بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ النَّاسُ ‏ اتَّقُوۡا ‏ رَبَّكُمُ ‏ الَّذِىۡ ‏ خَلَقَكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ نَّفۡسٍ ‏ وَّاحِدَةٍ ‏ وَّخَلَقَ ‏ مِنۡهَا ‏ زَوۡجَهَا ‏ وَبَثَّ ‏ مِنۡهُمَا ‏ رِجَالًا ‏ كَثِيۡرًا ‏ وَّنِسَآءً‌ ۚ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ الَّذِىۡ ‏ تَسَآءَلُوۡنَ ‏ بِهٖ ‏ وَالۡاَرۡحَامَ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ رَقِيۡبًا ‏ ﴿۱﴾ لوگو اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تم کو ایک شخص سے پیدا کیا (یعنی اول) اس سے اس کا جوڑا بنایا۔ پھر ان دونوں سے کثرت سے مرد وعورت (پیدا کرکے روئے زمین پر) پھیلا دیئے۔ اور خدا سے جس کے نام کو تم اپنی حاجت بر آری کا ذریعہ بناتے ہو ڈرو اور (قطع مودت) ارحام سے (بچو) کچھ شک نہیں کہ خدا تمہیں دیکھ رہا ہے وَاٰ تُوا ‏ الۡيَتٰمٰٓى ‏ اَمۡوَالَهُمۡ‌ ‏ وَلَا ‏ تَتَبَدَّلُوا ‏ الۡخَبِيۡثَ ‏ بِالطَّيِّبِ ‏ وَلَا ‏ تَاۡكُلُوۡۤا ‏ اَمۡوَالَهُمۡ‌ ‏ اِلٰٓى ‏ اَمۡوَالِكُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ كَانَ ‏ حُوۡبًا ‏ كَبِيۡرًا‏‏ ‏ ﴿۲﴾ اور یتیموں کا مال (جو تمہاری تحویل میں ہو) ان کے حوالے کردو اور ان کے پاکیزہ (اور عمدہ) مال کو (اپنے ناقص اور) برے مال سے نہ بدلو۔ اور نہ ان کا مال اپنے مال میں ملا کر کھاؤ۔ کہ یہ بڑا سخت گناہ ہے وَاِنۡ ‏ خِفۡتُمۡ ‏ اَلَّا ‏ تُقۡسِطُوۡا ‏ فِى ‏ الۡيَتٰمٰى ‏ فَانْكِحُوۡا ‏ مَا ‏ طَابَ ‏ لَـكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ النِّسَآءِ ‏ مَثۡنٰى ‏ وَثُلٰثَ ‏ وَرُبٰعَ ‌ ‌ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ خِفۡتُمۡ ‏ اَلَّا ‏ تَعۡدِلُوۡا ‏ فَوَاحِدَةً ‏ اَوۡ ‏ مَا ‏ مَلَـكَتۡ ‏ اَيۡمَانُكُمۡ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ اَدۡنٰٓى ‏ اَلَّا ‏ تَعُوۡلُوۡا ؕ ‏ ﴿۳﴾ اور اگر تم کو اس بات کا خوف ہو کہ یتیم لڑکیوں کے بارےانصاف نہ کرسکوگے تو ان کے سوا جو عورتیں تم کو پسند ہوں دو دو یا تین تین یا چار چار ان سے نکاح کرلو۔ اور اگر اس بات کا اندیشہ ہو کہ (سب عورتوں سے) یکساں سلوک نہ کرسکو گے تو ایک عورت (کافی ہے) یا لونڈی جس کے تم مالک ہو۔ اس سے تم بےانصافی سے بچ جاؤ گے وَاٰ تُوا ‏ النِّسَآءَ ‏ صَدُقٰتِهِنَّ ‏ نِحۡلَةً ‌ ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ طِبۡنَ ‏ لَـكُمۡ ‏ عَنۡ ‏ شَىۡءٍ ‏ مِّنۡهُ ‏ نَفۡسًا ‏ فَكُلُوۡهُ ‏ هَنِيۡٓــًٔـا ‏ مَّرِیۡٓـــٴًﺎ‏ ‏ ﴿۴﴾ اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دیا کرو۔ ہاں اگر وہ اپنی خوشی سے اس میں سے کچھ تم کو چھوڑ دیں تو اسے ذوق شوق سے کھالو وَلَا ‏ تُؤۡتُوا ‏ السُّفَهَآءَ ‏ اَمۡوَالَـكُمُ ‏ الَّتِىۡ ‏ جَعَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَـكُمۡ ‏ قِيٰمًا ‏ وَّارۡزُقُوۡهُمۡ ‏ فِيۡهَا ‏ وَاكۡسُوۡهُمۡ ‏ وَقُوۡلُوۡا ‏ لَهُمۡ ‏ قَوۡلًا ‏ مَّعۡرُوۡفًا‏ ‏ ﴿۵﴾ اور بےعقلوں کو ان کا مال جسے اللہ نے تم لوگوں کے لئے سبب معیشت بنایا ہے مت دو (ہاں) اس میں سے ان کو کھلاتے اور پہناتے رہے اور ان سے معقول باتیں کہتے رہو وَابۡتَلُوا ‏ الۡيَتٰمٰى ‏ حَتّٰىۤ ‏ اِذَا ‏ بَلَغُوا ‏ النِّكَاحَ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ اٰنَسۡتُمۡ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ رُشۡدًا ‏ فَادۡفَعُوۡۤا ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ اَمۡوَالَهُمۡ‌ۚ ‏ وَلَا ‏ تَاۡكُلُوۡهَاۤ ‏ اِسۡرَافًا ‏ وَّبِدَارًا ‏ اَنۡ ‏ يَّكۡبَرُوۡا‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ كَانَ ‏ غَنِيًّا ‏ فَلۡيَسۡتَعۡفِفۡ‌ ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ كَانَ ‏ فَقِيۡرًا ‏ فَلۡيَاۡكُلۡ ‏ بِالۡمَعۡرُوۡفِ‌ ؕ ‏ فَاِذَا ‏ دَفَعۡتُمۡ ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ اَمۡوَالَهُمۡ ‏ فَاَشۡهِدُوۡا ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ حَسِيۡبًا‏ ‏ ﴿۶﴾ اور یتمیوں کو بالغ ہونے تک کام کاج میں مصروف رکھو پھر (بالغ ہونے پر) اگر ان میں عقل کی پختگی دیکھو تو ان کا مال ان کے حوالے کردو اور اس خوف سے کہ وہ بڑے ہوجائیں گے (یعنی بڑے ہو کر تم سے اپنا مال واپس لے لیں گے) اس کو فضول خرچی اور جلدی میں نہ اڑا دینا۔ جو شخص آسودہ حال ہو اس کو (ایسے مال سے قطعی طور پر) پرہیز رکھنا چاہیئے اور جو بے مقدور ہو وہ مناسب طور پر (یعنی بقدر خدمت) کچھ لے لے اور جب ان کا مال ان کے حوالے کرنے لگو تو گواہ کرلیا کرو۔ اور حقیقت میں تو اللہ ہی (گواہ اور) حساب لینے والا کافی ہے لِلرِّجَالِ ‏ نَصِيۡبٌ ‏ مِّمَّا ‏ تَرَكَ ‏ الۡوَالِدٰنِ ‏ وَالۡاَقۡرَبُوۡنَ ‏ وَلِلنِّسَآءِ ‏ نَصِيۡبٌ ‏ مِّمَّا ‏ تَرَكَ ‏ الۡوَالِدٰنِ ‏ وَالۡاَقۡرَبُوۡنَ ‏ مِمَّا ‏ قَلَّ ‏ مِنۡهُ ‏ اَوۡ ‏ كَثُرَ ‌ؕ ‏ نَصِيۡبًا ‏ مَّفۡرُوۡضًا ‏ ﴿۷﴾ جو مال ماں باپ اور رشتہ دار چھوڑ مریں تھوڑا ہو یا بہت۔ اس میں مردوں کا بھی حصہ ہے اور عورتوں کا بھی یہ حصے (اللہ کے) مقرر کئے ہوئے ہیں وَاِذَا ‏ حَضَرَ ‏ الۡقِسۡمَةَ ‏ اُولُوا ‏ الۡقُرۡبٰى ‏ وَالۡيَتٰمٰى ‏ وَالۡمَسٰكِيۡنُ ‏ فَارۡزُقُوۡهُمۡ ‏ مِّنۡهُ ‏ وَقُوۡلُوۡا ‏ لَهُمۡ ‏ قَوۡلًا ‏ مَّعۡرُوۡفًا‏ ‏ ﴿۸﴾ اور جب میراث کی تقسیم کے وقت (غیر وارث) رشتہ دار اور یتیم اور محتاج آجائیں تو ان کو بھی اس میں سے کچھ دے دیا کرو۔ اور شیریں کلامی سے پیش آیا کرو وَلۡيَخۡشَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ لَوۡ ‏ تَرَكُوۡا ‏ مِنۡ ‏ خَلۡفِهِمۡ ‏ ذُرِّيَّةً ‏ ضِعٰفًا ‏ خَافُوۡا ‏ عَلَيۡهِمۡ  ‏ فَلۡيَتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَلۡيَقُوۡلُوا ‏ قَوۡلًا ‏ سَدِيۡدًا‏ ‏ ﴿۹﴾ اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیئے جو (ایسی حالت میں ہوں کہ) اپنے بعد ننھے ننھے بچے چھوڑ جائیں اور ان کو ان کی نسبت خوف ہو (کہ ان کے مرنے کے بعد ان بیچاروں کا کیا حال ہوگا) پس چاہیئے کہ یہ لوگ اللہ سے ڈریں اور معقول بات کہیں اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَاۡكُلُوۡنَ ‏ اَمۡوَالَ ‏ الۡيَتٰمٰى ‏ ظُلۡمًا ‏ اِنَّمَا ‏ يَاۡكُلُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ بُطُوۡنِهِمۡ ‏ نَارًا ‌ ؕ ‏ وَسَيَـصۡلَوۡنَ ‏ سَعِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۰﴾ لوگ یتیموں کا مال ناجائز طور پر کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہیں۔ اور دوزخ میں ڈالے جائیں گے يُوۡصِيۡكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ فِىۡۤ ‏ اَوۡلَادِكُمۡ‌ ‏ لِلذَّكَرِ ‏ مِثۡلُ ‏ حَظِّ ‏ الۡاُنۡثَيَيۡنِ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ كُنَّ ‏ نِسَآءً ‏ فَوۡقَ ‏ اثۡنَتَيۡنِ ‏ فَلَهُنَّ ‏ ثُلُثَا ‏ مَا ‏ تَرَكَ ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ كَانَتۡ ‏ وَاحِدَةً ‏ فَلَهَا ‏ النِّصۡفُ‌ ؕ ‏ وَلِاَ ‏ بَوَيۡهِ ‏ لِكُلِّ ‏ وَاحِدٍ ‏ مِّنۡهُمَا ‏ السُّدُسُ ‏ مِمَّا ‏ تَرَكَ ‏ اِنۡ ‏ كَانَ ‏ لَهٗ ‏ وَلَدٌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَكُنۡ ‏ لَّهٗ ‏ وَلَدٌ ‏ وَّوَرِثَهٗۤ ‏ اَبَوٰهُ ‏ فَلِاُمِّهِ ‏ الثُّلُثُ ‌ ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ كَانَ ‏ لَهٗۤ ‏ اِخۡوَةٌ ‏ فَلِاُمِّهِ ‏ السُّدُسُ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ وَصِيَّةٍ ‏ يُّوۡصِىۡ ‏ بِهَاۤ ‏ اَوۡ ‏ دَيۡنٍ‌ ؕ ‏ اٰبَآؤُكُمۡ ‏ وَاَبۡنَآؤُكُمۡ ۚ ‏ لَا ‏ تَدۡرُوۡنَ ‏ اَيُّهُمۡ ‏ اَقۡرَبُ ‏ لَـكُمۡ ‏ نَفۡعًا‌ ؕ ‏ فَرِيۡضَةً ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۱﴾ اللہ تمہاری اولاد کے بارے میں تم کو ارشاد فرماتا ہے کہ ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے حصے کے برابر ہے۔ اور اگر اولاد میت صرف لڑکیاں ہی ہوں (یعنی دو یا) دو سے زیادہ تو کل ترکے میں ان کادو تہائی۔ اور اگر صرف ایک لڑکی ہو تو اس کا حصہ نصف۔ اور میت کے ماں باپ کا یعنی دونوں میں سے ہر ایک کا ترکے میں چھٹا حصہ بشرطیکہ میت کے اولاد ہو۔ اور اگر اولاد نہ ہو اور صرف ماں باپ ہی اس کے وارث ہوں تو ایک تہائی ماں کا حصہ۔ اور اگر میت کے بھائی بھی ہوں تو ماں کا چھٹا حصہ۔ (اور یہ تقسیم ترکہ میت کی) وصیت (کی تعمیل) کے بعد جو اس نے کی ہو یا قرض کے (ادا ہونے کے بعد جو اس کے ذمے ہو عمل میں آئے گی) تم کو معلوم نہیں کہ تمہارے باپ دادؤں اور بیٹوں پوتوں میں سے فائدے کے لحاظ سے کون تم سے زیادہ قریب ہے، یہ حصے اللہ کے مقرر کئے ہوئے ہیں اور اللہ سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا ہے وَلَـكُمۡ ‏ نِصۡفُ ‏ مَا ‏ تَرَكَ ‏ اَزۡوَاجُكُمۡ ‏ اِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَكُنۡ ‏ لَّهُنَّ ‏ وَلَدٌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ كَانَ ‏ لَهُنَّ ‏ وَلَدٌ ‏ فَلَـكُمُ ‏ الرُّبُعُ ‏ مِمَّا ‏ تَرَكۡنَ‌ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ وَصِيَّةٍ ‏ يُّوۡصِيۡنَ ‏ بِهَاۤ ‏ اَوۡ ‏ دَ يۡنٍ‌ ؕ ‏ وَلَهُنَّ ‏ الرُّبُعُ ‏ مِمَّا ‏ تَرَكۡتُمۡ ‏ اِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَكُنۡ ‏ لَّكُمۡ ‏ وَلَدٌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ كَانَ ‏ لَـكُمۡ ‏ وَلَدٌ ‏ فَلَهُنَّ ‏ الثُّمُنُ ‏ مِمَّا ‏ تَرَكۡتُمۡ‌ ‏ مِّنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ وَصِيَّةٍ ‏ تُوۡصُوۡنَ ‏ بِهَاۤ ‏ اَوۡ ‏ دَ يۡنٍ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ كَانَ ‏ رَجُلٌ ‏ يُّوۡرَثُ ‏ كَلٰلَةً ‏ اَوِ ‏ امۡرَاَةٌ ‏ وَّلَهٗۤ ‏ اَخٌ ‏ اَوۡ ‏ اُخۡتٌ ‏ فَلِكُلِّ ‏ وَاحِدٍ ‏ مِّنۡهُمَا ‏ السُّدُسُ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ كَانُوۡۤا ‏ اَكۡثَرَ ‏ مِنۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ فَهُمۡ ‏ شُرَكَآءُ ‏ فِى ‏ الثُّلُثِ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ وَصِيَّةٍ ‏ يُّوۡصٰى ‏ بِهَاۤ ‏ اَوۡ ‏ دَ يۡنٍ ۙ ‏ غَيۡرَ ‏ مُضَآرٍّ‌ ۚ ‏ وَصِيَّةً ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَلِيۡمٌ ؕ ‏ ﴿۱۲﴾ اور جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں۔ اگر ان کے اولاد نہ ہو تو اس میں نصف حصہ تمہارا۔ اور اگر اولاد ہو تو ترکے میں تمہارا حصہ چوتھائی۔ (لیکن یہ تقسیم) وصیت (کی تعمیل) کے بعد جو انہوں نے کی ہو یا قرض کے (ادا ہونے کے بعد جو ان کے ذمے ہو، کی جائے گی) اور جو مال تم (مرد) چھوڑ مرو۔ اگر تمہارے اولاد نہ ہو تو تمہاری عورتوں کا اس میں چوتھا حصہ۔ اور اگر اولاد ہو تو ان کا آٹھواں حصہ (یہ حصے) تمہاری وصیت (کی تعمیل) کے بعد جو تم نے کی ہو اور (ادائے) قرض کے (بعد تقسیم کئے جائیں گے) اور اگر ایسے مرد یا عورت کی میراث ہو جس کے نہ باپ ہو نہ بیٹا مگر اس کے بھائی بہن ہو تو ان میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ اور اگر ایک سے زیادہ ہوں تو سب ایک تہائی میں شریک ہوں گے (یہ حصے بھی ادائے وصیت و قرض بشرطیکہ ان سے میت نے کسی کا نقصان نہ کیا ہو (تقسیم کئے جائیں گے) یہ اللہ کا فرمان ہے۔ اور اللہ نہایت علم والا (اور) نہایت حلم والا ہے تِلۡكَ ‏ حُدُوۡدُ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّطِعِ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ يُدۡخِلۡهُ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَا‌ ؕ ‏ وَذٰ لِكَ ‏ الۡفَوۡزُ ‏ الۡعَظِيۡمُ ‏ ﴿۱۳﴾ (یہ تمام احکام) اللہ کی حدیں ہیں۔ اور جو شخص اللہ اور اس کے پیغمبر کی فرمانبرداری کرے گا اللہ اس کو بہشتوں میں داخل کرے گا جن میں نہریں بہہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے۔اور یہ بڑی کامیابی ہے وَمَنۡ ‏ يَّعۡصِ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ وَيَتَعَدَّ ‏ حُدُوۡدَهٗ ‏ يُدۡخِلۡهُ ‏ نَارًا ‏ خَالِدًا ‏ فِيۡهَا ‏ وَلَهٗ ‏ عَذَابٌ ‏ مُّهِيۡنٌ‏ ‏ ﴿۱۴﴾ اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی حدوں سے نکل جائے گا اس کو اللہ دوزخ میں ڈالے گا جہاں وہ ہمیشہ رہے گا۔ اور اس کو ذلت کا عذاب ہوگا وَالّٰتِىۡ ‏ يَاۡتِيۡنَ ‏ الۡفَاحِشَةَ ‏ مِنۡ ‏ نِّسَآٮِٕكُمۡ ‏ فَاسۡتَشۡهِدُوۡا ‏ عَلَيۡهِنَّ ‏ اَرۡبَعَةً ‏ مِّنۡكُمۡ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ شَهِدُوۡا ‏ فَاَمۡسِكُوۡهُنَّ ‏ فِى ‏ الۡبُيُوۡتِ ‏ حَتّٰى ‏ يَتَوَفّٰٮهُنَّ ‏ الۡمَوۡتُ ‏ اَوۡ ‏ يَجۡعَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَهُنَّ ‏ سَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۵﴾ مسلمانو تمہاری عورتوں میں جو بدکاری کا ارتکاب کر بیٹھیں ان پر اپنے لوگوں میں سے چار شخصوں کی شہادت لو۔ اگر وہ (ان کی بدکاری کی) گواہی دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ موت ان کا کام تمام کردے یا اللہ ان کے لئے کوئی اور سبیل (پیدا) کرے وَالَّذٰنِ ‏ يَاۡتِيٰنِهَا ‏ مِنۡكُمۡ ‏ فَاٰذُوۡهُمَا ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ تَابَا ‏ وَاَصۡلَحَا ‏ فَاَعۡرِضُوۡا ‏ عَنۡهُمَا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ تَوَّابًا ‏ رَّحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۶﴾ اور جو دو مرد تم میں سے بدکاری کریں تو ان کو ایذا دو۔ پھر اگر وہ توبہ کرلیں اور نیکوکار ہوجائیں تو ان کا پیچھا چھوڑ دو۔ بےشک اللہ توبہ قبول کرنے والا (اور) مہربان ہے اِنَّمَا ‏ التَّوۡبَةُ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ لِلَّذِيۡنَ ‏ يَعۡمَلُوۡنَ ‏ السُّوۡٓءَ ‏ بِجَهَالَةٍ ‏ ثُمَّ ‏ يَتُوۡبُوۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَرِيۡبٍ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ يَتُوۡبُ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۷﴾ اللہ انہیں لوگوں کی توبہ قبول فرماتا ہے جو نادانی سے بری حرکت کر بیٹھے ہیں۔ پھر جلد توبہ قبول کرلیتے ہیں پس ایسے لوگوں پر اللہ مہربانی کرتا ہے۔ اور وہ سب کچھ جانتا (اور) حکمت والا ہے وَلَيۡسَتِ ‏ التَّوۡبَةُ ‏ لِلَّذِيۡنَ ‏ يَعۡمَلُوۡنَ ‏ السَّيِّاٰتِ ‌ ۚ ‏ حَتّٰۤى ‏ اِذَا ‏ حَضَرَ ‏ اَحَدَهُمُ ‏ الۡمَوۡتُ ‏ قَالَ ‏ اِنِّىۡ ‏ تُبۡتُ ‏ الۡـــٰٔنَ ‏ وَلَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَمُوۡتُوۡنَ ‏ وَهُمۡ ‏ كُفَّارٌ ‌ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ اَعۡتَدۡنَا ‏ لَهُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ اَ لِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۸﴾ اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہوتی جو (ساری عمر) برے کام کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی موت آموجود ہو تو اس وقت کہنے لگے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں اور نہ ان کی (توبہ قبول ہوتی ہے) جو کفر کی حالت میں مریں۔ ایسے لوگوں کے لئے ہم نے عذاب الیم تیار کر رکھا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ يَحِلُّ ‏ لَـكُمۡ ‏ اَنۡ ‏ تَرِثُوا ‏ النِّسَآءَ ‏ كَرۡهًا ‌ ؕ ‏ وَلَا ‏ تَعۡضُلُوۡهُنَّ ‏ لِتَذۡهَبُوۡا ‏ بِبَعۡضِ ‏ مَاۤ ‏ اٰتَيۡتُمُوۡهُنَّ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡ ‏ يَّاۡتِيۡنَ ‏ بِفَاحِشَةٍ ‏ مُّبَيِّنَةٍ‌ ۚ ‏ وَعَاشِرُوۡهُنَّ ‏ بِالۡمَعۡرُوۡفِ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ كَرِهۡتُمُوۡهُنَّ ‏ فَعَسٰۤى ‏ اَنۡ ‏ تَكۡرَهُوۡا ‏ شَيۡــًٔـا ‏ وَّيَجۡعَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ فِيۡهِ ‏ خَيۡرًا ‏ كَثِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۹﴾ مومنو! تم کو جائز نہیں کہ زبردستی عورتوں کے وارث بن جاؤ۔ اور (دیکھنا) اس نیت سے کہ جو کچھ تم نے ان کو دیا ہے اس میں سے کچھ لے لو انہیں (گھروں میں) میں مت روک رکھنا ہاں اگر وہ کھلے طور پر بدکاری کی مرتکب ہوں (تو روکنا مناسب نہیں) اور ان کے ساتھ اچھی طرح رہو سہو اگر وہ تم کو ناپسند ہوں تو عجب نہیں کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرو اور اللہ اس میں بہت سی بھلائی پیدا کردے وَاِنۡ ‏ اَرَدتُّمُ ‏ اسۡتِبۡدَالَ ‏ زَوۡجٍ ‏ مَّكَانَ ‏ زَوۡجٍ ۙ ‏ وَّاٰتَيۡتُمۡ ‏ اِحۡدٰٮهُنَّ ‏ قِنۡطَارًا ‏ فَلَا ‏ تَاۡخُذُوۡا ‏ مِنۡهُ ‏ شَيۡـــًٔا ‌ ؕ ‏ اَ تَاۡخُذُوۡنَهٗ ‏ بُهۡتَانًا ‏ وَّاِثۡمًا ‏ مُّبِيۡنًا‏ ‏ ﴿۲۰﴾ اور اگر تم ایک عورت کو چھوڑ کر دوسری عورت کرنی چاہو۔ اور پہلی عورت کو بہت سال مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ مت لینا۔ بھلا تم ناجائز طور پر اور صریح ظلم سے اپنا مال اس سے واپس لے لوگے؟ وَكَيۡفَ ‏ تَاۡخُذُوۡنَهٗ ‏ وَقَدۡ ‏ اَفۡضٰى ‏ بَعۡضُكُمۡ ‏ اِلٰى ‏ بَعۡضٍ ‏ وَّاَخَذۡنَ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ مِّيۡثَاقًا ‏ غَلِيۡظًا‏ ‏ ﴿۲۱﴾ اور تم دیا ہوا مال کیونکر واپس لے سکتے ہو جب کہ تم ایک دوسرے کے ساتھ صحبت کرچکے ہو۔ اور وہ تم سے عہد واثق بھی لے چکی ہے وَلَا ‏ تَنۡكِحُوۡا ‏ مَا ‏ نَكَحَ ‏ اٰبَآؤُكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ النِّسَآءِ ‏ اِلَّا ‏ مَا ‏ قَدۡ ‏ سَلَفَ‌ ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ كَانَ ‏ فَاحِشَةً ‏ وَّمَقۡتًا ؕ ‏ وَسَآءَ ‏ سَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۲۲﴾ اور جن عورتوں سے تمہارے باپ نے نکاح کیا ہو ان نکاح مت کرنا (مگر جاہلیت میں) جو ہوچکا (سوہوچکا) یہ نہایت بےحیائی اور (اللہ کی) ناخوشی کی بات تھی۔ اور بہت برا دستور تھا حُرِّمَتۡ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ اُمَّهٰتُكُمۡ ‏ وَبَنٰتُكُمۡ ‏ وَاَخَوٰتُكُمۡ ‏ وَعَمّٰتُكُمۡ ‏ وَخٰلٰتُكُمۡ ‏ وَبَنٰتُ ‏ الۡاٰخِ ‏ وَبَنٰتُ ‏ الۡاُخۡتِ ‏ وَاُمَّهٰتُكُمُ ‏ الّٰتِىۡۤ ‏ اَرۡضَعۡنَكُمۡ ‏ وَاَخَوٰتُكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الرَّضَاعَةِ ‏ وَاُمَّهٰتُ ‏ نِسَآٮِٕكُمۡ ‏ وَرَبَآٮِٕبُكُمُ ‏ الّٰتِىۡ ‏ فِىۡ ‏ حُجُوۡرِكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ نِّسَآٮِٕكُمُ ‏ الّٰتِىۡ ‏ دَخَلۡتُمۡ ‏ بِهِنَّ ‏ فَاِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ تَكُوۡنُوۡا ‏ دَخَلۡتُمۡ ‏ بِهِنَّ ‏ فَلَا ‏ جُنَاحَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ وَحَلَاۤٮِٕلُ ‏ اَبۡنَآٮِٕكُمُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ اَصۡلَابِكُمۡۙ ‏ وَاَنۡ ‏ تَجۡمَعُوۡا ‏ بَيۡنَ ‏ الۡاُخۡتَيۡنِ ‏ اِلَّا ‏ مَا ‏ قَدۡ ‏ سَلَفَ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ غَفُوۡرًا ‏ رَّحِيۡمًا ۙ ‏ ﴿۲۳﴾ تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور وہ مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلایا ہو اور رضاعی بہنیں اور ساسیں حرام کر دی گئی ہیں اور جن عورتوں سے تم مباشرت کر چکے ہو ان کی لڑکیاں جنہیں تم پرورش کرتے (ہو وہ بھی تم پر حرام ہیں) ہاں اگر ان کے ساتھ تم نے مباشرت نہ کی ہو تو (ان کی لڑکیوں کے ساتھ نکاح کر لینے میں) تم پر کچھ گناہ نہیں اور تمہارے صلبی بیٹوں کی عورتیں بھی اور دو بہنوں کا اکٹھا کرنا بھی (حرام ہے) مگر جو ہو چکا (سو ہو چکا) بے شک اللہ بخشنے والا (اور) رحم کرنے والا ہے وَّالۡمُحۡصَنٰتُ ‏ مِنَ ‏ النِّسَآءِ ‏ اِلَّا ‏ مَا ‏ مَلَـكَتۡ ‏ اَيۡمَانُكُمۡ‌ۚ ‏ كِتٰبَ ‏ اللّٰهِ ‏ عَلَيۡكُمۡ‌ۚ ‏ وَاُحِلَّ ‏ لَـكُمۡ ‏ مَّا ‏ وَرَآءَ ‏ ذٰ لِكُمۡ ‏ اَنۡ ‏ تَبۡتَـغُوۡا ‏ بِاَمۡوَالِكُمۡ ‏ مُّحۡصِنِيۡنَ ‏ غَيۡرَ ‏ مُسَافِحِيۡنَ ‌ ؕ ‏ فَمَا ‏ اسۡتَمۡتَعۡتُمۡ ‏ بِهٖ ‏ مِنۡهُنَّ ‏ فَاٰ تُوۡهُنَّ ‏ اُجُوۡرَهُنَّ ‏ فَرِيۡضَةً ‌ ؕ ‏ وَلَا ‏ جُنَاحَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ فِيۡمَا ‏ تَرٰضَيۡـتُمۡ ‏ بِهٖ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ الۡـفَرِيۡضَةِ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۲۴﴾ اور شوہر والی عورتیں بھی (تم پر حرام ہیں) مگر وہ جو (اسیر ہو کر لونڈیوں کے طور پر) تمہارے قبضے میں آجائیں (یہ حکم) اللہ نے تم کو لکھ دیا ہے اور ان (محرمات) کے سوا اور عورتیں تم کو حلال ہیں اس طرح سے کہ مال خرچ کر کے ان سے نکاح کرلو بشرطیکہ (نکاح سے) مقصود عفت قائم رکھنا ہو نہ شہوت رانی تو جن عورتوں سے تم فائدہ حاصل کرو ان کا مہر جو مقرر کیا ہو ادا کردو اور اگر مقرر کرنے کے بعد آپس کی رضامندی سے مہر میں کمی بیشی کرلو تو تم پر کچھ گناہ نہیں بےشک اللہ سب کچھ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے وَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَسۡتَطِعۡ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ طَوۡلًا ‏ اَنۡ ‏ يَّنۡكِحَ ‏ الۡمُحۡصَنٰتِ ‏ الۡمُؤۡمِنٰتِ ‏ فَمِنۡ ‏ مَّا ‏ مَلَـكَتۡ ‏ اَيۡمَانُكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ فَتَيٰـتِكُمُ ‏ الۡمُؤۡمِنٰتِ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ اَعۡلَمُ ‏ بِاِيۡمَانِكُمۡ‌ ؕ ‏ بَعۡضُكُمۡ ‏ مِّنۡۢ ‏ بَعۡضٍ‌ ۚ ‏ فَانْكِحُوۡهُنَّ ‏ بِاِذۡنِ ‏ اَهۡلِهِنَّ ‏ وَاٰ تُوۡهُنَّ ‏ اُجُوۡرَهُنَّ ‏ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ‏ مُحۡصَنٰتٍ ‏ غَيۡرَ ‏ مُسٰفِحٰتٍ ‏ وَّلَا ‏ مُتَّخِذٰتِ ‏ اَخۡدَانٍ‌ ؕ ‏ فَاِذَاۤ ‏ اُحۡصِنَّ ‏ فَاِنۡ ‏ اَ تَيۡنَ ‏ بِفَاحِشَةٍ ‏ فَعَلَيۡهِنَّ ‏ نِصۡفُ ‏ مَا ‏ عَلَى ‏ الۡمُحۡصَنٰتِ ‏ مِنَ ‏ الۡعَذَابِ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ لِمَنۡ ‏ خَشِىَ ‏ الۡعَنَتَ ‏ مِنۡكُمۡ‌ ؕ ‏ وَاَنۡ ‏ تَصۡبِرُوۡا ‏ خَيۡرٌ ‏ لَّكُمۡ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۲۵﴾ اور جو شخص تم میں سے مومن آزاد عورتوں (یعنی بیبیوں) سے نکاح کرنے کا مقدور نہ رکھے تو مومن لونڈیوں میں ہی جو تمہارے قبضے میں آگئی ہوں (نکاح کرلے) اور اللہ تمہارے ایمان کو اچھی طرح جانتا ہے تم آپس میں ایک دوسرے کے ہم جنس ہو تو ان لونڈیوں کے ساتھ ان کے مالکوں سے اجازت حاصل کرکے نکاح کر لو اور دستور کے مطابق ان کا مہر بھی ادا کردو بشرطیکہ عفیفہ ہوں نہ ایسی کہ کھلم کھلا بدکاری کریں اور نہ درپردہ دوستی کرنا چاہیں پھر اگر نکاح میں آکر بدکاری کا ارتکاب کر بیٹھیں تو جو سزا آزاد عورتوں (یعنی بیبیوں) کے لئے ہے اس کی آدھی ان کو (دی جائے) یہ (لونڈی کے ساتھ نکاح کرنے کی) اجازت اس شخص کو ہے جسے گناہ کر بیٹھنے کا اندیشہ ہو اور اگر صبر کرو تو یہ تمہارے لئے بہت اچھا ہے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے يُرِيۡدُ ‏ اللّٰهُ ‏ لِيُبَيِّنَ ‏ لَـكُمۡ ‏ وَيَهۡدِيَكُمۡ ‏ سُنَنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكُمۡ ‏ وَيَتُوۡبَ ‏ عَلَيۡكُمۡ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَكِيۡمٌ ‏ ﴿۲۶﴾ اللہ چاہتا ہے کہ (اپنی آیتیں) تم سے کھول کھول کر بیان فرمائے اور تم کو اگلے لوگوں کے طریقے بتائے اور تم پر مہربانی کرے اور اللہ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے وَاللّٰهُ ‏ يُرِيۡدُ ‏ اَنۡ ‏ يَّتُوۡبَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ وَيُرِيۡدُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَتَّبِعُوۡنَ ‏ الشَّهَوٰتِ ‏ اَنۡ ‏ تَمِيۡلُوۡا ‏ مَيۡلًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۲۷﴾ اور اللہ تو چاہتا ہے کہ تم پر مہربانی کرے اور جو لوگ اپنی خواہشوں کے پیچھے چلتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم سیدھے راستے سے بھٹک کر دور جا پڑو يُرِيۡدُ ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يُّخَفِّفَ ‏ عَنۡكُمۡ‌ۚ ‏ وَخُلِقَ ‏ الۡاِنۡسَانُ ‏ ضَعِيۡفًا ‏ ﴿۲۸﴾ اللہ چاہتا ہے کہ تم پر سے بوجھ ہلکا کرے اور انسان (طبعاً) کمزور پیدا ہوا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَاۡكُلُوۡۤا ‏ اَمۡوَالَـكُمۡ ‏ بَيۡنَكُمۡ ‏ بِالۡبَاطِلِ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡ ‏ تَكُوۡنَ ‏ تِجَارَةً ‏ عَنۡ ‏ تَرَاضٍ ‏ مِّنۡكُمۡ‌ ‏ وَلَا ‏ تَقۡتُلُوۡۤا ‏ اَنۡـفُسَكُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ بِكُمۡ ‏ رَحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۲۹﴾ مومنو! ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ ہاں اگر آپس کی رضامندی سے تجارت کا لین دین ہو (اور اس سے مالی فائدہ حاصل ہو جائے تو وہ جائز ہے) اور اپنے آپ کو ہلاک نہ کرو کچھ شک نہیں کہ اللہ تم پر مہربان ہے وَمَنۡ ‏ يَّفۡعَلۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ عُدۡوَانًا ‏ وَّظُلۡمًا ‏ فَسَوۡفَ ‏ نُصۡلِيۡهِ ‏ نَارًا‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ يَسِيۡرًا‏ ‏ ﴿۳۰﴾ اور جو تعدی اور ظلم سے ایسا کرے گا ہم اس کو عنقریب جہنم میں داخل کریں گے اور یہ اللہ کو آسان ہے اِنۡ ‏ تَجۡتَنِبُوۡا ‏ كَبٰٓٮِٕرَ ‏ مَا ‏ تُنۡهَوۡنَ ‏ عَنۡهُ ‏ نُكَفِّرۡ ‏ عَنۡكُمۡ ‏ سَيِّاٰتِكُمۡ ‏ وَنُدۡخِلۡـكُمۡ ‏ مُّدۡخَلًا ‏ كَرِيۡمًا‏ ‏ ﴿۳۱﴾ اگر تم بڑے بڑے گناہوں سے جن سے تم کو منع کیا جاتا ہے اجتناب رکھو گے تو ہم تمہارے (چھوٹے چھوٹے) گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مکانوں میں داخل کریں گے وَلَا ‏ تَتَمَنَّوۡا ‏ مَا ‏ فَضَّلَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِهٖ ‏ بَعۡضَكُمۡ ‏ عَلٰى ‏ بَعۡضٍ‌ ؕ ‏ لِلرِّجَالِ ‏ نَصِيۡبٌ ‏ مِّمَّا ‏ اكۡتَسَبُوۡا ؕ‌ ‏ وَلِلنِّسَآءِ ‏ نَصِيۡبٌ ‏ مِّمَّا ‏ اكۡتَسَبۡنَ‌ ؕ ‏ وَسۡئَـلُوا ‏ اللّٰهَ ‏ مِنۡ ‏ فَضۡلِهٖ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ بِكُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ عَلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۳۲﴾ اور جس چیز میں اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اس کی ہوس مت کرو مردوں کو ان کاموں کا ثواب ہے جو انہوں نے کئے اور عورتوں کو ان کاموں کا ثواب ہے جو انہوں نے کئے اور اللہ سے اس کا فضل (وکرم) مانگتے رہو کچھ شک نہیں کہ اللہ ہر چیز سے واقف ہے وَلِكُلٍّ ‏ جَعَلۡنَا ‏ مَوَالِىَ ‏ مِمَّا ‏ تَرَكَ ‏ الۡوَالِدٰنِ ‏ وَالۡاَقۡرَبُوۡنَ‌ ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ عَقَدَتۡ ‏ اَيۡمَانُكُمۡ ‏ فَاٰ تُوۡهُمۡ ‏ نَصِيۡبَهُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ شَهِيۡدًا ۙ ‏ ﴿۳۳﴾ اور جو مال ماں باپ اور رشتہ دار چھوڑ مریں تو (حق داروں میں تقسیم کردو کہ) ہم نے ہر ایک کے حقدار مقرر کردیئے ہیں اور جن لوگوں سے تم عہد کرچکے ہو ان کو بھی ان کا حصہ دو بےشک اللہ ہر چیز کے سامنے ہے اَلرِّجَالُ ‏ قَوَّامُوۡنَ ‏ عَلَى ‏ النِّسَآءِ ‏ بِمَا ‏ فَضَّلَ ‏ اللّٰهُ ‏ بَعۡضَهُمۡ ‏ عَلٰى ‏ بَعۡضٍ ‏ وَّبِمَاۤ ‏ اَنۡفَقُوۡا ‏ مِنۡ ‏ اَمۡوَالِهِمۡ‌ ؕ ‏ فَالصّٰلِحٰتُ ‏ قٰنِتٰتٌ ‏ حٰفِظٰتٌ ‏ لِّلۡغَيۡبِ ‏ بِمَا ‏ حَفِظَ ‏ اللّٰهُ‌ ؕ ‏ وَالّٰتِىۡ ‏ تَخَافُوۡنَ ‏ نُشُوۡزَهُنَّ ‏ فَعِظُوۡهُنَّ ‏ وَاهۡجُرُوۡهُنَّ ‏ فِى ‏ الۡمَضَاجِعِ ‏ وَاضۡرِبُوۡهُنَّ ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ اَطَعۡنَكُمۡ ‏ فَلَا ‏ تَبۡغُوۡا ‏ عَلَيۡهِنَّ ‏ سَبِيۡلًا‌ ‏ ؕاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَلِيًّا ‏ كَبِيۡرًا‏ ‏ ﴿۳۴﴾ مرد عورتوں پر مسلط وحاکم ہیں اس لئے کہ اللہ نے بعض کو بعض سے افضل بنایا ہے اور اس لئے بھی کہ مرد اپنا مال خرچ کرتے ہیں تو جو نیک بیبیاں ہیں وہ مردوں کے حکم پر چلتی ہیں اور ان کے پیٹھ پیچھے اللہ کی حفاظت میں (مال وآبرو کی) خبرداری کرتی ہیں اور جن عورتوں کی نسبت تمہیں معلوم ہو کہ سرکشی (اور بدخوئی) کرنے لگی ہیں تو (پہلے) ان کو (زبانی) سمجھاؤ (اگر نہ سمجھیں تو) پھر ان کے ساتھ سونا ترک کردو اگر اس پر بھی باز نہ آئیں تو زدوکوب کرو اور اگر فرمانبردار ہوجائیں تو پھر ان کو ایذا دینے کا کوئی بہانہ مت ڈھونڈو بےشک اللہ سب سے اعلیٰ (اور) جلیل القدر ہے وَاِنۡ ‏ خِفۡتُمۡ ‏ شِقَاقَ ‏ بَيۡنِهِمَا ‏ فَابۡعَثُوۡا ‏ حَكَمًا ‏ مِّنۡ ‏ اَهۡلِهٖ ‏ وَحَكَمًا ‏ مِّنۡ ‏ اَهۡلِهَا‌ ۚ ‏ اِنۡ ‏ يُّرِيۡدَاۤ ‏ اِصۡلَاحًا ‏ يُّوَفِّـقِ ‏ اللّٰهُ ‏ بَيۡنَهُمَا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَلِيۡمًا ‏ خَبِيۡرًا ‏ ﴿۳۵﴾ اور اگر تم کو معلوم ہو کہ میاں بیوی میں ان بن ہے تو ایک منصف مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو وہ اگر صلح کرا دینی چاہیں گے تو اللہ ان میں موافقت پیدا کردے گا کچھ شک نہیں کہ اللہ سب کچھ جانتا اور سب باتوں سے خبردار ہے وَاعۡبُدُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَلَا ‏ تُشۡرِكُوۡا ‏ بِهٖ ‏ شَيۡــًٔـا ‌ ؕ ‏ وَّبِالۡوَالِدَيۡنِ ‏ اِحۡسَانًا ‏ وَّبِذِى ‏ الۡقُرۡبٰى ‏ وَالۡيَتٰمٰى ‏ وَالۡمَسٰكِيۡنِ ‏ وَالۡجَـارِ ‏ ذِى ‏ الۡقُرۡبٰى ‏ وَالۡجَـارِ ‏ الۡجُـنُبِ ‏ وَالصَّاحِبِ ‏ بِالۡجَـنۡۢبِ ‏ وَابۡنِ ‏ السَّبِيۡلِ ۙ ‏ وَمَا ‏ مَلَـكَتۡ ‏ اَيۡمَانُكُمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يُحِبُّ ‏ مَنۡ ‏ كَانَ ‏ مُخۡتَالًا ‏ فَخُوۡرَا ۙ ‏ ﴿۳۶﴾ اور اللہ ہی کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور ماں باپ اور قرابت والوں اور یتیموں اور محتاجوں اور رشتہ دار ہمسائیوں اور اجنبی ہمسائیوں اور رفقائے پہلو (یعنی پاس بیٹھنے والوں) اور مسافروں اور جو لوگ تمہارے قبضے میں ہوں سب کے ساتھ احسان کرو کہ اللہ (احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے اور) تکبر کرنے والے بڑائی مارنے والے کو دوست نہیں رکھتا اۨلَّذِيۡنَ ‏ يَـبۡخَلُوۡنَ ‏ وَيَاۡمُرُوۡنَ ‏ النَّاسَ ‏ بِالۡبُخۡلِ ‏ وَيَكۡتُمُوۡنَ ‏ مَاۤ ‏ اٰتٰٮهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡ ‏ فَضۡلِهٖ‌ ؕ ‏ وَاَعۡتَدۡنَا ‏ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ عَذَابًا ‏ مُّهِيۡنًا ‌ ۚ ‏ ﴿۳۷﴾ جو خود بھی بخل کریں اور لوگوں کو بھی بخل سکھائیں اور جو (مال) اللہ نے ان کو اپنے فضل سے عطا فرمایا ہے اسے چھپا چھپا کے رکھیں اور ہم نے ناشکروں کے لئے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ يُنۡفِقُوۡنَ ‏ اَمۡوَالَهُمۡ ‏ رِئَآءَ ‏ النَّاسِ ‏ وَلَا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَلَا ‏ بِالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّكُنِ ‏ الشَّيۡطٰنُ ‏ لَهٗ ‏ قَرِيۡنًا ‏ فَسَآءَ ‏ قَرِيۡنًا‏ ‏ ﴿۳۸﴾ اور خرچ بھی کریں تو (اللہ کے لئے نہیں بلکہ) لوگوں کے دکھانے کو اور ایمان نہ اللہ پر لائیں اور نہ روز آخرت پر (ایسے لوگوں کو ساتھی شیطان ہے) اور جس کا ساتھی شیطان ہوا تو (کچھ شک نہیں کہ) وہ برا ساتھی ہے وَمَاذَا ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ لَوۡ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ وَاَنۡفَقُوۡا ‏ مِمَّا ‏ رَزَقَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِهِمۡ ‏ عَلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۳۹﴾ اور اگر یہ لوگ اللہ پر اور روز قیامت پر ایمان لاتے اور جو کچھ اللہ نے ان کو دیا تھا اس میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان ہوتا اور اللہ ان کو خوب جانتا ہے اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يَظۡلِمُ ‏ مِثۡقَالَ ‏ ذَرَّةٍ ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَكُ ‏ حَسَنَةً ‏ يُّضٰعِفۡهَا ‏ وَيُؤۡتِ ‏ مِنۡ ‏ لَّدُنۡهُ ‏ اَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًاؔ‏ ‏ ﴿۴۰﴾ اللہ کسی کی ذرا بھی حق تلفی نہیں کرتا اور اگر نیکی (کی) ہوگی تو اس کو دوچند کردے گا اور اپنے ہاں سے اجرعظیم بخشے گا فَكَيۡـفَ ‏ اِذَا ‏ جِئۡـنَا ‏ مِنۡ ‏ كُلِّ ‏ اُمَّةٍ ۭ ‏ بِشَهِيۡدٍ ‏ وَّجِئۡـنَا ‏ بِكَ ‏ عَلٰى ‏ هٰٓؤُلَاۤءِ ‏ شَهِيۡدًا ؕ ‏ ﴿۴۱﴾ بھلا اس دن کا کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے احوال بتائے والے کو بلائیں گے اور تم کو ان لوگوں کا حال (بتانے کو) گواہ طلب کریں گے يَوۡمَٮِٕذٍ ‏ يَّوَدُّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ وَعَصَوُا ‏ الرَّسُوۡلَ ‏ لَوۡ ‏ تُسَوّٰى ‏ بِهِمُ ‏ الۡاَرۡضُ ؕ ‏ وَلَا ‏ يَكۡتُمُوۡنَ ‏ اللّٰهَ ‏ حَدِيۡـثًا‏ ‏ ﴿۴۲﴾ اس روز کافر اور پیغمبر کے نافرمان آرزو کریں گے کہ کاش ان کو زمین میں مدفون کرکے مٹی برابر کردی جاتی اور اللہ سے کوئی بات چھپا نہیں سکیں گے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَقۡرَبُوا ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَاَنۡـتُمۡ ‏ سُكَارٰى ‏ حَتّٰى ‏ تَعۡلَمُوۡا ‏ مَا ‏ تَقُوۡلُوۡنَ ‏ وَلَا ‏ جُنُبًا ‏ اِلَّا ‏ عَابِرِىۡ ‏ سَبِيۡلٍ ‏ حَتّٰى ‏ تَغۡتَسِلُوۡا‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ مَّرۡضٰۤى ‏ اَوۡ ‏ عَلٰى ‏ سَفَرٍ ‏ اَوۡ ‏ جَآءَ ‏ اَحَدٌ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡغَآٮِٕطِ ‏ اَوۡ ‏ لٰمَسۡتُمُ ‏ النِّسَآءَ ‏ فَلَمۡ ‏ تَجِدُوۡا ‏ مَآءً ‏ فَتَيَمَّمُوۡا ‏ صَعِيۡدًا ‏ طَيِّبًا ‏ فَامۡسَحُوۡا ‏ بِوُجُوۡهِكُمۡ ‏ وَاَيۡدِيۡكُمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَفُوًّا ‏ غَفُوۡرًا‏ ‏ ﴿۴۳﴾ مومنو! جب تم نشے کی حالت میں ہو تو جب تک (ان الفاظ کو) جو منہ سے کہو سمجھنے (نہ) لگو نماز کے پاس نہ جاؤ اور جنابت کی حالت میں بھی (نماز کے پاس نہ جاؤ) جب تک کہ غسل (نہ) کرلو ہاں اگر بحالت سفر رستے چلے جارہے ہو اور پانی نہ ملنے کے سبب غسل نہ کرسکو تو تیمم کرکے نماز پڑھ لو) اور اگر تم بیمار ہو سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی بیت الخلاء سے ہو کر آیا ہو یا تم عورتوں سے ہم بستر ہوئے ہو اور تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی لو اور منہ اور ہاتھوں پر مسح (کرکے تیمم) کرلو بےشک اللہ معاف کرنے والا اور بخشنے والا ہے اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوۡا ‏ نَصِيۡبًا ‏ مِّنَ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ يَشۡتَرُوۡنَ ‏ الضَّلٰلَةَ ‏ وَيُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ تَضِلُّوا ‏ السَّبِيۡلَ ؕ ‏ ﴿۴۴﴾ بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو کتاب سے حصہ دیا گیا تھا کہ وہ گمراہی کو خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی رستے سے بھٹک جاؤ وَاللّٰهُ ‏ اَعۡلَمُ ‏ بِاَعۡدَآٮِٕكُمۡ‌ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَلِيًّا   ‏ وَّكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ نَصِيۡرًا ‏ ﴿۴۵﴾ اور اللہ تمہارے دشمنوں سے خوب واقف ہے اور اللہ ہی کافی کارساز ہے اور کافی مددگار ہے مِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ هَادُوۡا ‏ يُحَرِّفُوۡنَ ‏ الۡـكَلِمَ ‏ عَنۡ ‏ مَّوَاضِعِهٖ ‏ وَ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ سَمِعۡنَا ‏ وَعَصَيۡنَا ‏ وَاسۡمَعۡ ‏ غَيۡرَ ‏ مُسۡمَعٍ ‏ وَّرَاعِنَا ‏ لَـيًّۢا ‏ بِاَ لۡسِنَتِهِمۡ ‏ وَطَعۡنًا ‏ فِىۡ ‏ الدِّيۡنِ‌ ؕ ‏ وَلَوۡ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ قَالُوۡا ‏ سَمِعۡنَا ‏ وَاَطَعۡنَا ‏ وَاسۡمَعۡ ‏ وَانْظُرۡنَا ‏ لَـكَانَ ‏ خَيۡرًا ‏ لَّهُمۡ ‏ وَاَقۡوَمَ ۙ ‏ وَ لٰـكِنۡ ‏ لَّعَنَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِكُفۡرِهِمۡ ‏ فَلَا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ اِلَّا ‏ قَلِيۡلًا‏ ‏ ﴿۴۶﴾ اور یہ جو یہودی ہیں ان میں سے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں کہ کلمات کو ان کے مقامات سے بدل دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا اور نہیں مانا اور سنیئے نہ سنوائے جاؤ اور زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کی راہ سے (تم سے گفتگو) کے وقت راعنا کہتے ہیں اور اگر (یوں) کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا اور مان لیا اور (صرف) اسمع اور (راعنا کی جگہ) انظرنا (کہتے) تو ان کے حق میں بہتر ہوتا اور بات بھی بہت درست ہوتی لیکن اللہن نے ان کے کفر کے سبب ان پر لعنت کر رکھی ہے تو یہ کچھ تھوڑے ہی ایمان لاتے ہیں يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوا ‏ الۡكِتٰبَ ‏ اٰمِنُوۡا ‏ بِمَا ‏ نَزَّلۡنَا ‏ مُصَدِّقًا ‏ لِّمَا ‏ مَعَكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ قَبۡلِ ‏ اَنۡ ‏ نَّـطۡمِسَ ‏ وُجُوۡهًا ‏ فَنَرُدَّهَا ‏ عَلٰٓى ‏ اَدۡبَارِهَاۤ ‏ اَوۡ ‏ نَلۡعَنَهُمۡ ‏ كَمَا ‏ لَعَنَّاۤ ‏ اَصۡحٰبَ ‏ السَّبۡتِ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اَمۡرُ ‏ اللّٰهِ ‏ مَفۡعُوۡلًا ‏ ﴿۴۷﴾ اے کتاب والو! قبل اس کے کہ ہم لوگوں کے مونہوں کو بگاڑ کر ان کی پیٹھ کی طرف پھیر دیں یا ان پر اس طرح لعنت کریں جس طرح ہفتے والوں پر کی تھی ہماری نازل کی ہوئی کتاب پر جو تمہاری کتاب کی بھی تصدیق کرتی ہے ایمان لے آؤ اور اللہ نے جو حکم فرمایا سو (سمجھ لو کہ) ہوچکا اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يَغۡفِرُ ‏ اَنۡ ‏ يُّشۡرَكَ ‏ بِهٖ ‏ وَيَغۡفِرُ ‏ مَا ‏ دُوۡنَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ لِمَنۡ ‏ يَّشَآءُ‌ ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّشۡرِكۡ ‏ بِاللّٰهِ ‏ فَقَدِ ‏ افۡتَـرٰۤى ‏ اِثۡمًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۴۸﴾ اللہ اس گناہ کو نہیں بخشے گا کہ کسی کو اس کا شریک بنایا جائے اور اس کے سوا اور گناہ جس کو چاہے معاف کردے اور جس نے اللہ کا شریک مقرر کیا اس نے بڑا بہتان باندھا اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُزَكُّوۡنَ ‏ اَنۡفُسَهُمۡ‌ ؕ ‏ بَلِ ‏ اللّٰهُ ‏ يُزَكِّىۡ ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‏ وَلَا ‏ يُظۡلَمُوۡنَ ‏ فَتِيۡلًا‏ ‏ ﴿۴۹﴾ کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنے تئیں پاکیزہ کہتے ہیں (نہیں) بلکہ اللہ ہی جس کو چاہتا ہے پاکیزہ کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر بھی ظلم نہیں ہوگا اُنْظُرۡ ‏ كَيۡفَ ‏ يَفۡتَرُوۡنَ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ الۡـكَذِبَ‌ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِهٖۤ ‏ اِثۡمًا ‏ مُّبِيۡنًا‏ ‏ ﴿۵۰﴾ دیکھو یہ اللہ پر کیسا جھوٹ (طوفان) باندھتے ہیں اور یہی گناہ صریح کافی ہے اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوۡا ‏ نَصِيۡبًا ‏ مِّنَ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِالۡجِبۡتِ ‏ وَالطَّاغُوۡتِ ‏ وَيَقُوۡلُوۡنَ ‏ لِلَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ هٰٓؤُلَۤاءِ ‏ اَهۡدٰى ‏ مِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ سَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۵۱﴾ بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو کتاب سے حصہ دیا گیا ہے کہ بتوں اور شیطان کو مانتے ہیں اور کفار کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ لوگ مومنوں کی نسبت سیدھے رستے پر ہیں اُولٰٓٮِٕكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ لَعَنَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّلۡعَنِ ‏ اللّٰهُ ‏ فَلَنۡ ‏ تَجِدَ ‏ لَهٗ ‏ نَصِيۡرًا ؕ ‏ ﴿۵۲﴾ یہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ہے اور جس پر اللہ لعنت کرے تو تم اس کا کسی کو مددگار نہ پاؤ گے اَمۡ ‏ لَهُمۡ ‏ نَصِيۡبٌ ‏ مِّنَ ‏ الۡمُلۡكِ ‏ فَاِذًا ‏ لَّا ‏ يُؤۡتُوۡنَ ‏ النَّاسَ ‏ نَقِيۡرًا ۙ ‏ ﴿۵۳﴾ کیا ان کے پاس بادشاہی کا کچھ حصہ ہے تو لوگوں کو تل برابر بھی نہ دیں گے اَمۡ ‏ يَحۡسُدُوۡنَ ‏ النَّاسَ ‏ عَلٰى ‏ مَاۤ ‏ اٰتٰٮهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡ ‏ فَضۡلِهٖ‌ۚ ‏ فَقَدۡ ‏ اٰتَيۡنَاۤ ‏ اٰلَ ‏ اِبۡرٰهِيۡمَ ‏ الۡـكِتٰبَ ‏ وَالۡحِكۡمَةَ ‏ وَاٰتَيۡنٰهُمۡ ‏ مُّلۡكًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۵۴﴾ یا جو اللہ نے لوگوں کو اپنے فضل سے دے رکھا ہے اس کا حسد کرتے ہیں تو ہم نے خاندان ابراہیم ؑ کو کتاب اور دانائی عطا فرمائی تھی اور سلطنت عظیم بھی بخشی تھی فَمِنۡهُمۡ ‏ مَّنۡ ‏ اٰمَنَ ‏ بِهٖ ‏ وَمِنۡهُمۡ ‏ مَّنۡ ‏ صَدَّ ‏ عَنۡهُ ‌ ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِجَهَـنَّمَ ‏ سَعِيۡرًا‏ ‏ ﴿۵۵﴾ پھر لوگوں میں سے کسی نے تو اس کتاب کو مانا اور کوئی اس سے رکا (اور ہٹا) رہا تو نہ ماننے والوں (کے جلانے) کو دوزخ کی جلتی ہوئی آگ کافی ہے اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بِاٰيٰتِنَا ‏ سَوۡفَ ‏ نُصۡلِيۡهِمۡ ‏ نَارًا ؕ ‏ كُلَّمَا ‏ نَضِجَتۡ ‏ جُلُوۡدُهُمۡ ‏ بَدَّلۡنٰهُمۡ ‏ جُلُوۡدًا ‏ غَيۡرَهَا ‏ لِيَذُوۡقُوا ‏ الۡعَذَابَ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَزِيۡزًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۵۶﴾ جن لوگوں نے ہماری آیتوں سے کفر کیا ان کو ہم عنقریب آگ میں داخل کریں گے جب ان کی کھالیں گل (اور جل) جائیں گی تو ہم اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ (ہمیشہ) عذاب (کا مزہ چکھتے) رہیں بےشک اللہ غالب حکمت والا ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَعَمِلُوا ‏ الصّٰلِحٰتِ ‏ سَنُدۡخِلُهُمۡ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَاۤ ‏ اَبَدًا ‌ ؕ ‏ لَـهُمۡ ‏ فِيۡهَاۤ ‏ اَزۡوَاجٌ ‏ مُّطَهَّرَةٌ  ‏ وَّنُدۡخِلُهُمۡ ‏ ظِلًّا ‏ ظَلِيۡلًا‏ ‏ ﴿۵۷﴾ اور جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کو ہم بہشتوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے وہاں ان کے لئے پاک بیبیاں ہیں اور ان کو ہم گھنے سائے میں داخل کریں گے اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَاۡمُرُكُمۡ ‏ اَنۡ ‏ تُؤَدُّوا ‏ الۡاَمٰنٰتِ ‏ اِلٰٓى ‏ اَهۡلِهَا ۙ ‏ وَاِذَا ‏ حَكَمۡتُمۡ ‏ بَيۡنَ ‏ النَّاسِ ‏ اَنۡ ‏ تَحۡكُمُوۡا ‏ بِالۡعَدۡلِ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ نِعِمَّا ‏ يَعِظُكُمۡ ‏ بِهٖ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ سَمِيۡعًۢا ‏ بَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۵۸﴾ اللہ تم کو حکم دیتا ہے کہ امانت والوں کی امانتیں ان کے حوالے کردیا کرو اور جب لوگوں میں فیصلہ کرنے لگو تو انصاف سے فیصلہ کیا کرو اللہ تمہیں بہت خوب نصیحت کرتا ہے بےشک اللہ سنتا اور دیکھتا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اَطِيۡـعُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَاَطِيۡـعُوا ‏ الرَّسُوۡلَ ‏ وَاُولِى ‏ الۡاَمۡرِ ‏ مِنۡكُمۡ‌ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ تَنَازَعۡتُمۡ ‏ فِىۡ ‏ شَىۡءٍ ‏ فَرُدُّوۡهُ ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ وَالرَّسُوۡلِ ‏ اِنۡ ‏ كُنۡـتُمۡ ‏ تُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَـوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ خَيۡرٌ ‏ وَّاَحۡسَنُ ‏ تَاۡوِيۡلًا‏ ‏ ﴿۵۹﴾ مومنو! اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اور جو تم میں سے صاحب حکومت ہیں ان کی بھی اور اگر کسی بات میں تم میں اختلاف واقع ہو تو اگر اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اس میں اللہ اور اس کے رسول (کے حکم) کی طرف رجوع کرو یہ بہت اچھی بات ہے اور اس کا مآل بھی اچھا ہے اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَزۡعُمُوۡنَ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ بِمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡكَ ‏ وَمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكَ ‏ يُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يَّتَحَاكَمُوۡۤا ‏ اِلَى ‏ الطَّاغُوۡتِ ‏ وَقَدۡ ‏ اُمِرُوۡۤا ‏ اَنۡ ‏ يَّكۡفُرُوۡا ‏ بِهٖ ؕ ‏ وَيُرِيۡدُ ‏ الشَّيۡـطٰنُ ‏ اَنۡ ‏ يُّضِلَّهُمۡ ‏ ضَلٰلًاۢ ‏ بَعِيۡدًا‏ ‏ ﴿۶۰﴾ کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ ایک سرکش کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ اس سے اعتقاد نہ رکھیں اور شیطان (تو یہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے وَاِذَا ‏ قِيۡلَ ‏ لَهُمۡ ‏ تَعَالَوۡا ‏ اِلٰى ‏ مَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَاِلَى ‏ الرَّسُوۡلِ ‏ رَاَيۡتَ ‏ الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ يَصُدُّوۡنَ ‏ عَنۡكَ ‏ صُدُوۡدًا‌ ۚ ‏ ﴿۶۱﴾ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو حکم اللہ نے نازل فرمایا ہے اس کی طرف (رجوع کرو) اور پیغمبر کی طرف آؤ تو تم منافقوں کو دیکھتے ہو کہ تم سے اعراض کرتے اور رکے جاتے ہیں فَكَيۡفَ ‏ اِذَاۤ ‏ اَصَابَتۡهُمۡ ‏ مُّصِيۡبَةٌ ۢ ‏ بِمَا ‏ قَدَّمَتۡ ‏ اَيۡدِيۡهِمۡ ‏ ثُمَّ ‏ جَآءُوۡكَ ‏ يَحۡلِفُوۡنَ‌ۖ ‏ بِاللّٰهِ ‏ اِنۡ ‏ اَرَدۡنَاۤ ‏ اِلَّاۤ ‏ اِحۡسَانًـا ‏ وَّتَوۡفِيۡقًا‏ ‏ ﴿۶۲﴾ تو کیسی (ندامت کی) بات ہے کہ جب ان کے اعمال (کی شامت سے) ان پر کوئی مصیبت واقع ہوتی ہے تو تمہارے پاس بھاگے آتے ہیں اور قسمیں کھاتے ہیں کہ واللہ ہمارا مقصود تو بھلائی اور موافقت تھا اُولٰٓٮِٕكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَعۡلَمُ ‏ اللّٰهُ ‏ مَا ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ فَاَعۡرِضۡ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ وَعِظۡهُمۡ ‏ وَقُلْ ‏ لَّهُمۡ ‏ فِىۡۤ ‏ اَنۡفُسِهِمۡ ‏ قَوۡلًاۢ ‏ بَلِيۡغًا‏ ‏ ﴿۶۳﴾ ان لوگوں کے دلوں میں جو کچھ ہے اللہ اس کو خوب جانتا ہے تم ان (کی باتوں) کو کچھ خیال نہ کرو اور انہیں نصیحت کرو اور ان سے ایسی باتیں کہو جو ان کے دلوں میں اثر کر جائیں وَمَاۤ ‏ اَرۡسَلۡنَا ‏ مِنۡ ‏ رَّسُوۡلٍ ‏ اِلَّا ‏ لِـيُـطَاعَ ‏ بِاِذۡنِ ‏ اللّٰهِ ‌ؕ ‏ وَلَوۡ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ اِذْ ‏ ظَّلَمُوۡۤا ‏ اَنۡفُسَهُمۡ ‏ جَآءُوۡكَ ‏ فَاسۡتَغۡفَرُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَاسۡتَغۡفَرَ ‏ لَـهُمُ ‏ الرَّسُوۡلُ ‏ لَوَجَدُوا ‏ اللّٰهَ ‏ تَوَّابًا ‏ رَّحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۶۴﴾ اور ہم نے جو پیغمبر بھیجا ہے اس لئے بھیجا ہے کہ اللہ کے فرمان کے مطابق اس کا حکم مانا جائے اور یہ لوگ جب اپنے حق میں ظلم کر بیٹھے تھے اگر تمہارے پاس آتے اور اللہ سے بخشش مانگتے اور رسول (اللہ) بھی ان کے لئے بخشش طلب کرتے تو اللہ کو معاف کرنے والا (اور) مہربان پاتے فَلَا ‏ وَرَبِّكَ ‏ لَا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ حَتّٰى ‏ يُحَكِّمُوۡكَ ‏ فِيۡمَا ‏ شَجَرَ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ ثُمَّ ‏ لَا ‏ يَجِدُوۡا ‏ فِىۡۤ ‏ اَنۡفُسِهِمۡ ‏ حَرَجًا ‏ مِّمَّا ‏ قَضَيۡتَ ‏ وَيُسَلِّمُوۡا ‏ تَسۡلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۶۵﴾ تمہارے پروردگار کی قسم یہ لوگ جب تک اپنے تنازعات میں تمہیں منصف نہ بنائیں اور جو فیصلہ تم کردو اس سے اپنے دل میں تنگ نہ ہوں بلکہ اس کو خوشی سے مان لیں تب تک مومن نہیں ہوں گے وَلَوۡ ‏ اَنَّا ‏ كَتَبۡنَا ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ اَنِ ‏ اقۡتُلُوۡۤا ‏ اَنۡفُسَكُمۡ ‏ اَوِ ‏ اخۡرُجُوۡا ‏ مِنۡ ‏ دِيَارِكُمۡ ‏ مَّا ‏ فَعَلُوۡهُ ‏ اِلَّا ‏ قَلِيۡلٌ ‏ مِّنۡهُمۡ‌ ؕ ‏ وَلَوۡ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ فَعَلُوۡا ‏ مَا ‏ يُوۡعَظُوۡنَ ‏ بِهٖ ‏ لَـكَانَ ‏ خَيۡرًا ‏ لَّهُمۡ ‏ وَاَشَدَّ ‏ تَثۡبِيۡتًا ۙ ‏ ﴿۶۶﴾ اور اگر ہم انہیں حکم دیتے کہ اپنے آپ کو قتل کر ڈالو یا اپنے گھر چھوڑ کر نکل جاؤ تو ان میں سے تھوڑے ہی ایسا کرتے اور اگر یہ اس نصیحت پر کاربند ہوتے جو ان کو کی جاتی ہے تو ان کے حق میں بہتر اور (دین میں) زیادہ ثابت قدمی کا موجب ہوتا وَّاِذًا ‏ لَّاٰ تَيۡنٰهُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ لَّدُنَّاۤ ‏ اَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًا ۙ ‏ ﴿۶۷﴾ اور ہم ان کو اپنے ہاں سے اجر عظیم بھی عطا فرماتے وَّلَهَدَيۡنٰهُمۡ ‏ صِرَاطًا ‏ مُّسۡتَقِيۡمًا‏ ‏ ﴿۶۸﴾ اور سیدھا رستہ بھی دکھاتے وَمَنۡ ‏ يُّطِعِ ‏ اللّٰهَ ‏ وَالرَّسُوۡلَ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ مَعَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اَنۡعَمَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ مِّنَ ‏ النَّبِيّٖنَ ‏ وَالصِّدِّيۡقِيۡنَ ‏ وَالشُّهَدَآءِ ‏ وَالصّٰلِحِيۡنَ‌ ۚ ‏ وَحَسُنَ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ رَفِيۡقًا ؕ ‏ ﴿۶۹﴾ اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں وہ (قیامت کے روز) ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے بڑا فضل کیا یعنی انبیاء اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ اور ان لوگوں کی رفاقت بہت ہی خوب ہے ذٰ لِكَ ‏ الۡـفَضۡلُ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ عَلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۷۰﴾ یہ اللہ کا فضل ہے اور اللہ جاننے والا کافی ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ خُذُوۡا ‏ حِذۡرَكُمۡ ‏ فَانْفِرُوۡا ‏ ثُبَاتٍ ‏ اَوِ ‏ انْفِرُوۡا ‏ جَمِيۡعًا‏ ‏ ﴿۷۱﴾ مومنو! (جہاد کے لئے) ہتھیار لے لیا کرو پھر یا تو جماعت جماعت ہو کر نکلا کرو یا سب اکھٹے کوچ کیا کرو وَاِنَّ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ لَمَنۡ ‏ لَّيُبَطِّئَنَّ‌ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ اَصَابَتۡكُمۡ ‏ مُّصِيۡبَةٌ ‏ قَالَ ‏ قَدۡ ‏ اَنۡعَمَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَىَّ ‏ اِذۡ ‏ لَمۡ ‏ اَكُنۡ ‏ مَّعَهُمۡ ‏ شَهِيۡدًا ‏ ﴿۷۲﴾ اور تم میں کوئی ایسا بھی ہے کہ (عمداً) دیر لگاتا ہے۔ پھر اگر تم پر کوئی مصیبت پڑ جائے تو کہتا ہے کہ اللہ نے مجھ پر بڑی مہربانی کی کہ میں ان میں موجود نہ تھا وَلَٮِٕنۡ ‏ اَصَابَكُمۡ ‏ فَضۡلٌ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ لَيَـقُوۡلَنَّ ‏ كَاَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ تَكُنۡۢ ‏ بَيۡنَكُمۡ ‏ وَبَيۡنَهٗ ‏ مَوَدَّةٌ ‏ يّٰلَيۡتَنِىۡ ‏ كُنۡتُ ‏ مَعَهُمۡ ‏ فَاَ فُوۡزَ ‏ فَوۡزًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۷۳﴾ اور اگر اللہ تم پر فضل کرے تو اس طرح سے کہ گویا تم میں اس میں دوستی تھی ہی نہیں (کہ افسوس کرتا اور) کہتا ہے کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو مقصد عظیم حاصل کرتا فَلۡيُقَاتِلۡ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَشۡرُوۡنَ ‏ الۡحَيٰوةَ ‏ الدُّنۡيَا ‏ بِالۡاٰخِرَةِ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّقَاتِلۡ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ فَيُقۡتَلۡ ‏ اَوۡ ‏ يَغۡلِبۡ ‏ فَسَوۡفَ ‏ نُـؤۡتِيۡهِ ‏ اَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۷۴﴾ تو جو لوگ آخرت (کو خریدتے اور اس) کے بدلے دنیا کی زندگی کو بیچنا چاہتے ہیں اُن کو چاہیئے کہ اللہ کی راہ میں جنگ کریں اور جو شخص اللہ کی راہ میں جنگ کرے اور شہید ہوجائے یا غلبہ پائے ہم عنقریب اس کو بڑا ثواب دیں گے وَمَا ‏ لَـكُمۡ ‏ لَا ‏ تُقَاتِلُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَالۡمُسۡتَضۡعَفِيۡنَ ‏ مِنَ ‏ الرِّجَالِ ‏ وَالنِّسَآءِ ‏ وَالۡوِلۡدَانِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ رَبَّنَاۤ ‏ اَخۡرِجۡنَا ‏ مِنۡ ‏ هٰذِهِ ‏ الۡـقَرۡيَةِ ‏ الظَّالِمِ ‏ اَهۡلُهَا ‌ ۚ ‏ وَاجۡعَلْ ‏ لَّـنَا ‏ مِنۡ ‏ لَّدُنۡكَ ‏ وَلِيًّا ۙۚ ‏ وَّاجۡعَلْ ‏ لَّـنَا ‏ مِنۡ ‏ لَّدُنۡكَ ‏ نَصِيۡرًا ؕ ‏ ﴿۷۵﴾ اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا حامی بنا۔ اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما اَلَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ يُقَاتِلُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ‌‌ ۚ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ يُقَاتِلُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ الطَّاغُوۡتِ ‏ فَقَاتِلُوۡۤا ‏ اَوۡلِيَآءَ ‏ الشَّيۡطٰنِ‌ۚ ‏ اِنَّ ‏ كَيۡدَ ‏ الشَّيۡطٰنِ ‏ كَانَ ‏ ضَعِيۡفًا‏ ‏ ﴿۷۶﴾ جو مومن ہیں وہ تو اللہ کے لئے لڑتے ہیں اور جو کافر ہیں وہ بتوں کے لئے لڑتے ہیں سو تم شیطان کے مددگاروں سے لڑو۔ (اور ڈرو مت) کیونکہ شیطان کا داؤ بودا ہوتا ہے اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ قِيۡلَ ‏ لَهُمۡ ‏ كُفُّوۡۤا ‏ اَيۡدِيَكُمۡ ‏ وَاَقِيۡمُوا ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَاٰ تُوا ‏ الزَّكٰوةَ ۚ ‏ فَلَمَّا ‏ كُتِبَ ‏ عَلَيۡهِمُ ‏ الۡقِتَالُ ‏ اِذَا ‏ فَرِيۡقٌ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ يَخۡشَوۡنَ ‏ النَّاسَ ‏ كَخَشۡيَةِ ‏ اللّٰهِ ‏ اَوۡ ‏ اَشَدَّ ‏ خَشۡيَةً ‌ ۚ ‏ وَقَالُوۡا ‏ رَبَّنَا ‏ لِمَ ‏ كَتَبۡتَ ‏ عَلَيۡنَا ‏ الۡقِتَالَ ۚ ‏ لَوۡلَاۤ ‏ اَخَّرۡتَنَاۤ ‏ اِلٰٓى ‏ اَجَلٍ ‏ قَرِيۡبٍ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ مَتَاعُ ‏ الدُّنۡيَا ‏ قَلِيۡلٌ‌ ۚ ‏ وَالۡاٰخِرَةُ ‏ خَيۡرٌ ‏ لِّمَنِ ‏ اتَّقٰى ‏ وَلَا ‏ تُظۡلَمُوۡنَ ‏ فَتِيۡلًا‏ ‏ ﴿۷۷﴾ بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو (پہلے یہ) حکم دیا گیا تھا کہ اپنے ہاتھوں کو (جنگ سے) روکے رہو اور نماز پڑھتے رہو اور زکوٰة دیتے رہو پھر جب ان پر جہاد فرض کردیا گیا تو بعض لوگ ان میں سے لوگوں سے یوں ڈرنے لگے جیسے اللہ سے ڈرا کرتے ہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ اور بڑبڑانے لگے کہ اے اللہ تو نے ہم پر جہاد (جلد) کیوں فرض کردیا تھوڑی مدت اور ہمیں کیوں مہلت نہ دی (اے پیغمبر ان س) ے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ بہت تھوڑا ہے اور بہت اچھی چیز تو پرہیزگار کے لئے (نجات) آخرت ہے اور تم پر دھاگے برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا اَيۡنَ ‏ مَا ‏ تَكُوۡنُوۡا ‏ يُدۡرِكْكُّمُ ‏ الۡمَوۡتُ ‏ وَلَوۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ فِىۡ ‏ بُرُوۡجٍ ‏ مُّشَيَّدَةٍ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ تُصِبۡهُمۡ ‏ حَسَنَةٌ ‏ يَّقُوۡلُوۡا ‏ هٰذِهٖ ‏ مِنۡ ‏ عِنۡدِ ‏ اللّٰهِ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تُصِبۡهُمۡ ‏ سَيِّئَةٌ ‏ يَّقُوۡلُوۡا ‏ هٰذِهٖ ‏ مِنۡ ‏ عِنۡدِكَ ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ كُلٌّ ‏ مِّنۡ ‏ عِنۡدِ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ فَمَالِ ‏ ھٰٓؤُلَۤاءِ ‏ الۡقَوۡمِ ‏ لَا ‏ يَكَادُوۡنَ ‏ يَفۡقَهُوۡنَ ‏ حَدِيۡثًا‏ ‏ ﴿۷۸﴾ (اے جہاد سے ڈرنے والو) تم کہیں رہو موت تو تمہیں آ کر رہے گی خواہ بڑے بڑے محلوں میں رہو اور ان لوگوں کو اگر کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے اور اگر کوئی گزند پہنچتا ہے تو (اے محمدﷺ تم سے) کہتے ہیں کہ یہ گزند آپ کی وجہ سے (ہمیں پہنچا) ہے کہہ دو کہ (رنج وراحت) سب اللہ ہی کی طرف سے ہے ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ بات بھی نہیں سمجھ سکتے مَاۤ ‏ اَصَابَكَ ‏ مِنۡ ‏ حَسَنَةٍ ‏ فَمِنَ ‏ اللّٰهِ‌ ‏ وَمَاۤ ‏ اَصَابَكَ ‏ مِنۡ ‏ سَيِّئَةٍ ‏ فَمِنۡ ‏ نَّـفۡسِكَ‌ ؕ ‏ وَاَرۡسَلۡنٰكَ ‏ لِلنَّاسِ ‏ رَسُوۡلًا‌ ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ شَهِيۡدًا‏ ‏ ﴿۷۹﴾ اے (آدم زاد) تجھ کو جو فائدہ پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور جو نقصان پہنچے وہ تیری ہی (شامت اعمال) کی وجہ سے ہے اور (اے محمدﷺ) ہم نے تم کو لوگوں (کی ہدایت) کے لئے پیغمبر بنا کر بھیجا ہے اور (اس بات کا) اللہ ہی گواہ کافی ہے مَنۡ ‏ يُّطِعِ ‏ الرَّسُوۡلَ ‏ فَقَدۡ ‏ اَطَاعَ ‏ اللّٰهَ ‌ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ تَوَلّٰى ‏ فَمَاۤ ‏ اَرۡسَلۡنٰكَ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ حَفِيۡظًا ؕ ‏ ﴿۸۰﴾ جو شخص رسول کی فرمانبرداری کرے گا تو بےشک اس نے اللہ کی فرمانبرداری کی اور جو نافرمانی کرے گا تو اے پیغمبر تمہیں ہم نے ان کا نگہبان بنا کر نہیں بھیجا وَيَقُوۡلُوۡنَ ‏ طَاعَةٌ  ‏ فَاِذَا ‏ بَرَزُوۡا ‏ مِنۡ ‏ عِنۡدِكَ ‏ بَيَّتَ ‏ طَآٮِٕفَةٌ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ غَيۡرَ ‏ الَّذِىۡ ‏ تَقُوۡلُ ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ يَكۡتُبُ ‏ مَا ‏ يُبَيِّتُوۡنَ‌ ۚ ‏ فَاَعۡرِضۡ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ وَتَوَكَّلۡ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَكِيۡلًا‏ ‏ ﴿۸۱﴾ اور یہ لوگ منہ سے تو کہتے ہیں کہ (آپ کی) فرمانبرداری (دل سے منظور ہے) لیکن جب تمہارے پاس سے چلے جاتے ہیں تو ان میں سے بعض لوگ رات کو تمہاری باتوں کے خلاف مشورے کرتے ہیں اور جو مشورے یہ کرتے ہیں اللہ ان کو لکھ لیتا ہے تو ان کا کچھ خیال نہ کرو اور اللہ پر بھروسہ رکھو اور اللہ ہی کافی کارساز ہے اَفَلَا ‏ يَتَدَبَّرُوۡنَ ‏ الۡقُرۡاٰنَ‌ؕ ‏ وَلَوۡ ‏ كَانَ ‏ مِنۡ ‏ عِنۡدِ ‏ غَيۡرِ ‏ اللّٰهِ ‏ لَوَجَدُوۡا ‏ فِيۡهِ ‏ اخۡتِلَافًا ‏ كَثِيۡرًا‏ ‏ ﴿۸۲﴾ بھلا یہ قرآن میں غور کیوں نہیں کرتے؟ اگر یہ اللہ کے سوا کسی اور کا (کلام) ہوتا تو اس میں (بہت سا) اختلاف پاتے وَاِذَا ‏ جَآءَهُمۡ ‏ اَمۡرٌ ‏ مِّنَ ‏ الۡاَمۡنِ ‏ اَوِ ‏ الۡخَـوۡفِ ‏ اَذَاعُوۡا ‏ بِهٖ‌ ۚ ‏ وَلَوۡ ‏ رَدُّوۡهُ ‏ اِلَى ‏ الرَّسُوۡلِ ‏ وَاِلٰٓى ‏ اُولِى ‏ الۡاَمۡرِ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ لَعَلِمَهُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَسۡتَنۡۢبِطُوۡنَهٗ ‏ مِنۡهُمۡ‌ؕ ‏ وَلَوۡلَا ‏ فَضۡلُ ‏ اللّٰهِ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ وَرَحۡمَتُهٗ ‏ لَاتَّبَعۡتُمُ ‏ الشَّيۡطٰنَ ‏ اِلَّا ‏ قَلِيۡلًا‏ ‏ ﴿۸۳﴾ اور جب ان کے پاس امن یا خوف کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اس کو مشہور کردیتے ہیں اور اگر اس کو پیغمبر اور اپنے سرداروں کے پاس پہنچاتے تو تحقیق کرنے والے اس کی تحقیق کر لیتے اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو چند اشخاص کے سوا سب شیطان کے پیرو ہوجاتے فَقَاتِلۡ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ‌ ۚ ‏ لَا ‏ تُكَلَّفُ ‏ اِلَّا ‏ نَـفۡسَكَ‌ ‏ وَحَرِّضِ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‌ ۚ ‏ عَسَے ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يَّكُفَّ ‏ بَاۡسَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ اَشَدُّ ‏ بَاۡسًا ‏ وَّاَشَدُّ ‏ تَـنۡكِيۡلًا ‏ ﴿۸۴﴾ تو (اے محمدﷺ) تم اللہ کی راہ میں لڑو تم اپنے سوا کسی کے ذمہ دار نہیں اور مومنوں کو بھی ترغیب دو قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی کو بند کردے اور اللہ لڑائی کے اعتبار سے بہت سخت ہے اور سزا کے لحاظ سے بھی بہت سخت ہے مَنۡ ‏ يَّشۡفَعۡ ‏ شَفَاعَةً ‏ حَسَنَةً ‏ يَّكُنۡ ‏ لَّهٗ ‏ نَصِيۡبٌ ‏ مِّنۡهَا‌ ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّشۡفَعۡ ‏ شَفَاعَةً ‏ سَيِّئَةً ‏ يَّكُنۡ ‏ لَّهٗ ‏ كِفۡلٌ ‏ مِّنۡهَا‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ مُّقِيۡتًا‏ ‏ ﴿۸۵﴾ جو شخص نیک بات کی سفارش کرے تو اس کو اس (کے ثواب) میں سے حصہ ملے گا اور جو بری بات کی سفارش کرے اس کو اس (کے عذاب) میں سے حصہ ملے گا اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے وَاِذَا ‏ حُيِّيۡتُمۡ ‏ بِتَحِيَّةٍ ‏ فَحَيُّوۡا ‏ بِاَحۡسَنَ ‏ مِنۡهَاۤ ‏ اَوۡ ‏ رُدُّوۡهَا‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ حَسِيۡبًا‏ ‏ ﴿۸۶﴾ اور جب تم کو کوئی دعا دے تو (جواب میں) تم اس سے بہتر (کلمے) سے (اسے) دعا دو یا انہیں لفظوں سے دعا دو بےشک اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے اللّٰهُ ‏ لَاۤ ‏ اِلٰهَ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ‌ؕ ‏ لَيَجۡمَعَنَّكُمۡ ‏ اِلٰى ‏ يَوۡمِ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‏ لَا ‏ رَيۡبَ ‏ فِيۡهِ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ اَصۡدَقُ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ حَدِيۡثًا‏ ‏ ﴿۸۷﴾ اللہ (وہ معبود برحق ہے کہ) اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ قیامت کے دن تم سب کو ضرور جمع کرے گا اور اللہ سے بڑھ کر بات کا سچا کون ہے؟ فَمَا ‏ لَـكُمۡ ‏ فِىۡ ‏ الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ فِئَـتَيۡنِ ‏ وَاللّٰهُ ‏ اَرۡكَسَهُمۡ ‏ بِمَا ‏ كَسَبُوۡا ‌ؕ ‏ اَ تُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ تَهۡدُوۡا ‏ مَنۡ ‏ اَضَلَّ ‏ اللّٰهُ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّضۡلِلِ ‏ اللّٰهُ ‏ فَلَنۡ ‏ تَجِدَ ‏ لَهٗ ‏ سَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۸۸﴾ تو کیا سبب ہے کہ تم منافقوں کے بارے میں دو گروہ ہو رہے ہو حالانکہ اللہ نے ان کو ان کے کرتوتوں کے سبب اوندھا کردیا ہے کیا تم چاہتے ہو کہ جس شخص کو اللہ نے گمراہ کردیا ہے اس کو رستے پر لے آؤ اور جس شخص کو اللہ گمراہ کردے تو اس کے لئے کبھی بھی رستہ نہیں پاؤ گے وَدُّوۡا ‏ لَوۡ ‏ تَكۡفُرُوۡنَ ‏ كَمَا ‏ كَفَرُوۡا ‏ فَتَكُوۡنُوۡنَ ‏ سَوَآءً‌ ‏ فَلَا ‏ تَتَّخِذُوۡا ‏ مِنۡهُمۡ ‏ اَوۡلِيَآءَ ‏ حَتّٰى ‏ يُهَاجِرُوۡا ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ تَوَلَّوۡا ‏ فَخُذُوۡهُمۡ ‏ وَاقۡتُلُوۡهُمۡ ‏ حَيۡثُ ‏ وَجَدتُّمُوۡهُمۡ‌ ‏ وَلَا ‏ تَتَّخِذُوۡا ‏ مِنۡهُمۡ ‏ وَلِيًّا ‏ وَّلَا ‏ نَصِيۡرًا ۙ ‏ ﴿۸۹﴾ وہ تو یہی چاہتے ہیں کہ جس طرح وہ خود کافر ہیں (اسی طرح) تم بھی کافر ہو کر (سب) برابر ہوجاؤ تو جب تک وہ اللہ کی راہ میں وطن نہ چھوڑ جائیں ان میں سے کسی کو دوست نہ بنانا اگر (ترک وطن کو) قبول نہ کریں تو ان کو پکڑ لو اور جہاں پاؤ قتل کردو اور ان میں سے کسی کو اپنا رفیق اور مددگار نہ بناؤ اِلَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَصِلُوۡنَ ‏ اِلٰى ‏ قَوۡمٍۢ ‏ بَيۡنَكُمۡ ‏ وَبَيۡنَهُمۡ ‏ مِّيۡثَاقٌ ‏ اَوۡ ‏ جَآءُوۡكُمۡ ‏ حَصِرَتۡ ‏ صُدُوۡرُهُمۡ ‏ اَنۡ ‏ يُّقَاتِلُوۡكُمۡ ‏ اَوۡ ‏ يُقَاتِلُوۡا ‏ قَوۡمَهُمۡ‌ ؕ ‏ وَلَوۡ ‏ شَآءَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَسَلَّطَهُمۡ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ فَلَقٰتَلُوۡكُمۡ‌‌ ۚ ‏ فَاِنِ ‏ اعۡتَزَلُوۡكُمۡ ‏ فَلَمۡ ‏ يُقَاتِلُوۡكُمۡ ‏ وَاَلۡقَوۡا ‏ اِلَيۡكُمُ ‏ السَّلَمَ ۙ ‏ فَمَا ‏ جَعَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَـكُمۡ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ سَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۹۰﴾ مگر جو لوگ ایسے لوگوں سے جا ملے ہوں جن میں اور تم میں (صلح کا) عہد ہو یا اس حال میں کہ ان کے دل تمہارے ساتھ یا اپنی قوم کے ساتھ لڑنے سے رک گئے ہوں تمہارے پاس آجائیں (تو احتراز ضروری نہیں) اور اگر اللہ چاہتا تو ان کو تم پر غالب کردیتا تو وہ تم سے ضرور لڑتے پھر اگر وہ تم سے (جنگ کرنے سے) کنارہ کشی کریں اور لڑیں نہیں اور تمہاری طرف صلح (کا پیغام) بھیجیں تو اللہ نے تمہارے لئے ان پر (زبردستی کرنے کی) کوئی سبیل مقرر نہیں کی سَتَجِدُوۡنَ ‏ اٰخَرِيۡنَ ‏ يُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يَّاۡمَنُوۡكُمۡ ‏ وَيَاۡمَنُوۡا ‏ قَوۡمَهُمۡ ؕ ‏ كُلَّمَا ‏ رُدُّوۡۤا ‏ اِلَى ‏ الۡفِتۡنَةِ ‏ اُرۡكِسُوۡا ‏ فِيۡهَا‌‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَعۡتَزِلُوۡكُمۡ ‏ وَيُلۡقُوۡۤا ‏ اِلَيۡكُمُ ‏ السَّلَمَ ‏ وَيَكُفُّوۡۤا ‏ اَيۡدِيَهُمۡ ‏ فَخُذُوۡهُمۡ ‏ وَاقۡتُلُوۡهُمۡ ‏ حَيۡثُ ‏ ثَقِفۡتُمُوۡهُمۡ‌ ؕ ‏ وَاُولٰٓٮِٕكُمۡ ‏ جَعَلۡنَا ‏ لَـكُمۡ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ سُلۡطٰنًا ‏ مُّبِيۡنًا‏ ‏ ﴿۹۱﴾ تم کچھ اور لوگ ایسے بھی پاؤ گے جو یہ چاہتے ہیں کہ تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی امن میں رہیں لیکن فتنہ انگیزی کو بلائے جائیں تو اس میں اوندھے منہ گر پڑیں تو ایسے لوگ اگر تم سے (لڑنے سے) کنارہ کشی نہ کریں اور نہ تمہاری طرف (پیغام) صلح بھیجیں اور نہ اپنے ہاتھوں کو روکیں تو ان کو پکڑ لو اور جہاں پاؤ قتل کردو ان لوگوں کے مقابلے میں ہم نے تمہارے لئے سند صریح مقرر کردی ہے وَمَا ‏ كَانَ ‏ لِمُؤۡمِنٍ ‏ اَنۡ ‏ يَّقۡتُلَ ‏ مُؤۡمِنًا ‏ اِلَّا ‏ خَطَـــًٔا‌ ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ قَتَلَ ‏ مُؤۡمِنًا ‏ خَطَـــًٔا ‏ فَتَحۡرِيۡرُ ‏ رَقَبَةٍ ‏ مُّؤۡمِنَةٍ ‏ وَّدِيَةٌ ‏ مُّسَلَّمَةٌ ‏ اِلٰٓى ‏ اَهۡلِهٖۤ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡ ‏ يَّصَّدَّقُوۡا‌ ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ كَانَ ‏ مِنۡ ‏ قَوۡمٍ ‏ عَدُوٍّ ‏ لَّـكُمۡ ‏ وَهُوَ ‏ مُؤۡمِنٌ ‏ فَتَحۡرِيۡرُ ‏ رَقَبَةٍ ‏ مُّؤۡمِنَةٍ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ كَانَ ‏ مِنۡ ‏ قَوۡمٍۢ ‏ بَيۡنَكُمۡ ‏ وَبَيۡنَهُمۡ ‏ مِّيۡثَاقٌ ‏ فَدِيَةٌ ‏ مُّسَلَّمَةٌ ‏ اِلٰٓى ‏ اَهۡلِهٖ ‏ وَتَحۡرِيۡرُ ‏ رَقَبَةٍ ‏ مُّؤۡمِنَةٍ‌ ۚ ‏ فَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَجِدۡ ‏ فَصِيَامُ ‏ شَهۡرَيۡنِ ‏ مُتَتَابِعَيۡنِ ‏ تَوۡبَةً ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا ‏ ﴿۹۲﴾ اور کسی مومن کو شایان نہیں کہ مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو (ایک تو) ایک مسلمان غلام آزاد کردے اور (دوسرے) مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے ہاں اگر وہ معاف کردیں (تو ان کو اختیار ہے) اگر مقتول تمہارے دشمنوں کی جماعت میں سے ہو اور وہ خود مومن ہو تو صرف ایک مسلمان غلام آزاد کرنا چاہیئے اور اگر مقتول ایسے لوگوں میں سے ہو جن میں اور تم میں صلح کا عہد ہو تو وارثان مقتول کو خون بہا دینا اور ایک مسلمان غلام آزاد کرنا چاہیئے اور جس کو یہ میسر نہ ہو وہ متواتر دو مہینے کے روزے رکھے یہ (کفارہ) اللہ کی طرف سے (قبول) توبہ (کے لئے) ہے اور اللہ (سب کچھ) جانتا اور بڑی حکمت والا ہے وَمَنۡ ‏ يَّقۡتُلۡ ‏ مُؤۡمِنًا ‏ مُّتَعَمِّدًا ‏ فَجَزَآؤُهٗ ‏ جَهَـنَّمُ ‏ خَالِدًا ‏ فِيۡهَا ‏ وَغَضِبَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِ ‏ وَلَعَنَهٗ ‏ وَاَعَدَّ ‏ لَهٗ ‏ عَذَابًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۹۳﴾ اور جو شخص مسلمان کو قصداً مار ڈالے گا تو اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ (جلتا) رہے گا اور اللہ اس پر غضبناک ہوگا اور اس پر لعنت کرے گا اور ایسے شخص کے لئے اس نے بڑا (سخت) عذاب تیار کر رکھا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِذَا ‏ ضَرَبۡتُمۡ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ فَتَبَـيَّـنُوۡا ‏ وَلَا ‏ تَقُوۡلُوۡا ‏ لِمَنۡ ‏ اَ لۡقٰٓى ‏ اِلَيۡكُمُ ‏ السَّلٰمَ ‏ لَسۡتَ ‏ مُؤۡمِنًا ‌ ۚ ‏ تَبۡـتَـغُوۡنَ ‏ عَرَضَ ‏ الۡحَيٰوةِ ‏ الدُّنۡيَا  ‏ فَعِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ مَغَانِمُ ‏ كَثِيۡرَةٌ‌ ؕ ‏ كَذٰلِكَ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ قَبۡلُ ‏ فَمَنَّ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ فَتَبَـيَّـنُوۡا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ خَبِيۡرًا ‏ ﴿۹۴﴾ مومنو! جب تم اللہ کی راہ میں باہر نکلو کرو تو تحقیق سے کام لیا کرو اور جو شخص تم سے سلام علیک کرے اس سے یہ نہ کہو کہ تم مومن نہیں اور اس سے تمہاری غرض یہ ہو کہ دنیا کی زندگی کا فائدہ حاصل کرو سو اللہ کے نزدیک بہت سے غنیمتیں ہیں تم بھی تو پہلے ایسے ہی تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا تو (آئندہ) تحقیق کرلیا کرو اور جو عمل تم کرتے ہو اللہ کو سب کی خبر ہے لَا ‏ يَسۡتَوِى ‏ الۡقَاعِدُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ غَيۡرُ ‏ اُولِى ‏ الضَّرَرِ ‏ وَالۡمُجَاهِدُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ بِاَمۡوَالِهِمۡ ‏ وَاَنۡفُسِهِمۡ‌ ؕ ‏ فَضَّلَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡمُجٰهِدِيۡنَ ‏ بِاَمۡوَالِهِمۡ ‏ وَاَنۡفُسِهِمۡ ‏ عَلَى ‏ الۡقٰعِدِيۡنَ ‏ دَرَجَةً‌  ؕ ‏ وَكُلًّا ‏ وَّعَدَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡحُسۡنٰى‌ؕ ‏ وَفَضَّلَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡمُجٰهِدِيۡنَ ‏ عَلَى ‏ الۡقٰعِدِيۡنَ ‏ اَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًا ۙ ‏ ﴿۹۵﴾ جو مسلمان (گھروں میں) بیٹھ رہتے (اور لڑنے سے جی چراتے) ہیں اور کوئی عذر نہیں رکھتے وہ اور جو اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے لڑتے ہیں وہ دونوں برابر نہیں ہو سکتے اللہ نے مال اور جان سے جہاد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر درجے میں فضیلت بخشی ہے اور (گو) نیک وعدہ سب سے ہے لیکن اجر عظیم کے لحاظ سے اللہ نے جہاد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر کہیں فضیلت بخشی ہے دَرَجٰتٍ ‏ مِّنۡهُ ‏ وَمَغۡفِرَةً ‏ وَّرَحۡمَةً ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ غَفُوۡرًا ‏ رَّحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۹۶﴾ (یعنی) اللہ کی طرف سے درجات میں اور بخشش میں اور رحمت میں اور اللہ بڑا بخشنے والا (اور) مہربان ہے اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ تَوَفّٰٮهُمُ ‏ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ ‏ ظَالِمِىۡۤ ‏ اَنۡفُسِهِمۡ ‏ قَالُوۡا ‏ فِيۡمَ ‏ كُنۡتُمۡ‌ؕ ‏ قَالُوۡا ‏ كُنَّا ‏ مُسۡتَضۡعَفِيۡنَ ‏ فِىۡ ‏ الۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اَلَمۡ ‏ تَكُنۡ ‏ اَرۡضُ ‏ اللّٰهِ ‏ وَاسِعَةً ‏ فَتُهَاجِرُوۡا ‏ فِيۡهَا‌ؕ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ مَاۡوٰٮهُمۡ ‏ جَهَـنَّمُ‌ؕ ‏ وَسَآءَتۡ ‏ مَصِيۡرًا ۙ ‏ ﴿۹۷﴾ اور جو لوگ اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں جب فرشتے ان کی جان قبض کرنے لگتے ہیں تو ان سے پوچھتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے وہ کہتے ہیں کہ ہم ملک میں عاجز وناتواں تھے فرشتے کہتے ہیں کیا اللہ کا ملک فراخ نہیں تھا کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے ایسے لوگوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بری جگہ ہے اِلَّا ‏ الۡمُسۡتَضۡعَفِيۡنَ ‏ مِنَ ‏ الرِّجَالِ ‏ وَالنِّسَآءِ ‏ وَالۡوِلۡدَانِ ‏ لَا ‏ يَسۡتَطِيۡعُوۡنَ ‏ حِيۡلَةً ‏ وَّلَا ‏ يَهۡتَدُوۡنَ ‏ سَبِيۡلًا ۙ ‏ ﴿۹۸﴾ ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے بےبس ہیں کہ نہ تو کوئی چارہ کر سکتے ہیں اور نہ رستہ جانتے ہیں فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ عَسَى ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يَّعۡفُوَ ‏ عَنۡهُمۡ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَفُوًّا ‏ غَفُوۡرًا‏ ‏ ﴿۹۹﴾ قریب ہے کہ اللہ ایسوں کو معاف کردے اور اللہ معاف کرنے والا (اور) بخشنے والا ہے وَمَنۡ ‏ يُّهَاجِرۡ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ يَجِدۡ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ مُرٰغَمًا ‏ كَثِيۡرًا ‏ وَّسَعَةً‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّخۡرُجۡ ‏ مِنۡۢ ‏ بَيۡتِهٖ ‏ مُهَاجِرًا ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ ‏ ثُمَّ ‏ يُدۡرِكۡهُ ‏ الۡمَوۡتُ ‏ فَقَدۡ ‏ وَقَعَ ‏ اَجۡرُهٗ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ غَفُوۡرًا ‏ رَّحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۰۰﴾ اور جو شخص اللہ کی راہ میں گھر بار چھوڑ جائے وہ زمین میں بہت سی جگہ اور کشائش پائے گا اور جو شخص اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کرکے گھر سے نکل جائے پھر اس کو موت آپکڑے تو اس کا ثواب اللہ کے ذمے ہوچکا اور اللہ بخشنے والا اور مہربان ہے وَاِذَا ‏ ضَرَبۡتُمۡ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ فَلَيۡسَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ جُنَاحٌ ‏ اَنۡ ‏ تَقۡصُرُوۡا ‏ مِنَ ‏ الصَّلٰوةِ ‌ۖ  ‏ اِنۡ ‏ خِفۡتُمۡ ‏ اَنۡ ‏ يَّفۡتِنَكُمُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ الۡـكٰفِرِيۡنَ ‏ كَانُوۡا ‏ لَـكُمۡ ‏ عَدُوًّا ‏ مُّبِيۡنًا‏ ‏ ﴿۱۰۱﴾ اور جب تم سفر کو جاؤ تو تم پر کچھ گناہ نہیں کہ نماز کو کم کرکے پڑھو بشرطیکہ تم کو خوف ہو کہ کافر لوگ تم کو ایذا دیں گے بےشک کافر تمہارے کھلے دشمن ہیں وَاِذَا ‏ كُنۡتَ ‏ فِيۡهِمۡ ‏ فَاَقَمۡتَ ‏ لَهُمُ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ فَلۡتَقُمۡ ‏ طَآٮِٕفَةٌ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ مَّعَكَ ‏ وَلۡيَاۡخُذُوۡۤا ‏ اَسۡلِحَتَهُمۡ ‏ فَاِذَا ‏ سَجَدُوۡا ‏ فَلۡيَكُوۡنُوۡا ‏ مِنۡ ‏ وَّرَآٮِٕكُمۡ ‏ وَلۡتَاۡتِ ‏ طَآٮِٕفَةٌ ‏ اُخۡرٰى ‏ لَمۡ ‏ يُصَلُّوۡا ‏ فَلۡيُصَلُّوۡا ‏ مَعَكَ ‏ وَلۡيَاۡخُذُوۡا ‏ حِذۡرَهُمۡ ‏ وَاَسۡلِحَتَهُمۡ‌ ۚ ‏ وَدَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ لَوۡ ‏ تَغۡفُلُوۡنَ ‏ عَنۡ ‏ اَسۡلِحَتِكُمۡ ‏ وَاَمۡتِعَتِكُمۡ ‏ فَيَمِيۡلُوۡنَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ مَّيۡلَةً ‏ وَّاحِدَةً ‌ ؕ ‏ وَلَا ‏ جُنَاحَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ اِنۡ ‏ كَانَ ‏ بِكُمۡ ‏ اَ ذًى ‏ مِّنۡ ‏ مَّطَرٍ ‏ اَوۡ ‏ كُنۡـتُمۡ ‏ مَّرۡضٰۤى ‏ اَنۡ ‏ تَضَعُوۡۤا ‏ اَسۡلِحَتَكُمۡ‌ ۚ ‏ وَخُذُوۡا ‏ حِذۡرَكُمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ اَعَدَّ ‏ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ عَذَابًا ‏ مُّهِيۡنًا‏ ‏ ﴿۱۰۲﴾ اور (اے پیغمبر) جب تم ان (مجاہدین کے لشکر) میں ہو اور ان کو نماز پڑھانے لگو تو چاہیئے کہ ان کی ایک جماعت تمہارے ساتھ مسلح ہو کر کھڑی رہے جب وہ سجدہ کرچکیں تو پرے ہو جائیں پھر دوسری جماعت جس نے نماز نہیں پڑھی (ان کی جگہ) آئے اور ہوشیار اور مسلح ہو کر تمہارے ساتھ نماز ادا کرے کافر اس گھات میں ہیں کہ تم ذرا اپنے ہتھیاروں اور سامان سے غافل ہو جاؤ تو تم پر یکبارگی حملہ کردیں اگر تم بارش کے سبب تکلیف میں یا بیمار ہو تو تم پر کچھ گناہ نہیں کہ ہتھیار اتار رکھو مگر ہوشیار ضرور رہنا اللہ نے کافروں کے لئے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے فَاِذَا ‏ قَضَيۡتُمُ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ فَاذۡكُرُوا ‏ اللّٰهَ ‏ قِيَامًا ‏ وَّقُعُوۡدًا ‏ وَّعَلٰى ‏ جُنُوۡبِكُمۡ ۚؕ ‏ فَاِذَا ‏ اطۡمَاۡنَنۡتُمۡ ‏ فَاَقِيۡمُوا ‏ الصَّلٰوةَ‌ ۚ ‏ اِنَّ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ كَانَتۡ ‏ عَلَى ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ كِتٰبًا ‏ مَّوۡقُوۡتًا‏ ‏ ﴿۱۰۳﴾ پھر جب تم نماز تمام کرچکو تو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے (ہر حالت میں) اللہ کو یاد کرو پھر جب خوف جاتا رہے تو (اس طرح سے) نماز پڑھو (جس طرح امن کی حالت میں پڑھتے ہو) بےشک نماز کا مومنوں پر اوقات (مقررہ) میں ادا کرنا فرض ہے وَلَا ‏ تَهِنُوۡا ‏ فِى ‏ ابۡتِغَآءِ ‏ الۡقَوۡمِ‌ ؕ ‏ اِنۡ ‏ تَكُوۡنُوۡا ‏ تَاۡلَمُوۡنَ ‏ فَاِنَّهُمۡ ‏ يَاۡلَمُوۡنَ ‏ كَمَا ‏ تَاۡلَمُوۡنَ‌ ۚ ‏ وَتَرۡجُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ مَا ‏ لَا ‏ يَرۡجُوۡنَ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۰۴﴾ اور کفار کا پیچھا کرنے میں سستی نہ کرنا اگر تم بےآرام ہوتے ہو تو جس طرح تم بےآرام ہوتے ہو اسی طرح وہ بھی بےآرام ہوتے ہیں اور تم اللہ سے ایسی ایسی امیدیں رکھتے ہو جو وہ نہیں رکھ سکتے اور اللہ سب کچھ جانتا اور (بڑی) حکمت والا ہے اِنَّاۤ ‏ اَنۡزَلۡنَاۤ ‏ اِلَيۡكَ ‏ الۡكِتٰبَ ‏ بِالۡحَـقِّ ‏ لِتَحۡكُمَ ‏ بَيۡنَ ‏ النَّاسِ ‏ بِمَاۤ ‏ اَرٰٮكَ ‏ اللّٰهُ‌ ؕ ‏ وَلَا ‏ تَكُنۡ ‏ لِّـلۡخَآٮِٕنِيۡنَ ‏ خَصِيۡمًا ۙ ‏ ﴿۱۰۵﴾ (اے پیغمبر) ہم نے تم پر سچی کتاب نازل کی ہے تاکہ اللہ کی ہدایت کے مطابق لوگوں کے مقدمات میں فیصلہ کرو اور (دیکھو) دغابازوں کی حمایت میں کبھی بحث نہ کرنا وَّاسۡتَغۡفِرِ ‏ اللّٰهَ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ غَفُوۡرًا ‏ رَّحِيۡمًا ‌ ۚ ‏ ﴿۱۰۶﴾ اور اللہ سے بخشش مانگنا بےشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے وَلَا ‏ تُجَادِلۡ ‏ عَنِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَخۡتَانُوۡنَ ‏ اَنۡفُسَهُمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يُحِبُّ ‏ مَنۡ ‏ كَانَ ‏ خَوَّانًا ‏ اَثِيۡمًا ۙ ‌ ۚ ‏ ﴿۱۰۷﴾ اور لوگ اپنے ہم جنسوں کی خیانت کرتے ہیں ان کی طرف سے بحث نہ کرنا کیونکہ اللہ خائن اور مرتکب جرائم کو دوست نہیں رکھتا يَّسۡتَخۡفُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ النَّاسِ ‏ وَلَا ‏ يَسۡتَخۡفُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَهُوَ ‏ مَعَهُمۡ ‏ اِذۡ ‏ يُبَيِّتُوۡنَ ‏ مَا ‏ لَا ‏ يَرۡضٰى ‏ مِنَ ‏ الۡقَوۡلِ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ ‏ مُحِيۡطًا ‏ ﴿۱۰۸﴾ یہ لوگوں سے تو چھپتے ہیں اور اللہ سے نہیں چھپتے حالانکہ جب وہ راتوں کو ایسی باتوں کے مشورے کیا کرتے ہیں جن کو وہ پسند نہیں کرتا ان کے ساتھ ہوا کرتا ہے اور اللہ ان کے (تمام) کاموں پر احاطہ کئے ہوئے ہے هٰۤاَنۡتُمۡ ‏ هٰٓؤُلَۤاءِ ‏ جَادَلۡـتُمۡ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ فِى ‏ الۡحَيٰوةِ ‏ الدُّنۡيَا ‏ فَمَنۡ ‏ يُّجَادِلُ ‏ اللّٰهَ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‏ اَمۡ ‏ مَّنۡ ‏ يَّكُوۡنُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ وَكِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۰۹﴾ بھلا تم لوگ دنیا کی زندگی میں تو ان کی طرف سے بحث کر لیتے ہو قیامت کو ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ کون جھگڑے گا اور کون ان کا وکیل بنے گا؟ وَمَنۡ ‏ يَّعۡمَلۡ ‏ سُوۡٓءًا ‏ اَوۡ ‏ يَظۡلِمۡ ‏ نَفۡسَهٗ ‏ ثُمَّ ‏ يَسۡتَغۡفِرِ ‏ اللّٰهَ ‏ يَجِدِ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرًا ‏ رَّحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۱۰﴾ اور جو شخص کوئی برا کام کر بیٹھے یا اپنے حق میں ظلم کرلے پھر اللہ سے بخشش مانگے تو اللہ کو بخشنے والا اور مہربان پائے گا وَمَنۡ ‏ يَّكۡسِبۡ ‏ اِثۡمًا ‏ فَاِنَّمَا ‏ يَكۡسِبُهٗ ‏ عَلٰى ‏ نَفۡسِهٖ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۱۱﴾ اور جو کوئی گناہ کرتا ہے تو اس کا وبال اسی پر ہے اور اللہ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے وَمَنۡ ‏ يَّكۡسِبۡ ‏ خَطِيۡٓـــَٔةً ‏ اَوۡ ‏ اِثۡمًا ‏ ثُمَّ ‏ يَرۡمِ ‏ بِهٖ ‏ بَرِيۡٓــًٔـا ‏ فَقَدِ ‏ احۡتَمَلَ ‏ بُهۡتَانًا ‏ وَّاِثۡمًا ‏ مُّبِيۡنًا‏ ‏ ﴿۱۱۲﴾ اور جو شخص کوئی قصور یا گناہ تو خود کرے لیکن اس سے کسی بےگناہ کو مہتم کردے تو اس نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اپنے سر پر رکھا وَلَوۡلَا ‏ فَضۡلُ ‏ اللّٰهِ ‏ عَلَيۡكَ ‏ وَرَحۡمَتُهٗ ‏ لَهَمَّتۡ ‏ طَّآٮِٕفَةٌ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ اَنۡ ‏ يُّضِلُّوۡكَ ؕ ‏ وَمَا ‏ يُضِلُّوۡنَ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡفُسَهُمۡ‌ ‏ وَمَا ‏ يَضُرُّوۡنَكَ ‏ مِنۡ ‏ شَىۡءٍ ‌ؕ ‏ وَاَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡكَ ‏ الۡكِتٰبَ ‏ وَالۡحِكۡمَةَ ‏ وَعَلَّمَكَ ‏ مَا ‏ لَمۡ ‏ تَكُنۡ ‏ تَعۡلَمُ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ فَضۡلُ ‏ اللّٰهِ ‏ عَلَيۡكَ ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۱۳﴾ اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور مہربانی نہ ہوتی تو ان میں سے ایک جماعت تم کو بہکانے کا قصد کر ہی چکی تھی اور یہ اپنے سوا (کسی کو) بہکا نہیں سکتے اور نہ تمہارا کچھ بگاڑ سکتے ہیں اور اللہ نے تم پر کتاب اور دانائی نازل فرمائی ہے اور تمہیں وہ باتیں سکھائی ہیں جو تم جانتے نہیں تھے اور تم پر اللہ کا بڑا فضل ہے لَا ‏ خَيۡرَ ‏ فِىۡ ‏ كَثِيۡرٍ ‏ مِّنۡ ‏ نَّجۡوٰٮهُمۡ ‏ اِلَّا ‏ مَنۡ ‏ اَمَرَ ‏ بِصَدَقَةٍ ‏ اَوۡ ‏ مَعۡرُوۡفٍ ‏ اَوۡ ‏ اِصۡلَاحٍۢ ‏ بَيۡنَ ‏ النَّاسِ‌ ؕ ‏ وَمَن ‏ يَّفۡعَلۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ ابۡتِغَآءَ ‏ مَرۡضَاتِ ‏ اللّٰهِ ‏ فَسَوۡفَ ‏ نُـؤۡتِيۡهِ ‏ اَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۱۴﴾ ان لوگوں کی بہت سی مشورتیں اچھی نہیں ہاں (اس شخص کی مشورت اچھی ہوسکتی ہے) جو خیرات یا نیک بات یا لوگوں میں صلح کرنے کو کہے اور جو ایسے کام اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے کرے گا تو ہم اس کو بڑا ثواب دیں گے وَمَنۡ ‏ يُّشَاقِقِ ‏ الرَّسُوۡلَ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ مَا ‏ تَبَيَّنَ ‏ لَـهُ ‏ الۡهُدٰى ‏ وَيَـتَّبِعۡ ‏ غَيۡرَ ‏ سَبِيۡلِ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ نُوَلِّهٖ ‏ مَا ‏ تَوَلّٰى ‏ وَنُصۡلِهٖ ‏ جَهَـنَّمَ‌ ؕ ‏ وَسَآءَتۡ ‏ مَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۱۵﴾ اور جو شخص سیدھا رستہ معلوم ہونے کے بعد پیغمبر کی مخالف کرے اور مومنوں کے رستے کے سوا اور رستے پر چلے تو جدھر وہ چلتا ہے ہم اسے ادھر ہی چلنے دیں گے اور (قیامت کے دن) جہنم میں داخل کریں گے اور وہ بری جگہ ہے اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يَغۡفِرُ ‏ اَنۡ ‏ يُّشۡرَكَ ‏ بِهٖ ‏ وَيَغۡفِرُ ‏ مَا ‏ دُوۡنَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ لِمَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّشۡرِكۡ ‏ بِاللّٰهِ ‏ فَقَدۡ ‏ ضَلَّ ‏ ضَلٰلًاۢ ‏ بَعِيۡدًا‏ ‏ ﴿۱۱۶﴾ اللہ اس کے گناہ کو نہیں بخشے گا کہ کسی کو اس کا شریک بنایا جائے اور اس کے سوا (اور گناہ) جس کو چاہیے گا بخش دے گا۔ اور جس نے اللہ کے ساتھ شریک بنایا وہ رستے سے دور جا پڑا اِنۡ ‏ يَّدۡعُوۡنَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِهٖۤ ‏ اِلَّاۤ ‏ اِنٰـثًـا‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ يَّدۡعُوۡنَ ‏ اِلَّا ‏ شَيۡـطٰنًا ‏ مَّرِيۡدًا ۙ ‏ ﴿۱۱۷﴾ یہ جو اللہ کے سوا پرستش کرتے ہیں تو عورتوں کی اور پکارتے ہیں تو شیطان کی سرکش ہی کو لَّـعَنَهُ ‏ اللّٰهُ ‌ ۘ ‏ وَقَالَ ‏ لَاَ ‏ تَّخِذَنَّ ‏ مِنۡ ‏ عِبَادِكَ ‏ نَصِيۡبًا ‏ مَّفۡرُوۡضًا ۙ ‏ ﴿۱۱۸﴾ جس پر اللہ نے لعنت کی ہے (جو اللہ سے) کہنے لگا میں تیرے بندوں سے (غیر اللہ کی نذر دلوا کر مال کا) ایک مقرر حصہ لے لیا کروں گا۔ وَّلَاُضِلَّـنَّهُمۡ ‏ وَلَاُمَنِّيَنَّهُمۡ ‏ وَلَاٰمُرَنَّهُمۡ ‏ فَلَيُبَـتِّكُنَّ ‏ اٰذَانَ ‏ الۡاَنۡعَامِ ‏ وَلَاٰمُرَنَّهُمۡ ‏ فَلَيُغَيِّرُنَّ ‏ خَلۡقَ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّتَّخِذِ ‏ الشَّيۡطٰنَ ‏ وَلِيًّا ‏ مِّنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ فَقَدۡ ‏ خَسِرَ ‏ خُسۡرَانًا ‏ مُّبِيۡنًا ؕ ‏ ﴿۱۱۹﴾ اور ان کو گمراہ کرتا اور امیدیں دلاتا ہروں گا اور یہ سکھاتا رہوں گا کہ جانوروں کے کان چیرتے رہیں اور (یہ بھی) کہتا رہوں گا کہ وہ اللہ کی بنائی ہوئی صورتوں کو بدلتے رہیں اور جس شخص نے اللہ کو چھوڑ کر شیطان کو دوست بنایا اور وہ صریح نقصان میں پڑ گیا يَعِدُهُمۡ ‏ وَيُمَنِّيۡهِمۡ‌ ؕ ‏ وَمَا ‏ يَعِدُهُمُ ‏ الشَّيۡـطٰنُ ‏ اِلَّا ‏ غُرُوۡرًا ‏ ﴿۱۲۰﴾ وہ ان کو وعدے دیتا رہا اور امیدیں دلاتا ہے اور جو کچھ شیطان انہیں وعدے دیتا ہے جو دھوکا ہی دھوکا ہے اُولٰٓٮِٕكَ ‏ مَاۡوٰٮهُمۡ ‏ جَهَـنَّمُ ‏ وَلَا ‏ يَجِدُوۡنَ ‏ عَنۡهَا ‏ مَحِيۡصًا‏ ‏ ﴿۱۲۱﴾ ایسے لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہے۔ اور وہ وہاں سے مخلصی نہیں پاسکیں گے وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَعَمِلُوا ‏ الصّٰلِحٰتِ ‏ سَنُدۡخِلُهُمۡ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَاۤ ‏ اَبَدًا‌ ؕ ‏ وَعۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ حَقًّا‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ اَصۡدَقُ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ قِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۲۲﴾ اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان کو ہم بہشتوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں۔ ابدالآباد ان میں رہیں گے۔ یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے۔ اور اللہ سے زیادہ بات کا سچا کون ہوسکتا ہے لَـيۡسَ ‏ بِاَمَانِيِّكُمۡ ‏ وَلَاۤ ‏ اَمَانِىِّ ‏ اَهۡلِ ‏ الۡـكِتٰبِ‌ؕ ‏ مَنۡ ‏ يَّعۡمَلۡ ‏ سُوۡٓءًا ‏ يُّجۡزَ ‏ بِهٖۙ ‏ وَلَا ‏ يَجِدۡ ‏ لَهٗ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَلِيًّا ‏ وَّلَا ‏ نَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۲۳﴾ (نجات) نہ تو تمہاری آرزوؤں پر ہے اور نہ اہل کتاب کی آرزوؤں پر۔ جو شخص برے عمل کرے گا اسے اسی (طرح) کا بدلا دیا جائے گا اور وہ اللہ کے سوا نہ کسی کو حمایتی پائے گا اور نہ مددگار وَمَنۡ ‏ يَّعۡمَلۡ ‏ مِنَ ‏ الصّٰلِحٰتِ ‏ مِنۡ ‏ ذَكَرٍ ‏ اَوۡ ‏ اُنۡثٰى ‏ وَهُوَ ‏ مُؤۡمِنٌ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ يَدۡخُلُوۡنَ ‏ الۡجَـنَّةَ ‏ وَلَا ‏ يُظۡلَمُوۡنَ ‏ نَقِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۲۴﴾ اور جو نیک کام کرے گا مرد ہو یا عورت اور وہ صاحب ایمان بھی ہوگا تو ایسے لوگ بہشت میں داخل ہوں گے اور ان کی تل برابر بھی حق تلفی نہ کی جائے گی وَمَنۡ ‏ اَحۡسَنُ ‏ دِيۡنًا ‏ مِّمَّنۡ ‏ اَسۡلَمَ ‏ وَجۡهَهٗ ‏ لِلّٰهِ ‏ وَهُوَ ‏ مُحۡسِنٌ ‏ وَّاتَّبَعَ ‏ مِلَّةَ ‏ اِبۡرٰهِيۡمَ ‏ حَنِيۡفًا ‌ ؕ ‏ وَاتَّخَذَ ‏ اللّٰهُ ‏ اِبۡرٰهِيۡمَ ‏ خَلِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۲۵﴾ اور اس شخص سے کس کا دین اچھا ہوسکتا ہے جس نے حکم اللہ کو قبول کیا اور وہ نیکوکار بھی ہے۔ اور ابراہیم کے دین کا پیرو ہے جو یکسوں (مسلمان) تھے اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا دوست بنایا تھا وَلِلّٰهِ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ بِكُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ مُّحِيۡـطًا‏ ‏ ﴿۱۲۶﴾ اور آسمان وزمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ اور اللہ ہر چیز پر احاطے کئے ہوئے ہے وَيَسۡتَفۡتُوۡنَكَ ‏ فِى ‏ النِّسَآءِ ‌ؕ ‏ قُلِ ‏ اللّٰهُ ‏ يُفۡتِيۡكُمۡ ‏ فِيۡهِنَّ ۙ ‏ وَمَا ‏ يُتۡلٰى ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ فِى ‏ الۡكِتٰبِ ‏ فِىۡ ‏ يَتٰمَى ‏ النِّسَآءِ ‏ الّٰتِىۡ ‏ لَا ‏ تُؤۡتُوۡنَهُنَّ ‏ مَا ‏ كُتِبَ ‏ لَهُنَّ ‏ وَتَرۡغَبُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ تَـنۡكِحُوۡهُنَّ ‏ وَالۡمُسۡتَضۡعَفِيۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡوِلۡدَانِ ۙ ‏ وَاَنۡ ‏ تَقُوۡمُوۡا ‏ لِلۡيَتٰمٰى ‏ بِالۡقِسۡطِ‌ ؕ ‏ وَمَا ‏ تَفۡعَلُوۡا ‏ مِنۡ ‏ خَيۡرٍ ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ بِهٖ ‏ عَلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۲۷﴾ (اے پیغمبر) لوگ تم سے (یتیم) عورتوں کے بارے میں فتویٰ طلب کرتے ہیں۔ کہہ دو کہ اللہ تم کو ان کے (ساتھ نکاح کرنے کے) معاملے میں اجازت دیتا ہے اور جو حکم اس کتاب میں پہلے دیا گیا ہے وہ ان یتیم عورتوں کے بارے میں ہے جن کو تم ان کا حق تو دیتے نہیں اور خواہش رکھتے ہو کہ ان کے ساتھ نکاح کرلو اور (نیز) بیچارے بیکس بچوں کے بارے میں۔ اور یہ (بھی حکم دیتا ہے) کہ یتیموں کے بارے میں انصاف پر قائم رہو۔ اور جو بھلائی تم کرو گے اللہ اس کو جانتا ہے وَاِنِ ‏ امۡرَاَةٌ ‏ خَافَتۡ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡلِهَا ‏ نُشُوۡزًا ‏ اَوۡ ‏ اِعۡرَاضًا ‏ فَلَا ‏ جُنَاحَ ‏ عَلَيۡهِمَاۤ ‏ اَنۡ ‏ يُّصۡلِحَا ‏ بَيۡنَهُمَا ‏ صُلۡحًا‌ ؕ ‏ وَالصُّلۡحُ ‏ خَيۡرٌ‌ ؕ ‏ وَاُحۡضِرَتِ ‏ الۡاَنۡفُسُ ‏ الشُّحَّ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ تُحۡسِنُوۡا ‏ وَتَتَّقُوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ خَبِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۲۸﴾ اور اگر کسی عورت کو اپنے خاوند کی طرف سے زیادتی یا بےرغبتی کا اندیشہ ہو تم میاں بیوی پر کچھ گناہ نہیں کہ آپس میں کسی قرارداد پر صلح کرلیں۔ اور صلح خوب (چیز) ہے اور طبیعتیں تو بخل کی طرف مائل ہوتی ہیں اور اگر تم نیکوکاری اور پرہیزگاری کرو گے تو اللہ تمہارے سب کاموں سے واقف ہے وَلَنۡ ‏ تَسۡتَطِيۡعُوۡۤا ‏ اَنۡ ‏ تَعۡدِلُوۡا ‏ بَيۡنَ ‏ النِّسَآءِ ‏ وَلَوۡ ‏ حَرَصۡتُمۡ‌ ‏ فَلَا ‏ تَمِيۡلُوۡا ‏ كُلَّ ‏ الۡمَيۡلِ ‏ فَتَذَرُوۡهَا ‏ كَالۡمُعَلَّقَةِ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ تُصۡلِحُوۡا ‏ وَتَتَّقُوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ غَفُوۡرًا ‏ رَّحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۲۹﴾ اور تم خوا کتنا ہی چاہو عورتوں میں ہرگز برابری نہیں کرسکو گے تو ایسا بھی نہ کرنا کہ ایک ہی کی طرف ڈھل جاؤ اور دوسری کو (ایسی حالت میں) چھوڑ دو کہ گویا ادھر ہوا میں لٹک رہی ہے اور اگر آپس میں موافقت کرلو اور پرہیزگاری کرو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے وَاِنۡ ‏ يَّتَفَرَّقَا ‏ يُغۡنِ ‏ اللّٰهُ ‏ كُلًّا ‏ مِّنۡ ‏ سَعَتِهٖ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَاسِعًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۳۰﴾ اور اگر میاں بیوی (میں موافقت نہ ہوسکے اور) ایک دوسرے سے جدا ہوجائیں تو اللہ ہر ایک کو اپنی دولت سے غنی کردے گا اور اللہ بڑی کشائش والا اور حکمت والا ہے وَلِلّٰهِ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‌ؕ ‏ وَلَـقَدۡ ‏ وَصَّيۡنَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوا ‏ الۡكِتٰبَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكُمۡ ‏ وَاِيَّاكُمۡ ‏ اَنِ ‏ اتَّقُوا ‏ اللّٰهَ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ تَكۡفُرُوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ لِلّٰهِ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ غَنِيًّا ‏ حَمِيۡدًا‏ ‏ ﴿۱۳۱﴾ اور جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ اور جن لوگوں کو تم سے پہلے کتاب دی گئی تھی ان کو بھی اور (اے محمدﷺ) تم کو بھی ہم نے حکم تاکیدی کیا ہے کہ اللہ سے ڈرتے رہو اور اگر کفر کرو گے تو (سمجھ رکھو کہ) جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ اور اللہ بے پروا اور سزاوار حمدوثنا ہے وَلِلّٰهِ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‌ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَكِيۡلًا ‏ ﴿۱۳۲﴾ اور (پھر سن رکھو کہ) جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے اور اللہ کارساز کافی ہے اِنۡ ‏ يَّشَاۡ ‏ يُذۡهِبۡكُمۡ ‏ اَيُّهَا ‏ النَّاسُ ‏ وَيَاۡتِ ‏ بِاٰخَرِيۡنَ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ ذٰلِكَ ‏ قَدِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۳۳﴾ لوگو! اگر وہ چاہے تو تم کو فنا کردے اور (تمہاری جگہ) اور لوگوں کو پیدا کردے۔اور اللہ اس بات پر قادر ہے مَنۡ ‏ كَانَ ‏ يُرِيۡدُ ‏ ثَوَابَ ‏ الدُّنۡيَا ‏ فَعِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ ثَوَابُ ‏ الدُّنۡيَا ‏ وَالۡاٰخِرَةِ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ سَمِيۡعًاۢ ‏ بَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۳۴﴾ جو شخص دنیا (میں عملوں) کی جزا کا طالب ہو تو اللہ کے پاس دنیا اور آخرت (دونوں) کے لئے اجر (موجود) ہیں۔ اور اللہ سنتا دیکھتا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ كُوۡنُوۡا ‏ قَوَّامِيۡنَ ‏ بِالۡقِسۡطِ ‏ شُهَدَآءَ ‏ لِلّٰهِ ‏ وَلَوۡ ‏ عَلٰٓى ‏ اَنۡفُسِكُمۡ ‏ اَوِ ‏ الۡوَالِدَيۡنِ ‏ وَالۡاَقۡرَبِيۡنَ‌ ؕ ‏ اِنۡ ‏ يَّكُنۡ ‏ غَنِيًّا ‏ اَوۡ ‏ فَقِيۡرًا ‏ فَاللّٰهُ ‏ اَوۡلٰى ‏ بِهِمَا‌ ‏ فَلَا ‏ تَتَّبِعُوا ‏ الۡهَوٰٓى ‏ اَنۡ ‏ تَعۡدِلُوۡا ‌ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَلۡوٗۤا ‏ اَوۡ ‏ تُعۡرِضُوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ خَبِيۡرًا ‏ ﴿۱۳۵﴾ اے ایمان والو! انصاف پر قائم رہو اور اللہ کے لئے سچی گواہی دو خواہ (اس میں) تمہارا یا تمہارےماں باپ اور رشتہ داروں کا نقصان ہی ہو۔ اگر کوئی امیر ہے یا فقیر تو اللہ ان کا خیر خواہ ہے۔ تو تم خواہش نفس کے پیچھے چل کر عدل کو نہ چھوڑ دینا۔ اگر تم پیچیدا شہادت دو گے یا (شہادت سے) بچنا چاہو گے تو (جان رکھو) اللہ تمہارے سب کاموں سے واقف ہے يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اٰمِنُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرَسُوۡلِهٖ ‏ وَالۡكِتٰبِ ‏ الَّذِىۡ ‏ نَزَّلَ ‏ عَلٰى ‏ رَسُوۡلِهٖ ‏ وَالۡكِتٰبِ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّكۡفُرۡ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَمَلٰٓٮِٕكَتِهٖ ‏ وَكُتُبِهٖ ‏ وَرُسُلِهٖ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ فَقَدۡ ‏ ضَلَّ ‏ ضَلٰلًاۢ ‏ بَعِيۡدًا‏ ‏ ﴿۱۳۶﴾ مومنو! اللہ پر اور اس کے رسول پر اور جو کتاب اس نے اپنی پیغمبر (آخرالزماں) پر نازل کی ہے اور جو کتابیں اس سے پہلے نازل کی تھیں سب پر ایمان لاؤ۔ اور جو شخص اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے پیغمبروں اور روزقیامت سے انکار کرے وہ رستے سے بھٹک کر دور جا پڑا اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ ثُمَّ ‏ كَفَرُوۡا ‏ ثُمَّ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ ثُمَّ ‏ كَفَرُوۡا ‏ ثُمَّ ‏ ازۡدَادُوۡا ‏ كُفۡرًا ‏ لَّمۡ ‏ يَكُنِ ‏ اللّٰهُ ‏ لِيَـغۡفِرَ ‏ لَهُمۡ ‏ وَلَا ‏ لِيَـهۡدِيَهُمۡ ‏ سَبِيۡلًا ؕ ‏ ﴿۱۳۷﴾ جو لوگ ایمان لائے پھر کافر ہوگئے پھر ایمان لائے پھر کافر ہوگئے پھر کفر میں بڑھتے گئے ان کو اللہ نہ تو بخشے گا اور نہ سیدھا رستہ دکھائے گا بَشِّرِ ‏ الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ بِاَنَّ ‏ لَهُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ اَلِيۡمًاۙ‏ ‏ ﴿۱۳۸﴾ (اے پیغمبر) منافقوں (یعنی دو رخے لوگوں) کو بشارت سناد دو کہ ان کے لئے دکھ دینے والا عذاب (تیار) ہے ۨالَّذِيۡنَ ‏ يَتَّخِذُوۡنَ ‏ الۡـكٰفِرِيۡنَ ‏ اَوۡلِيَآءَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‌ ؕ ‏ اَيَبۡتَغُوۡنَ ‏ عِنۡدَهُمُ ‏ الۡعِزَّةَ ‏ فَاِنَّ ‏ الۡعِزَّةَ ‏ لِلّٰهِ ‏ جَمِيۡعًا ؕ ‏ ﴿۱۳۹﴾ جو مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے ہیں۔ کیا یہ ان کے ہاں عزت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو عزت تو سب اللہ ہی کی ہے وَقَدۡ ‏ نَزَّلَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ فِى ‏ الۡـكِتٰبِ ‏ اَنۡ ‏ اِذَا ‏ سَمِعۡتُمۡ ‏ اٰيٰتِ ‏ اللّٰهِ ‏ يُكۡفَرُ ‏ بِهَا ‏ وَيُسۡتَهۡزَاُبِهَا ‏ فَلَا ‏ تَقۡعُدُوۡا ‏ مَعَهُمۡ ‏ حَتّٰى ‏ يَخُوۡضُوۡا ‏ فِىۡ ‏ حَدِيۡثٍ ‏ غَيۡرِهٖۤ‌ ‌ ۖ  ‏ اِنَّكُمۡ ‏ اِذًا ‏ مِّثۡلُهُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ جَامِعُ ‏ ‌‌‌الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ وَالۡكٰفِرِيۡنَ ‏ فِىۡ ‏ جَهَـنَّمَ ‏ جَمِيۡعَاۨ ۙ ‏ ﴿۱۴۰﴾ اور اللہ نے تم (مومنوں) پر اپنی کتاب میں (یہ حکم) نازل فرمایا ہے کہ جب تم (کہیں) سنو کہ اللہ کی آیتوں سے انکار ہورہا ہے اور ان کی ہنسی اڑائی جاتی ہے تو جب تک وہ لوگ اور باتیں (نہ) کرنے لگیں۔ ان کے پاس مت بیٹھو۔ ورنہ تم بھی انہیں جیسے ہوجاؤ گے۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ منافقوں اور کافروں سب کو دوزخ میں اکھٹا کرنے والا ہے الَّذِيۡنَ ‏ يَتَرَ ‏ بَّصُوۡنَ ‏ بِكُمۡ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ كَانَ ‏ لَـكُمۡ ‏ فَتۡحٌ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ قَالُـوۡۤا ‏ اَلَمۡ ‏ نَـكُنۡ ‏ مَّعَكُمۡ ‌ ۖ  ‏ وَاِنۡ ‏ كَانَ ‏ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ نَصِيۡبٌۙ ‏ قَالُـوۡۤا ‏ اَلَمۡ ‏ نَسۡتَحۡوِذۡ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ وَنَمۡنَعۡكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‌ ؕ ‏ فَاللّٰهُ ‏ يَحۡكُمُ ‏ بَيۡنَكُمۡ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‌ؕ ‏ وَلَنۡ ‏ يَّجۡعَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ عَلَى ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ سَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۴۱﴾ جو تم کو دیکھتے رہتے ہیں اگر اللہ کی طرف سے تم کو فتح ملے تو کہتے ہیں کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے۔ اور اگر کافروں کو (فتح) نصیب ہو تو (ان سے) کہتے ہیں کیا ہم تم پر غالب نہیں تھے اور تم کو مسلمانوں (کے ہاتھ) سے بچایا نہیں۔ تو اللہ تم میں قیامت کے دن فیصلہ کردے گا۔ اور اللہ کافروں کو مومنوں پر ہرگز غلبہ نہیں دے گا اِنَّ ‏ الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ يُخٰدِعُوۡنَ ‏ اللّٰهَ ‏ وَهُوَ ‏ خَادِعُوْهُمۡ‌ ۚ ‏ وَاِذَا ‏ قَامُوۡۤا ‏ اِلَى ‏ الصَّلٰوةِ ‏ قَامُوۡا ‏ كُسَالٰى ۙ ‏ يُرَآءُوۡنَ ‏ النَّاسَ ‏ وَلَا ‏ يَذۡكُرُوۡنَ ‏ اللّٰهَ ‏ اِلَّا ‏ قَلِيۡلًا ۙ ‏ ﴿۱۴۲﴾ منافق (ان چالوں سے اپنے نزدیک) اللہ کو دھوکا دیتے ہیں (یہ اس کو کیا دھوکا دیں گے) وہ انہیں کو دھوکے میں ڈالنے والا ہے اور جب یہ نماز کو کھڑے ہوتے ہیں تو سست اور کاہل ہو کر (صرف) لوگوں کے دکھانے کو اور اللہ کی یاد ہی نہیں کرتے مگر بہت کم مُّذَبۡذَبِيۡنَ ‏ بَيۡنَ ‌ ۖ  ‏ ذٰ لِكَ ‏ لَاۤ ‏ اِلٰى ‏ هٰٓؤُلَاۤءِ ‏ وَلَاۤ ‏ اِلٰى ‏ هٰٓؤُلَاۤءِ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّضۡلِلِ ‏ اللّٰهُ ‏ فَلَنۡ ‏ تَجِدَ ‏ لَهٗ ‏ سَبِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۴۳﴾ بیچ میں پڑے لٹک رہے ہیں نہ ان کی طرف (ہوتے ہیں) نہ ان کی طرف اور جس کو اللہ بھٹکائے تو اس کے لئے کبھی بھی رستہ نہ پاؤ گے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَتَّخِذُوا ‏ الۡكٰفِرِيۡنَ ‏ اَوۡلِيَآءَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‌ ؕ ‏ اَ تُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ تَجۡعَلُوۡا ‏ لِلّٰهِ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ سُلۡطٰنًا ‏ مُّبِيۡنًا‏ ‏ ﴿۱۴۴﴾ اے اہل ایمان! مومنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بناؤ کیا تم چاہتے ہو کہ اپنے اوپر اللہ کا صریح الزام لو؟ اِنَّ ‏ الۡمُنٰفِقِيۡنَ ‏ فِى ‏ الدَّرۡكِ ‏ الۡاَسۡفَلِ ‏ مِنَ ‏ النَّارِ‌ ۚ ‏ وَلَنۡ ‏ تَجِدَ ‏ لَهُمۡ ‏ نَصِيۡرًا ۙ ‏ ﴿۱۴۵﴾ کچھ شک نہیں کہ منافق لوگ دوزخ کے سب سے نیچے کے درجے میں ہوں گے۔ اور تم ان کا کسی کو مددگار نہ پاؤ گے اِلَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ تَابُوۡا ‏ وَاَصۡلَحُوۡا ‏ وَاعۡتَصَمُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَاَخۡلَصُوۡا ‏ دِيۡنَهُمۡ ‏ لِلّٰهِ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ مَعَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‌ ؕ ‏ وَسَوۡفَ ‏ يُـؤۡتِ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ اَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًا ‏ ﴿۱۴۶﴾ ہاں جنہوں نے توبہ کی اور اپنی حالت کو درست کیا اور اللہ (کی رسی) کو مضبوط پکڑا اور خاص اللہ کے فرمانبردار ہوگئے تو ایسے لوگ مومنوں کے زمرے میں ہوں گے اور اللہ عنقریب مومنوں کو بڑا ثواب دے گا مَا ‏ يَفۡعَلُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِعَذَابِكُمۡ ‏ اِنۡ ‏ شَكَرۡتُمۡ ‏ وَاٰمَنۡتُمۡ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ شَاكِرًا ‏ عَلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۴۷﴾ اگر تم (اللہ کے شکرگزار رہو اور (اس پر) ایمان لے آؤ تو اللہ تم کو عذاب دے کر کیا کرے گا۔ اور اللہ تو قدرشناس اور دانا ہے لَا ‏ يُحِبُّ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡجَــهۡرَ ‏ بِالسُّوۡٓءِ ‏ مِنَ ‏ الۡقَوۡلِ ‏ اِلَّا ‏ مَنۡ ‏ ظُلِمَ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ سَمِيۡعًا ‏ عَلِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۴۸﴾ اللہ اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ کوئی کسی کو علانیہ برا کہے مگر وہ جو مظلوم ہو۔ اور اللہ (سب کچھ) سنتا (اور) جانتا ہے اِنۡ ‏ تُبۡدُوۡا ‏ خَيۡرًا ‏ اَوۡ ‏ تُخۡفُوۡهُ ‏ اَوۡ ‏ تَعۡفُوۡا ‏ عَنۡ ‏ سُوۡٓءٍ ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ كَانَ ‏ عَفُوًّا ‏ قَدِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۴۹﴾ اگر تم لوگ بھلائی کھلم کھلا کرو گے یا چھپا کر یا برائی سے درگزر کرو گے تو اللہ بھی معاف کرنے والا (اور) صاحب قدرت ہے اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَكۡفُرُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرُسُلِهٖ ‏ وَيُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يُّفَرِّقُوۡا ‏ بَيۡنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَرُسُلِهٖ ‏ وَيَقُوۡلُوۡنَ ‏ نُؤۡمِنُ ‏ بِبَعۡضٍ ‏ وَّنَكۡفُرُ ‏ بِبَعۡضٍۙ ‏ وَّيُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يَّتَّخِذُوۡا ‏ بَيۡنَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ سَبِيۡلًا ۙ ‏ ﴿۱۵۰﴾ جو لوگ اللہ سے اور اس کے پیغمبروں سے کفر کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے پیغمبروں میں فرق کرنا چاہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم بعض کو مانتے ہیں اور بعض کو نہیں مانتے اور ایمان اور کفر کے بیچ میں ایک راہ نکالنی چاہتے ہیں اُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡـكٰفِرُوۡنَ ‏ حَقًّا ‌ ۚ ‏ وَاَعۡتَدۡنَا ‏ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ عَذَابًا ‏ مُّهِيۡنًا‏ ‏ ﴿۱۵۱﴾ وہ بلا اشتباہ کافر ہیں اور کافروں کے لئے ہم نے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرُسُلِهٖ ‏ وَلَمۡ ‏ يُفَرِّقُوۡا ‏ بَيۡنَ ‏ اَحَدٍ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ سَوۡفَ ‏ يُؤۡتِيۡهِمۡ ‏ اُجُوۡرَهُمۡ ‌ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ غَفُوۡرًا ‏ رَّحِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۵۲﴾ اور جو لوگ اللہ اور اس کے پیغمبروں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی میں فرق نہ کیا (یعنی سب کو مانا) ایسے لوگوں کو وہ عنقریب ان (کی نیکیوں) کے صلے عطا فرمائے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے يَسۡــَٔـلُكَ ‏ اَهۡلُ ‏ الۡـكِتٰبِ ‏ اَنۡ ‏ تُنَزِّلَ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ كِتٰبًا ‏ مِّنَ ‏ السَّمَآءِ‌ ‏ فَقَدۡ ‏ سَاَ لُوۡا ‏ مُوۡسٰٓى ‏ اَكۡبَرَ ‏ مِنۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ فَقَالُوۡۤا ‏ اَرِنَا ‏ اللّٰهَ ‏ جَهۡرَةً ‏ فَاَخَذَتۡهُمُ ‏ الصّٰعِقَةُ ‏ بِظُلۡمِهِمۡ‌‌ ۚ ‏ ثُمَّ ‏ اتَّخَذُوا ‏ الۡعِجۡلَ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ مَا ‏ جَآءَتۡهُمُ ‏ الۡبَيِّنٰتُ ‏ فَعَفَوۡنَا ‏ عَنۡ ‏ ذٰ لِكَ‌‌‌‌ ۚ ‏ وَاٰتَيۡنَا ‏ مُوۡسٰى ‏ سُلۡطٰنًا ‏ مُّبِيۡنًا‏ ‏ ﴿۱۵۳﴾ (اے محمدﷺ) اہل کتاب تم سے درخواست کرتے ہیں کہ تم ان پر ایک (لکھی ہوئی) کتاب آسمان سے اتار لاؤ تو یہ موسیٰ سے اس سے بھی بڑی بڑی درخواستیں کرچکے ہیں (ان سے) کہتے تھے ہمیں اللہ ظاہر (یعنی آنکھوں سے) دکھا دو سو ان کے گناہ کی وجہ سے ان کو بجلی نے آپکڑا۔ پھر کھلی نشانیاں آئے پیچھے بچھڑے کو (معبود) بنا بیٹھے تو اس سے بھی ہم نے درگزر کی۔ اور موسیٰ کو صریح غلبہ دیا وَرَفَعۡنَا ‏ فَوۡقَهُمُ ‏ الطُّوۡرَ ‏ بِمِيۡثَاقِهِمۡ ‏ وَقُلۡنَا ‏ لَهُمُ ‏ ادۡخُلُوا ‏ الۡبَابَ ‏ سُجَّدًا ‏ وَّقُلۡنَا ‏ لَهُمۡ ‏ لَا ‏ تَعۡدُوۡا ‏ فِى ‏ السَّبۡتِ ‏ وَاَخَذۡنَا ‏ مِنۡهُمۡ ‏ مِّيۡثَاقًا ‏ غَلِيۡظًا‏ ‏ ﴿۱۵۴﴾ اور ان سے عہد لینے کو ہم نے ان پر کوہ طور اٹھا کھڑا کیا اور انہیں حکم دیا کہ (شہر کے) دروازے میں (داخل ہونا تو) سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا اور یہ بھی حکم دیا کہ ہفتے کے دن (مچھلیاں پکڑنے) میں تجاویز (یعنی حکم کے خلاف) نہ کرنا۔ غرض ہم نے ان سے مضبوط عہد لیا فَبِمَا ‏ نَقۡضِهِمۡ ‏ مِّيۡثَاقَهُمۡ ‏ وَكُفۡرِهِمۡ ‏ بِاٰيٰتِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَقَتۡلِهِمُ ‏ الۡاَنۡۢبِيَآءَ ‏ بِغَيۡرِ ‏ حَقٍّ ‏ وَّقَوۡلِهِمۡ ‏ قُلُوۡبُنَا ‏ غُلۡفٌ ؕ ‏ بَلۡ ‏ طَبَعَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهَا ‏ بِكُفۡرِهِمۡ ‏ فَلَا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ اِلَّا ‏ قَلِيۡلًا ‏ ﴿۱۵۵﴾ (لیکن انہوں نے عہد کو توڑ ڈالا) تو ان کے عہد توڑ دینے اور اللہ کی آیتوں سے کفر کرنے اور انبیاء کو ناحق مار ڈالنے اور یہ کہنے کے سبب کہ ہمارے دلوں پر پردے (پڑے ہوئے) ہیں۔ (اللہ نے ان کو مردود کردیا اور ان کے دلوں پر پردے نہیں ہیں) بلکہ ان کے کفر کے سبب اللہ نے ان پر مہر کردی ہے تو یہ کم ہی ایمان لاتے ہیں وَّبِكُفۡرِهِمۡ ‏ وَقَوۡلِهِمۡ ‏ عَلٰى ‏ مَرۡيَمَ ‏ بُهۡتَانًـا ‏ عَظِيۡمًا ۙ ‏ ﴿۱۵۶﴾ اور ان کے کفر کے سبب اور مریم پر ایک بہتان عظیم باندھنے کے سبب وَّقَوۡلِهِمۡ ‏ اِنَّا ‏ قَتَلۡنَا ‏ الۡمَسِيۡحَ ‏ عِيۡسَى ‏ ابۡنَ ‏ مَرۡيَمَ ‏ رَسُوۡلَ ‏ اللّٰهِ‌ ۚ ‏ وَمَا ‏ قَتَلُوۡهُ ‏ وَمَا ‏ صَلَبُوۡهُ ‏ وَلٰـكِنۡ ‏ شُبِّهَ ‏ لَهُمۡ‌ ؕ ‏ وَاِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اخۡتَلَـفُوۡا ‏ فِيۡهِ ‏ لَفِىۡ ‏ شَكٍّ ‏ مِّنۡهُ‌ ؕ ‏ مَا ‏ لَهُمۡ ‏ بِهٖ ‏ مِنۡ ‏ عِلۡمٍ ‏ اِلَّا ‏ اتِّبَاعَ ‏ الظَّنِّ‌ ۚ ‏ وَمَا ‏ قَتَلُوۡهُ ‏ يَقِيۡنًا ۢ ۙ ‏ ﴿۱۵۷﴾ اور یہ کہنے کے سبب کہ ہم نے مریم کے بیٹے عیسیٰ مسیح کو جو اللہ کے پیغمبر (کہلاتے) تھے قتل کردیا ہے (اللہ نے ان کو معلون کردیا) اور انہوں نے عیسیٰ کو قتل نہیں کیا اور نہ انہیں سولی پر چڑھایا بلکہ ان کو ان کی سی صورت معلوم ہوئی اور جو لوگ ان کے بارے میں اختلاف کرتے ہیں وہ ان کے حال سے شک میں پڑے ہوئے ہیں اور پیروئی ظن کے سوا ان کو اس کا مطلق علم نہیں۔ اور انہوں نے عیسیٰ کو یقیناً قتل نہیں کیا بَلْ ‏ رَّفَعَهُ ‏ اللّٰهُ ‏ اِلَيۡهِ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَزِيۡزًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۵۸﴾ بلکہ اللہ نے ان کو اپنی طرف اٹھا لیا۔ اور اللہ غالب اور حکمت والا ہے وَاِنۡ ‏ مِّنۡ ‏ اَهۡلِ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ اِلَّا ‏ لَيُـؤۡمِنَنَّ ‏ بِهٖ ‏ قَبۡلَ ‏ مَوۡتِهٖ‌ ۚ ‏ وَيَوۡمَ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‏ يَكُوۡنُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ شَهِيۡدًا‌ ۚ ‏ ﴿۱۵۹﴾ اور کوئی اہل کتاب نہیں ہوگا مگر ان کی موت سے پہلے ان پر ایمان لے آئے گا۔ اور وہ قیامت کے دن ان پر گواہ ہوں گے فَبِظُلۡمٍ ‏ مِّنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ هَادُوۡا ‏ حَرَّمۡنَا ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ طَيِّبٰتٍ ‏ اُحِلَّتۡ ‏ لَهُمۡ ‏ وَبِصَدِّهِمۡ ‏ عَنۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ كَثِيۡرًا ۙ ‏ ﴿۱۶۰﴾ تو ہم نے یہودیوں کے ظلموں کے سبب (بہت سی) پاکیزہ چیزیں جو ان کو حلال تھیں ان پر حرام کردیں اور اس سبب سے بھی کہ وہ اکثر اللہ کے رستے سے (لوگوں کو) روکتے تھے وَّاَخۡذِهِمُ ‏ الرِّبٰوا ‏ وَقَدۡ ‏ نُهُوۡا ‏ عَنۡهُ ‏ وَاَكۡلِـهِمۡ ‏ اَمۡوَالَ ‏ النَّاسِ ‏ بِالۡبَاطِلِ‌ ؕ ‏ وَاَعۡتَدۡنَـا ‏ لِلۡـكٰفِرِيۡنَ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ اَ لِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۶۱﴾ اور اس سبب سے بھی کہ باوجود منع کئے جانے کے سود لیتے تھے اور اس سبب سے بھی کہ لوگوں کا مال ناحق کھاتے تھے۔ اور ان میں سے جو کافر ہیں ان کے لئے ہم نے درد دینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے لٰـكِنِ ‏ الرّٰسِخُوۡنَ ‏ فِى ‏ الۡعِلۡمِ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ وَالۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ يُـؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡكَ ‏ وَمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكَ‌ ‏ وَالۡمُقِيۡمِيۡنَ ‏ الصَّلٰوةَ‌ ‏ وَالۡمُؤۡتُوۡنَ ‏ الزَّكٰوةَ ‏ وَالۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ سَنُؤۡتِيۡهِمۡ ‏ اَجۡرًا ‏ عَظِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۶۲﴾ مگر جو لوگ ان میں سے علم میں پکے ہیں اور جو مومن ہیں وہ اس (کتاب) پر جو تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں (سب پر) ایمان رکھتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں اور زکوٰة دیتے ہیں اور اللہ اور روز آخرت کو مانتے ہیں۔ ان کو ہم عنقریب اجر عظیم دیں گے اِنَّاۤ ‏ اَوۡحَيۡنَاۤ ‏ اِلَيۡكَ ‏ كَمَاۤ ‏ اَوۡحَيۡنَاۤ ‏ اِلٰى ‏ نُوۡحٍ ‏ وَّالنَّبِيّٖنَ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِهٖ‌ ۚ ‏ وَاَوۡحَيۡنَاۤ ‏ اِلٰٓى ‏ اِبۡرٰهِيۡمَ ‏ وَاِسۡمٰعِيۡلَ ‏ وَاِسۡحٰقَ ‏ وَيَعۡقُوۡبَ ‏ وَالۡاَسۡبَاطِ ‏ وَعِيۡسٰى ‏ وَاَيُّوۡبَ ‏ وَيُوۡنُسَ ‏ وَهٰرُوۡنَ ‏ وَسُلَيۡمٰنَ‌ ۚ ‏ وَاٰتَيۡنَا ‏ دَاوٗدَ ‏ زَبُوۡرًا‌ ۚ ‏ ﴿۱۶۳﴾ (اے محمدﷺ) ہم نے تمہاری طرف اسی طرح وحی بھیجی ہے جس طرح نوح اور ان سے پچھلے پیغمبروں کی طرف بھیجی تھی۔ اور ابراہیم اور اسمعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اولاد یعقوب اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کی طرف بھی ہم نے وحی بھیجی تھی اور داؤد کو ہم نے زبور بھی عنایت کی تھی وَرُسُلًا ‏ قَدۡ ‏ قَصَصۡنٰهُمۡ ‏ عَلَيۡكَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ ‏ وَرُسُلًا ‏ لَّمۡ ‏ نَقۡصُصۡهُمۡ ‏ عَلَيۡكَ‌ ؕ ‏ وَكَلَّمَ ‏ اللّٰهُ ‏ مُوۡسٰى ‏ تَكۡلِيۡمًا ‌ۚ ‏ ﴿۱۶۴﴾ اور بہت سے پیغمبر ہیں جن کے حالات ہم تم سے پیشتر بیان کرچکے ہیں اور بہت سے پیغمبر ہیں جن کے حالات تم سے بیان نہیں کئے۔ اور موسیٰ سے تو اللہ نے باتیں بھی کیں رُسُلًا ‏ مُّبَشِّرِيۡنَ ‏ وَمُنۡذِرِيۡنَ ‏ لِئَلَّا ‏ يَكُوۡنَ ‏ لِلنَّاسِ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ حُجَّةٌ ۢ ‏ بَعۡدَ ‏ الرُّسُلِ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَزِيۡزًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۶۵﴾ (سب) پیغمبروں کو (اللہ نے) خوشخبری سنانے والے اور ڈرانے والے (بنا کر بھیجا تھا) تاکہ پیغمبروں کے آنے کے بعد لوگوں کو اللہ پر الزام کا موقع نہ رہے اور اللہ غالب حکمت والا ہے لٰـكِنِ ‏ اللّٰهُ ‏ يَشۡهَدُ ‏ بِمَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اِلَيۡكَ‌ ‏ اَنۡزَلَهٗ ‏ بِعِلۡمِهٖ‌ ۚ ‏ وَالۡمَلٰٓٮِٕكَةُ ‏ يَشۡهَدُوۡنَ‌ ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ شَهِيۡدًا ؕ ‏ ﴿۱۶۶﴾ لیکن اللہ نے جو (کتاب) تم پر نازل کی ہے اس کی نسبت اللہ گواہی دیتا ہے کہ اس نے اپنے علم سے نازل کی ہے اور فرشتے بھی گواہی دیتے ہیں۔ اور گواہ تو اللہ ہی کافی ہے اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ وَصَدُّوۡا ‏ عَنۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ قَدۡ ‏ ضَلُّوۡا ‏ ضَلٰلًاۢ ‏ بَعِيۡدًا‏ ‏ ﴿۱۶۷﴾ جن لوگوں نے کفر کیا اور (لوگوں کو) اللہ کے رستے سے روکا وہ رستے سے بھٹک کر دور جا پڑے اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ وَظَلَمُوۡا ‏ لَمۡ ‏ يَكُنِ ‏ اللّٰهُ ‏ لِيَـغۡفِرَ ‏ لَهُمۡ ‏ وَلَا ‏ لِيَـهۡدِيَهُمۡ ‏ طَرِيۡقًا ۙ ‏ ﴿۱۶۸﴾ جو لوگ کافر ہوئے اور ظلم کرتے رہے اللہ ان کو بخشنے والا نہیں اور نہ انہیں رستہ ہی دکھائے گا اِلَّا ‏ طَرِيۡقَ ‏ جَهَـنَّمَ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَاۤ ‏ اَبَدًا ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ يَسِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۶۹﴾ ہاں دوزخ کا رستہ جس میں وہ ہمیشہ (جلتے) رہیں گے۔ اور یہ (بات) اللہ کو آسان ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ النَّاسُ ‏ قَدۡ ‏ جَآءَكُمُ ‏ الرَّسُوۡلُ ‏ بِالۡحَـقِّ ‏ مِنۡ ‏ رَّبِّكُمۡ ‏ فَاٰمِنُوۡا ‏ خَيۡرًا ‏ لَّـكُمۡ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ تَكۡفُرُوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ لِلّٰهِ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ‌ ؕ ‏ وَكَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلِيۡمًا ‏ حَكِيۡمًا‏ ‏ ﴿۱۷۰﴾ لوگو! اللہ کے پیغمبر تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے حق بات لے کر آئے ہیں تو (ان پر) ایمان لاؤ (یہی) تمہارے حق میں بہتر ہے۔ اور اگر کفر کرو گے تو (جان رکھو کہ) جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے يٰۤـاَهۡلَ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ لَا ‏ تَغۡلُوۡا ‏ فِىۡ ‏ دِيۡـنِكُمۡ ‏ وَلَا ‏ تَقُوۡلُوۡا ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ اِلَّا ‏ الۡحَـقَّ‌ ؕ ‏ اِنَّمَا ‏ الۡمَسِيۡحُ ‏ عِيۡسَى ‏ ابۡنُ ‏ مَرۡيَمَ ‏ رَسُوۡلُ ‏ اللّٰهِ ‏ وَكَلِمَتُهٗ‌ ۚ ‏ اَ لۡقٰٮهَاۤ ‏ اِلٰى ‏ مَرۡيَمَ ‏ وَرُوۡحٌ ‏ مِّنۡهُ‌ ‏ فَاٰمِنُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَرُسُلِهٖ‌ ‌ۚ ‏ وَلَا ‏ تَقُوۡلُوۡا ‏ ثَلٰثَةٌ ‌ ؕ ‏ اِنْتَهُوۡا ‏ خَيۡرًا ‏ لَّـكُمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّمَا ‏ اللّٰهُ ‏ اِلٰـهٌ ‏ وَّاحِدٌ ‌ ؕ ‏ سُبۡحٰنَهٗۤ ‏ اَنۡ ‏ يَّكُوۡنَ ‏ لَهٗ ‏ وَلَدٌ‌ ۘ ‏ لَهٗ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ وَكَفٰى ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَكِيۡلًا‏ ‏ ﴿۱۷۱﴾ اے اہل کتاب اپنے دین (کی بات) میں حد سے نہ بڑھو اور اللہ کے بارے میں حق کے سوا کچھ نہ کہو۔مسیح (یعنی) مریم کے بیٹے عیسیٰ (نہ اللہ تھے نہ اللہ کے بیٹے بلکہ) اللہ کے رسول اور اس کا کلمہ (بشارت) تھے جو اس نے مریم کی طرف بھیجا تھا اور اس کی طرف سے ایک روح تھے تو اللہ اوراس کے رسولوں پر ایمان لاؤ۔ اور (یہ) نہ کہو (کہ اللہ) تین (ہیں۔ اس اعتقاد سے) باز آؤ کہ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔ اللہ ہی معبود واحد ہے اور اس سے پاک ہے کہ اس کے اولاد ہو۔ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔ اور اللہ ہی کارساز کافی ہے لَنۡ ‏ يَّسۡتَـنۡكِفَ ‏ الۡمَسِيۡحُ ‏ اَنۡ ‏ يَّكُوۡنَ ‏ عَبۡدًا ‏ لِّـلَّـهِ ‏ وَلَا ‏ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ ‏ الۡمُقَرَّبُوۡنَ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّسۡتَـنۡكِفۡ ‏ عَنۡ ‏ عِبَادَ تِهٖ ‏ وَيَسۡتَكۡبِرۡ ‏ فَسَيَحۡشُرُهُمۡ ‏ اِلَيۡهِ ‏ جَمِيۡعًا‏ ‏ ﴿۱۷۲﴾ مسیح اس بات سے عار نہیں رکھتے کہ اللہ کے بندے ہوں اور نہ مقرب فرشتے (عار رکھتے ہیں) اور جو شخص اللہ کا بندہ ہونے کو موجب عار سمجھے اور سرکشی کرے تو اللہ سب کو اپنے پاس جمع کرلے گا فَاَمَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَعَمِلُوا ‏ الصّٰلِحٰتِ ‏ فَيُوَفِّيۡهِمۡ ‏ اُجُوۡرَهُمۡ ‏ وَيَزِيۡدُهُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ فَضۡلِهٖ‌ۚ ‏ وَاَمَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اسۡتَـنۡكَفُوۡا ‏ وَاسۡتَكۡبَرُوۡا ‏ فَيُعَذِّبُهُمۡ ‏ عَذَابًا ‏ اَ لِيۡمًا  ۙ ‏ وَّلَا ‏ يَجِدُوۡنَ ‏ لَهُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَلِيًّا ‏ وَّلَا ‏ نَصِيۡرًا‏ ‏ ﴿۱۷۳﴾ تو جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے وہ ان کو ان کا پورا بدلا دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زیادہ بھی عنایت کرے گا۔ اور جنہوں نے (بندوں ہونے سے) عاروانکار اور تکبر کیا ان کو تکلیف دینے والا عذاب دے گا۔ اور یہ لوگ اللہ کے سوا اپنا حامی اور مددگار نہ پائیں گے يٰۤـاَيُّهَا ‏ النَّاسُ ‏ قَدۡ ‏ جَآءَكُمۡ ‏ بُرۡهَانٌ ‏ مِّنۡ ‏ رَّبِّكُمۡ ‏ وَاَنۡزَلۡنَاۤ ‏ اِلَيۡكُمۡ ‏ نُوۡرًا ‏ مُّبِيۡنًا‏ ‏ ﴿۱۷۴﴾ لوگو تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس دلیل (روشن) آچکی ہے اور ہم نے (کفر اور ضلالت کا اندھیرا دور کرنے کو) تمہاری طرف چمکتا ہوا نور بھیج دیا ہے فَاَمَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَاعۡتَصَمُوۡا ‏ بِهٖ ‏ فَسَيُدۡخِلُهُمۡ ‏ فِىۡ ‏ رَحۡمَةٍ ‏ مِّنۡهُ ‏ وَفَضۡلٍۙ ‏ وَّيَهۡدِيۡهِمۡ ‏ اِلَيۡهِ ‏ صِرَاطًا ‏ مُّسۡتَقِيۡمًا ؕ ‏ ﴿۱۷۵﴾ پس جو لوگ اللہ پر ایمان لائے اور اس (کے دین کی رسی) کو مضبوط پکڑے رہے ان کو وہ اپنی رحمت اور فضل (کے بہشتوں) میں داخل کرے گا۔ اور اپنی طرف (پہچنے کا) سیدھا رستہ دکھائے گا يَسۡتَفۡتُوۡنَكَ ؕ ‏ قُلِ ‏ اللّٰهُ ‏ يُفۡتِيۡكُمۡ ‏ فِى ‏ الۡـكَلٰلَةِ‌ ؕ ‏ اِنِ ‏ امۡرُؤٌا ‏ هَلَكَ ‏ لَـيۡسَ ‏ لَهٗ ‏ وَلَدٌ ‏ وَّلَهٗۤ ‏ اُخۡتٌ ‏ فَلَهَا ‏ نِصۡفُ ‏ مَا ‏ تَرَكَ‌ ۚ ‏ وَهُوَ ‏ يَرِثُهَاۤ ‏ اِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَكُنۡ ‏ لَّهَا ‏ وَلَدٌ‌  ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ كَانَـتَا ‏ اثۡنَتَيۡنِ ‏ فَلَهُمَا ‏ الثُّلُثٰنِ ‏ مِمَّا ‏ تَرَكَ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ كَانُوۡۤا ‏ اِخۡوَةً ‏ رِّجَالًا ‏ وَّنِسَآءً ‏ فَلِلذَّكَرِ ‏ مِثۡلُ ‏ حَظِّ ‏ الۡاُنۡثَيَيۡنِ‌ ؕ ‏ يُبَيِّنُ ‏ اللّٰهُ ‏ لَـكُمۡ ‏ اَنۡ ‏ تَضِلُّوۡا ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ بِكُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ عَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۷۶﴾ (اے پیغمبر) لوگ تم سے (کلالہ کے بارے میں) حکم (اللہ) دریافت کرتے ہیں کہہ دو کہ اللہ کلالہ بارے میں یہ حکم دیتا ہے کہ اگر کوئی ایسا مرد مرجائے جس کے اولاد نہ ہو (اور نہ ماں باپ) اور اس کے بہن ہو تو اس کو بھائی کے ترکے میں سے آدھا حصہ ملے گا۔ اور اگر بہن مرجائے اور اس کے اولاد نہ ہو تو اس کے تمام مال کا وارث بھائی ہوگا اور اگر (مرنے والے بھائی کی) دو بہنیں ہوں تو دونوں کو بھائی کے ترکے میں سے دو تہائی۔ اور اگر بھائی اور بہن یعنی مرد اور عورتیں ملے جلے وارث ہوں تو مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے۔ (یہ احکام) اللہ تم سے اس لئے بیان فرماتا ہے کہ بھٹکتے نہ پھرو۔ اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے