے ساتھ ایمان لائے سب اپنے مال اور جان سے لڑے۔ انہیں لوگوں کے لیے بھلائیاں ہیں۔ اور یہی مراد پانے والے ہیں اَعَدَّ ‏ اللّٰهُ ‏ لَهُمۡ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَا‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ الۡـفَوۡزُ ‏ الۡعَظِيۡمُ‏ ‏ ﴿۸۹﴾ اللہ نے ان کے لیے باغات تیار کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ہمیشہ ان میں رہی گے۔ یہ بڑی کامیابی ہے وَجَآءَ ‏ الۡمُعَذِّرُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡاَعۡرَابِ ‏ لِيُؤۡذَنَ ‏ لَهُمۡ ‏ وَقَعَدَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَذَبُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ‌ ؕ ‏ سَيُصِيۡبُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ اَ لِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۹۰﴾ اور صحرا نشینوں میں سے بھی کچھ لوگ عذر کرتے ہوئے (تمہارے پاس) آئے کہ ان کو بھی اجازت دی جائے اور جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے جھوٹ بولا وہ (گھر میں) بیٹھ رہے سو جو لوگ ان میں سے کافر ہوئے ہیں ان کو دکھ دینے والا عذاب پہنچے گا لَـيۡسَ ‏ عَلَى ‏ الضُّعَفَآءِ ‏ وَلَا ‏ عَلَى ‏ الۡمَرۡضٰى ‏ وَلَا ‏ عَلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ لَا ‏ يَجِدُوۡنَ ‏ مَا ‏ يُنۡفِقُوۡنَ ‏ حَرَجٌ ‏ اِذَا ‏ نَصَحُوۡا ‏ لِلّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ‌ؕ ‏ مَا ‏ عَلَى ‏ الۡمُحۡسِنِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ سَبِيۡلٍ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌۙ ‏ ﴿۹۱﴾ نہ تو ضعیفوں پر کچھ گناہ ہے اور نہ بیماروں پر نہ ان پر جن کے پاس خرچ موجود نہیں (کہ شریک جہاد نہ ہوں یعنی) جب کہ اللہ اور اس کے رسول کے خیراندیش (اور دل سے ان کے ساتھ) ہوں۔ نیکو کاروں پر کسی طرح کا الزام نہیں ہے۔ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے وَّلَا ‏ عَلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اِذَا ‏ مَاۤ ‏ اَتَوۡكَ ‏ لِتَحۡمِلَهُمۡ ‏ قُلۡتَ ‏ لَاۤ ‏ اَجِدُ ‏ مَاۤ ‏ اَحۡمِلُكُمۡ ‏ عَلَيۡهِ ‏ تَوَلَّوْا ‏ وَّاَعۡيُنُهُمۡ ‏ تَفِيۡضُ ‏ مِنَ ‏ الدَّمۡعِ ‏ حَزَنًا ‏ اَلَّا ‏ يَجِدُوۡا ‏ مَا ‏ يُنۡفِقُوۡنَؕ‏ ‏ ﴿۹۲﴾ اور نہ ان (بےسروسامان) لوگوں پر (الزام) ہے کہ تمہارے پاس آئے کہ ان کو سواری دو اور تم نے کہا کہ میرے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس پر تم کو سوار کروں تو وہ لوٹ گئے اور اس غم سے کہ ان کے پاس خرچ موجود نہ تھا، ان کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے اِنَّمَا ‏ السَّبِيۡلُ ‏ عَلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَسۡتَاْذِنُوۡنَكَ ‏ وَهُمۡ ‏ اَغۡنِيَآءُ‌ۚ ‏ رَضُوۡا ‏ بِاَنۡ ‏ يَّكُوۡنُوۡا ‏ مَعَ ‏ الۡخَـوَالِفِۙ ‏ وَطَبَعَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ فَهُمۡ ‏ لَا ‏ يَعۡلَمُوۡنَ ‏ ﴿۹۳﴾ الزام تو ان لوگوں پر ہے۔ جو دولت مند ہیں اور (پھر) تم سے اجازت طلب کرتے ہیں (یعنی) اس بات سے خوش ہیں کہ عورتوں کے ساتھ جو پیچھے رہ جاتی ہیں (گھروں میں بیٹھ) رہیں۔ اللہ نے ان کے دلوں پر مہر کردی ہے پس وہ سمجھتے ہی نہیں يَعۡتَذِرُوۡنَ ‏ اِلَيۡكُمۡ ‏ اِذَا ‏ رَجَعۡتُمۡ ‏ اِلَيۡهِمۡ‌ ؕ ‏ قُلْ ‏ لَّا ‏ تَعۡتَذِرُوۡا ‏ لَنۡ ‏ نُّـؤۡمِنَ ‏ لَـكُمۡ ‏ قَدۡ ‏ نَـبَّاَنَا ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡ ‏ اَخۡبَارِكُمۡ‌ ؕ ‏ وَسَيَرَى ‏ اللّٰهُ ‏ عَمَلَـكُمۡ ‏ وَرَسُوۡلُهٗ ‏ ثُمَّ ‏ تُرَدُّوۡنَ ‏ اِلٰى ‏ عٰلِمِ ‏ الۡغَيۡبِ ‏ وَالشَّهَادَةِ ‏ فَيُنَبِّئُكُمۡ ‏ بِمَا ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۹۴﴾ جب تم ان کے پاس واپس جاؤ گے تو تم سے عذر کریں گے تم کہنا کہ مت عذر کرو ہم ہرگز تمہاری بات نہیں مانیں گے اللہ نے ہم کو تمہارے سب حالات بتا دیئے ہیں۔ اور ابھی اللہ اور اس کا رسول تمہارے عملوں کو (اور) دیکھیں گے پھر تم غائب وحاضر کے جاننے والے (اللہ واحد) کی طرف لوٹائے جاؤ گے اور جو عمل تم کرتے رہے ہو وہ سب تمہیں بتائے گا سَيَحۡلِفُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ لَـكُمۡ ‏ اِذَا ‏ انْقَلَبۡتُمۡ ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ لِتُعۡرِضُوۡا ‏ عَنۡهُمۡ‌ؕ ‏ فَاَعۡرِضُوۡا ‏ عَنۡهُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ رِجۡسٌ‌ ‏ وَّمَاۡوٰٮهُمۡ ‏ جَهَـنَّمُ‌ۚ ‏ جَزَآءًۢ ‏ بِمَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَكۡسِبُوۡنَ ‏ ﴿۹۵﴾ جب تم ان کے پاس لوٹ کر جاؤ گے تو تمہارے روبرو اللہ کی قسمیں کھائیں گے تاکہ تم ان سے درگزر کرو سو اُن کی طرف التفات نہ کرنا۔ یہ ناپاک ہیں اور جو یہ کام کرتے رہے ہیں اس کے بدلہ ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے يَحۡلِفُوۡنَ ‏ لَـكُمۡ ‏ لِتَرۡضَوۡا ‏ عَنۡهُمۡ‌ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ تَرۡضَوۡا ‏ عَنۡهُمۡ ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يَرۡضٰى ‏ عَنِ ‏ الۡقَوۡمِ ‏ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۹۶﴾ یہ تمہارے آگے قسمیں کھائیں گے تاکہ تم ان سے خوش ہو جاؤ لیکن اگر تم اُن سے خوش ہو جاؤ گے تو اللہ تو نافرمان لوگوں سے خوش نہیں ہوتا اَلۡاَعۡرَابُ ‏ اَشَدُّ ‏ كُفۡرًا ‏ وَّ نِفَاقًا ‏ وَّاَجۡدَرُ ‏ اَلَّا ‏ يَعۡلَمُوۡا ‏ حُدُوۡدَ ‏ مَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ رَسُوۡلِهٖ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۹۷﴾ دیہاتی لوگ سخت کافر اور سخت منافق ہیں اور اس قابل ہیں کہ جو احکام (شریعت) اللہ نے اپنے رسول پر نازل فرمائے ہیں ان سے واقف (ہی) نہ ہوں۔ اور اللہ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے وَمِنَ ‏ الۡاَعۡرَابِ ‏ مَنۡ ‏ يَّتَّخِذُ ‏ مَا ‏ يُنۡفِقُ ‏ مَغۡرَمًا ‏ وَّيَتَرَبَّصُ ‏ بِكُمُ ‏ الدَّوَآٮِٕرَ‌ؕ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ دَآٮِٕرَةُ ‏ السَّوۡءِ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ سَمِيۡعٌ ‏ عَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۹۸﴾ اور بعض دیہاتی ایسے ہیں کہ جو خرچ کرتے ہیں اسے تاوان سمجھتے ہیں اور تمہارے حق میں مصیبتوں کے منتظر ہیں۔ ان ہی پر بری مصیبت (واقع) ہو۔ اور اللہ سننے والا (اور) جاننے والا ہے وَمِنَ ‏ الۡاَعۡرَابِ ‏ مَنۡ ‏ يُّؤۡمِنُ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ وَيَتَّخِذُ ‏ مَا ‏ يُنۡفِقُ ‏ قُرُبٰتٍ ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَصَلَوٰتِ ‏ الرَّسُوۡلِ‌ؕ ‏ اَلَاۤ ‏ اِنَّهَا ‏ قُرۡبَةٌ ‏ لَّهُمۡ‌ؕ ‏ سَيُدۡخِلُهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ فِىۡ ‏ رَحۡمَتِهٖ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۹۹﴾ اور بعض دیہاتی ایسے ہیں کہ اللہ پر اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اور جو کچھ خرچ کرتے ہیں اس کو اللہ کی قُربت اور پیغمبر کی دعاؤں کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ دیکھو وہ بےشبہ ان کے لیے (موجب) قربت ہے اللہ ان کو عنقریب اپنی رحمت میں داخل کرے گا۔ بےشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے وَالسّٰبِقُوۡنَ ‏ الۡاَوَّلُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡمُهٰجِرِيۡنَ ‏ وَالۡاَنۡصَارِ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اتَّبَعُوۡهُمۡ ‏ بِاِحۡسَانٍ ۙ ‏ رَّضِىَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ وَرَضُوۡا ‏ عَنۡهُ ‏ وَاَعَدَّ ‏ لَهُمۡ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ تَحۡتَهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَاۤ ‏ اَبَدًا ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ الۡـفَوۡزُ ‏ الۡعَظِيۡمُ ‏ ﴿۱۰۰﴾ جن لوگوں نے سبقت کی (یعنی سب سے) پہلے (ایمان لائے) مہاجرین میں سے بھی اور انصار میں سے بھی۔ اور جنہوں نے نیکو کاری کے ساتھ ان کی پیروی کی اللہ ان سے خوش ہے اور وہ اللہ سے خوش ہیں اور اس نے ان کے لیے باغات تیار کئے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ یہ بڑی کامیابی ہے وَمِمَّنۡ ‏ حَوۡلَــكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡاَعۡرَابِ ‏ مُنٰفِقُوۡنَ ‌‌ ۛؕ ‏ وَمِنۡ ‏ اَهۡلِ ‏ الۡمَدِيۡنَةِ‌ ‌ؔۛ  ‏ مَرَدُوۡا ‏ عَلَى ‏ النِّفَاقِ ‏ لَا ‏ تَعۡلَمُهُمۡ ‌ؕ ‏ نَحۡنُ ‏ نَـعۡلَمُهُمۡ‌ ؕ ‏ سَنُعَذِّبُهُمۡ ‏ مَّرَّتَيۡنِ ‏ ثُمَّ ‏ يُرَدُّوۡنَ ‏ اِلٰى ‏ عَذَابٍ ‏ عَظِيۡمٍ‌ ۚ ‏ ﴿۱۰۱﴾ اور تمہارے گرد و نواح کے بعض دیہاتی منافق ہیں اور بعض مدینے والے بھی نفاق پر اڑے ہوئے ہیں تم انہیں نہیں جانتے۔ ہم جانتے ہیں۔ ہم ان کو دوہرا عذاب دیں گے پھر وہ بڑے عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے وَاٰخَرُوۡنَ ‏ اعۡتَرَفُوۡا ‏ بِذُنُوۡبِهِمۡ ‏ خَلَطُوۡا ‏ عَمَلًا ‏ صَالِحًـا ‏ وَّاٰخَرَ ‏ سَيِّئًا ؕ ‏ عَسَى ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يَّتُوۡبَ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۰۲﴾ اور کچھ اور لوگ ہیں کہ اپنے گناہوں کا (صاف) اقرار کرتے ہیں انہوں نے اچھے برے عملوں کو ملا جلا دیا تھا۔ قریب ہے کہ اللہ ان پر مہربانی سے توجہ فرمائے۔ بےشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے خُذۡ ‏ مِنۡ ‏ اَمۡوَالِهِمۡ ‏ صَدَقَةً ‏ تُطَهِّرُهُمۡ ‏ وَتُزَكِّيۡهِمۡ ‏ بِهَا ‏ وَصَلِّ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ صَلٰوتَكَ ‏ سَكَنٌ ‏ لَّهُمۡ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ سَمِيۡعٌ ‏ عَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۰۳﴾ ان کے مال میں سے زکوٰۃ قبول کر لو کہ اس سے تم ان کو (ظاہر میں بھی) پاک اور (باطن میں بھی) پاکیزہ کرتے ہو اور ان کے حق میں دعائے خیر کرو کہ تمہاری دعا ان کے لیے موجب تسکین ہے اور اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے اَلَمۡ ‏ يَعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ هُوَ ‏ يَقۡبَلُ ‏ التَّوۡبَةَ ‏ عَنۡ ‏ عِبَادِهٖ ‏ وَيَاۡخُذُ ‏ الصَّدَقٰتِ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ هُوَ ‏ التَّوَّابُ ‏ الرَّحِيۡمُ‏ ‏ ﴿۱۰۴﴾ کیا یہ لوگ نہیں جانتے کہ اللہ ہی اپنے بندوں سے توبہ قبول فرماتا ہے اور صدقات (وخیرات) لیتا ہے اور بےشک اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے وَقُلِ ‏ اعۡمَلُوۡا ‏ فَسَيَرَى ‏ اللّٰهُ ‏ عَمَلَكُمۡ ‏ وَرَسُوۡلُهٗ ‏ وَالۡمُؤۡمِنُوۡنَ‌ؕ ‏ وَسَتُرَدُّوۡنَ ‏ اِلٰى ‏ عٰلِمِ ‏ الۡغَيۡبِ ‏ وَالشَّهَادَةِ ‏ فَيُنَبِّئُكُمۡ ‏ بِمَا ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تَعۡمَلُوۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۱۰۵﴾ اور ان سے کہہ دو کہ عمل کئے جاؤ۔ اللہ اور اس کا رسول اور مومن (سب) تمہارے عملوں کو دیکھ لیں گے۔ اور تم غائب وحاضر کے جاننے والے (اللہ واحد) کی طرف لوٹائے جاؤ گے پھر جو کچھ تم کرتے رہے ہو وہ سب تم کو بتا دے گا وَاٰخَرُوۡنَ ‏ مُرۡجَوۡنَ ‏ لِاَمۡرِ ‏ اللّٰهِ ‏ اِمَّا ‏ يُعَذِّبُهُمۡ ‏ وَاِمَّا ‏ يَتُوۡبُ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَكِيۡمٌ ‏ ﴿۱۰۶﴾ اور کچھ اور لوگ ہیں جن کا کام اللہ کے حکم پر موقوف ہے۔ چاہے ان کو عذاب دے اور چاہے ان کو معاف کر دے۔ اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ اتَّخَذُوۡا ‏ مَسۡجِدًا ‏ ضِرَارًا ‏ وَّكُفۡرًا ‏ وَّتَفۡرِيۡقًۢا ‏ بَيۡنَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ وَاِرۡصَادًا ‏ لِّمَنۡ ‏ حَارَبَ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ‌ؕ ‏ وَلَيَحۡلِفُنَّ ‏ اِنۡ ‏ اَرَدۡنَاۤ ‏ اِلَّا ‏ الۡحُسۡنٰى‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ يَشۡهَدُ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ لَـكٰذِبُوۡنَ ‏ ﴿۱۰۷﴾ اور (ان میں سے ایسے بھی ہیں) جنہوں نے اس غرض سے مسجد بنوائی کہ ضرر پہنچائیں اور کفر کریں اور مومنوں میں تفرقہ ڈالیں اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے پہلے جنگ کرچکے ہیں ان کے لیے گھات کی جگہ بنائیں۔ اور قسمیں کھائیں گے کہ ہمارا مقصود تو صرف بھلائی تھی۔ مگر اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ جھوٹے ہیں لَا ‏ تَقُمۡ ‏ فِيۡهِ ‏ اَبَدًا ‌ؕ ‏ لَمَسۡجِدٌ ‏ اُسِّسَ ‏ عَلَى ‏ التَّقۡوٰى ‏ مِنۡ ‏ اَوَّلِ ‏ يَوۡمٍ ‏ اَحَقُّ ‏ اَنۡ ‏ تَقُوۡمَ ‏ فِيۡهِ‌ؕ ‏ فِيۡهِ ‏ رِجَالٌ ‏ يُّحِبُّوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يَّتَطَهَّرُوۡا ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ يُحِبُّ ‏ الۡمُطَّهِّرِيۡنَ ‏ ﴿۱۰۸﴾ تم اس (مسجد) میں کبھی (جاکر) کھڑے بھی نہ ہونا۔ البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے اس قابل ہے کہ اس میں جایا (اور نماز پڑھایا) کرو۔ اس میں ایسے لوگ ہیں جو کہ پاک رہنے کو پسند کرتے ہیں۔ اور اللہ پاک رہنے والوں کو ہی پسند کرتا ہے اَفَمَنۡ ‏ اَسَّسَ ‏ بُنۡيَانَهٗ ‏ عَلٰى ‏ تَقۡوٰى ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَرِضۡوَانٍ ‏ خَيۡرٌ ‏ اَمۡ ‏ مَّنۡ ‏ اَسَّسَ ‏ بُنۡيَانَهٗ ‏ عَلٰى ‏ شَفَا ‏ جُرُفٍ ‏ هَارٍ ‏ فَانۡهَارَ ‏ بِهٖ ‏ فِىۡ ‏ نَارِ ‏ جَهَـنَّمَ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ لَا ‏ يَهۡدِى ‏ الۡقَوۡمَ ‏ الظّٰلِمِيۡنَ ‏ ﴿۱۰۹﴾ بھلا جس شخص نے اپنی عمارت کی بنیاد اللہ کے خوف اور اس کی رضامندی پر رکھی وہ اچھا ہے یا وہ جس نے اپنی عمارت کی بنیاد گر جانے والی کھائی کے کنارے پر رکھی کہ وہ اس کو دوزخ کی آگ میں لے گری اور اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا لَا ‏ يَزَالُ ‏ بُنۡيَانُهُمُ ‏ الَّذِىۡ ‏ بَنَوۡا ‏ رِيۡبَةً ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡ ‏ تَقَطَّعَ ‏ قُلُوۡبُهُمۡ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۱۰﴾ یہ عمارت جو انہوں نے بنائی ہے ہمیشہ ان کے دلوں میں (موجب) خلجان رہے گی (اور ان کو متردد رکھے گی) مگر یہ کہ ان کے دل پاش پاش ہو جائیں اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ہے اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ اشۡتَرٰى ‏ مِنَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ اَنۡفُسَهُمۡ ‏ وَاَمۡوَالَهُمۡ ‏ بِاَنَّ ‏ لَهُمُ ‏ الۡجَــنَّةَ‌ ؕ ‏ يُقَاتِلُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ فَيَقۡتُلُوۡنَ ‏ وَيُقۡتَلُوۡنَ‌ ‏ وَعۡدًا ‏ عَلَيۡهِ ‏ حَقًّا ‏ فِى ‏ التَّوۡرٰٮةِ ‏ وَالۡاِنۡجِيۡلِ ‏ وَالۡقُرۡاٰنِ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ اَوۡفٰى ‏ بِعَهۡدِهٖ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ فَاسۡتَـبۡشِرُوۡا ‏ بِبَيۡعِكُمُ ‏ الَّذِىۡ ‏ بَايَعۡتُمۡ ‏ بِهٖ‌ ؕ ‏ وَذٰ لِكَ ‏ هُوَ ‏ الۡفَوۡزُ ‏ الۡعَظِيۡمُ‏ ‏ ﴿۱۱۱﴾ اللہ نے مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال خرید لیے ہیں (اور اس کے) عوض ان کے لیے بہشت (تیار کی) ہے۔ یہ لوگ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں تو مارتے بھی ہیں اور مارے بھی جاتے ہیں بھی ہیں۔ یہ تورات اور انجیل اور قرآن میں سچا وعدہ ہے۔ جس کا پورا کرنا اسے ضرور ہے اور اللہ سے زیادہ وعدہ پورا کرنے والا کون ہے تو جو سودا تم نے اس سے کیا ہے اس سے خوش رہو۔ اور یہی بڑی کامیابی ہے اَلتَّاۤٮِٕبُوۡنَ ‏ الۡعٰبِدُوۡنَ ‏ الۡحٰمِدُوۡنَ ‏ السّاۤٮِٕحُوۡنَ ‏ الرّٰكِعُوۡنَ ‏ السّٰجِدُوۡنَ ‏ الۡاٰمِرُوۡنَ ‏ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ‏ وَالنَّاهُوۡنَ ‏ عَنِ ‏ الۡمُنۡكَرِ ‏ وَالۡحٰــفِظُوۡنَ ‏ لِحُدُوۡدِ ‏ اللّٰه ِ‌ؕ ‏ وَبَشِّرِ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱۲﴾ توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے، حمد کرنے والے، روزہ رکھنے والے، رکوع کرنے والے، سجدہ کرنے والے، نیک کاموں کا امر کرنے والے، بری باتوں سے منع کرنے والے، اللہ کی حدوں کی حفاظت کرنے والے، (یہی مومن لوگ ہیں) اور اے پیغمبر مومنوں کو (بہشت کی) خوش خبری سنادو مَا ‏ كَانَ ‏ لِلنَّبِىِّ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡاۤ ‏ اَنۡ ‏ يَّسۡتَغۡفِرُوۡا ‏ لِلۡمُشۡرِكِيۡنَ ‏ وَلَوۡ ‏ كَانُوۡۤا ‏ اُولِىۡ ‏ قُرۡبٰى ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ مَا ‏ تَبَيَّنَ ‏ لَهُمۡ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ اَصۡحٰبُ ‏ الۡجَحِيۡمِ ‏ ﴿۱۱۳﴾ پیغمبر اور مسلمانوں کو شایاں نہیں کہ جب ان پر ظاہر ہوگیا کہ مشرک اہل دوزخ ہیں۔ تو ان کے لیے بخشش مانگیں گو وہ ان کے قرابت دار ہی ہوں وَمَا ‏ كَانَ ‏ اسۡتِغۡفَارُ ‏ اِبۡرٰهِيۡمَ ‏ لِاَبِيۡهِ ‏ اِلَّا ‏ عَنۡ ‏ مَّوۡعِدَةٍ ‏ وَّعَدَهَاۤ ‏ اِيَّاهُ ‌ ۚ ‏ فَلَمَّا ‏ تَبَيَّنَ ‏ لَهٗۤ ‏ اَنَّهٗ ‏ عَدُوٌّ ‏ لِّلّٰهِ ‏ تَبَرَّاَ ‏ مِنۡهُ ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اِبۡرٰهِيۡمَ ‏ لَاَوَّاهٌ ‏ حَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۱۴﴾ اور ابراہیم کا اپنے باپ کے لیے بخشش مانگنا تو ایک وعدے کا سبب تھا جو وہ اس سے کر چکے تھے۔ لیکن جب ان کو معلوم ہوگیا کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو اس سے بیزار ہوگئے۔ کچھ شک نہیں کہ ابراہیم بڑے نرم دل اور متحمل تھے وَمَا ‏ كَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ لِيُـضِلَّ ‏ قَوۡمًۢا ‏ بَعۡدَ ‏ اِذۡ ‏ هَدٰٮهُمۡ ‏ حَتّٰى ‏ يُبَيِّنَ ‏ لَهُمۡ ‏ مَّا ‏ يَتَّقُوۡنَ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ بِكُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ ﴿۱۱۵﴾ اور اللہ ایسا نہیں کہ کسی قوم کو ہدایت دینے کے بعد گمراہ کر دے جب تک کہ ان کو وہ چیز نہ بتا دے جس سے وہ پرہیز کریں۔ بےشک اللہ ہر چیز سے واقف ہے اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَهٗ ‏ مُلۡكُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ يُحۡىٖ ‏ وَيُمِيۡتُ‌ؕ ‏ وَمَا ‏ لَـكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ مِنۡ ‏ وَّلِىٍّ ‏ وَّلَا ‏ نَصِيۡرٍ‏ ‏ ﴿۱۱۶﴾ اللہ ہی ہے جس کے لیے آسمانوں اور زمینوں کی بادشاہت ہے۔ وہی زندگانی بخشتا ہے (وہی) موت دیتا ہے اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی دوست اور مددگار نہیں ہے لَـقَدْ ‏ تَّابَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَى ‏ النَّبِىِّ ‏ وَالۡمُهٰجِرِيۡنَ ‏ وَالۡاَنۡصَارِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اتَّبَعُوۡهُ ‏ فِىۡ ‏ سَاعَةِ ‏ الۡعُسۡرَةِ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ مَا ‏ كَادَ ‏ يَزِيۡغُ ‏ قُلُوۡبُ ‏ فَرِيۡقٍ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ ثُمَّ ‏ تَابَ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ بِهِمۡ ‏ رَءُوۡفٌ ‏ رَّحِيۡمٌۙ ‏ ﴿۱۱۷﴾ بےشک اللہ نے پیغمبر پر مہربانی کی اور مہاجرین اور انصار پر جو باوجود اس کے کہ ان میں سے بعضوں کے دل جلد پھر جانے کو تھے۔ مشکل کی گھڑی میں پیغمبر کے ساتھ رہے۔ پھر اللہ نے ان پر مہربانی فرمائی۔ بےشک وہ ان پر نہایت شفقت کرنے والا (اور) مہربان ہے وَّعَلَى ‏ الثَّلٰثَةِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ خُلِّفُوۡا ؕ ‏ حَتّٰۤى ‏ اِذَا ‏ ضَاقَتۡ ‏ عَلَيۡهِمُ ‏ الۡاَرۡضُ ‏ بِمَا ‏ رَحُبَتۡ ‏ وَضَاقَتۡ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ اَنۡفُسُهُمۡ ‏ وَظَنُّوۡۤا ‏ اَنۡ ‏ لَّا ‏ مَلۡجَاَ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ اِلَّاۤ ‏ اِلَيۡهِ ؕ ‏ ثُمَّ ‏ تَابَ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ لِيَتُوۡبُوۡا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ هُوَ ‏ التَّوَّابُ ‏ الرَّحِيۡمُ‏ ‏ ﴿۱۱۸﴾ اور ان تینوں پر بھی جن کا معاملہ ملتوی کیا گیا تھا۔ یہاں تک کہ جب اُنہیں زمین باوجود فراخی کے ان پر تنگ ہوگئی اور ان کے جانیں بھی ان پر دوبھر ہوگئیں۔ اور انہوں نے جان لیا کہ اللہ(کے ہاتھ) سے خود اس کے سوا کوئی پناہ نہیں۔ پھر اللہ نے ان پر مہربانی کی تاکہ توبہ کریں۔ بےشک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوا ‏ اتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَكُوۡنُوۡا ‏ مَعَ ‏ الصّٰدِقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱۹﴾ اے اہل ایمان! اللہ سے ڈرتے رہو اور راست بازوں کے ساتھ رہو مَا ‏ كَانَ ‏ لِاَهۡلِ ‏ الۡمَدِيۡنَةِ ‏ وَمَنۡ ‏ حَوۡلَهُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡاَعۡرَابِ ‏ اَنۡ ‏ يَّتَخَلَّفُوۡا ‏ عَنۡ ‏ رَّسُوۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَلَا ‏ يَرۡغَبُوۡا ‏ بِاَنۡفُسِهِمۡ ‏ عَنۡ ‏ نَّـفۡسِهٖ ‌ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ لَا ‏ يُصِيۡبُهُمۡ ‏ ظَمَاٌ ‏ وَّلَا ‏ نَصَبٌ ‏ وَّلَا ‏ مَخۡمَصَةٌ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَلَا ‏ يَطَـُٔــوۡنَ ‏ مَوۡطِئًا ‏ يَّغِيۡظُ ‏ الۡكُفَّارَ ‏ وَلَا ‏ يَنَالُوۡنَ ‏ مِنۡ ‏ عَدُوٍّ ‏ نَّيۡلاً ‏ اِلَّا ‏ كُتِبَ ‏ لَهُمۡ ‏ بِهٖ ‏ عَمَلٌ ‏ صَالِحٌ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يُضِيۡعُ ‏ اَجۡرَ ‏ الۡمُحۡسِنِيۡنَۙ‏ ‏ ﴿۱۲۰﴾ اہل مدینہ کو اور جو ان کے آس پاس دیہاتی رہتے ہیں ان کو شایاں نہ تھا کہ پیغمبر اللہ سے پیچھے رہ جائیں اور نہ یہ کہ اپنی جانوں کو ان کی جان سے زیادہ عزیز رکھیں۔ یہ اس لیے کہ انہیں اللہ کی راہ میں تکلیف پہنچتی ہے پیاس کی، محنت کی یا بھوک کی یا وہ ایسی جگہ چلتے ہیں کہ کافروں کو غصہ آئے یا دشمنوں سے کوئی چیز لیتے ہیں تو ہر بات پر ان کے لیے عمل نیک لکھا جاتا ہے۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ نیکو کاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا وَلَا ‏ يُنۡفِقُوۡنَ ‏ نَفَقَةً ‏ صَغِيۡرَةً ‏ وَّلَا ‏ كَبِيۡرَةً ‏ وَّلَا ‏ يَقۡطَعُوۡنَ ‏ وَادِيًا ‏ اِلَّا ‏ كُتِبَ ‏ لَهُمۡ ‏ لِيَجۡزِيَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ اَحۡسَنَ ‏ مَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ ‏ ﴿۱۲۱﴾ اور (اسی طرح) جو وہ خرچ کرتے ہیں تھوڑا یا بہت یا کوئی میدان طے کرتے ہیں تو یہ سب کچھ ان کے لیے (اعمال صالحہ) میں لکھ لیا جاتا ہے تاکہ اللہ ان کو ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دے وَمَا ‏ كَانَ ‏ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ لِيَنۡفِرُوۡا ‏ كَآفَّةً ‌ ؕ ‏ فَلَوۡلَا ‏ نَفَرَ ‏ مِنۡ ‏ كُلِّ ‏ فِرۡقَةٍ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ طَآٮِٕفَةٌ ‏ لِّيَـتَفَقَّهُوۡا ‏ فِى ‏ الدِّيۡنِ ‏ وَلِيُنۡذِرُوۡا ‏ قَوۡمَهُمۡ ‏ اِذَا ‏ رَجَعُوۡۤا ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ لَعَلَّهُمۡ ‏ يَحۡذَرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۲۲﴾ اور یہ تو ہو نہیں سکتا کہ مومن سب کے سب نکل آئیں۔ تو یوں کیوں نہ کیا کہ ہر ایک جماعت میں سے چند اشخاص نکل جاتے تاکہ دین کا (علم سیکھتے اور اس) میں سمجھ پیدا کرتے اور جب اپنی قوم کی طرف واپس آتے تو ان کو ڈر سناتے تاکہ وہ حذر کرتے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ قَاتِلُوا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَلُوۡنَكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡكُفَّارِ ‏ وَلۡيَجِدُوۡا ‏ فِيۡكُمۡ ‏ غِلۡظَةً‌  ؕ ‏ وَاعۡلَمُوۡاۤ ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مَعَ ‏ الۡمُتَّقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۲۳﴾ اے اہلِ ایمان! اپنے نزدیک کے (رہنے والے) کافروں سے جنگ کرو اور چاہیئے کہ وہ تم میں سختی (یعنی محنت وقوت جنگ) معلوم کریں۔ اور جان رکھو کہ اللہ پرہیز گاروں کے ساتھ ہے وَاِذَا ‏ مَاۤ ‏ اُنۡزِلَتۡ ‏ سُوۡرَةٌ ‏ فَمِنۡهُمۡ ‏ مَّنۡ ‏ يَّقُوۡلُ ‏ اَيُّكُمۡ ‏ زَادَتۡهُ ‏ هٰذِهٖۤ ‏ اِيۡمَانًا‌ ۚ ‏ فَاَمَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ فَزَادَتۡهُمۡ ‏ اِيۡمَانًا ‏ وَّهُمۡ ‏ يَسۡتَبۡشِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۲۴﴾ اور جب کوئی سورت نازل ہوتی ہے تو بعض منافق (استہزاء کرتے اور) پوچھتے کہ اس سورت نے تم میں سے کس کا ایمان زیادہ کیا ہے۔ سو جو ایمان والے ہیں ان کا ایمان تو زیادہ کیا اور وہ خوش ہوتے ہیں وَاَمَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ مَّرَضٌ ‏ فَزَادَتۡهُمۡ ‏ رِجۡسًا ‏ اِلٰى ‏ رِجۡسِهِمۡ ‏ وَمَاتُوۡا ‏ وَهُمۡ ‏ كٰفِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۲۵﴾ اور جن کے دلوں میں مرض ہے، ان کے حق میں خبث پر خبث زیادہ کیا اور وہ مرے بھی تو کافر کے کافر اَوَلَا ‏ يَرَوۡنَ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ يُفۡتَـنُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ كُلِّ ‏ عَامٍ ‏ مَّرَّةً ‏ اَوۡ ‏ مَرَّتَيۡنِ ‏ ثُمَّ ‏ لَا ‏ يَتُوۡبُوۡنَ ‏ وَلَا ‏ هُمۡ ‏ يَذَّكَّرُوۡنَ ‏ ﴿۱۲۶﴾ کیا یہ دیکھتے نہیں کہ یہ ہر سال ایک یا دو بار بلا میں پھنسا دیئے جاتے ہیں پھر بھی توبہ نہیں کرتے اور نہ نصیحت پکڑتے ہیں وَاِذَا ‏ مَاۤ ‏ اُنۡزِلَتۡ ‏ سُوۡرَةٌ ‏ نَّظَرَ ‏ بَعۡضُهُمۡ ‏ اِلٰى ‏ بَعۡضٍؕ ‏ هَلۡ ‏ يَرٰٮكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ اَحَدٍ ‏ ثُمَّ ‏ انْصَرَفُوۡا ‌ ؕ ‏ صَرَفَ ‏ اللّٰهُ ‏ قُلُوۡبَهُمۡ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ قَوۡمٌ ‏ لَّا ‏ يَفۡقَهُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۲۷﴾ اور جب کوئی سورت نازل ہوتی ہے ایک دوسرے کی جانب دیکھنے لگتے ہیں (اور پوچھتے ہیں کہ) بھلا تمہیں کوئی دیکھتا ہے پھر پھر جاتے ہیں۔ اللہ نے ان کے دلوں کو پھیر رکھا ہے کیونکہ یہ ایسے لوگ ہیں کہ سمجھ سے کام نہیں لیتے لَـقَدۡ ‏ جَآءَكُمۡ ‏ رَسُوۡلٌ ‏ مِّنۡ ‏ اَنۡفُسِكُمۡ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ عَلَيۡهِ ‏ مَا ‏ عَنِتُّمۡ ‏ حَرِيۡصٌ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ بِالۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ رَءُوۡفٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۲۸﴾ (لوگو) تمہارے پاس تم ہی میں سے ایک پیغمبر آئے ہیں۔ تمہاری تکلیف ان کو گراں معلوم ہوتی ہے اور تمہاری بھلائی کے خواہش مند ہیں اور مومنوں پر نہایت شفقت کرنے والے (اور) مہربان ہیں فَاِنۡ ‏ تَوَلَّوۡا ‏ فَقُلۡ ‏ حَسۡبِىَ ‏ اللّٰهُ ۖ  ‏ لَاۤ ‏ اِلٰهَ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ ؕ ‏ عَلَيۡهِ ‏ تَوَكَّلۡتُ‌ ؕ ‏ وَهُوَ ‏ رَبُّ ‏ الۡعَرۡشِ ‏ الۡعَظِيۡمِ‏ ‏ ﴿۱۲۹﴾ پھر اگر یہ لوگ پھر جائیں (اور نہ مانیں) تو کہہ دو کہ اللہ مجھے کفایت کرتا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اسی پر میرا بھروسہ ہے اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے