بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے قَدۡ ‏ سَمِعَ ‏ اللّٰهُ ‏ قَوۡلَ ‏ الَّتِىۡ ‏ تُجَادِلُكَ ‏ فِىۡ ‏ زَوۡجِهَا ‏ وَتَشۡتَكِىۡۤ ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‌ۖ  ‏ وَاللّٰهُ ‏ يَسۡمَعُ ‏ تَحَاوُرَكُمَا‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ سَمِيۡعٌ ۢ ‏ بَصِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۱﴾ (اے پیغمبر) جو عورت تم سے اپنے شوہر کے بارے میں بحث جدال کرتی اور اللہ سے شکایت (رنج وملال) کرتی تھی۔ اللہ نے اس کی التجا سن لی اور اللہ تم دونوں کی گفتگو سن رہا تھا۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ سنتا دیکھتا ہے اَلَّذِيۡنَ ‏ يُظٰهِرُوۡنَ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ نِّسَآٮِٕهِمۡ ‏ مَّا ‏ هُنَّ ‏ اُمَّهٰتِهِمۡ‌ؕ ‏ اِنۡ ‏ اُمَّهٰتُهُمۡ ‏ اِلَّا ‏ الّٰٓـىِٔۡ ‏ وَلَدۡنَهُمۡ‌ؕ ‏ وَاِنَّهُمۡ ‏ لَيَقُوۡلُوۡنَ ‏ مُنۡكَرًا ‏ مِّنَ ‏ الۡقَوۡلِ ‏ وَزُوۡرًا‌ؕ ‏ وَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَعَفُوٌّ ‏ غَفُوۡرٌ‏ ‏ ﴿۲﴾ جو لوگ تم میں سے اپنی عورتوں کو ماں کہہ دیتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں (ہوجاتیں) ۔ ان کی مائیں تو وہی ہیں جن کے بطن سے وہ پیدا ہوئے۔ بےشک وہ نامعقول اور جھوٹی بات کہتے ہیں اور اللہ بڑا معاف کرنے والا (اور) بخشنے والا ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ يُظٰهِرُوۡنَ ‏ مِنۡ ‏ نِّسَآٮِٕهِمۡ ‏ ثُمَّ ‏ يَعُوۡدُوۡنَ ‏ لِمَا ‏ قَالُوۡا ‏ فَتَحۡرِيۡرُ ‏ رَقَبَةٍ ‏ مِّنۡ ‏ قَبۡلِ ‏ اَنۡ ‏ يَّتَمَآسَّا‌ ؕ ‏ ذٰ لِكُمۡ ‏ تُوۡعَظُوۡنَ ‏ بِهٖ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ خَبِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۳﴾ اور جو لوگ اپنی بیویوں کو ماں کہہ بیٹھیں پھر اپنے قول سے رجوع کرلیں تو (ان کو) ہم بستر ہونے سے پہلے ایک غلام آزاد کرنا (ضروری) ہے۔ (مومنو) اس (حکم) سے تم کو نصیحت کی جاتی ہے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے فَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَجِدۡ ‏ فَصِيَامُ ‏ شَهۡرَيۡنِ ‏ مُتَتَابِعَيۡنِ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِ ‏ اَنۡ ‏ يَّتَمَآسَّاؕ ‏ فَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَسۡتَطِعۡ ‏ فَاِطۡعَامُ ‏ سِتِّيۡنَ ‏ مِسۡكِيۡنًا‌ؕ ‏ ذٰلِكَ ‏ لِتُؤۡمِنُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ‌ؕ ‏ وَتِلۡكَ ‏ حُدُوۡدُ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ وَلِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ عَذَابٌ ‏ اَلِیْمٌ ‏ ﴿۴﴾ جس کو غلام نہ ملے وہ مجامعت سے پہلے متواتر دو مہینے کے روزے (رکھے) جس کو اس کا بھی مقدور نہ ہوا (اسے) ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا (چاہیئے) ۔ یہ (حکم) اس لئے (ہے) کہ تم اللہ اور اسکے رسول کے فرمانبردار ہوجاؤ۔ اور یہ اللہ کی حدیں ہیں۔ اور نہ ماننے والوں کے لئے درد دینے والا عذاب ہے اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُحَآدُّوۡنَ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ كُبِتُوۡا ‏ كَمَا ‏ كُبِتَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِمۡ‌ ‏ وَقَدۡ ‏ اَنۡزَلۡنَاۤ ‏ اٰيٰتٍۢ ‏ بَيِّنٰتٍ‌ ؕ ‏ وَ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ عَذَابٌ ‏ مُّهِيۡنٌ‌ ۚ ‏ ﴿۵﴾ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ (اسی طرح) ذلیل کئے جائیں گے جس طرح ان سے پہلے لوگ ذلیل کئے گئے تھے اور ہم نے صاف اور صریح آیتیں نازل کردی ہیں۔ جو نہیں مانتے ان کو ذلت کا عذاب ہوگا يَوۡمَ ‏ يَبۡعَثُهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ جَمِيۡعًا ‏ فَيُنَبِّئُهُمۡ ‏ بِمَا ‏ عَمِلُوۡا‌ ؕ ‏ اَحۡصٰٮهُ ‏ اللّٰهُ ‏ وَنَسُوۡهُ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ شَهِيۡدٌ‌‏ ‏ ﴿۶﴾ جس دن اللہ ان سب کو جلا اٹھائے گا تو جو کام وہ کرتے رہے ان کو جتائے گا۔ اللہ کو وہ سب (کام) یاد ہیں اور یہ ان کو بھول گئے ہیں اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَعۡلَمُ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ مَا ‏ يَكُوۡنُ ‏ مِنۡ ‏ نَّجۡوٰى ‏ ثَلٰثَةٍ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ ‏ رَابِعُهُمۡ ‏ وَلَا ‏ خَمۡسَةٍ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ ‏ سَادِسُهُمۡ ‏ وَلَاۤ ‏ اَدۡنٰى ‏ مِنۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ وَلَاۤ ‏ اَكۡثَرَ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ ‏ مَعَهُمۡ ‏ اَيۡنَ ‏ مَا ‏ كَانُوۡا‌ۚ ‏ ثُمَّ ‏ يُنَبِّئُهُمۡ ‏ بِمَا ‏ عَمِلُوۡا ‏ يَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ بِكُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ عَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۷﴾ کیا تم کو معلوم نہیں کہ جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اللہ کو سب معلوم ہے۔ (کسی جگہ) تین (شخصوں) کا (مجمع اور) کانوں میں صلاح ومشورہ نہیں ہوتا مگر وہ ان میں چوتھا ہوتا ہے اور نہ کہیں پانچ کا مگر وہ ان میں چھٹا ہوتا ہے اور نہ اس سے کم یا زیادہ مگر وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے خواہ وہ کہیں ہوں۔ پھر جو جو کام یہ کرتے رہے ہیں قیامت کے دن وہ (ایک ایک) ان کو بتائے گا۔ بےشک اللہ ہر چیز سے واقف ہے اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ نُهُوۡا ‏ عَنِ ‏ النَّجۡوٰى ‏ ثُمَّ ‏ يَعُوۡدُوۡنَ ‏ لِمَا ‏ نُهُوۡا ‏ عَنۡهُ ‏ وَيَتَنٰجَوۡنَ ‏ بِالۡاِثۡمِ ‏ وَالۡعُدۡوَانِ ‏ وَمَعۡصِيَتِ ‏ الرَّسُوۡلِ ‏ وَاِذَا ‏ جَآءُوۡكَ ‏ حَيَّوۡكَ ‏ بِمَا ‏ لَمۡ ‏ يُحَيِّكَ ‏ بِهِ ‏ اللّٰهُۙ ‏ وَيَقُوۡلُوۡنَ ‏ فِىۡۤ ‏ اَنۡفُسِهِمۡ ‏ لَوۡلَا ‏ يُعَذِّبُنَا ‏ اللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ نَقُوۡلُ‌ؕ ‏ حَسۡبُهُمۡ ‏ جَهَنَّمُ‌ۚ ‏ يَصۡلَوۡنَهَا‌ۚ ‏ فَبِئۡسَ ‏ الۡمَصِيۡرُ‏ ‏ ﴿۸﴾ کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو سرگوشیاں کرنے سے منع کیا گیا تھا۔ پھر جس (کام) سے منع کیا گیا تھا وہی پھر کرنے لگے اور یہ تو گناہ اور ظلم اور رسول (اللہ) کی نافرمانی کی سرگوشیاں کرتے ہیں۔ اور جب تمہارے پاس آتے ہیں تو جس (کلمے) سے اللہ نے تم کو دعا نہیں دی اس سے تمہیں دعا دیتے ہیں۔ اور اپنے دل میں کہتے ہیں کہ (اگر یہ واقعی پیغمبر ہیں تو) جو کچھ ہم کہتے ہیں اللہ ہمیں اس کی سزا کیوں نہیں دیتا؟ (اے پیغمبر) ان کو دوزخ (ہی کی سزا) کافی ہے۔ یہ اسی میں داخل ہوں گے۔ اور وہ بری جگہ ہے يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِذَا ‏ تَنَاجَيۡتُمۡ ‏ فَلَا ‏ تَـتَـنَاجَوۡا ‏ بِالۡاِثۡمِ ‏ وَالۡعُدۡوَانِ ‏ وَمَعۡصِيَتِ ‏ الرَّسُوۡلِ ‏ وَتَنَاجَوۡا ‏ بِالۡبِرِّ ‏ وَالتَّقۡوٰى‌ؕ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اِلَيۡهِ ‏ تُحۡشَرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۹﴾ مومنو! جب تم آپس میں سرگوشیاں کرنے لگو تو گناہ اور زیادتی اور پیغمبر کی نافرمانی کی باتیں نہ کرنا بلکہ نیکوکاری اور پرہیزگاری کی باتیں کرنا۔ اور اللہ سے جس کے سامنے جمع کئے جاؤ گے ڈرتے رہنا اِنَّمَا ‏ النَّجۡوٰى ‏ مِنَ ‏ الشَّيۡطٰنِ ‏ لِيَحۡزُنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَلَيۡسَ ‏ بِضَآرِّهِمۡ ‏ شَيۡـًٔـا ‏ اِلَّا ‏ بِاِذۡنِ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ وَعَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ فَلۡيَتَوَكَّلِ ‏ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰﴾ کافروں کی) سرگوشیاں تو شیطان (کی حرکات) سے ہیں (جو) اس لئے (کی جاتی ہیں) کہ مومن (ان سے) غمناک ہوں مگر اللہ کے حکم کے سوا ان سے انہیں کچھ نقصان نہیں پہنچ سکتا۔ تو مومنو کو چاہیئے کہ اللہ ہی پر بھروسہ رکھیں يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِذَا ‏ قِيۡلَ ‏ لَـكُمۡ ‏ تَفَسَّحُوۡا ‏ فِى ‏ الۡمَجٰلِسِ ‏ فَافۡسَحُوۡا ‏ يَفۡسَحِ ‏ اللّٰهُ ‏ لَـكُمۡ‌ ۚ ‏ وَاِذَا ‏ قِيۡلَ ‏ انْشُزُوۡا ‏ فَانْشُزُوۡا ‏ يَرۡفَعِ ‏ اللّٰهُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ مِنۡكُمۡ ۙ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوا ‏ الۡعِلۡمَ ‏ دَرَجٰتٍ ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ خَبِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۱۱﴾ مومنو! جب تم سے کہا جائے کہ مجلس میں کھل کر بیٹھو تو کھل بیٹھا کرو۔ اللہ تم کو کشادگی بخشے گا۔ اور جب کہا جائے کہ اُٹھ کھڑے ہو تو اُٹھ کھڑے ہوا کرو۔ جو لوگ تم میں سے ایمان لائے ہیں اور جن کو علم عطا کیا گیا ہے اللہ ان کے درجے بلند کرے گا۔ اور اللہ تمہارے سب کاموں سے واقف ہے يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِذَا ‏ نَاجَيۡتُمُ ‏ الرَّسُوۡلَ ‏ فَقَدِّمُوۡا ‏ بَيۡنَ ‏ يَدَىۡ ‏ نَجۡوٰٮكُمۡ ‏ صَدَقَةً ‌ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ خَيۡرٌ ‏ لَّكُمۡ ‏ وَاَطۡهَرُ ‌ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ تَجِدُوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ ‏ ﴿۱۲﴾ مومنو! جب تم پیغمبر کے کان میں کوئی بات کہو تو بات کہنے سے پہلے (مساکین کو) کچھ خیرات دے دیا کرو۔ یہ تمہارے لئے بہت بہتر اور پاکیزگی کی بات ہے۔ اور اگر خیرات تم کو میسر نہ آئے تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے ءَاَشۡفَقۡتُمۡ ‏ اَنۡ ‏ تُقَدِّمُوۡا ‏ بَيۡنَ ‏ يَدَىۡ ‏ نَجۡوٰٮكُمۡ ‏ صَدَقٰتٍ‌ ؕ ‏ فَاِذۡ ‏ لَمۡ ‏ تَفۡعَلُوۡا ‏ وَتَابَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ فَاَقِيۡمُوا ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَ اٰتُوا ‏ الزَّكٰوةَ ‏ وَاَطِيۡعُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ خَبِيۡرٌۢ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۳﴾ کیا تم اس سےکہ پیغمبر کے کان میں کوئی بات کہنے سے پہلے خیرات دیا کرو ڈر گئے؟ پھر جب تم نے (ایسا) نہ کیا اور اللہ نے تمہیں معاف کردیا تو نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے رہو اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتے رہو۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ تَوَلَّوۡا ‏ قَوۡمًا ‏ غَضِبَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِمؕۡ ‏ مَّا ‏ هُمۡ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ وَلَا ‏ مِنۡهُمۡۙ ‏ وَيَحۡلِفُوۡنَ ‏ عَلَى ‏ الۡكَذِبِ ‏ وَهُمۡ ‏ يَعۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۴﴾ بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو ایسوں سے دوستی کرتے ہیں جن پر اللہ کا غضب ہوا۔ وہ نہ تم میں ہیں نہ ان میں۔ اور جان بوجھ کر جھوٹی باتوں پر قسمیں کھاتے ہیں اَعَدَّ ‏ اللّٰهُ ‏ لَهُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ شَدِيۡدًا‌ ؕ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ سَآءَ ‏ مَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۵﴾ اللہ نے ان کے لئے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے۔ یہ جو کچھ کرتے ہیں یقیناً برا ہے اِتَّخَذُوۡۤا ‏ اَيۡمَانَهُمۡ ‏ جُنَّةً ‏ فَصَدُّوۡا ‏ عَنۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ فَلَهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ مُّهِيۡنٌ‏ ‏ ﴿۱۶﴾ انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا لیا اور (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روک دیا ہے سو ان کے لئے ذلت کا عذاب ہے لَنۡ ‏ تُغۡنِىَ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ اَمۡوَالُهُمۡ ‏ وَلَاۤ ‏ اَوۡلَادُهُمۡ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ شَيۡــًٔـا‌ ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ اَصۡحٰبُ ‏ النَّارِ‌ ؕ ‏ هُمۡ ‏ فِيۡهَا ‏ خٰلِدُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۷﴾ اللہ کے (عذاب کے) سامنے نہ تو ان کا مال ہی کچھ کام آئے گا اور نہ اولاد ہی (کچھ فائدہ دے گی) ۔ یہ لوگ اہل دوزخ ہیں اس میں ہمیشہ (جلتے) رہیں گے يَوۡمَ ‏ يَبۡعَثُهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ جَمِيۡعًا ‏ فَيَحۡلِفُوۡنَ ‏ لَهٗ ‏ كَمَا ‏ يَحۡلِفُوۡنَ ‏ لَـكُمۡ‌ ‏ وَيَحۡسَبُوۡنَ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ عَلٰى ‏ شَىۡءٍ ‌ ؕ ‏ اَلَاۤ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ هُمُ ‏ الۡكٰذِبُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۸﴾ جس دن اللہ ان سب کو جلا اٹھائے گا تو جس طرح تمہارے سامنے قسمیں کھاتے (اسی طرح) اللہ کے سامنے قسمیں کھائیں گے اور خیال کریں گے کہ (ایسا کرنے سے) کام لے نکلے ہیں۔ دیکھو یہ جھوٹے (اور برسر غلط) ہیں اِسۡتَحۡوَذَ ‏ عَلَيۡهِمُ ‏ الشَّيۡطٰنُ ‏ فَاَنۡسٰٮهُمۡ ‏ ذِكۡرَ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ حِزۡبُ ‏ الشَّيۡطٰنِ‌ؕ ‏ اَلَاۤ ‏ اِنَّ ‏ حِزۡبَ ‏ الشَّيۡطٰنِ ‏ هُمُ ‏ الۡخٰسِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۹﴾ شیطان نے ان کو قابو میں کرلیا ہے۔ اور اللہ کی یاد ان کو بھلا دی ہے۔ یہ (جماعت) شیطان کا لشکر ہے۔ اور سن رکھو کہ شیطان کا لشکر نقصان اٹھانے والا ہے اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُحَآدُّوۡنَ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗۤ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ فِى ‏ الۡاَذَلِّيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۰﴾ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ نہایت ذلیل ہوں گے كَتَبَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَاَغۡلِبَنَّ ‏ اَنَا ‏ وَرُسُلِىۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ قَوِىٌّ ‏ عَزِيۡزٌ‏ ‏ ﴿۲۱﴾ اللہ کا حکم ناطق ہے کہ میں اور میرے پیغمبر ضرور غالب رہیں گے۔ بےشک اللہ زورآور (اور) زبردست ہے لَا ‏ تَجِدُ ‏ قَوۡمًا ‏ يُّؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ يُوَآدُّوۡنَ ‏ مَنۡ ‏ حَآدَّ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ وَلَوۡ ‏ كَانُوۡۤا ‏ اٰبَآءَهُمۡ ‏ اَوۡ ‏ اَبۡنَآءَهُمۡ ‏ اَوۡ ‏ اِخۡوَانَهُمۡ ‏ اَوۡ ‏ عَشِيۡرَتَهُمۡ‌ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ كَتَبَ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمُ ‏ الۡاِيۡمَانَ ‏ وَاَيَّدَهُمۡ ‏ بِرُوۡحٍ ‏ مِّنۡهُ‌ ؕ ‏ وَيُدۡخِلُهُمۡ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَا‌ ؕ ‏ رَضِىَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ وَرَضُوۡا ‏ عَنۡهُ‌ ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ حِزۡبُ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ اَلَاۤ ‏ اِنَّ ‏ حِزۡبَ ‏ اللّٰهِ ‏ هُمُ ‏ الۡمُفۡلِحُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۲﴾ جو لوگ اللہ پر اور روز قیامت پر ایمان رکھتے ہیں تم ان کو اللہ اور اس کے رسول کے دشمنوں سے دوستی کرتے ہوئے نہ دیکھو گے۔ خواہ وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا خاندان ہی کے لوگ ہوں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان (پتھر پر لکیر کی طرح) تحریر کردیا ہے اور فیض غیبی سے ان کی مدد کی ہے۔ اور وہ ان کو بہشتوں میں جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے گا ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ اللہ ان سے خوش اور وہ اللہ سے خوش۔ یہی گروہ اللہ کا لشکر ہے۔ (اور) سن رکھو کہ اللہ ہی کا لشکر مراد حاصل کرنے والا ہے