بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے هَلۡ ‏ اَتٰى ‏ عَلَى ‏ الۡاِنۡسَانِ ‏ حِيۡنٌ ‏ مِّنَ ‏ الدَّهۡرِ ‏ لَمۡ ‏ يَكُنۡ ‏ شَيۡـًٔـا ‏ مَّذۡكُوۡرًا‏ ‏ ﴿۱﴾ بےشک انسان پر زمانے میں ایک ایسا وقت بھی آچکا ہے کہ وہ کوئی چیز قابل ذکر نہ تھی اِنَّا ‏ خَلَقۡنَا ‏ الۡاِنۡسَانَ ‏ مِنۡ ‏ نُّطۡفَةٍ ‏ اَمۡشَاجٍۖ ‏ نَّبۡتَلِيۡهِ ‏ فَجَعَلۡنٰهُ ‏ سَمِيۡعًۢا ‏ بَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۲﴾ ہم نے انسان کو نطفہٴ مخلوط سے پیدا کیا تاکہ اسے آزمائیں تو ہم نے اس کو سنتا دیکھتا بنایا اِنَّا ‏ هَدَيۡنٰهُ ‏ السَّبِيۡلَ ‏ اِمَّا ‏ شَاكِرًا ‏ وَّاِمَّا ‏ كَفُوۡرًا‏ ‏ ﴿۳﴾ (اور) اسے رستہ بھی دکھا دیا۔ (اب) وہ خواہ شکرگزار ہو خواہ ناشکرا اِنَّاۤ ‏ اَعۡتَدۡنَا ‏ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ سَلٰسِلَا۟ ‏ وَاَغۡلٰلًا ‏ وَّسَعِيۡرًا‏ ‏ ﴿۴﴾ ہم نے کافروں کے لئے زنجیر اور طوق اور دہکتی آگ تیار کر رکھی ہے اِنَّ ‏ الۡاَبۡرَارَ ‏ يَشۡرَبُوۡنَ ‏ مِنۡ ‏ كَاۡسٍ ‏ كَانَ ‏ مِزَاجُهَا ‏ كَافُوۡرًا‌ۚ‏ ‏ ﴿۵﴾ جو نیکو کار ہیں اور وہ ایسی شراب نوش جان کریں گے جس میں کافور کی آمیزش ہوگی عَيۡنًا ‏ يَّشۡرَبُ ‏ بِهَا ‏ عِبَادُ ‏ اللّٰهِ ‏ يُفَجِّرُوۡنَهَا ‏ تَفۡجِيۡرًا‏ ‏ ﴿۶﴾ یہ ایک چشمہ ہے جس میں سے اللہ کے بندے پئیں گے اور اس میں سے (چھوٹی چھوٹی) نہریں نکالیں گے يُوۡفُوۡنَ ‏ بِالنَّذۡرِ ‏ وَيَخَافُوۡنَ ‏ يَوۡمًا ‏ كَانَ ‏ شَرُّهٗ ‏ مُسۡتَطِيۡرًا‏ ‏ ﴿۷﴾ یہ لوگ نذریں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے جس کی سختی پھیل رہی ہوگی خوف رکھتے ہیں وَيُطۡعِمُوۡنَ ‏ الطَّعَامَ ‏ عَلٰى ‏ حُبِّهٖ ‏ مِسۡكِيۡنًا ‏ وَّيَتِيۡمًا ‏ وَّاَسِيۡرًا ‏ ﴿۸﴾ اور باوجود یہ کہ ان کو خود طعام کی خواہش (اور حاجت) ہے فقیروں اور یتیموں اور قیدیوں کو کھلاتے ہیں اِنَّمَا ‏ نُطۡعِمُكُمۡ ‏ لِـوَجۡهِ ‏ اللّٰهِ ‏ لَا ‏ نُرِيۡدُ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ جَزَآءً ‏ وَّلَا ‏ شُكُوۡرًا‏ ‏ ﴿۹﴾ (اور کہتے ہیں کہ) ہم تم کو خالص اللہ کے لئے کھلاتے ہیں۔ نہ تم سے عوض کے خواستگار ہیں نہ شکرگزاری کے (طلبگار) اِنَّا ‏ نَخَافُ ‏ مِنۡ ‏ رَّبِّنَا ‏ يَوۡمًا ‏ عَبُوۡسًا ‏ قَمۡطَرِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۰﴾ ہم کو اپنے پروردگار سے اس دن کا ڈر لگتا ہے (جو چہروں کو) کریہہ المنظر اور (دلوں کو) سخت (مضطر کر دینے والا) ہے فَوَقٰٮهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ شَرَّ ‏ ذٰلِكَ ‏ الۡيَوۡمِ ‏ وَلَقّٰٮهُمۡ ‏ نَضۡرَةً ‏ وَّسُرُوۡرًا‌ۚ‏ ‏ ﴿۱۱﴾ تو اللہ ان کو اس دن کی سختی سے بچالے گا اور تازگی اور خوش دلی عنایت فرمائے گا وَجَزٰٮهُمۡ ‏ بِمَا ‏ صَبَرُوۡا ‏ جَنَّةً ‏ وَّحَرِيۡرًا ۙ ‏ ﴿۱۲﴾ اور ان کے صبر کے بدلے ان کو بہشت (کے باغات) اور ریشم (کے ملبوسات) عطا کرے گا مُّتَّكِـِٕـيۡنَ ‏ فِيۡهَا ‏ عَلَى ‏ الۡاَرَآٮِٕكِ‌ۚ ‏ لَا ‏ يَرَوۡنَ ‏ فِيۡهَا ‏ شَمۡسًا ‏ وَّلَا ‏ زَمۡهَرِيۡرًا‌ۚ‏ ‏ ﴿۱۳﴾ ان میں وہ تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے۔ وہاں نہ دھوپ (کی حدت) دیکھیں گے نہ سردی کی شدت وَدَانِيَةً ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ ظِلٰلُهَا ‏ وَذُلِّلَتۡ ‏ قُطُوۡفُهَا ‏ تَذۡلِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۴﴾ ان سے (ثمردار شاخیں اور) ان کے سائے قریب ہوں گے اور میوؤں کے گچھے جھکے ہوئے لٹک رہے ہوں گے وَيُطَافُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ بِاٰنِيَةٍ ‏ مِّنۡ ‏ فِضَّةٍ ‏ وَّاَكۡوَابٍ ‏ كَانَتۡ ‏ قَوَارِيۡرَا۟ؔ ۙ ‏ ﴿۱۵﴾ خدام) چاندی کے باسن لئے ہوئے ان کے اردگرد پھریں گے اور شیشے کے (نہایت شفاف) گلاس قَوَارِيۡرَا۟ؔ ‏ مِنۡ ‏ فِضَّةٍ ‏ قَدَّرُوۡهَا ‏ تَقۡدِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۶﴾ اور شیشے بھی چاندی کے جو ٹھیک اندازے کے مطابق بنائے گئے ہیں وَيُسۡقَوۡنَ ‏ فِيۡهَا ‏ كَاۡسًا ‏ كَانَ ‏ مِزَاجُهَا ‏ زَنۡجَبِيۡلًا ۚ ‏ ﴿۱۷﴾ اور وہاں ان کو ایسی شراب (بھی) پلائی جائے گی جس میں سونٹھ کی آمیزش ہوگی عَيۡنًا ‏ فِيۡهَا ‏ تُسَمّٰى ‏ سَلۡسَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۸﴾ یہ بہشت میں ایک چشمہ ہے جس کا نام سلسبیل ہے وَيَطُوۡفُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ وِلۡدَانٌ ‏ مُّخَلَّدُوۡنَ‌ۚ ‏ اِذَا ‏ رَاَيۡتَهُمۡ ‏ حَسِبۡتَهُمۡ ‏ لُـؤۡلُـؤًا ‏ مَّنۡثُوۡرًا‏ ‏ ﴿۱۹﴾ اور ان کے پاس لڑکے آتے جاتے ہوں گے جو ہمیشہ (ایک ہی حالت پر) رہیں گے۔ جب تم ان پر نگاہ ڈالو تو خیال کرو کہ بکھرے ہوئے موتی ہیں وَاِذَا ‏ رَاَيۡتَ ‏ ثَمَّ ‏ رَاَيۡتَ ‏ نَعِيۡمًا ‏ وَّمُلۡكًا ‏ كَبِيۡرًا ‏ ﴿۲۰﴾ اور بہشت میں (جہاں) آنکھ اٹھاؤ گے کثرت سے نعمت اور عظیم (الشان) سلطنت دیکھو گے عٰلِيَهُمۡ ‏ ثِيَابُ ‏ سُنۡدُسٍ ‏ خُضۡرٌ ‏ وَّاِسۡتَبۡرَقٌ‌ ‏ وَّحُلُّوۡۤا ‏ اَسَاوِرَ ‏ مِنۡ ‏ فِضَّةٍ ‏ ‌ۚوَسَقٰٮهُمۡ ‏ رَبُّهُمۡ ‏ شَرَابًا ‏ طَهُوۡرًا ‏ ﴿۲۱﴾ ان (کے بدنوں) پر دیبا سبز اور اطلس کے کپڑے ہوں گے۔ اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے اور ان کا پروردگار ان کو نہایت پاکیزہ شراب پلائے گا اِنَّ ‏ هٰذَا ‏ كَانَ ‏ لَـكُمۡ ‏ جَزَآءً ‏ وَّكَانَ ‏ سَعۡيُكُمۡ ‏ مَّشۡكُوۡرًا‏ ‏ ﴿۲۲﴾ یہ تمہارا صلہ اور تمہاری کوشش (اللہ کے ہاں) مقبول ہوئی اِنَّا ‏ نَحۡنُ ‏ نَزَّلۡنَا ‏ عَلَيۡكَ ‏ الۡقُرۡاٰنَ ‏ تَنۡزِيۡلًا ۚ ‏ ﴿۲۳﴾ اے محمد (ﷺ) ہم نے تم پر قرآن آہستہ آہستہ نازل کیا ہے فَاصۡبِرۡ ‏ لِحُكۡمِ ‏ رَبِّكَ ‏ وَلَا ‏ تُطِعۡ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ اٰثِمًا ‏ اَوۡ ‏ كَفُوۡرًا‌ۚ‏ ‏ ﴿۲۴﴾ تو اپنے پروردگار کے حکم کے مطابق صبر کئے رہو اور ان لوگوں میں سے کسی بد عمل اور ناشکرے کا کہا نہ مانو وَاذۡ ‏ كُرِاسۡمَ ‏ رَبِّكَ ‏ بُكۡرَةً ‏ وَّاَصِيۡلًا ۚ  ۖ ‏ ﴿۲۵﴾ اور صبح وشام اپنے پروردگار کا نام لیتے رہو وَمِنَ ‏ الَّيۡلِ ‏ فَاسۡجُدۡ ‏ لَهٗ ‏ وَسَبِّحۡهُ ‏ لَيۡلًا ‏ طَوِيۡلًا‏ ‏ ﴿۲۶﴾ اور رات کو بڑی رات تک سجدے کرو اور اس کی پاکی بیان کرتے رہو اِنَّ ‏ هٰٓؤُلَاۤءِ ‏ يُحِبُّوۡنَ ‏ الۡعَاجِلَةَ ‏ وَيَذَرُوۡنَ ‏ وَرَآءَهُمۡ ‏ يَوۡمًا ‏ ثَقِيۡلًا ‏ ﴿۲۷﴾ یہ لوگ دنیا کو دوست رکھتے ہیں اور (قیامت کے) بھاری دن کو پس پشت چھوڑے دیتے ہیں نَحۡنُ ‏ خَلَقۡنٰهُمۡ ‏ وَشَدَدۡنَاۤ ‏ اَسۡرَهُمۡ‌ۚ ‏ وَاِذَا ‏ شِئۡنَا ‏ بَدَّلۡنَاۤ ‏ اَمۡثَالَهُمۡ ‏ تَبۡدِيۡلًا‏ ‏ ﴿۲۸﴾ ہم نے ان کو پیدا کیا اور ان کے مقابل کو مضبوط بنایا۔ اور اگر ہم چاہیں تو ان کے بدلے ان ہی کی طرح اور لوگ لے آئیں اِنَّ ‏ هٰذِهٖ ‏ تَذۡكِرَةٌ ‌ۚ ‏ فَمَنۡ ‏ شَآءَ ‏ اتَّخَذَ ‏ اِلٰى ‏ رَبِّهٖ ‏ سَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۲۹﴾ یہ تو نصیحت ہے۔ جو چاہے اپنے پروردگار کی طرف پہنچنے کا رستہ اختیار کرے وَمَا ‏ تَشَآءُوۡنَ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡ ‏ يَّشَآءَ ‏ اللّٰهُ ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا  ۖ ‏ ﴿۳۰﴾ اور تم کچھ بھی نہیں چاہ سکتے مگر جو اللہ کو منظور ہو۔ بےشک اللہ جاننے والا حکمت والا ہے يُّدۡخِلُ ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‏ فِىۡ ‏ رَحۡمَتِهٖ‌ؕ ‏ وَالظّٰلِمِيۡنَ ‏ اَعَدَّ ‏ لَهُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ اَلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۳۱﴾ جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرلیتا ہے اور ظالموں کے لئے اس نے دکھ دینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے