بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اَوۡفُوۡا ‏ بِالۡعُقُوۡدِ‌ ؕ ‏ اُحِلَّتۡ ‏ لَـكُمۡ ‏ بَهِيۡمَةُ ‏ الۡاَنۡعَامِ ‏ اِلَّا ‏ مَا ‏ يُتۡلٰى ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ غَيۡرَ ‏ مُحِلِّى ‏ الصَّيۡدِ ‏ وَاَنۡـتُمۡ ‏ حُرُمٌ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَحۡكُمُ ‏ مَا ‏ يُرِيۡدُ‏ ‏ ﴿۱﴾ اے ایمان والو! اپنے اقراروں کو پورا کرو۔ تمہارے لیے چارپائے جانور (جو چرنے والے ہیں) حلال کر دیئے گئے ہیں۔ بجز ان کے جو تمہیں پڑھ کر سنائے جاتے ہیں مگر احرام (حج) میں شکار کو حلال نہ جاننا۔ خدا جیسا چاہتا ہے حکم دیتا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تُحِلُّوۡا ‏ شَعَآٮِٕرَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَلَا ‏ الشَّهۡرَ ‏ الۡحَـرَامَ ‏ وَلَا ‏ الۡهَدۡىَ ‏ وَلَا ‏ الۡقَلَٓاٮِٕدَ ‏ وَلَاۤ ‏ آٰمِّيۡنَ ‏ الۡبَيۡتَ ‏ الۡحَـرَامَ ‏ يَبۡـتَغُوۡنَ ‏ فَضۡلًا ‏ مِّنۡ ‏ رَّبِّهِمۡ ‏ وَرِضۡوَانًا ‌ؕ ‏ وَاِذَا ‏ حَلَلۡتُمۡ ‏ فَاصۡطَادُوۡا ‌ ؕ ‏ وَلَا ‏ يَجۡرِمَنَّكُمۡ ‏ شَنَاٰنُ ‏ قَوۡمٍ ‏ اَنۡ ‏ صَدُّوۡكُمۡ ‏ عَنِ ‏ الۡمَسۡجِدِ ‏ الۡحَـرَامِ ‏ اَنۡ ‏ تَعۡتَدُوۡا‌ ۘ ‏ وَتَعَاوَنُوۡا ‏ عَلَى ‏ الۡبِرِّ ‏ وَالتَّقۡوٰى‌ ‏ وَلَا ‏ تَعَاوَنُوۡا ‏ عَلَى ‏ الۡاِثۡمِ ‏ وَالۡعُدۡوَانِ‌ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ شَدِيۡدُ ‏ الۡعِقَابِ‏ ‏ ﴿۲﴾ مومنو! اللہ کے نام کی چیزوں کی بےحرمتی نہ کرنا اور نہ ادب کے مہینے کی اور نہ قربانی کے جانوروں کی اور نہ ان جانوروں کی (جو اللہ کی نذر کر دیئے گئے ہوں اور) جن کے گلوں میں پٹے بندھے ہوں اور نہ ان لوگوں کی جو عزت کے گھر (یعنی بیت اللہ) کو جا رہے ہوں (اور) اپنے پروردگار کے فضل اور اس کی خوشنودی کے طلبگار ہوں اور جب احرام اتار دو تو (پھر اختیار ہے کہ) شکار کرو اور لوگوں کی دشمنی اس وجہ سے کہ انہوں نے تم کو عزت والی مسجد سے روکا تھا تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم ان پر زیادتی کرنے لگو اور (دیکھو) نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ کا عذاب سخت ہے حُرِّمَتۡ ‏ عَلَيۡكُمُ ‏ الۡمَيۡتَةُ ‏ وَالدَّمُ ‏ وَلَحۡمُ ‏ الۡخِنۡزِيۡرِ ‏ وَمَاۤ ‏ اُهِلَّ ‏ لِغَيۡرِ ‏ اللّٰهِ ‏ بِهٖ ‏ وَالۡمُنۡخَنِقَةُ ‏ وَالۡمَوۡقُوۡذَةُ ‏ وَالۡمُتَرَدِّيَةُ ‏ وَالنَّطِيۡحَةُ ‏ وَمَاۤ ‏ اَكَلَ ‏ السَّبُعُ ‏ اِلَّا ‏ مَا ‏ ذَكَّيۡتُمۡ ‏ وَمَا ‏ ذُ بِحَ ‏ عَلَى ‏ النُّصُبِ ‏ وَاَنۡ ‏ تَسۡتَقۡسِمُوۡا ‏ بِالۡاَزۡلَامِ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكُمۡ ‏ فِسۡقٌ ‌ ؕ ‏ اَلۡيَوۡمَ ‏ يَٮِٕسَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡ ‏ دِيۡـنِكُمۡ ‏ فَلَا ‏ تَخۡشَوۡهُمۡ ‏ وَاخۡشَوۡنِ‌ ؕ ‏ اَ لۡيَوۡمَ ‏ اَكۡمَلۡتُ ‏ لَـكُمۡ ‏ دِيۡنَكُمۡ ‏ وَاَ تۡمَمۡتُ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ نِعۡمَتِىۡ ‏ وَرَضِيۡتُ ‏ لَـكُمُ ‏ الۡاِسۡلَامَ ‏ دِيۡنًا‌ ؕ ‏ فَمَنِ ‏ اضۡطُرَّ ‏ فِىۡ ‏ مَخۡمَصَةٍ ‏ غَيۡرَ ‏ مُتَجَانِفٍ ‏ لِّاِثۡمٍ‌ۙ ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏‏ ‏ ﴿۳﴾ تم پر مرا ہوا جانور اور (بہتا) لہو اور سور کا گوشت اور جس چیز پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے اور جو جانور گلا گھٹ کر مر جائے اور جو چوٹ لگ کر مر جائے اور جو گر کر مر جائے اور جو سینگ لگ کر مر جائے یہ سب حرام ہیں اور وہ جانور بھی جس کو درندے پھاڑ کھائیں۔ مگر جس کو تم (مرنے سے پہلے) ذبح کرلو اور وہ جانور بھی جو تھان پر ذبح کیا جائے اور یہ بھی کہ پاسوں سے قسمت معلوم کرو یہ سب گناہ (کے کام) ہیں آج کافر تمہارے دین سے ناامید ہو گئے ہیں تو ان سے مت ڈرو اور مجھی سے ڈرتے رہو (اور) آج ہم نے تمہارے لئے تمہارا دین کامل کر دیا اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کر دیں اور تمہارے لئے اسلام کو دین پسند کیا ہاں جو شخص بھوک میں ناچار ہو جائے (بشرطیکہ) گناہ کی طرف مائل نہ ہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے يَسۡـَٔـــلُوۡنَكَ ‏ مَاذَاۤ ‏ اُحِلَّ ‏ لَهُمۡ‌ؕ ‏ قُلۡ ‏ اُحِلَّ ‏ لَـكُمُ ‏ الطَّيِّبٰتُ ‌ ۙ ‏ وَمَا ‏ عَلَّمۡتُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡجَـوَارِحِ ‏ مُكَلِّبِيۡنَ ‏ تُعَلِّمُوۡنَهُنَّ ‏ مِمَّا ‏ عَلَّمَكُمُ ‏ اللّٰهُ‌ ‏ فَكُلُوۡا ‏ مِمَّاۤ ‏ اَمۡسَكۡنَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ وَاذۡكُرُوا ‏ اسۡمَ ‏ اللّٰهِ ‏ عَلَيۡهِ‌ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ سَرِيۡعُ ‏ الۡحِسَابِ‏ ‏ ﴿۴﴾ تم سے پوچھتے ہیں کہ کون کون سی چیزیں ان کے لیے حلال ہیں (ان سے) کہہ دو کہ سب پاکیزہ چیزیں تم کو حلال ہیں اور وہ (شکار) بھی حلال ہے جو تمہارے لیے ان شکاری جانوروں نے پکڑا ہو جن کو تم نے سدھا رکھا ہو اور جس (طریق) سے اللہ نے تمہیں (شکار کرنا) سکھایا ہے (اس طریق سے) تم نے ان کو سکھایا ہو تو جو شکار وہ تمہارے لئے پکڑ رکھیں اس کو کھا لیا کرو اور (شکاری جانوروں کو چھوڑتے وقت) اللہ کا نام لے لیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ بےشک اللہ جلد حساب لینے والا ہے اَلۡيَوۡمَ ‏ اُحِلَّ ‏ لَـكُمُ ‏ الطَّيِّبٰتُ ‌ ؕ ‏ وَطَعَامُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوۡا ‏ الۡكِتٰبَ ‏ حِلٌّ ‏ لَّـکُمۡ ‏ وَطَعَامُكُمۡ ‏ حِلٌّ ‏ لَّهُمۡ‌ ‏ وَالۡمُحۡصَنٰتُ ‏ مِنَ ‏ الۡمُؤۡمِنٰتِ ‏ وَالۡمُحۡصَنٰتُ ‏ مِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوا ‏ الۡـكِتٰبَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكُمۡ ‏ اِذَاۤ ‏ اٰتَيۡتُمُوۡهُنَّ ‏ اُجُوۡرَهُنَّ ‏ مُحۡصِنِيۡنَ ‏ غَيۡرَ ‏ مُسَافِحِيۡنَ ‏ وَلَا ‏ مُتَّخِذِىۡۤ ‏ اَخۡدَانٍ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّكۡفُرۡ ‏ بِالۡاِيۡمَانِ ‏ فَقَدۡ ‏ حَبِطَ ‏ عَمَلُهٗ ‏ وَهُوَ ‏ فِى ‏ الۡاٰخِرَةِ ‏ مِنَ ‏ الۡخٰسِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۵﴾ آج تمہارے لیے سب پاکیزہ چیزیں حلال کر دی گئیں اور اہل کتاب کا کھانا بھی تم کو حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کو حلال ہے اور پاک دامن مومن عورتیں اور پاک دامن اہل کتاب عورتیں بھی (حلال ہیں) جبکہ ان کا مہر دے دو۔ اور ان سے عفت قائم رکھنی مقصود ہو نہ کھلی بدکاری کرنی اور نہ چھپی دوستی کرنی اور جو شخص ایمان سے منکر ہوا اس کے عمل ضائع ہو گئے اور وہ آخرت میں نقصان پانے والوں میں ہوگا يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِذَا ‏ قُمۡتُمۡ ‏ اِلَى ‏ الصَّلٰوةِ ‏ فَاغۡسِلُوۡا ‏ وُجُوۡهَكُمۡ ‏ وَاَيۡدِيَكُمۡ ‏ اِلَى ‏ الۡمَرَافِقِ ‏ وَامۡسَحُوۡا ‏ بِرُءُوۡسِكُمۡ ‏ وَاَرۡجُلَكُمۡ ‏ اِلَى ‏ الۡـكَعۡبَيۡنِ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ جُنُبًا ‏ فَاطَّهَّرُوۡا‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ مَّرۡضَىٰۤ ‏ اَوۡ ‏ عَلٰى ‏ سَفَرٍ ‏ اَوۡ ‏ جَآءَ ‏ اَحَدٌ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡغَآٮِٕطِ ‏ اَوۡ ‏ لٰمَسۡتُمُ ‏ النِّسَآءَ ‏ فَلَمۡ ‏ تَجِدُوۡا ‏ مَآءً ‏ فَتَيَمَّمُوۡا ‏ صَعِيۡدًا ‏ طَيِّبًا ‏ فَامۡسَحُوۡا ‏ بِوُجُوۡهِكُمۡ ‏ وَاَيۡدِيۡكُمۡ ‏ مِّنۡهُ‌ ؕ ‏ مَا ‏ يُرِيۡدُ ‏ اللّٰهُ ‏ لِيَجۡعَلَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ حَرَجٍ ‏ وَّلٰـكِنۡ ‏ يُّرِيۡدُ ‏ لِيُطَهِّرَكُمۡ ‏ وَ لِيُتِمَّ ‏ نِعۡمَتَهٗ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ لَعَلَّكُمۡ ‏ تَشۡكُرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶﴾ مومنو! جب تم نماز پڑھنے کا قصد کیا کرو تم منہ اور کہنیوں تک ہاتھ دھو لیا کرو اور سر کا مسح کر لیا کرو اور ٹخنوں تک پاؤں (دھو لیا کرو) اور اگر نہانے کی حاجت ہو تو (نہا کر) پاک ہو جایا کرو اور اگر بیمار ہو یا سفر میں ہو یا کوئی تم میں سے بیت الخلا سے ہو کر آیا ہو یا تم عورتوں سے ہم بستر ہوئے ہو اور تمہیں پانی نہ مل سکے تو پاک مٹی لو اور اس سے منہ اور ہاتھوں کا مسح (یعنی تیمم) کر لو۔ اللہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہیں کرنا چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ تمہیں پاک کرے اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کرے تاکہ تم شکر کرو وَاذْکُرُوْ ‏ انِعْمَةَ ‏ اللهِ ‏ عَلَیْکُمْ ‏ وَمِیْثَاقَهُ ‏ الَّذِیْ ‏ وَاثَقَکُمْ ‏ بِهۤ ۙ ‏ اِذْقُلْتُمْ ‏ سَمِعْنَا ‏ وَاَطَعْنَا ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللهَ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللهَ ‏ عَلِیْمٌۢ ‏ بِذَاتِ ‏ الصُّدُوْرِ‏ ‏ ﴿۷﴾ اور اللہ نے جو تم پر احسان کئے ہیں ان کو یاد کرو اور اس عہد کو بھی جس کا تم سے قول لیا تھا (یعنی) جب تم نے کہا تھا کہ ہم نے (اللہ کا حکم) سن لیا اور قبول کیا۔ اور اللہ سے ڈرو۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ دلوں کی باتوں (تک) سے واقف ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ كُوۡنُوۡا ‏ قَوَّا امِيۡنَ ‏ لِلّٰهِ ‏ شُهَدَآءَ ‏ بِالۡقِسۡطِ‌ ‏ وَلَا ‏ يَجۡرِمَنَّكُمۡ ‏ شَنَاٰنُ ‏ قَوۡمٍ ‏ عَلٰٓى ‏ اَ لَّا ‏ تَعۡدِلُوۡا ‌ ؕ ‏ اِعۡدِلُوۡا  ‏ هُوَ ‏ اَقۡرَبُ ‏ لِلتَّقۡوٰى‌ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ خَبِيۡرٌۢ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ ﴿۸﴾ اے ایمان والوں! اللہ کے لیے انصاف کی گواہی دینے کے لیے کھڑے ہو جایا کرو۔ اور لوگوں کی دشمنی تم کو اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ انصاف چھوڑ دو۔ انصاف کیا کرو کہ یہی پرہیزگاری کی بات ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے وَعَدَ ‏ اللّٰهُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَعَمِلُوا ‏ الصّٰلِحٰتِ‌ ۙ ‏ لَهُمۡ ‏ مَّغۡفِرَةٌ ‏ وَّاَجۡرٌ ‏ عَظِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۹﴾ جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے اللہ نے وعدہ فرمایا ہے کہ ان کے لیے بخشش اور اجر عظیم ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ وَكَذَّبُوۡا ‏ بِاٰيٰتِنَاۤ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ اَصۡحٰبُ ‏ الۡجَحِيۡمِ ‏ ﴿۱۰﴾ اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ جہنمی ہیں يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوا ‏ اذۡكُرُوۡا ‏ نِعۡمَتَ ‏ اللّٰهِ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ اِذۡ ‏ هَمَّ ‏ قَوۡمٌ ‏ اَنۡ ‏ يَّبۡسُطُوۡۤا ‏ اِلَيۡكُمۡ ‏ اَيۡدِيَهُمۡ ‏ فَكَفَّ ‏ اَيۡدِيَهُمۡ ‏ عَنۡكُمۡ‌ۚ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‌ ؕ ‏ وَعَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ فَلۡيَتَوَكَّلِ ‏ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱﴾ اے ایمان والو! اللہ نے جو تم پر احسان کیا ہے اس کو یاد کرو۔ جب ایک جماعت نے ارادہ کیا کہ تم پر دست درازی کریں تو اس نے ان کے ہاتھ روک دیئے اور اللہ سے ڈرتے رہوں اور مومنو کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے وَلَقَدۡ ‏ اَخَذَ ‏ اللّٰهُ ‏ مِيۡثَاقَ ‏ بَنِىۡۤ ‏ اِسۡرآءِيۡلَ‌ۚ ‏ وَبَعَثۡنَا ‏ مِنۡهُمُ ‏ اثۡنَىۡ ‏ عَشَرَ ‏ نَقِيۡبًا‌ ؕ ‏ وَقَالَ ‏ اللّٰهُ ‏ اِنِّىۡ ‏ مَعَكُمۡ‌ؕ ‏ لَٮِٕنۡ ‏ اَقَمۡتُمُ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَاٰتَيۡتُمُ ‏ الزَّكٰوةَ ‏ وَاٰمَنۡتُمۡ ‏ بِرُسُلِىۡ ‏ وَعَزَّرۡتُمُوۡهُمۡ ‏ وَاَقۡرَضۡتُمُ ‏ اللّٰهَ ‏ قَرۡضًا ‏ حَسَنًا ‏ لَّاُكَفِّرَنَّ ‏ عَنۡكُمۡ ‏ سَيِّاٰتِكُمۡ ‏ وَلَاُدۡخِلَـنَّكُمۡ ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ‌ۚ ‏ فَمَنۡ ‏ كَفَرَ ‏ بَعۡدَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ فَقَدۡ ‏ ضَلَّ ‏ سَوَآءَ ‏ السَّبِيۡلِ‏ ‏ ﴿۱۲﴾ اور اللہ نے بنی اسرائیل سے اقرار لیا اور ان میں ہم نے بارہ سردار مقرر کئے پھر اللہ نے فرمایا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے رہو گے اور میرے پیغمبروں پر ایمان لاؤ گے اور ان کی مدد کرو گے اور اللہ کو قرض حسنہ دو گے تو میں تم سے تمہارے گناہ دور کر دوں گا اور تم کو بہشتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں پھر جس نے اس کے بعد تم میں سے کفر کیا وہ سیدھے رستے سے بھٹک گیا فَبِمَا ‏ نَقۡضِهِمۡ ‏ مِّيۡثَاقَهُمۡ ‏ لَعَنّٰهُمۡ ‏ وَجَعَلۡنَا ‏ قُلُوۡبَهُمۡ ‏ قٰسِيَةً ‌ ۚ ‏ يُحَرِّفُوۡنَ ‏ الۡـكَلِمَ ‏ عَنۡ ‏ مَّوَاضِعِهٖ‌ۙ ‏ وَنَسُوۡا ‏ حَظًّا ‏ مِّمَّا ‏ ذُكِّرُوۡا ‏ بِهٖۚ ‏ وَلَا ‏ تَزَالُ ‏ تَطَّلِعُ ‏ عَلٰى ‏ خَآٮِٕنَةٍ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ اِلَّا ‏ قَلِيۡلًا ‏ مِّنۡهُمۡ‌ ‏ فَاعۡفُ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ وَاصۡفَحۡ ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يُحِبُّ ‏ الۡمُحۡسِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۳﴾ تو ان لوگوں کے عہد توڑ دینے کے سبب ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دلوں کو سخت کر دیا یہ لوگ کلمات (کتاب) کو اپنے مقامات سے بدل دیتے ہیں اور جن باتوں کی ان کو نصیحت کی گئی تھی ان کا بھی ایک حصہ فراموش کر بیٹھے اور تھوڑے آدمیوں کے سوا ہمیشہ تم ان کی (ایک نہ ایک) خیانت کی خبر پاتے رہتے ہو تو ان کی خطائیں معاف کردو اور (ان سے) درگزر کرو کہ اللہ احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے وَمِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اِنَّا ‏ نَصٰرٰٓى ‏ اَخَذۡنَا ‏ مِيۡثَاقَهُمۡ ‏ فَنَسُوۡا ‏ حَظًّا ‏ مِّمَّا ‏ ذُكِّرُوۡا ‏ بِهٖ ‏ فَاَغۡرَيۡنَا ‏ بَيۡنَهُمُ ‏ الۡعَدَاوَةَ ‏ وَالۡبَغۡضَآءَ ‏ اِلٰى ‏ يَوۡمِ ‏ الۡقِيٰمَةِ‌ ؕ ‏ وَسَوۡفَ ‏ يُنَبِّئُهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَصۡنَعُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۴﴾ اور جو لوگ (اپنے تئیں) کہتے ہیں کہ ہم نصاریٰ ہیں ہم نے ان سے بھی عہد لیا تھا مگر انہوں نے بھی اس نصیحت کا جو ان کو کی گئی تھی ایک حصہ فراموش کر دیا تو ہم نے ان کے باہم قیامت تک کے لیے دشمنی اور کینہ ڈال دیا اور جو کچھ وہ کرتے رہے اللہ عنقریب ان کو اس سے آگاہ کرے گا يٰۤـاَهۡلَ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ قَدۡ ‏ جَآءَكُمۡ ‏ رَسُوۡلُـنَا ‏ يُبَيِّنُ ‏ لَـكُمۡ ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّمَّا ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تُخۡفُوۡنَ ‏ مِنَ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ وَيَعۡفُوۡا ‏ عَنۡ ‏ كَثِيۡرٍ‌ ؕ ‏ قَدۡ ‏ جَآءَكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ نُوۡرٌ ‏ وَّكِتٰبٌ ‏ مُّبِيۡنٌ ۙ ‏ ﴿۱۵﴾ اے اہل کتاب! تمہارے پاس ہمارے پیغمبر (آخرالزماں) آ گئے ہیں کہ جو کچھ تم کتاب (الہٰی) میں سے چھپاتے تھے وہ اس میں سے بہت کچھ تمہیں کھول کھول کر بتا دیتے ہیں اور تمہارے بہت سے قصور معاف کر دیتے ہیں بےشک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے نور اور روشن کتاب آ چکی ہے يَّهۡدِىۡ ‏ بِهِ ‏ اللّٰهُ ‏ مَنِ ‏ اتَّبَعَ ‏ رِضۡوَانَهٗ ‏ سُبُلَ ‏ السَّلٰمِ ‏ وَيُخۡرِجُهُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الظُّلُمٰتِ ‏ اِلَى ‏ النُّوۡرِ ‏ بِاِذۡنِهٖ ‏ وَيَهۡدِيۡهِمۡ ‏ اِلٰى ‏ صِرَاطٍ ‏ مُّسۡتَقِيۡمٍ ‏ ﴿۱۶﴾ جس سے اللہ اپنی رضا پر چلنے والوں کو نجات کے رستے دکھاتا ہے اور اپنے حکم سے اندھیرے میں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا اور ان کو سیدھے رستہ پر چلاتا ہے لَـقَدۡ ‏ كَفَرَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ هُوَ ‏ الۡمَسِيۡحُ ‏ ابۡنُ ‏ مَرۡيَمَ‌ؕ ‏ قُلۡ ‏ فَمَنۡ ‏ يَّمۡلِكُ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ شَيۡـًٔـــا ‏ اِنۡ ‏ اَرَادَ ‏ اَنۡ ‏ يُّهۡلِكَ ‏ الۡمَسِيۡحَ ‏ ابۡنَ ‏ مَرۡيَمَ ‏ وَاُمَّهٗ ‏ وَمَنۡ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ جَمِيۡعًا ‌ ؕ ‏ وَلِلّٰهِ ‏ مُلۡكُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ ‏ وَمَا ‏ بَيۡنَهُمَا‌ ؕ ‏ يَخۡلُقُ ‏ مَا ‏ يَشَآءُ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ قَدِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۱۷﴾ جو لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ عیسیٰ ابن مریم خدا ہیں وہ بےشک کافر ہیں (ان سے) کہہ دو کہ اگر اللہ عیسیٰ ابن مریم کو اور ان کی والدہ کو اور جتنے لوگ زمین میں ہیں سب کو ہلاک کرنا چاہے تو اس کے آگے کس کی پیش چل سکتی ہے؟ اور آسمان اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب پر اللہ ہی کی بادشاہی ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے وَقَالَتِ ‏ الۡيَهُوۡدُ ‏ وَالنَّصٰرٰى ‏ نَحۡنُ ‏ اَبۡنٰٓؤُا ‏ اللّٰهِ ‏ وَاَحِبَّآؤُهٗ‌ ؕ ‏ قُلۡ ‏ فَلِمَ ‏ يُعَذِّبُكُمۡ ‏ بِذُنُوۡبِكُمۡ‌ؕ ‏ بَلۡ ‏ اَنۡـتُمۡ ‏ بَشَرٌ ‏ مِّمَّنۡ ‏ خَلَقَ‌ ؕ ‏ يَغۡفِرُ ‏ لِمَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‏ وَيُعَذِّبُ ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ‌ ؕ ‏ وَلِلّٰهِ ‏ مُلۡكُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ ‏ وَمَا ‏ بَيۡنَهُمَا‌ ‏ وَاِلَيۡهِ ‏ الۡمَصِيۡرُ‏ ‏ ﴿۱۸﴾ اور یہود اور نصاریٰ کہتے ہیں کہ ہم اللہ کے بیٹے اور اس کے پیارے ہیں کہو کہ پھر وہ تمہاری بداعمالیوں کے سبب تمھیں عذاب کیوں دیتا ہے (نہیں) بلکہ تم اس کی مخلوقات میں (دوسروں کی طرح کے) انسان ہو وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب دے اور آسمان زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب پر اللہ ہی کی حکومت ہے اور (سب کو) اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے يٰۤـاَهۡلَ ‏ الۡـكِتٰبِ ‏ قَدۡ ‏ جَآءَكُمۡ ‏ رَسُوۡلُـنَا ‏ يُبَيِّنُ ‏ لَـكُمۡ ‏ عَلٰى ‏ فَتۡرَةٍ ‏ مِّنَ ‏ الرُّسُلِ ‏ اَنۡ ‏ تَقُوۡلُوۡا ‏ مَا ‏ جَآءَنَا ‏ مِنۡۢ ‏ بَشِيۡرٍ ‏ وَّلَا ‏ نَذِيۡرٍ‌ ‏ فَقَدۡ ‏ جَآءَكُمۡ ‏ بَشِيۡرٌ ‏ وَّنَذِيۡرٌ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ قَدِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۱۹﴾ اے اہلِ کتاب پیغمبروں کے آنے کا سلسلہ جو (ایک عرصے تک) منقطع رہا تو (اب) تمہارے پاس ہمارے پیغمبر آ گئے ہیں جو تم سے (ہمارے احکام) بیان کرتے ہیں تاکہ تم یہ نہ کہو کہ ہمارے پاس کوئی خوشخبری یا ڈر سنانے والا نہیں آیا سو (اب) تمہارے پاس خوشخبری اور ڈر سنانے والے آ گئے ہیں اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے وَاِذۡ ‏ قَالَ ‏ مُوۡسٰى ‏ لِقَوۡمِهٖ ‏ يٰقَوۡمِ ‏ اذۡكُرُوۡا ‏ نِعۡمَةَ ‏ اللّٰهِ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ اِذۡ ‏ جَعَلَ ‏ فِيۡكُمۡ ‏ اَنۡۢـبِيَآءَ ‏ وَجَعَلَـكُمۡ ‏ مُّلُوۡكًا  ۖ  ‏ وَّاٰتٰٮكُمۡ ‏ مَّا ‏ لَمۡ ‏ يُؤۡتِ ‏ اَحَدًا ‏ مِّنَ ‏ الۡعٰلَمِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۰﴾ اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ بھائیو تم پر اللہ نے جو احسان کئے ہیں ان کو یاد کرو کہ اس نے تم میں پیغمبر پیدا کیے اور تمہیں بادشاہ بنایا اور تم کو اتنا کچھ عنایت کیا کہ اہل عالم میں سے کسی کو نہیں دیا يٰقَوۡمِ ‏ ادۡخُلُوا ‏ الۡاَرۡضَ ‏ الۡمُقَدَّسَةَ ‏ الَّتِىۡ ‏ كَتَبَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَـكُمۡ ‏ وَلَا ‏ تَرۡتَدُّوۡا ‏ عَلٰٓى ‏ اَدۡبَارِكُمۡ ‏ فَتَـنۡقَلِبُوۡا ‏ خٰسِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۱﴾ تو بھائیو! تم ارض مقدس (یعنی ملک شام) میں جسے اللہ نے تمہارے لیے لکھ رکھا ہے چل داخل ہو اور (دیکھنا مقابلے کے وقت) پیٹھ نہ پھیر دینا ورنہ نقصان میں پڑ جاؤ گے قَالُوۡا ‏ يٰمُوۡسٰٓى ‏ اِنَّ ‏ فِيۡهَا ‏ قَوۡمًا ‏ جَبَّارِيۡنَ ‌ۖ  ‏ وَاِنَّا ‏ لَنۡ ‏ نَّدۡخُلَهَا ‏ حَتّٰى ‏ يَخۡرُجُوۡا ‏ مِنۡهَا ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ يَّخۡرُجُوۡا ‏ مِنۡهَا ‏ فَاِنَّا ‏ دَاخِلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۲﴾ وہ کہنے لگے کہ موسیٰ! وہاں تو بڑے زبردست لوگ (رہتے) ہیں اور جب تک وہ اس سرزمین سے نکل نہ جائیں ہم وہاں جا نہیں سکتے ہاں اگر وہ وہاں سے نکل جائیں تو ہم جا داخل ہوں گے قَالَ ‏ رَجُلٰنِ ‏ مِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يَخَافُوۡنَ ‏ اَنۡعَمَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِمَا ‏ ادۡخُلُوۡا ‏ عَلَيۡهِمُ ‏ الۡبَابَ‌ۚ ‏ فَاِذَا ‏ دَخَلۡتُمُوۡهُ ‏ فَاِنَّكُمۡ ‏ غٰلِبُوۡنَ‌  ‌ۚ ‏ وَعَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ فَتَوَكَّلُوۡۤا ‏ اِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ مُّؤۡمِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۳﴾ جو لوگ (اللہ سے) ڈرتے تھے ان میں سے دو شخص جن پر اللہ کی عنایت تھی کہنے لگے کہ ان لوگوں پر دروازے کے رستے سے حملہ کردو جب تم دروازے میں داخل ہو گئے تو فتح تمہاری ہے اور اللہ ہی پر بھروسہ رکھو بشرطیکہ صاحبِ ایمان ہو قَالُوۡا ‏ يٰمُوۡسٰٓى ‏ اِنَّا ‏ لَنۡ ‏ نَّدۡخُلَهَاۤ ‏ اَبَدًا ‏ مَّا ‏ دَامُوۡا ‏ فِيۡهَا‌ ‏ فَاذۡهَبۡ ‏ اَنۡتَ ‏ وَرَبُّكَ ‏ فَقَاتِلَاۤ ‏ اِنَّا ‏ هٰهُنَا ‏ قَاعِدُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۴﴾ وہ بولے کہ موسیٰ! جب تک وہ لوگ وہاں ہیں ہم کبھی وہاں نہیں جا سکتے (اگر لڑنا ہی ضرور ہے) تو تم اور تمہارا اللہ جاؤ اور لڑو ہم یہیں بیٹھے رہیں گے قَالَ ‏ رَبِّ ‏ اِنِّىۡ ‏ لَاۤ ‏ اَمۡلِكُ ‏ اِلَّا ‏ نَفۡسِىۡ ‏ وَاَخِىۡ‌ ‏ فَافۡرُقۡ ‏ بَيۡنَـنَا ‏ وَبَيۡنَ ‏ الۡـقَوۡمِ ‏ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۵﴾ موسیٰ نے (اللہ سے) التجا کی کہ پروردگار میں اپنے اور اپنے بھائی کے سوا اور کسی پر اختیار نہیں رکھتا تو ہم میں اور ان نافرمان لوگوں میں جدائی کردے قَالَ ‏ فَاِنَّهَا ‏ مُحَرَّمَةٌ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ ‏ اَرۡبَعِيۡنَ ‏ سَنَةً‌‌  ۚ ‏ يَتِيۡهُوۡنَ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ‌ ؕ ‏ فَلَا ‏ تَاۡسَ ‏ عَلَى ‏ الۡقَوۡمِ ‏ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۶﴾ اللہ نے فرمایا کہ وہ ملک ان پر چالیس برس تک کے لیے حرام کر دیا گیا (کہ وہاں جانے نہ پائیں گے اور جنگل کی) زمین میں سرگرداں پھرتے رہیں گے تو ان نافرمان لوگوں کے حال پر افسوس نہ کرو وَاتۡلُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ نَبَاَ ابۡنَىۡ ‏ اٰدَمَ ‏ بِالۡحَـقِّ‌ۘ ‏ اِذۡ ‏ قَرَّبَا ‏ قُرۡبَانًا ‏ فَتُقُبِّلَ ‏ مِنۡ ‏ اَحَدِهِمَا ‏ وَلَمۡ ‏ يُتَقَبَّلۡ ‏ مِنَ ‏ الۡاٰخَرِؕ ‏ قَالَ ‏ لَاَقۡتُلَـنَّكَ‌ؕ ‏ قَالَ ‏ اِنَّمَا ‏ يَتَقَبَّلُ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنَ ‏ الۡمُتَّقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۷﴾ اور (اے محمدﷺ) ان کو آدم کے دو بیٹوں (ہابیل اور قابیل) کے حالات (جو بالکل) سچے (ہیں) پڑھ کر سنا دو کہ جب ان دونوں نے اللہ (کی جناب میں) کچھ نیازیں چڑھائیں تو ایک کی نیاز تو قبول ہو گئی اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی (تب قابیل ہابیل سے) کہنے لگا کہ میں تجھے قتل کروں گا اس نے کہا کہ اللہ پرہیزگاروں ہی کی (نیاز) قبول فرمایا کرتا ہے لَٮِٕنۡۢ ‏ بَسَطْتَّ ‏ اِلَىَّ ‏ يَدَكَ ‏ لِتَقۡتُلَنِىۡ ‏ مَاۤ ‏ اَنَا ‏ بِبَاسِطٍ ‏ يَّدِىَ ‏ اِلَيۡكَ ‏ لِاَقۡتُلَكَ‌ ۚ ‏ اِنِّىۡۤ ‏ اَخَافُ ‏ اللّٰهَ ‏ رَبَّ ‏ الۡعٰلَمِيۡنَ‏ ‏ ﴿۲۸﴾ اور اگر تو مجھے قتل کرنے کے لیے مجھ پر ہاتھ چلائے گا تو میں تجھ کو قتل کرنے کے لئے تجھ پر ہاتھ نہیں چلاؤں گا مجھے تو اللہ رب العالمین سے ڈر لگتا ہے اِنِّىۡۤ ‏ اُرِيۡدُ ‏ اَنۡ ‏ تَبُوۡٓاَ ‏ بِاِثۡمِىۡ ‏ وَ اِثۡمِكَ ‏ فَتَكُوۡنَ ‏ مِنۡ ‏ اَصۡحٰبِ ‏ النَّارِ‌ۚ ‏ وَذٰ لِكَ ‏ جَزٰٓؤُا ‏ الظّٰلِمِيۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۲۹﴾ میں چاہتا ہوں کہ تو میرے گناہ میں بھی ماخوذ ہو اور اپنے گناہ میں بھی پھر (زمرہ) اہل دوزخ میں ہو اور ظالموں کی یہی سزا ہے فَطَوَّعَتۡ ‏ لَهٗ ‏ نَفۡسُهٗ ‏ قَـتۡلَ ‏ اَخِيۡهِ ‏ فَقَتَلَهٗ ‏ فَاَصۡبَحَ ‏ مِنَ ‏ الۡخٰسِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۳۰﴾ مگر اس کے نفس نے اس کو بھائی کے قتل ہی کی ترغیب دی تو اس نے اسے قتل کر دیا اور خسارہ اٹھانے والوں میں ہو گیا فَبَـعَثَ ‏ اللّٰهُ ‏ غُرَابًا ‏ يَّبۡحَثُ ‏ فِىۡ ‏ الۡاَرۡضِ ‏ لِيُرِيَهٗ ‏ كَيۡفَ ‏ يُوَارِىۡ ‏ سَوۡءَةَ ‏ اَخِيۡهِ‌ؕ ‏ قَالَ ‏ يَاوَيۡلَتٰٓى ‏ اَعَجَزۡتُ ‏ اَنۡ ‏ اَكُوۡنَ ‏ مِثۡلَ ‏ هٰذَا ‏ الۡغُرَابِ ‏ فَاُوَارِىَ ‏ سَوۡءَةَ ‏ اَخِىۡ‌ۚ ‏ فَاَصۡبَحَ ‏ مِنَ ‏ النّٰدِمِيۡنَ ‌‌‌ۛ ‌ۚۙ‏ ‏ ﴿۳۱﴾ اب اللہ نے ایک کوّا بھیجا جو زمین کریدنے لگا تاکہ اسے دکھائے کہ اپنے بھائی کی لاش کو کیونکر چھپائے کہنے لگا اے ہے مجھ سے اتنا بھی نہ ہو سکا کہ اس کوے کے برابر ہوتا کہ اپنے بھائی کی لاش چھپا دیتا پھر وہ پشیمان ہوا مِنۡ ‏ اَجۡلِ ‏ ذٰ لِكَ‌ ۛؔ ۚ ‏ كَتَبۡنَا ‏ عَلٰى ‏ بَنِىۡۤ ‏ اِسۡرَآءِيۡلَ ‏ اَنَّهٗ ‏ مَنۡ ‏ قَتَلَ ‏ نَفۡسًۢا ‏ بِغَيۡرِ ‏ نَفۡسٍ ‏ اَوۡ ‏ فَسَادٍ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ فَكَاَنَّمَا ‏ قَتَلَ ‏ النَّاسَ ‏ جَمِيۡعًا ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ اَحۡيَاهَا ‏ فَكَاَنَّمَاۤ ‏ اَحۡيَا ‏ النَّاسَ ‏ جَمِيۡعًا ‌ؕ ‏ وَلَـقَدۡ ‏ جَآءَتۡهُمۡ ‏ رُسُلُنَا ‏ بِالۡبَيِّنٰتِ ‏ ثُمَّ ‏ اِنَّ ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ بَعۡدَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ لَمُسۡرِفُوۡنَ ‏ ﴿۳۲﴾ اس قتل کی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر یہ حکم نازل کیا کہ جو شخص کسی کو (ناحق) قتل کرے گا (یعنی) بغیر اس کے کہ جان کا بدلہ لیا جائے یا ملک میں خرابی کرنے کی سزا دی جائے اُس نے گویا تمام لوگوں کو قتل کیا اور جو اس کی زندگانی کا موجب ہوا تو گویا تمام لوگوں کی زندگانی کا موجب ہوا اور ان لوگوں کے پاس ہمارے پیغمبر روشن دلیلیں لا چکے ہیں پھر اس کے بعد بھی ان سے بہت سے لوگ ملک میں حدِ اعتدال سے نکل جاتے ہیں اِنَّمَا ‏ جَزٰٓؤُا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُحَارِبُوۡنَ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ وَيَسۡعَوۡنَ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ فَسَادًا ‏ اَنۡ ‏ يُّقَتَّلُوۡۤا ‏ اَوۡ ‏ يُصَلَّبُوۡۤا ‏ اَوۡ ‏ تُقَطَّعَ ‏ اَيۡدِيۡهِمۡ ‏ وَاَرۡجُلُهُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ خِلَافٍ ‏ اَوۡ ‏ يُنۡفَوۡا ‏ مِنَ ‏ الۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ لَهُمۡ ‏ خِزۡىٌ ‏ فِى ‏ الدُّنۡيَا‌ ‏ وَ لَهُمۡ ‏ فِى ‏ الۡاٰخِرَةِ ‏ عَذَابٌ ‏ عَظِيۡمٌ ۙ ‏ ﴿۳۳﴾ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے لڑائی کریں اور ملک میں فساد کرنے کو دوڑتے پھریں ان کی یہی سزا ہے کہ قتل کر دیئے جائیں یا سولی چڑھا دیئے جائیں یا ان کے ایک ایک طرف کے ہاتھ اور ایک ایک طرف کے پاؤں کاٹ دیئے جائیں یا ملک سے نکال دیئے جائیں یہ تو دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لیے بڑا (بھاری) عذاب تیار ہے اِلَّا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ تَابُوۡا ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِ ‏ اَنۡ ‏ تَقۡدِرُوۡا ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ۚ ‏ فَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۳۴﴾ ہاں جن لوگوں نے اس سے پیشتر کہ تمہارے قابو میں آ جائیں توبہ کر لی تو جان رکھو کہ اللہ بخشنے والا مہربان ہے يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوا ‏ اتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَابۡتَغُوۡۤا ‏ اِلَيۡهِ ‏ الۡوَسِيۡلَةَ ‏ وَجَاهِدُوۡا ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِهٖ ‏ لَعَلَّـكُمۡ ‏ تُفۡلِحُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۵﴾ اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور اس کا قرب حاصل کرنے کا ذریعہ تلاش کرتے رہو اور اس کے رستے میں جہاد کرو تاکہ رستگاری پاؤ اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ لَوۡ ‏ اَنَّ ‏ لَهُمۡ ‏ مَّا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ جَمِيۡعًا ‏ وَّمِثۡلَهٗ ‏ مَعَهٗ ‏ لِيَـفۡتَدُوۡا ‏ بِهٖ ‏ مِنۡ ‏ عَذَابِ ‏ يَوۡمِ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‏ مَا ‏ تُقُبِّلَ ‏ مِنۡهُمۡ‌ۚ ‏ وَلَهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ اَ لِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۳۶﴾ جو لوگ کافر ہیں اگر ان کے پاس روئے زمین (کے تمام خزانے اور اس) کا سب مال ومتاع ہو اور اس کے ساتھ اسی قدر اور بھی ہو تاکہ قیامت کے روز عذاب (سے رستگاری حاصل کرنے) کا بدلہ دیں تو ان سے قبول نہیں کیا جائے گا اور ان کو درد دینے والا عذاب ہوگا يُرِيۡدُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يَّخۡرُجُوۡا ‏ مِنَ ‏ النَّارِ ‏ وَمَا ‏ هُمۡ ‏ بِخَارِجِيۡنَ ‏ مِنۡهَا‌  ‏ وَلَهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ مُّقِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۳۷﴾ (ہر چند) چاہیں گے کہ آگ سے نکل جائیں مگر اس سے نہیں نکل سکیں گے اور ان کے لئے ہمیشہ کا عذاب ہے وَالسَّارِقُ ‏ وَالسَّارِقَةُ ‏ فَاقۡطَعُوۡۤا ‏ اَيۡدِيَهُمَا ‏ جَزَآءًۢ ‏ بِمَا ‏ كَسَبَا ‏ نَـكَالًا ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۳۸﴾ اور جو چوری کرے مرد ہو یا عورت ان کے ہاتھ کاٹ ڈالو یہ ان کے فعلوں کی سزا اور اللہ کی طرف سے عبرت ہے اور اللہ زبردست (اور) صاحب حکمت ہے فَمَنۡ ‏ تَابَ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ ظُلۡمِهٖ ‏ وَاَصۡلَحَ ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَتُوۡبُ ‏ عَلَيۡهِؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ ‏ ﴿۳۹﴾ اور جو شخص گناہ کے بعد توبہ کرے اور نیکوکار ہو جائے تو اللہ اس کو معاف کر دے گا کچھ شک نہیں کہ اللہ بخشنے والا مہربان ہے اَلَمۡ ‏ تَعۡلَمۡ ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَهٗ ‏ مُلۡكُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِؕ ‏ يُعَذِّبُ ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‏ وَيَغۡفِرُ ‏ لِمَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ قَدِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۴۰﴾ کیا تم کو معلوم نہیں کہ آسمانوں اور زمین میں اللہ ہی کی سلطنت ہے؟ جس کو چاہے عذاب کرے اور جسے چاہے بخش دے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الرَّسُوۡلُ ‏ لَا ‏ يَحۡزُنۡكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُسَارِعُوۡنَ ‏ فِى ‏ الۡكُفۡرِ ‏ مِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اٰمَنَّا ‏ بِاَ فۡوَاهِهِمۡ ‏ وَلَمۡ ‏ تُؤۡمِنۡ ‏ قُلُوۡبُهُمۡ ‌ ‌ۛۚ ‏ وَمِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ هَادُوۡا ‌ ۛۚ ‏ سَمّٰعُوۡنَ ‏ لِلۡكَذِبِ ‏ سَمّٰعُوۡنَ ‏ لِقَوۡمٍ ‏ اٰخَرِيۡنَۙ ‏ لَمۡ ‏ يَاۡتُوۡكَ‌ؕ ‏ يُحَرِّفُوۡنَ ‏ الۡـكَلِمَ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ مَوَاضِعِهٖ‌ۚ ‏ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ اِنۡ ‏ اُوۡتِيۡتُمۡ ‏ هٰذَا ‏ فَخُذُوۡهُ ‏ وَاِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ تُؤۡتَوۡهُ ‏ فَاحۡذَرُوۡا ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّرِدِ ‏ اللّٰهُ ‏ فِتۡنَـتَهٗ ‏ فَلَنۡ ‏ تَمۡلِكَ ‏ لَهٗ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ شَيۡــًٔـا‌ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ لَمۡ ‏ يُرِدِ ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يُّطَهِّرَ ‏ قُلُوۡبَهُمۡ‌ ؕ ‏ لَهُمۡ ‏ فِىۡ ‏ الدُّنۡيَا ‏ خِزۡىٌ ۚۖ ‏ وَّلَهُمۡ ‏ فِىۡ ‏ الۡاٰخِرَةِ ‏ عَذَابٌ ‏ عَظِيۡمٌ ‏ ﴿۴۱﴾ اے پیغمبر! جو لوگ کفر میں جلدی کرتے ہیں (کچھ تو) ان میں سے (ہیں) جو منہ سے کہتے ہیں کہ ہم مومن ہیں لیکن ان کے دل مومن نہیں ہیں اور (کچھ) ان میں سے جو یہودی ہیں ان کی وجہ سے غمناک نہ ہونا یہ غلط باتیں بنانے کے لیے جاسوسی کرتے پھرتے ہیں اور ایسے لوگوں (کے بہکانے) کے لیے جاسوس بنے ہیں جو ابھی تمہارے پاس نہیں آئے (صحیح) باتوں کو ان کے مقامات (میں ثابت ہونے) کے بعد بدل دیتے ہیں (اور لوگوں سے) کہتے ہیں کہ اگر تم کو یہی (حکم) ملے تو اسے قبول کر لینا اور اگر یہ نہ ملے تو اس سے احتراز کرنا اور اگر کسی کو اللہ گمراہ کرنا چاہے تو اس کے لیے تم کچھ بھی اللہ سے (ہدایت کا) اختیار نہیں رکھتے یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے پاک کرنا نہیں چاہا ان کے لیے دنیا میں بھی ذلت ہے اور آخرت میں بھی بڑا عذاب ہے سَمّٰعُوۡنَ ‏ لِلۡكَذِبِ ‏ اَ كّٰلُوۡنَ ‏ لِلسُّحۡتِ‌ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ جَآءُوۡكَ ‏ فَاحۡكُمۡ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ اَوۡ ‏ اَعۡرِضۡ ‏ عَنۡهُمۡ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تُعۡرِضۡ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ فَلَنۡ ‏ يَّضُرُّوۡكَ ‏ شَيۡــًٔـا ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ حَكَمۡتَ ‏ فَاحۡكُمۡ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ بِالۡقِسۡطِ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يُحِبُّ ‏ الۡمُقۡسِطِيۡنَ‏ ‏ ﴿۴۲﴾ (یہ) جھوٹی باتیں بنانے کے جاسوسی کرنے والے اور (رشوت کا) حرام مال کھانے والے ہیں اگر یہ تمہارے پاس (کوئی مقدمہ فیصل کرانے کو) آئیں تو تم ان میں فیصلہ کر دینا یا اعراض کرنا اور اگر ان سے اعراض کرو گے تو وہ تمہارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکیں گے اور اگر فیصلہ کرنا چاہو تو انصاف کا فیصلہ کرنا کہ اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے وَكَيۡفَ ‏ يُحَكِّمُوۡنَكَ ‏ وَعِنۡدَهُمُ ‏ التَّوۡرٰٮةُ ‏ فِيۡهَا ‏ حُكۡمُ ‏ اللّٰهِ ‏ ثُمَّ ‏ يَتَوَلَّوۡنَ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ ذٰ لِكَ‌ ؕ ‏ وَمَاۤ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ بِالۡمُؤۡمِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۴۳﴾ اور یہ تم سے (اپنے مقدمات) کیونکر فیصل کرایں گے جبکہ خود ان کے پاس تورات (موجود) ہے جس میں اللہ کا حکم (لکھا ہوا) ہے (یہ اسے جانتے ہیں) پھر اس کے بعد اس سے پھر جاتے ہیں اور یہ لوگ ایمان ہی نہیں رکھتے اِنَّاۤ ‏ اَنۡزَلۡنَا ‏ التَّوۡرٰٮةَ ‏ فِيۡهَا ‏ هُدًى ‏ وَّنُوۡرٌ‌ ۚ ‏ يَحۡكُمُ ‏ بِهَا ‏ النَّبِيُّوۡنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اَسۡلَمُوۡا ‏ لِلَّذِيۡنَ ‏ هَادُوۡا ‏ وَالرَّبَّانِيُّوۡنَ ‏ وَالۡاَحۡبَارُ ‏ بِمَا ‏ اسۡتُحۡفِظُوۡا ‏ مِنۡ ‏ كِتٰبِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَكَانُوۡا ‏ عَلَيۡهِ ‏ شُهَدَآءَ‌‌ ۚ ‏ فَلَا ‏ تَخۡشَوُا ‏ النَّاسَ ‏ وَاخۡشَوۡنِ ‏ وَلَا ‏ تَشۡتَرُوۡا ‏ بِاٰيٰتِىۡ ‏ ثَمَنًا ‏ قَلِيۡلًا ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَحۡكُمۡ ‏ بِمَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡكٰفِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۴﴾ بیشک ہم نے توریت نازل فرمائی جس میں ہدایت اور روشنی ہے اسی کے مطابق انبیاء جو (اللہ کے) فرمانبردار تھے یہودیوں کو حکم دیتے رہے ہیں اور مشائخ اور علماء بھی کیونکہ وہ کتاب اللہ کے نگہبان مقرر کیے گئے تھے اور اس پر گواہ تھے (یعنی حکم الہٰی کا یقین رکھتے تھے) تو تم لوگوں سے مت ڈرنا اور مجھ ہی سے ڈرتے رہنا اور میری آیتوں کے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لینا اور جو اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ کافر ہیں وَكَتَبۡنَا ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ فِيۡهَاۤ ‏ اَنَّ ‏ النَّفۡسَ ‏ بِالنَّفۡسِۙ ‏ وَالۡعَيۡنَ ‏ بِالۡعَيۡنِ ‏ وَالۡاَنۡفَ ‏ بِالۡاَنۡفِ ‏ وَالۡاُذُنَ ‏ بِالۡاُذُنِ ‏ وَالسِّنَّ ‏ بِالسِّنِّۙ ‏ وَالۡجُرُوۡحَ ‏ قِصَاصٌ‌ؕ ‏ فَمَنۡ ‏ تَصَدَّقَ ‏ بِهٖ ‏ فَهُوَ ‏ كَفَّارَةٌ ‏ لَّهٗ ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَحۡكُمۡ ‏ بِمَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الظّٰلِمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۴۵﴾ اور ہم نے ان لوگوں کے لیے تورات میں یہ حکم لکھ دیا تھا کہ جان کے بدلے جان اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور ناک کے بدلے ناک اور کان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت اور سب زخموں کا اسی طرح بدلہ ہے لیکن جو شخص بدلہ معاف کر دے وہ اس کے لیے کفارہ ہوگا اور جو اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ بےانصاف ہیں وَقَفَّيۡنَا ‏ عَلٰٓى ‏ اٰثَارِهِمۡ ‏ بِعِيۡسَى ‏ ابۡنِ ‏ مَرۡيَمَ ‏ مُصَدِّقًا ‏ لِّمَا ‏ بَيۡنَ ‏ يَدَيۡهِ ‏ مِنَ ‏ التَّوۡرٰٮةِ‌ ‏ وَاٰتَيۡنٰهُ ‏ الۡاِنۡجِيۡلَ ‏ فِيۡهِ ‏ هُدًى ‏ وَّنُوۡرٌ ۙ ‏ وَّ مُصَدِّقًا ‏ لِّمَا ‏ بَيۡنَ ‏ يَدَيۡهِ ‏ مِنَ ‏ التَّوۡرٰٮةِ ‏ وَهُدًى ‏ وَّمَوۡعِظَةً ‏ لِّـلۡمُتَّقِيۡنَ ؕ ‏ ﴿۴۶﴾ اور ان پیغمبروں کے بعد انہی کے قدموں پر ہم نے عیسیٰ ابن مریم کو بھیجا جو اپنے سے پہلے کی کتاب تورات کی تصدیق کرتے تھے اور ان کو انجیل عنایت کی جس میں ہدایت اور نور ہے اور تورات کی جو اس سے پہلی کتاب (ہے) تصدیق کرتی ہے اور پرہیزگاروں کو راہ بتاتی اور نصیحت کرتی ہے وَلۡيَحۡكُمۡ ‏ اَهۡلُ ‏ الۡاِنۡجِيۡلِ ‏ بِمَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ فِيۡهِ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَحۡكُمۡ ‏ بِمَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡفٰسِقُوۡنَ ‏ ﴿۴۷﴾ اور اہل انجیل کو چاہیئے کہ جو احکام اللہ نے اس میں نازل فرمائے ہیں اس کے مطابق حکم دیا کریں اور جو اللہ کے نازل کئے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے گا تو ایسے لوگ نافرماں ہیں وَاَنۡزَلۡنَاۤ ‏ اِلَيۡكَ ‏ الۡكِتٰبَ ‏ بِالۡحَـقِّ ‏ مُصَدِّقًا ‏ لِّمَا ‏ بَيۡنَ ‏ يَدَيۡهِ ‏ مِنَ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ وَمُهَيۡمِنًا ‏ عَلَيۡهِ‌ ‏ فَاحۡكُمۡ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ بِمَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَلَا ‏ تَتَّبِعۡ ‏ اَهۡوَآءَهُمۡ ‏ عَمَّا ‏ جَآءَكَ ‏ مِنَ ‏ الۡحَـقِّ‌ؕ ‏ لِكُلٍّ ‏ جَعَلۡنَا ‏ مِنۡكُمۡ ‏ شِرۡعَةً ‏ وَّمِنۡهَاجًا ‌ؕ ‏ وَلَوۡ ‏ شَآءَ ‏ اللّٰهُ ‏ لَجَـعَلَـكُمۡ ‏ اُمَّةً ‏ وَّاحِدَةً ‏ وَّلٰـكِنۡ ‏ لِّيَبۡلُوَكُمۡ ‏ فِىۡ ‏ مَاۤ ‏ اٰتٰٮكُمۡ ‏ فَاسۡتَبِقُوا ‏ الۡخَـيۡـرٰتِ‌ؕ ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ مَرۡجِعُكُمۡ ‏ جَمِيۡعًا ‏ فَيُنَبِّئُكُمۡ ‏ بِمَا ‏ كُنۡتُمۡ ‏ فِيۡهِ ‏ تَخۡتَلِفُوۡنَۙ‏ ‏ ﴿۴۸﴾ اور (اے پیغمبر!) ہم نے تم پر سچی کتاب نازل کی ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور ان (سب) پر شامل ہے تو جو حکم اللہ نے نازل فرمایا ہے اس کے مطابق ان کا فیصلہ کرنا اور حق جو تمہارے پاس آچکا ہے اس کو چھوڑ کر ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا ہم نے تم میں سے ہر ایک (فرقے) کے لیے ایک دستور اور طریقہ مقرر کیا ہے اور اگر اللہ چاہتا تو سب کو ایک ہی شریعت پر کر دیتا مگر جو حکم اس نے تم کو دیئے ہیں ان میں وہ تمہاری آزمائش کرنی چاہتا ہے سو نیک کاموں میں جلدی کرو تم سب کو اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے پھر جن باتوں میں تم کو اختلاف تھا وہ تم کو بتا دے گا وَاَنِ ‏ احۡكُمۡ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ بِمَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَلَا ‏ تَتَّبِعۡ ‏ اَهۡوَآءَهُمۡ ‏ وَاحۡذَرۡهُمۡ ‏ اَنۡ ‏ يَّفۡتِنُوۡكَ ‏ عَنۡۢ ‏ بَعۡضِ ‏ مَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ اِلَيۡكَ‌ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ تَوَلَّوۡا ‏ فَاعۡلَمۡ ‏ اَنَّمَا ‏ يُرِيۡدُ ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يُّصِيۡبَهُمۡ ‏ بِبَـعۡضِ ‏ ذُنُوۡبِهِمۡ‌ؕ ‏ وَاِنَّ ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّنَ ‏ النَّاسِ ‏ لَفٰسِقُوۡنَ ‏ ﴿۴۹﴾ اور (ہم پھر تاکید کرتے ہیں کہ) جو (حکم) اللہ نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا اور ان سے بچتے رہنا کہ کسی حکم سے جو اللہ نے تم پر نازل فرمایا ہے یہ کہیں تم کو بہکانہ دیں اگر یہ نہ مانیں تو جان لو کہ اللہ چاہتا ہے کہ ان کے بعض گناہوں کے سبب ان پر مصیبت نازل کرے اور اکثر لوگ تو نافرمان ہیں اَفَحُكۡمَ ‏ الۡجَـاهِلِيَّةِ ‏ يَـبۡغُوۡنَ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ اَحۡسَنُ ‏ مِنَ ‏ اللّٰهِ ‏ حُكۡمًا ‏ لِّـقَوۡمٍ ‏ يُّوۡقِنُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۰﴾ کیا یہ زمانہ جاہلیت کے حکم کے خواہش مند ہیں؟ اور جو یقین رکھتے ہیں ان کے لیے اللہ سے اچھا حکم کس کا ہے؟ يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَتَّخِذُوا ‏ الۡيَهُوۡدَ ‏ وَالنَّصٰرٰۤى ‏ اَوۡلِيَآءَ ‌ؔۘ ‏ بَعۡضُهُمۡ ‏ اَوۡلِيَآءُ ‏ بَعۡضٍ‌ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّتَوَلَّهُمۡ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ فَاِنَّهٗ ‏ مِنۡهُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يَهۡدِى ‏ الۡقَوۡمَ ‏ الظّٰلِمِيۡنَ‏ ‏ ﴿۵۱﴾ اے ایمان والو! یہود اور نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ یہ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور جو شخص تم میں سے ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہوگا بیشک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا فَتَـرَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ مَّرَضٌ ‏ يُّسَارِعُوۡنَ ‏ فِيۡهِمۡ ‏ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ نَخۡشٰٓى ‏ اَنۡ ‏ تُصِيۡبَـنَا ‏ دَآٮِٕرَةٌ‌ ؕ ‏ فَعَسَى ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يَّاۡتِىَ ‏ بِالۡفَتۡحِ ‏ اَوۡ ‏ اَمۡرٍ ‏ مِّنۡ ‏ عِنۡدِهٖ ‏ فَيُصۡبِحُوۡا ‏ عَلٰى ‏ مَاۤ ‏ اَسَرُّوۡا ‏ فِىۡۤ ‏ اَنۡفُسِهِمۡ ‏ نٰدِمِيۡنَ ؕ ‏ ﴿۵۲﴾ تو جن لوگوں کے دلوں میں (نفاق کا) مرض ہے تم ان کو دیکھو گے کہ ان میں دوڑ دوڑ کے ملے جاتے ہیں کہتے ہیں کہ ہمیں خوف ہے کہ کہیں ہم پر زمانے کی گردش نہ آجائے سو قریب ہے کہ اللہ فتح بھیجے یا اپنے ہاں سے کوئی اور امر (نازل فرمائے) پھر یہ اپنے دل کی باتوں پر جو چھپایا کرتے تھے پشیمان ہو کر رہ جائیں گے وَيَقُوۡلُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اَهٰٓؤُلَاۤءِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اَقۡسَمُوۡا ‏ بِاللّٰهِ ‏ جَهۡدَ ‏ اَيۡمَانِهِمۡ‌ۙ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ لَمَعَكُمۡ‌ ؕ ‏ حَبِطَتۡ ‏ اَعۡمَالُهُمۡ ‏ فَاَصۡبَحُوۡا ‏ خٰسِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۵۳﴾ اور اس (وقت) مسلمان (تعجب سے) کہیں گے کہ کیا یہ وہی ہیں جو اللہ کی سخت سخت قسمیں کھایا کرتے تھے کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں ان کےعمل اکارت گئے اور وہ خسارے میں پڑ گئے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ مَنۡ ‏ يَّرۡتَدَّ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ عَنۡ ‏ دِيۡـنِهٖ ‏ فَسَوۡفَ ‏ يَاۡتِى ‏ اللّٰهُ ‏ بِقَوۡمٍ ‏ يُّحِبُّهُمۡ ‏ وَيُحِبُّوۡنَهٗۤ ۙ ‏ اَذِلَّةٍ ‏ عَلَى ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ اَعِزَّةٍ ‏ عَلَى ‏ الۡكٰفِرِيۡنَ ‏ يُجَاهِدُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَلَا ‏ يَخَافُوۡنَ ‏ لَوۡمَةَ ‏ لَاۤٮِٕمٍ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ فَضۡلُ ‏ اللّٰهِ ‏ يُؤۡتِيۡهِ ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ وَاسِعٌ ‏ عَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۵۴﴾ اے ایمان والو اگر کوئی تم میں سے اپنے دین سے پھر جائے گا تو اللہ ایسے لوگ پیدا کر دے گا جن کو وہ دوست رکھے اور جسے وہ دوست رکھیں اور جو مومنوں کے حق میں نرمی کریں اور کافروں سے سختی سے پیش آئیں اللہ کی راہ میں جہاد کریں اور کسی ملامت کرنے والی کی ملامت سے نہ ڈریں یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے اور اللہ بڑی کشائش والا اور جاننے والا ہے اِنَّمَا ‏ وَلِيُّكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ وَرَسُوۡلُهٗ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ يُقِيۡمُوۡنَ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَيُؤۡتُوۡنَ ‏ الزَّكٰوةَ ‏ وَهُمۡ ‏ رَاكِعُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۵﴾ تمہارے دوست تو اللہ اور اس کے پیغمبر اور مومن لوگ ہی ہیں جو نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے اور (اللہ کے آگے) جھکتے ہیں وَمَنۡ ‏ يَّتَوَلَّ ‏ اللّٰهَ ‏ وَ رَسُوۡلَهٗ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ حِزۡبَ ‏ اللّٰهِ ‏ هُمُ ‏ الۡغٰلِبُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۶﴾ اور جو شخص اللہ اور اس کے پیغمبر اور مومنوں سے دوستی کرے گا تو (وہ اللہ کی جماعت میں داخل ہوگا اور) اللہ کی جماعت ہی غلبہ پانے والی ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَـتَّخِذُوا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اتَّخَذُوۡا ‏ دِيۡنَكُمۡ ‏ هُزُوًا ‏ وَّلَعِبًا ‏ مِّنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُوۡتُوا ‏ الۡكِتٰبَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِكُمۡ ‏ وَالۡـكُفَّارَ ‏ اَوۡلِيَآءَ ‌ ۚ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ اِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ مُّؤۡمِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۵۷﴾ اے ایمان والوں! جن لوگوں کو تم سے پہلے کتابیں دی گئی تھیں ان کو اور کافروں کو جنہوں نے تمہارے دین کو ہنسی اور کھیل بنا رکھا ہے دوست نہ بناؤ اور مومن ہو تو اللہ سے ڈرتے رہو وَاِذَا ‏ نَادَيۡتُمۡ ‏ اِلَى ‏ الصَّلٰوةِ ‏ اتَّخَذُوۡهَا ‏ هُزُوًا ‏ وَّلَعِبًا ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ قَوۡمٌ ‏ لَّا ‏ يَعۡقِلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۸﴾ اور جب تم لوگ نماز کے لیے اذان دیتے ہو تو یہ اسے بھی ہنسی اور کھیل بناتے ہیں یہ اس لیے کہ سمجھ نہیں رکھتے قُلۡ ‏ يٰۤـاَهۡلَ ‏ الۡـكِتٰبِ ‏ هَلۡ ‏ تَـنۡقِمُوۡنَ ‏ مِنَّاۤ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَنۡ ‏ اٰمَنَّا ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَـيۡنَا ‏ وَمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ ۙ ‏ وَاَنَّ ‏ اَكۡثَرَكُمۡ ‏ فٰسِقُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۹﴾ کہو کہ اے اہل کتاب! تم ہم میں برائی ہی کیا دیکھتے ہو سوا اس کے کہ ہم اللہ پر اور جو (کتاب) ہم پر نازل ہوئی اس پر اور جو (کتابیں) پہلے نازل ہوئیں ان پر ایمان لائے ہیں اور تم میں اکثر بدکردار ہیں قُلۡ ‏ هَلۡ ‏ اُنَـبِّئُكُمۡ ‏ بِشَرٍّ ‏ مِّنۡ ‏ ذٰ لِكَ ‏ مَثُوۡبَةً ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ مَنۡ ‏ لَّعَنَهُ ‏ اللّٰهُ ‏ وَغَضِبَ ‏ عَلَيۡهِ ‏ وَجَعَلَ ‏ مِنۡهُمُ ‏ الۡقِرَدَةَ ‏ وَالۡخَـنَازِيۡرَ ‏ وَعَبَدَ ‏ الطَّاغُوۡتَ ‌ ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ شَرٌّ ‏ مَّكَانًا ‏ وَّاَضَلُّ ‏ عَنۡ ‏ سَوَآءِ ‏ السَّبِيۡلِ‏ ‏ ﴿۶۰﴾ کہو کہ میں تمہیں بتاؤں کہ اللہ کے ہاں اس سے بھی بدتر جزا پانے والے کون ہیں؟ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی اور جن پر وہ غضبناک ہوا اور (جن کو) ان میں سے بندر اور سور بنا دیا اور جنہوں نے شیطان کی پرستش کی ایسے لوگوں کا برا ٹھکانہ ہے اور وہ سیدھے رستے سے بہت دور ہیں وَاِذَا ‏ جَآءُوۡكُمۡ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اٰمَنَّا ‏ وَقَدْ ‏ دَّخَلُوۡا ‏ بِالۡكُفۡرِ ‏ وَهُمۡ ‏ قَدۡ ‏ خَرَجُوۡا ‏ بِهٖ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ اَعۡلَمُ ‏ بِمَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَكۡتُمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۱﴾ اور جب یہ لوگ تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے حالانکہ کفر لے کر آتے ہیں اور اسی کو لیکر جاتے ہیں اور جن باتوں کو یہ مخفی رکھتے ہیں اللہ ان کو خوب جانتا ہے وَتَرٰى ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ يُسَارِعُوۡنَ ‏ فِى ‏ الۡاِثۡمِ ‏ وَالۡعُدۡوَانِ ‏ وَاَكۡلِهِمُ ‏ السُّحۡتَ‌ ؕ ‏ لَبِئۡسَ ‏ مَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۲﴾ اور تم دیکھو گے کہ ان میں اکثر گناہ اور زیادتی اور حرام کھانے میں جلدی کر رہے ہیں بےشک یہ جو کچھ کرتے ہیں برا کرتے ہیں لَوۡلَا ‏ يَنۡهٰٮهُمُ ‏ الرَّبَّانِيُّوۡنَ ‏ وَالۡاَحۡبَارُ ‏ عَنۡ ‏ قَوۡلِهِمُ ‏ الۡاِثۡمَ ‏ وَاَكۡلِهِمُ ‏ السُّحۡتَ‌ؕ ‏ لَبِئۡسَ ‏ مَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَصۡنَعُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۳﴾ بھلا ان کے مشائخ اور علماء انہیں گناہ کی باتوں اور حرام کھانے سے منع کیوں نہیں کرتے؟ بلاشبہ وہ بھی برا کرتے ہیں وَقَالَتِ ‏ الۡيَهُوۡدُ ‏ يَدُ ‏ اللّٰهِ ‏ مَغۡلُوۡلَةٌ‌ ؕ ‏ غُلَّتۡ ‏ اَيۡدِيۡهِمۡ ‏ وَلُعِنُوۡا ‏ بِمَا ‏ قَالُوۡا ‌ ۘ ‏ بَلۡ ‏ يَدٰهُ ‏ مَبۡسُوۡطَتٰنِ ۙ ‏ يُنۡفِقُ ‏ كَيۡفَ ‏ يَشَآءُ‌ ؕ ‏ وَلَيَزِيۡدَنَّ ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ مَّاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡكَ ‏ مِنۡ ‏ رَّبِّكَ ‏ طُغۡيَانًا ‏ وَّكُفۡرًا ‌ ؕ ‏ وَاَ لۡقَيۡنَا ‏ بَيۡنَهُمُ ‏ الۡعَدَاوَةَ ‏ وَالۡبَغۡضَآءَ ‏ اِلٰى ‏ يَوۡمِ ‏ الۡقِيٰمَةِ ‌ ؕ ‏ كُلَّمَاۤ ‏ اَوۡقَدُوۡا ‏ نَارًا ‏ لِّلۡحَرۡبِ ‏ اَطۡفَاَهَا ‏ اللّٰهُ‌ ۙ ‏ وَيَسۡعَوۡنَ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ فَسَادًا ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ لَا ‏ يُحِبُّ ‏ الۡمُفۡسِدِيۡنَ ‏ ﴿۶۴﴾ اور یہود کہتے ہیں کہ اللہ کا ہاتھ (گردن سے) بندھا ہوا ہے (یعنی اللہ بخیل ہے) انہیں کے ہاتھ باندھے جائیں اور ایسا کہنے کے سبب ان پر لعنت ہو (اس کا ہاتھ بندھا ہوا نہیں) بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہیں وہ جس طرح (اور جتنا) چاہتا ہے خرچ کرتا ہے اور (اے محمدﷺ) یہ (کتاب) جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوئی اس سے ان میں سے اکثر کی شرارت اور انکار اور بڑھے گا اور ہم نے ان کے باہم عداوت اور بغض قیامت تک کے لیے ڈال دیا ہے یہ جب لڑائی کے لیے آگ جلاتے ہیں اللہ اس کو بجھا دیتا ہے اور یہ ملک میں فساد کے لیے دوڑے پھرتے ہیں اور اللہ فساد کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا وَلَوۡ ‏ اَنَّ ‏ اَهۡلَ ‏ الۡـكِتٰبِ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَاتَّقَوۡا ‏ لَـكَفَّرۡنَا ‏ عَنۡهُمۡ ‏ سَيِّاٰتِهِمۡ ‏ وَلَاَدۡخَلۡنٰهُمۡ ‏ جَنّٰتِ ‏ النَّعِيۡمِ‏ ‏ ﴿۶۵﴾ اور اگر اہل کتاب ایمان لاتے اور پرہیز گاری کرتے تو ہم ان سے ان کے گناہ محو کر دیتے اور ان کو نعمت کے باغوں میں داخل کرتے وَلَوۡ ‏ اَنَّهُمۡ ‏ اَقَامُوا ‏ التَّوۡرٰٮةَ ‏ وَالۡاِنۡجِيۡلَ ‏ وَمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ مِّنۡ ‏ رَّبِّهِمۡ ‏ لَاَ كَلُوۡا ‏ مِنۡ ‏ فَوۡقِهِمۡ ‏ وَمِنۡ ‏ تَحۡتِ ‏ اَرۡجُلِهِمۡ‌ؕ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ اُمَّةٌ ‏ مُّقۡتَصِدَةٌ‌  ؕ ‏ وَكَثِيۡرٌ ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ سَآءَ ‏ مَا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۶﴾ اور اگر وہ تورات اور انجیل کو اور جو (اور کتابیں) ان کے پروردگار کی طرف سے ان پر نازل ہوئیں ان کو قائم رکھتے (تو ان پر رزق مینہ کی طرح برستا کہ) اپنے اوپر سے پاؤں کے نیچے سے کھاتے ان میں کچھ لوگ میانہ رو ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جن کے اعمال برے ہیں يٰۤـاَيُّهَا ‏ الرَّسُوۡلُ ‏ بَلِّغۡ ‏ مَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡكَ ‏ مِنۡ ‏ رَّبِّكَ ‌ ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ تَفۡعَلۡ ‏ فَمَا ‏ بَلَّغۡتَ ‏ رِسٰلَـتَهٗ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ يَعۡصِمُكَ ‏ مِنَ ‏ النَّاسِ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يَهۡدِى ‏ الۡقَوۡمَ ‏ الۡـكٰفِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۶۷﴾ اے پیغمبر جو ارشادات اللہ کی طرف سے تم پر نازل ہوئے ہیں سب لوگوں کو پہنچا دو اور اگر ایسا نہ کیا تو تم اللہ کے پیغام پہنچانے میں قاصر رہے (یعنی پیغمبری کا فرض ادا نہ کیا) اور اللہ تم کو لوگوں سے بچائے رکھے گا بیشک اللہ منکروں کو ہدایت نہیں دیتا قُلۡ ‏ يٰۤـاَهۡلَ ‏ الۡـكِتٰبِ ‏ لَسۡتُمۡ ‏ عَلٰى ‏ شَىۡءٍ ‏ حَتّٰى ‏ تُقِيۡمُوا ‏ التَّوۡرٰٮةَ ‏ وَالۡاِنۡجِيۡلَ ‏ وَمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ رَّبِّكُمۡ‌ ؕ ‏ وَلَيَزِيۡدَنَّ ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ مَّاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡكَ ‏ مِنۡ ‏ رَّبِّكَ ‏ طُغۡيَانًا ‏ وَّكُفۡرًا‌ۚ ‏ فَلَا ‏ تَاۡسَ ‏ عَلَى ‏ الۡقَوۡمِ ‏ الۡكٰفِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۶۸﴾ کہو کہ اے اہل کتاب! جب تک تم تورات اور انجیل کو اور جو (اور کتابیں) تمہارے پروردگار کی طرف سے تم لوگوں پر نازل ہوئیں ان کو قائم نہ رکھو گے کچھ بھی راہ پر نہیں ہو سکتے اور یہ (قرآن) جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے ان میں سے اکثر کی سرکشی اور کفر اور بڑھے گا تو تم قوم کفار پر افسوس نہ کرو اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ هَادُوۡا ‏ وَالصَّابِـُٔـوۡنَ ‏ وَالنَّصٰرٰى ‏ مَنۡ ‏ اٰمَنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالۡيَوۡمِ ‏ الۡاٰخِرِ ‏ وَعَمِلَ ‏ صَالِحًـا ‏ فَلَا ‏ خَوۡفٌ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ وَلَا ‏ هُمۡ ‏ يَحۡزَنُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۹﴾ جو لوگ اللہ پر اور روز آخرت پر ایمان لائیں گے اور عمل نیک کریں گے خواہ وہ مسلمان ہوں یا یہودی یا ستارہ پرست یا عیسائی ان کو (قیامت کے دن) نہ کچھ خوف ہو گا اور نہ غمناک ہوں گے لَقَدۡ ‏ اَخَذۡنَا ‏ مِيۡثَاقَ ‏ بَنِىۡۤ ‏ اِسۡرَآءِيۡلَ ‏ وَاَرۡسَلۡنَاۤ ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ رُسُلًا ؕ ‏ كُلَّمَا ‏ جَآءَهُمۡ ‏ رَسُوۡلٌ ۢ ‏ بِمَا ‏ لَا ‏ تَهۡوٰٓى ‏ اَنۡفُسُهُمۙۡ ‏ فَرِيۡقًا ‏ كَذَّبُوۡا ‏ وَفَرِيۡقًا ‏ يَّقۡتُلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۷۰﴾ ہم نے بنی اسرائیل سے عہد بھی لیا اور ان کی طرف پیغمبر بھی بھیجے (لیکن) جب کوئی پیغمبر ان کے پاس ایسی باتیں لےکر آتا جن کو ان کے دل نہیں چاہتے تھے تو وہ (انبیاء کی) ایک جماعت کو تو جھٹلا دیتے اور ایک جماعت کو قتل کر دیتے تھے وَحَسِبُوۡۤا ‏ اَلَّا ‏ تَكُوۡنَ ‏ فِتۡنَةٌ ‏ فَعَمُوۡا ‏ وَصَمُّوۡا ‏ ثُمَّ ‏ تَابَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ ثُمَّ ‏ عَمُوۡا ‏ وَصَمُّوۡا ‏ كَثِيۡرٌ ‏ مِّنۡهُمۡ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ بَصِيۡرٌۢ ‏ بِمَا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۷۱﴾ اور خیال کرتے تھے کہ (اس سے ان پر) کوئی آفت نہیں آنے کی تو وہ اندھے اور بہرے ہو گئے پھر اللہ نے ان پر مہربانی فرمائی (لیکن) پھر ان میں سے بہت سے اندھے اور بہرے ہو گئے اور اللہ ان کے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے لَقَدۡ ‏ كَفَرَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ هُوَ ‏ الۡمَسِيۡحُ ‏ ابۡنُ ‏ مَرۡيَمَ‌ ؕ ‏ وَقَالَ ‏ الۡمَسِيۡحُ ‏ يٰبَنِىۡۤ ‏ اِسۡرَآءِيۡلَ ‏ اعۡبُدُوا ‏ اللّٰهَ ‏ رَبِّىۡ ‏ وَرَبَّكُمۡ‌ ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ مَنۡ ‏ يُّشۡرِكۡ ‏ بِاللّٰهِ ‏ فَقَدۡ ‏ حَرَّمَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِ ‏ الۡجَـنَّةَ ‏ وَمَاۡوٰٮهُ ‏ النَّارُ‌ ؕ ‏ وَمَا ‏ لِلظّٰلِمِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ اَنۡصَارٍ‏ ‏ ﴿۷۲﴾ وہ لوگ بےشبہ کافر ہیں جو کہتے ہیں کہ مریم کے بیٹے (عیسیٰ) مسیح اللہ ہیں حالانکہ مسیح یہود سے یہ کہا کرتے تھے کہ اے بنی اسرائیل اللہ ہی کی عبادت کرو جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہارا بھی (اور جان رکھو کہ) جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرے گا اللہ اس پر بہشت حرام کر دے گا اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں لَـقَدۡ ‏ كَفَرَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ ثَالِثُ ‏ ثَلٰثَةٍ‌ ۘ ‏ وَمَا ‏ مِنۡ ‏ اِلٰهٍ ‏ اِلَّاۤ ‏ اِلٰـهٌ ‏ وَّاحِدٌ  ؕ ‏ وَاِنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَنۡتَهُوۡا ‏ عَمَّا ‏ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ لَيَمَسَّنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ اَ لِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۷۳﴾ وہ لوگ (بھی) کافر ہیں جو اس بات کے قائل ہیں کہ اللہ تین میں کا تیسرا ہے حالانکہ اس معبود یکتا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اگر یہ لوگ ایسے اقوال (وعقائد) سے باز نہیں آئیں گے تو ان میں جو کافر ہوئے ہیں وہ تکلیف دینے والا عذاب پائیں گے اَفَلَا ‏ يَتُوۡبُوۡنَ ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ وَيَسۡتَغۡفِرُوۡنَهٗ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۷۴﴾ تو یہ کیوں اللہ کے آگے توبہ نہیں کرتے اور اس سے گناہوں کی معافی نہیں مانگتے اور اللہ تو بخشنے والا مہربان ہے مَا ‏ الۡمَسِيۡحُ ‏ ابۡنُ ‏ مَرۡيَمَ ‏ اِلَّا ‏ رَسُوۡلٌ‌ ۚ ‏ قَدۡ ‏ خَلَتۡ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِ ‏ الرُّسُلُؕ ‏ وَاُمُّهٗ ‏ صِدِّيۡقَةٌ‌  ؕ ‏ كَانَا ‏ يَاۡكُلٰنِ ‏ الطَّعَامَ‌ؕ ‏ اُنْظُرۡ ‏ كَيۡفَ ‏ نُبَيِّنُ ‏ لَهُمُ ‏ الۡاٰيٰتِ ‏ ثُمَّ ‏ انْظُرۡ ‏ اَنّٰى ‏ يُؤۡفَكُوۡنَ‏ ‏ ﴿۷۵﴾ مسیح ابن مریم تو صرف (اللہ) کے پیغمبر تھے ان سے پہلے بھی بہت سے رسول گزر چکے تھے اور ان کی والدہ (مریم اللہ کی) ولی اور سچی فرمانبردار تھیں دونوں (انسان تھے اور) کھانا کھاتے تھے دیکھو ہم ان لوگوں کے لیے اپنی آیتیں کس طرح کھول کھول کر بیان کرتے ہیں پھر (یہ) دیکھو کہ یہ کدھر الٹے جا رہے ہیں قُلۡ ‏ اَتَعۡبُدُوۡنَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ مَا ‏ لَا ‏ يَمۡلِكُ ‏ لَـكُمۡ ‏ ضَرًّا ‏ وَّلَا ‏ نَفۡعًا ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ هُوَ ‏ السَّمِيۡعُ ‏ الۡعَلِيۡمُ ‏ ﴿۷۶﴾ کہو کہ تم اللہ کے سوا ایسی چیز کی کیوں پرستش کرتے ہو جس کو تمہارے نفع اور نقصان کا کچھ بھی اختیار نہیں؟ اور اللہ ہی (سب کچھ) سنتا جانتا ہے قُلۡ ‏ يٰۤـاَهۡلَ ‏ الۡـكِتٰبِ ‏ لَا ‏ تَغۡلُوۡا ‏ فِىۡ ‏ دِيۡـنِكُمۡ ‏ غَيۡرَ ‏ الۡحَـقِّ ‏ وَلَا ‏ تَتَّبِعُوۡۤا ‏ اَهۡوَآءَ ‏ قَوۡمٍ ‏ قَدۡ ‏ ضَلُّوۡا ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ ‏ وَاَضَلُّوۡا ‏ كَثِيۡرًا ‏ وَّضَلُّوۡا ‏ عَنۡ ‏ سَوَآءِ ‏ السَّبِيۡلِ‏ ‏ ﴿۷۷﴾ کہو کہ اے اہل کتاب! اپنے دین (کی بات) میں ناحق مبالغہ نہ کرو اور ایسے لوگوں کی خواہشوں کے پیچھے نہ چلو جو (خود بھی) پہلے گمراہ ہوئے اور اَور بھی اکثروں کو گمراہ کر گئے اور سیدھے رستے سے بھٹک گئے لُعِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡۢ ‏ بَنِىۡۤ ‏ اِسۡرَآءِيۡلَ ‏ عَلٰى ‏ لِسَانِ ‏ دَاوٗدَ ‏ وَعِيۡسَى ‏ ابۡنِ ‏ مَرۡيَمَ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ بِمَا ‏ عَصَوْا ‏ وَّكَانُوۡا ‏ يَعۡتَدُوۡنَ ‏ ﴿۷۸﴾ جو لوگ بنی اسرائیل میں کافر ہوئے ان پر داؤد اور عیسیٰ ابن مریم کی زبان سے لعنت کی گئی یہ اس لیے کہ نافرمانی کرتے تھے اور حد سے تجاوز کرتے تھے كَانُوۡا ‏ لَا ‏ يَتَـنَاهَوۡنَ ‏ عَنۡ ‏ مُّنۡكَرٍ ‏ فَعَلُوۡهُ ‌ؕ ‏ لَبِئۡسَ ‏ مَا ‏ كَانُوۡا ‏ يَفۡعَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۷۹﴾ (اور) برے کاموں سے جو وہ کرتے تھے ایک دوسرے کو روکتے نہیں تھے بلاشبہ وہ برا کرتے تھے تَرٰى ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ يَتَوَلَّوۡنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا‌ؕ ‏ لَبِئۡسَ ‏ مَا ‏ قَدَّمَتۡ ‏ لَهُمۡ ‏ اَنۡفُسُهُمۡ ‏ اَنۡ ‏ سَخِطَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ وَفِى ‏ الۡعَذَابِ ‏ هُمۡ ‏ خٰلِدُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۰﴾ تم ان میں سے بہتوں کو دیکھو گے کہ کافروں سے دوستی رکھتے ہیں انہوں نے جو کچھ اپنے واسطے آگے بھیجا ہے برا ہے (وہ یہ) کہ اللہ ان سے ناخوش ہوا اور وہ ہمیشہ عذاب میں (مبتلا) رہیں گے وَلَوۡ ‏ كَانُوۡا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَالنَّبِىِّ ‏ وَمَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَيۡهِ ‏ مَا ‏ اتَّخَذُوۡهُمۡ ‏ اَوۡلِيَآءَ ‏ وَلٰـكِنَّ ‏ كَثِيۡرًا ‏ مِّنۡهُمۡ ‏ فٰسِقُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۱﴾ اور اگر وہ اللہ پر اور پیغمبر پر اور جو کتاب ان پر نازل ہوئی تھی اس پر یقین رکھتے تو ان لوگوں کو دوست نہ بناتے لیکن ان میں اکثر بدکردار ہیں لَـتَجِدَنَّ ‏ اَشَدَّ ‏ النَّاسِ ‏ عَدَاوَةً ‏ لِّـلَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوا ‏ الۡيَهُوۡدَ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اَشۡرَكُوۡا ‌ ۚ ‏ وَلَـتَجِدَنَّ ‏ اَ قۡرَبَهُمۡ ‏ مَّوَدَّةً ‏ لِّـلَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اِنَّا ‏ نَصٰرٰى‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ بِاَنَّ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ قِسِّيۡسِيۡنَ ‏ وَرُهۡبَانًا ‏ وَّاَنَّهُمۡ ‏ لَا ‏ يَسۡتَكۡبِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۲﴾ (اے پیغمبر !) تم دیکھو گے کہ مومنوں کے ساتھ سب سے زیادہ دشمنی کرنے والے یہودی اور مشرک ہیں اور دوستی کے لحاظ سے مومنوں سے قریب تر ان لوگوں کو پاؤ گے جو کہتے ہیں کہ ہم نصاریٰ ہیں یہ اس لیے کہ ان میں عالم بھی ہیں اور مشائخ بھی اور وہ تکبر نہیں کرتے وَاِذَا ‏ سَمِعُوۡا ‏ مَاۤ ‏ اُنۡزِلَ ‏ اِلَى ‏ الرَّسُوۡلِ ‏ تَرٰٓى ‏ اَعۡيُنَهُمۡ ‏ تَفِيۡضُ ‏ مِنَ ‏ الدَّمۡعِ ‏ مِمَّا ‏ عَرَفُوۡا ‏ مِنَ ‏ الۡحَـقِّ‌ۚ ‏ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ رَبَّنَاۤ ‏ اٰمَنَّا ‏ فَاكۡتُبۡنَا ‏ مَعَ ‏ الشّٰهِدِيۡنَ ‏ ﴿۸۳﴾ اور جب اس (کتاب) کو سنتے ہیں جو (سب سے پہلے) پیغمبر (محمدﷺ) پر نازل ہوئی تو تم دیکھتے ہو کہ ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں اس لیے کہ انہوں نے حق بات پہچان لی اور وہ (اللہ کی جناب میں) عرض کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم ایمان لے آئے تو ہم کو ماننے والوں میں لکھ لے وَمَا ‏ لَـنَا ‏ لَا ‏ نُؤۡمِنُ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَمَا ‏ جَآءَنَا ‏ مِنَ ‏ الۡحَـقِّۙ ‏ وَنَطۡمَعُ ‏ اَنۡ ‏ يُّدۡخِلَـنَا ‏ رَبُّنَا ‏ مَعَ ‏ الۡقَوۡمِ ‏ الصّٰلِحِيۡنَ‏ ‏ ﴿۸۴﴾ اور ہمیں کیا ہوا ہے کہ اللہ پر اور حق بات پر جو ہمارے پاس آئی ہے ایمان نہ لائیں اور ہم امید رکھتے ہیں کہ پروردگار ہم کو نیک بندوں کے ساتھ (بہشت میں) داخل کرے گا فَاَثَابَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ قَالُوۡا ‏ جَنّٰتٍ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَا ‌ ؕ ‏ وَذٰ لِكَ ‏ جَزَآءُ ‏ الۡمُحۡسِنِيۡنَ ‏ ﴿۸۵﴾ تو اللہ نے ان کو اس کہنے کے عوض (بہشت کے) باغ عطا فرمائے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے اور نیکو کاروں کا یہی صلہ ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ وَكَذَّبُوۡا ‏ بِاٰيٰتِنَاۤ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ اَصۡحٰبُ ‏ الۡجَحِيۡمِ‏ ‏ ﴿۸۶﴾ اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ جہنمی ہیں يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تُحَرِّمُوۡا ‏ طَيِّبٰتِ ‏ مَاۤ ‏ اَحَلَّ ‏ اللّٰهُ ‏ لَـكُمۡ ‏ وَلَا ‏ تَعۡتَدُوۡا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يُحِبُّ ‏ الۡمُعۡتَدِيۡنَ‏ ‏ ﴿۸۷﴾ مومنو! جو پاکیزہ چیزیں اللہ نے تمہارے لیے حلال کی ہیں ان کو حرام نہ کرو اور حد سے نہ بڑھو کہ اللہ حد سے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا وَكُلُوۡا ‏ مِمَّا ‏ رَزَقَكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ حَلٰلًا ‏ طَيِّبًا‌ ‏ وَّ اتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اَنۡـتُمۡ ‏ بِهٖ ‏ مُؤۡمِنُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۸﴾ اور جو حلال طیّب روزی اللہ نے تم کو دی ہے اسے کھاؤ اور اللہ سے جس پر ایمان رکھتے ہو ڈرتے رہو لَا ‏ يُؤَاخِذُكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِاللَّغۡوِ ‏ فِىۡۤ ‏ اَيۡمَانِكُمۡ ‏ وَلٰـكِنۡ ‏ يُّؤَاخِذُكُمۡ ‏ بِمَا ‏ عَقَّدْتُّمُ ‏ الۡاَيۡمَانَ‌ ۚ ‏ فَكَفَّارَتُهٗۤ ‏ اِطۡعَامُ ‏ عَشَرَةِ ‏ مَسٰكِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ اَوۡسَطِ ‏ مَا ‏ تُطۡعِمُوۡنَ ‏ اَهۡلِيۡكُمۡ ‏ اَوۡ ‏ كِسۡوَتُهُمۡ ‏ اَوۡ ‏ تَحۡرِيۡرُ ‏ رَقَبَةٍ ‌ ؕ ‏ فَمَنۡ ‏ لَّمۡ ‏ يَجِدۡ ‏ فَصِيَامُ ‏ ثَلٰثَةِ ‏ اَيَّامٍ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ كَفَّارَةُ ‏ اَيۡمَانِكُمۡ ‏ اِذَا ‏ حَلَفۡتُمۡ‌ ؕ ‏ وَاحۡفَظُوۡۤا ‏ اَيۡمَانَكُمۡ ‌ ؕ ‏ كَذٰلِكَ ‏ يُبَيِّنُ ‏ اللّٰهُ ‏ لَـكُمۡ ‏ اٰيٰتِهٖ ‏ لَعَلَّكُمۡ ‏ تَشۡكُرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۸۹﴾ اللہ تمہاری بےارادہ قسموں پر تم سے مواخذہ نہیں کرے گا لیکن پختہ قسموں پر (جن کے خلاف کرو گے) مواخذہ کرے گا تو اس کا کفارہ دس محتاجوں کو اوسط درجے کا کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے اہل وعیال کو کھلاتے ہو یا ان کو کپڑے دینا یا ایک غلام آزاد کرنا اور جس کو میسر نہ ہو وہ تین روزے رکھے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھا لو (اور اسے توڑ دو) اور (تم کو) چاہئے کہ اپنی قسموں کی حفاظت کرو اس طرح اللہ تمہارے (سمجھانے کے) لیے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ تم شکر کرو يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِنَّمَا ‏ الۡخَمۡرُ ‏ وَالۡمَيۡسِرُ ‏ وَالۡاَنۡصَابُ ‏ وَالۡاَزۡلَامُ ‏ رِجۡسٌ ‏ مِّنۡ ‏ عَمَلِ ‏ الشَّيۡطٰنِ ‏ فَاجۡتَنِبُوۡهُ ‏ لَعَلَّكُمۡ ‏ تُفۡلِحُوۡنَ‏ ‏ ﴿۹۰﴾ اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بت اور پاسے (یہ سب) ناپاک کام اعمال شیطان سے ہیں سو ان سے بچتے رہنا تاکہ نجات پاؤ اِنَّمَا ‏ يُرِيۡدُ ‏ الشَّيۡطٰنُ ‏ اَنۡ ‏ يُّوۡقِعَ ‏ بَيۡنَكُمُ ‏ الۡعَدَاوَةَ ‏ وَالۡبَغۡضَآءَ ‏ فِى ‏ الۡخَمۡرِ ‏ وَالۡمَيۡسِرِ ‏ وَيَصُدَّكُمۡ ‏ عَنۡ ‏ ذِكۡرِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَعَنِ ‏ الصَّلٰوةِ‌ ۚ ‏ فَهَلۡ ‏ اَنۡـتُمۡ ‏ مُّنۡتَهُوۡنَ ‏ ﴿۹۱﴾ شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے سبب تمہارے آپس میں دشمنی اور رنجش ڈلوا دے اور تمہیں اللہ کی یاد سے اور نماز سے روک دے تو تم کو (ان کاموں سے) باز رہنا چاہیئے وَاَطِيۡعُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَاَطِيۡعُوا ‏ الرَّسُوۡلَ ‏ وَاحۡذَرُوۡا ‌ ۚ ‏ فَاِنۡ ‏ تَوَلَّيۡتُمۡ ‏ فَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّمَا ‏ عَلٰى ‏ رَسُوۡلِنَا ‏ الۡبَلٰغُ ‏ الۡمُبِيۡنُ‏ ‏ ﴿۹۲﴾ اور اللہ کی فرمانبرداری اور رسولِ (اللہ) کی اطاعت کرتے رہو اور ڈرتے رہو اگر منہ پھیرو گے تو جان رکھو کہ ہمارے پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام کا کھول کر پہنچا دینا ہے لَـيۡسَ ‏ عَلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَعَمِلُوا ‏ الصّٰلِحٰتِ ‏ جُنَاحٌ ‏ فِيۡمَا ‏ طَعِمُوۡۤا ‏ اِذَا ‏ مَااتَّقَوا ‏ وَّاٰمَنُوۡا ‏ وَعَمِلُوا ‏ الصّٰلِحٰتِ ‏ ثُمَّ ‏ اتَّقَوا ‏ وَّاٰمَنُوۡا ‏ ثُمَّ ‏ اتَّقَوا ‏ وَّاَحۡسَنُوۡا ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ يُحِبُّ ‏ الۡمُحۡسِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۹۳﴾ جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان پر ان چیزوں کا کچھ گناہ نہیں جو وہ کھا چکے جب کہ انہوں نے پرہیز کیا اور ایمان لائے اور نیک کام کیے پھر پرہیز کیا اور ایمان لائے پھر پرہیز کیا اور نیکو کاری کی اور اللہ نیکو کاروں کو دوست رکھتا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَيَبۡلُوَنَّكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِشَىۡءٍ ‏ مِّنَ ‏ الصَّيۡدِ ‏ تَنَالُـهٗۤ ‏ اَيۡدِيۡكُمۡ ‏ وَ رِمَاحُكُمۡ ‏ لِيَـعۡلَمَ ‏ اللّٰهُ ‏ مَنۡ ‏ يَّخَافُهٗ ‏ بِالۡـغَيۡبِ‌ ۚ ‏ فَمَنِ ‏ اعۡتَدٰى ‏ بَعۡدَ ‏ ذٰ لِكَ ‏ فَلَهٗ ‏ عَذَابٌ ‏ اَ لِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۹۴﴾ مومنو! کسی قدر شکار سے جن کو تم ہاتھوں اور نیزوں سے پکڑ سکو اللہ تمہاری آزمائش کرے گا (یعنی حالت احرام میں شکار کی ممانعت سے) تا کہ معلوم کرے کہ اس سے غائبانہ کون ڈرتا ہے تو جو اس کے بعد زیادتی کرے اس کے لیے دکھ دینے والا عذاب (تیار) ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَقۡتُلُوا ‏ الصَّيۡدَ ‏ وَاَنۡـتُمۡ ‏ حُرُمٌ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ قَتَلَهٗ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ مُّتَعَمِّدًا ‏ فَجَزَآءٌ ‏ مِّثۡلُ ‏ مَا ‏ قَتَلَ ‏ مِنَ ‏ النَّعَمِ ‏ يَحۡكُمُ ‏ بِهٖ ‏ ذَوَا ‏ عَدۡلٍ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ هَدۡيًاۢ ‏ بٰلِغَ ‏ الۡـكَعۡبَةِ ‏ اَوۡ ‏ كَفَّارَةٌ ‏ طَعَامُ ‏ مَسٰكِيۡنَ ‏ اَوۡ ‏ عَدۡلُ ‏ ذٰ لِكَ ‏ صِيَامًا ‏ لِّيَذُوۡقَ ‏ وَبَالَ ‏ اَمۡرِهٖ‌ ؕ ‏ عَفَا ‏ اللّٰهُ ‏ عَمَّا ‏ سَلَفَ‌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ عَادَ ‏ فَيَنۡتَقِمُ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡهُ ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ ذُوانْتِقَامٍ ‏ ﴿۹۵﴾ مومنو! جب تم احرام کی حالت میں ہو تو شکار نہ مارنا اور جو تم میں سے جان بوجھ کر اسے مارے تو (یا تو اس کا) بدلہ (دے اور وہ یہ ہے کہ) اسی طرح کا چارپایہ جسے تم میں دو معتبر شخص مقرر کردیں قربانی (کرے اور یہ قربانی) کعبے پہنچائی جائے یا کفارہ (دے اور وہ) مسکینوں کو کھانا کھلانا (ہے) یا اس کے برابر روزے رکھے تاکہ اپنے کام کی سزا (کا مزہ) چکھے (اور) جو پہلے ہو چکا وہ اللہ نے معاف کر دیا اور جو پھر (ایسا کام) کرے گا تو اللہ اس سے انتقام لے گا اور اللہ غالب اور انتقام لینے والا ہے اُحِلَّ ‏ لَـكُمۡ ‏ صَيۡدُ ‏ الۡبَحۡرِ ‏ وَطَعَامُهٗ ‏ مَتَاعًا ‏ لَّـكُمۡ ‏ وَلِلسَّيَّارَةِ‌ ۚ ‏ وَحُرِّمَ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ صَيۡدُ ‏ الۡبَـرِّ ‏ مَا ‏ دُمۡتُمۡ ‏ حُرُمًا ‌ ؕ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اِلَيۡهِ ‏ تُحۡشَرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۹۶﴾ تمہارے لیے دریا (کی چیزوں) کا شکار اور ان کا کھانا حلال کر دیا گیا ہے (یعنی) تمہارے اور مسافروں کے فائدے کے لیے اور جنگل (کی چیزوں) کا شکار جب تک تم احرام کی حالت میں رہو تم پر حرام ہے اور اللہ سے جس کے پاس تم (سب) جمع کئے جاؤ گے ڈرتے رہو جَعَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡـكَعۡبَةَ ‏ الۡبَيۡتَ ‏ الۡحَـرَامَ ‏ قِيٰمًا ‏ لِّـلنَّاسِ ‏ وَالشَّهۡرَ ‏ الۡحَـرَامَ ‏ وَالۡهَدۡىَ ‏ وَالۡقَلَاۤٮِٕدَ ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ لِتَعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَعۡلَمُ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ بِكُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ عَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۹۷﴾ اللہ نے عزت کے گھر (یعنی) کعبے کو لوگوں کے لیے موجب امن مقرر فرمایا ہے اور عزت کے مہینوں کو اور قربانی کو اور ان جانوروں کو جن کے گلے میں پٹے بندھے ہوں یہ اس لیے کہ تم جان لو کہ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے اللہ سب کو جانتا ہے اور یہ کہ اللہ کو ہر چیز کا علم ہے اِعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ شَدِيۡدُ ‏ الۡعِقَابِ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ ؕ ‏ ﴿۹۸﴾ جان رکھو کہ اللہ سخت غداب دینے والا ہے اور یہ کہ اللہ بخشنے والا مہربان بھی ہے مَا ‏ عَلَى ‏ الرَّسُوۡلِ ‏ اِلَّا ‏ الۡبَلٰغُ ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ يَعۡلَمُ ‏ مَا ‏ تُبۡدُوۡنَ ‏ وَمَا ‏ تَكۡتُمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۹۹﴾ پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام اللہ کا پہنچا دینا ہے اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ مخفی کرتے ہو اللہ کو سب معلوم ہے قُلْ ‏ لَّا ‏ يَسۡتَوِى ‏ الۡخَبِيۡثُ ‏ وَالطَّيِّبُ ‏ وَلَوۡ ‏ اَعۡجَبَكَ ‏ كَثۡرَةُ ‏ الۡخَبِيۡثِ‌ ۚ ‏ فَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ يٰۤاُولِى ‏ الۡاَ لۡبَابِ ‏ لَعَلَّكُمۡ ‏ تُفۡلِحُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰۰﴾ کہہ دو کہ ناپاک چیزیں اور پاک چیزیں برابر نہیں ہوتیں گو ناپاک چیزوں کی کثرت تمہیں خوش ہی لگے تو عقل والو اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ رستگاری حاصل کرو يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَسۡـــَٔلُوۡا ‏ عَنۡ ‏ اَشۡيَآءَ ‏ اِنۡ ‏ تُبۡدَ ‏ لَـكُمۡ ‏ تَسُؤۡكُمۡ‌ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَسۡــَٔـلُوۡا ‏ عَنۡهَا ‏ حِيۡنَ ‏ يُنَزَّلُ ‏ الۡقُرۡاٰنُ ‏ تُبۡدَ ‏ لَـكُمۡ ؕ ‏ عَفَا ‏ اللّٰهُ ‏ عَنۡهَا‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ حَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۰۱﴾ مومنو! ایسی چیزوں کے بارے میں مت سوال کرو کہ اگر (ان کی حقیقتیں) تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تمہیں بری لگیں اور اگر قرآن کے نازل ہونے کے ایام میں ایسی باتیں پوچھو گے تو تم پر ظاہر بھی کر دی جائیں گی (اب تو) اللہ نے ایسی باتوں (کے پوچھنے) سے درگزر فرمایا ہے اور اللہ بخشنے والا بردبار ہے قَدۡ ‏ سَاَ لَهَا ‏ قَوۡمٌ ‏ مِّنۡ ‏ قَبۡلِكُمۡ ‏ ثُمَّ ‏ اَصۡبَحُوۡا ‏ بِهَا ‏ كٰفِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰۲﴾ اس طرح کی باتیں تم سے پہلے لوگوں نے بھی پوچھی تھیں (مگر جب بتائی گئیں تو) پھر ان سے منکر ہو گئے مَا ‏ جَعَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡۢ ‏ بَحِيۡرَةٍ ‏ وَّلَا ‏ سَآٮِٕبَةٍ ‏ وَّلَا ‏ وَصِيۡلَةٍ ‏ وَّلَا ‏ حَامٍ‌ ۙ ‏ وَّلٰـكِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ يَفۡتَرُوۡنَ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ الۡـكَذِبَ‌ ؕ ‏ وَاَكۡثَرُهُمۡ ‏ لَا ‏ يَعۡقِلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰۳﴾ اللہ نے نہ تو بحیرہ کچھ چیز بنایا ہے اور نہ سائبہ اور نہ وصیلہ اور نہ حام بلکہ کافر اللہ پر جھوٹ افترا کرتے ہیں اور یہ اکثر عقل نہیں رکھتے وَاِذَا ‏ قِيۡلَ ‏ لَهُمۡ ‏ تَعَالَوۡا ‏ اِلٰى ‏ مَاۤ ‏ اَنۡزَلَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَاِلَى ‏ الرَّسُوۡلِ ‏ قَالُوۡا ‏ حَسۡبُنَا ‏ مَا ‏ وَجَدۡنَا ‏ عَلَيۡهِ ‏ اٰبَآءَنَا ‌ ؕ ‏ اَوَلَوۡ ‏ كَانَ ‏ اٰبَآؤُهُمۡ ‏ لَا ‏ يَعۡلَمُوۡنَ ‏ شَيۡــًٔـا ‏ وَّلَا ‏ يَهۡتَدُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰۴﴾ اور جب ان لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ جو (کتاب) اللہ نے نازل فرمائی ہے اس کی اور رسول اللہ کی طرف رجوع کرو تو کہتے ہیں کہ جس طریق پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے وہی ہمیں کافی ہے بھلا اگر ان کے باپ دادا نہ تو کچھ جانتے ہوں اور نہ سیدھے رستے پر ہوں (تب بھی) يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ اَنۡفُسَكُمۡ‌ۚ ‏ لَا ‏ يَضُرُّكُمۡ ‏ مَّنۡ ‏ ضَلَّ ‏ اِذَا ‏ اهۡتَدَيۡتُمۡ‌ ؕ ‏ اِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ مَرۡجِعُكُمۡ ‏ جَمِيۡعًا ‏ فَيُـنَـبِّـئُكُمۡ ‏ بِمَا ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰۵﴾ اے ایمان والو! اپنی جانوں کی حفاظت کرو جب تم ہدایت پر ہو تو کوئی گمراہ تمہارا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکتا تم سب کو اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے اس وقت وہ تم کو تمہارے سب کاموں سے جو (دنیا میں) کئے تھے آگاہ کرے گا (اور ان کا بدلہ دے گا) يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ شَهَادَةُ ‏ بَيۡنِكُمۡ ‏ اِذَا ‏ حَضَرَ ‏ اَحَدَكُمُ ‏ الۡمَوۡتُ ‏ حِيۡنَ ‏ الۡوَصِيَّةِ ‏ اثۡـنٰنِ ‏ ذَوَا ‏ عَدۡلٍ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ اَوۡ ‏ اٰخَرَانِ ‏ مِنۡ ‏ غَيۡـرِكُمۡ ‏ اِنۡ ‏ اَنۡـتُمۡ ‏ ضَرَبۡتُمۡ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ فَاَصَابَتۡكُمۡ ‏ مُّصِيۡبَةُ ‏ الۡمَوۡتِ‌ ؕ ‏ تَحۡبِسُوۡنَهُمَا ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِ ‏ الصَّلٰوةِ ‏ فَيُقۡسِمٰنِ ‏ بِاللّٰهِ ‏ اِنِ ‏ ارۡتَبۡتُمۡ ‏ لَا ‏ نَشۡتَرِىۡ ‏ بِهٖ ‏ ثَمَنًا ‏ وَّلَوۡ ‏ كَانَ ‏ ذَا ‏ قُرۡبٰى‌ ۙ ‏ وَلَا ‏ نَـكۡتُمُ ‏ شَهَادَةَ ۙ ‏ اللّٰهِ ‏ اِنَّاۤ ‏ اِذًا ‏ لَّمِنَ ‏ الۡاٰثِمِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰۶﴾ مومنو! جب تم میں سے کسی کی موت آموجود ہو تو شہادت (کا نصاب) یہ ہے کہ وصیت کے وقت تم (مسلمانوں) میں سے دو عادل (یعنی صاحب اعتبار) گواہ ہوں یا اگر (مسلمان نہ ملیں اور) تم سفر کر رہے ہو اور (اس وقت) تم پر موت کی مصیبت واقع ہو تو کسی دوسرے مذہب کے دو (شخصوں کو) گواہ (کر لو) اگر تم کو ان گواہوں کی نسبت کچھ شک ہو تو ان کو (عصر کی) نماز کے بعد کھڑا کرو اور دونوں اللہ کی قسمیں کھائیں کہ ہم شہادت کا کچھ عوض نہیں لیں گے گو ہمارا رشتہ دار ہی ہو اور نہ ہم اللہ کی شہادت کو چھپائیں گے اگر ایسا کریں گے تو گنہگار ہوں گے فَاِنۡ ‏ عُثِرَ ‏ عَلٰٓى ‏ اَنَّهُمَا ‏ اسۡتَحَقَّاۤ ‏ اِثۡمًا ‏ فَاٰخَرٰنِ ‏ يَقُوۡمٰنِ ‏ مَقَامَهُمَا ‏ مِنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اسۡتَحَقَّ ‏ عَلَيۡهِمُ ‏ الۡاَوۡلَيٰنِ ‏ فَيُقۡسِمٰنِ ‏ بِاللّٰهِ ‏ لَشَهَادَتُنَاۤ ‏ اَحَقُّ ‏ مِنۡ ‏ شَهَادَتِهِمَا ‏ وَمَا ‏ اعۡتَدَيۡنَاۤ‌ ‌ۖ  ‏ اِنَّاۤ‌ ‏ اِذًا ‏ لَّمِنَ ‏ الظّٰلِمِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰۷﴾ پھر اگر معلوم ہو جائے کہ ان دونوں نے (جھوٹ بول کر) گناہ حاصل کیا ہے تو جن لوگوں کا انہوں نے حق مارنا چاہا تھا ان میں سے ان کی جگہ اور دو گواہ کھڑے ہوں جو (میت سے) قرابت قریبہ رکھتے ہوں پھر وہ اللہ کی قسمیں کھائیں کہ ہماری شہادت ان کی شہادت سے بہت اچھی ہے اور ہم نے کوئی زیادتی نہیں کی ایسا کیا ہو تو ہم بےانصاف ہیں ذٰ لِكَ ‏ اَدۡنٰٓى ‏ اَنۡ ‏ يَّاۡتُوۡا ‏ بِالشَّهَادَةِ ‏ عَلٰى ‏ وَجۡهِهَاۤ ‏ اَوۡ ‏ يَخَافُوۡۤا ‏ اَنۡ ‏ تُرَدَّ ‏ اَيۡمَانٌۢ ‏ بَعۡدَ ‏ اَيۡمَانِهِمۡ‌ؕ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَاسۡمَعُوۡا ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ لَا ‏ يَهۡدِى ‏ الۡقَوۡمَ ‏ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۰۸﴾ اس طریق سے بہت قریب ہے کہ یہ لوگ صحیح صحیح شہادت دیں یا اس بات سے خوف کریں کہ (ہماری) قسمیں ان کی قسموں کے بعد رد کر دی جائیں گی اور اللہ سے ڈرو اور اس کے حکموں کو (گوشِ ہوش سے) سنو اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا يَوۡمَ ‏ يَجۡمَعُ ‏ اللّٰهُ ‏ الرُّسُلَ ‏ فَيَقُوۡلُ ‏ مَاذَاۤ ‏ اُجِبۡتُمۡ‌ ؕ ‏ قَالُوۡا ‏ لَا ‏ عِلۡمَ ‏ لَـنَا ؕ ‏ اِنَّكَ ‏ اَنۡتَ ‏ عَلَّامُ ‏ الۡغُيُوۡبِ‏ ‏ ﴿۱۰۹﴾ (وہ دن یاد رکھنے کے لائق ہے) جس دن اللہ پیغمبروں کو جمع کرے گا پھر ان سے پوچھے گا کہ تمہیں کیا جواب ملا تھا وہ عرض کریں گے کہ ہمیں کچھ معلوم نہیں توہی غیب کی باتوں سے واقف ہے اِذۡ ‏ قَالَ ‏ اللّٰهُ ‏ يٰعِيۡسَى ‏ ابۡنَ ‏ مَرۡيَمَ ‏ اذۡكُرۡ ‏ نِعۡمَتِىۡ ‏ عَلَيۡكَ ‏ وَعَلٰى ‏ وَالِدَتِكَ‌ ۘ ‏ اِذۡ ‏ اَيَّدتُّكَ ‏ بِرُوۡحِ ‏ الۡقُدُسِ ‏ تُكَلِّمُ ‏ النَّاسَ ‏ فِىۡ ‏ الۡمَهۡدِ ‏ وَكَهۡلًا ‌ ۚ ‏ وَاِذۡ ‏ عَلَّمۡتُكَ ‏ الۡـكِتٰبَ ‏ وَالۡحِكۡمَةَ ‏ وَالتَّوۡرٰٮةَ ‏ وَالۡاِنۡجِيۡلَ‌ ۚ ‏ وَاِذۡ ‏ تَخۡلُقُ ‏ مِنَ ‏ الطِّيۡنِ ‏ كَهَيۡــَٔـةِ ‏ الطَّيۡرِ ‏ بِاِذۡنِىۡ ‏ فَتَـنۡفُخُ ‏ فِيۡهَا ‏ فَتَكُوۡنُ ‏ طَيۡرًۢا ‏ بِاِذۡنِىۡ‌ ‏ وَتُبۡرِئُ ‏ الۡاَكۡمَهَ ‏ وَالۡاَبۡرَصَ ‏ بِاِذۡنِىۡ‌ ۚ ‏ وَاِذۡ ‏ تُخۡرِجُ ‏ الۡمَوۡتٰى ‏ بِاِذۡنِىۡ ‌ ۚ ‏ وَاِذۡ ‏ كَفَفۡتُ ‏ بَنِىۡۤ ‏ اِسۡرَآءِيۡلَ ‏ عَنۡكَ ‏ اِذۡ ‏ جِئۡتَهُمۡ ‏ بِالۡبَيِّنٰتِ ‏ فَقَالَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡهُمۡ ‏ اِنۡ ‏ هٰذَاۤ ‏ اِلَّا ‏ سِحۡرٌ ‏ مُّبِيۡنٌ‏ ‏ ﴿۱۱۰﴾ جب اللہ (عیسیٰ سے) فرمائے گا کہ اے عیسیٰ ابن مریم! میرے ان احسانوں کو یاد کرو جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ پر کئے جب میں نے روح القدس (یعنی جبرئیل) سے تمہاری مدد کی تم جھولے میں اور جوان ہو کر (ایک ہی نسق پر) لوگوں سے گفتگو کرتے تھے اور جب میں نے تم کو کتاب اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائی اور جب تم میرے حکم سے مٹی کا جانور بنا کر اس میں پھونک مار دیتے تھے تو وہ میرے حکم سے اڑنے لگتا تھا اور مادر زاد اندھے اور سفید داغ والے کو میرے حکم سے چنگا کر دیتے تھے اور مردے کو میرے حکم سے (زندہ کرکے قبر سے) نکال کھڑا کرتے تھے اور جب میں نے بنی اسرائیل (کے ہاتھوں) کو تم سے روک دیا جب تم ان کے پاس کھلے نشان لے کر آئے تو جو ان میں سے کافر تھے کہنے لگے کہ یہ صریح جادو ہے وَاِذۡ ‏ اَوۡحَيۡتُ ‏ اِلَى ‏ الۡحَـوَارِيّٖنَ ‏ اَنۡ ‏ اٰمِنُوۡا ‏ بِىۡ ‏ وَبِرَسُوۡلِىۡ‌ۚ ‏ قَالُوۡۤا ‏ اٰمَنَّا ‏ وَاشۡهَدۡ ‏ بِاَنَّـنَا ‏ مُسۡلِمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱۱﴾ اور جب میں نے حواریوں کی طرف حکم بھیجا کہ مجھ پر اور میرے پیغمبر پر ایمان لاؤ وہ کہنے لگے کہ (پروردگار) ہم ایمان لائے تو شاہد رہیو کہ ہم فرمانبردار ہیں اِذۡ ‏ قَالَ ‏ الۡحَـوَارِيُّوۡنَ ‏ يٰعِيۡسَى ‏ ابۡنَ ‏ مَرۡيَمَ ‏ هَلۡ ‏ يَسۡتَطِيۡعُ ‏ رَبُّكَ ‏ اَنۡ ‏ يُّنَزِّلَ ‏ عَلَيۡنَا ‏ مَآٮِٕدَةً ‏ مِّنَ ‏ السَّمَآءِ‌ ؕ ‏ قَالَ ‏ اتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ اِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ مُّؤۡمِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱۲﴾ (وہ قصہ بھی یاد کرو) جب حواریوں نے کہا کہ اے عیسیٰ ابن مریم! کیا تمہارا پروردگار ایسا کر سکتا ہے کہ ہم پر آسمان سے (طعام کا) خوان نازل کرے؟ انہوں نے کہا کہ اگر ایمان رکھتے ہو تو اللہ سے ڈرو قَالُوۡا ‏ نُرِيۡدُ ‏ اَنۡ ‏ نَّاۡكُلَ ‏ مِنۡهَا ‏ وَتَطۡمَٮِٕنَّ ‏ قُلُوۡبُنَا ‏ وَنَـعۡلَمَ ‏ اَنۡ ‏ قَدۡ ‏ صَدَقۡتَـنَا ‏ وَنَكُوۡنَ ‏ عَلَيۡهَا ‏ مِنَ ‏ الشّٰهِدِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱۳﴾ وہ بولے کہ ہماری یہ خواہش ہے کہ ہم اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل تسلی پائیں اور ہم جان لیں کہ تم نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس (خوان کے نزول) پر گواہ رہیں قَالَ ‏ عِيۡسَى ‏ ابۡنُ ‏ مَرۡيَمَ ‏ اللّٰهُمَّ ‏ رَبَّنَاۤ ‏ اَنۡزِلۡ ‏ عَلَيۡنَا ‏ مَآٮِٕدَةً ‏ مِّنَ ‏ السَّمَآءِ ‏ تَكُوۡنُ ‏ لَـنَا ‏ عِيۡدًا ‏ لِّاَوَّلِنَا ‏ وَاٰخِرِنَا ‏ وَاٰيَةً ‏ مِّنۡكَ‌ۚ ‏ وَارۡزُقۡنَا ‏ وَاَنۡتَ ‏ خَيۡرُ ‏ الرّٰزِقِيۡنَ ‏ ﴿۱۱۴﴾ (تب) عیسیٰ بن مریم نے دعا کی کہ اے ہمارے پروردگار! ہم پر آسمان سے خوان نازل فرما کہ ہمارے لیے (وہ دن) عید قرار پائے یعنی ہمارے اگلوں اور پچھلوں (سب) کے لیے اور وہ تیری طرف سے نشانی ہو اور ہمیں رزق دے تو بہتر رزق دینے والا ہے قَالَ ‏ اللّٰهُ ‏ اِنِّىۡ ‏ مُنَزِّلُهَا ‏ عَلَيۡكُمۡ‌ۚ ‏ فَمَنۡ ‏ يَّكۡفُرۡ ‏ بَعۡدُ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ فَاِنِّىۡۤ ‏ اُعَذِّبُهٗ ‏ عَذَابًا ‏ لَّاۤ ‏ اُعَذِّبُهٗۤ ‏ اَحَدًا ‏ مِّنَ ‏ الۡعٰلَمِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱۵﴾ اللہ نے فرمایا میں تم پر ضرور خوان نازل فرماؤں گا لیکن جو اس کے بعد تم میں سے کفر کرے گا اسے ایسا عذاب دوں گا کہ اہل عالم میں کسی کو ایسا عذاب نہ دوں گا وَاِذۡ ‏ قَالَ ‏ اللّٰهُ ‏ يٰعِيۡسَى ‏ ابۡنَ ‏ مَرۡيَمَ ‏ ءَاَنۡتَ ‏ قُلۡتَ ‏ لِلنَّاسِ ‏ اتَّخِذُوۡنِىۡ ‏ وَاُمِّىَ ‏ اِلٰهَيۡنِ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ قَالَ ‏ سُبۡحٰنَكَ ‏ مَا ‏ يَكُوۡنُ ‏ لِىۡۤ ‏ اَنۡ ‏ اَقُوۡلَ ‏ مَا ‏ لَـيۡسَ ‏ لِىۡ ‏ بِحَقٍّ‌ؕؔ ‏ اِنۡ ‏ كُنۡتُ ‏ قُلۡتُهٗ ‏ فَقَدۡ ‏ عَلِمۡتَهٗ‌ؕ ‏ تَعۡلَمُ ‏ مَا ‏ فِىۡ ‏ نَفۡسِىۡ ‏ وَلَاۤ ‏ اَعۡلَمُ ‏ مَا ‏ فِىۡ ‏ نَفۡسِكَ‌ؕ ‏ اِنَّكَ ‏ اَنۡتَ ‏ عَلَّامُ ‏ الۡغُيُوۡبِ‏ ‏ ﴿۱۱۶﴾ اور (اس وقت کو بھی یاد رکھو) جب اللہ فرمائے گا کہ اے عیسیٰ ابن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ اللہ کے سوا مجھے اور میری والدہ کو معبود مقرر کرو؟ وہ کہیں گے کہ تو پاک ہے مجھے کب شایاں تھا کہ میں ایسی بات کہتا جس کا مجھے کچھ حق نہیں اگر میں نے ایسا کہا ہوگا تو تجھ کو معلوم ہوگا (کیونکہ) جو بات میرے دل میں ہے تو اسے جانتا ہے اور جو تیرے ضمیر میں ہے اسے میں نہیں جانتا بےشک تو علاّم الغیوب ہے مَا ‏ قُلۡتُ ‏ لَهُمۡ ‏ اِلَّا ‏ مَاۤ ‏ اَمَرۡتَنِىۡ ‏ بِهٖۤ ‏ اَنِ ‏ اعۡبُدُوا ‏ اللّٰهَ ‏ رَبِّىۡ ‏ وَرَبَّكُمۡ‌ۚ ‏ وَكُنۡتُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ شَهِيۡدًا ‏ مَّا ‏ دُمۡتُ ‏ فِيۡهِمۡ‌ۚ ‏ فَلَمَّا ‏ تَوَفَّيۡتَنِىۡ ‏ كُنۡتَ ‏ اَنۡتَ ‏ الرَّقِيۡبَ ‏ عَلَيۡهِمۡ‌ؕ ‏ وَاَنۡتَ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ شَهِيۡدٌ‏ ‏ ﴿۱۱۷﴾ میں نے ان سے کچھ نہیں کہا بجز اس کے جس کا تو نے مجھے حکم دیا ہے وہ یہ کہ تم اللہ کی عبادت کرو جو میرا اور تمہارا سب کا پروردگار ہے اور جب تک میں ان میں رہا ان (کے حالات) کی خبر رکھتا رہا جب تو نے مجھے دنیا سے اٹھا لیا تو تو ان کا نگران تھا اور تو ہر چیز سے خبردار ہے اِنۡ ‏ تُعَذِّبۡهُمۡ ‏ فَاِنَّهُمۡ ‏ عِبَادُكَ‌ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَغۡفِرۡ ‏ لَهُمۡ ‏ فَاِنَّكَ ‏ اَنۡتَ ‏ الۡعَزِيۡزُ ‏ الۡحَكِيۡمُ‏ ‏ ﴿۱۱۸﴾ اگر تو ان کو عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر بخش دے تو (تیری مہربانی ہے) بےشک تو غالب اور حکمت والا ہے قَالَ ‏ اللّٰهُ ‏ هٰذَا ‏ يَوۡمُ ‏ يَـنۡفَعُ ‏ الصّٰدِقِيۡنَ ‏ صِدۡقُهُمۡ‌ؕ ‏ لَهُمۡ ‏ جَنّٰتٌ ‏ تَجۡرِىۡ ‏ مِنۡ ‏ تَحۡتِهَا ‏ الۡاَنۡهٰرُ ‏ خٰلِدِيۡنَ ‏ فِيۡهَاۤ ‏ اَبَدًا ‌ ؕ ‏ رَضِىَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَنۡهُمۡ ‏ وَرَضُوۡا ‏ عَنۡهُ‌ ؕ ‏ ذٰ لِكَ ‏ الۡـفَوۡزُ ‏ الۡعَظِيۡمُ‏ ‏ ﴿۱۱۹﴾ اللہ فرمائے گا کہ آج وہ دن ہے کہ راست بازوں کو ان کی سچائی ہی فائدہ دے گی ان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ابدالآباد ان میں بستے رہیں گے اللہ ان سے خوش ہے اور وہ اللہ سے خوش ہیں یہ بڑی کامیابی ہے لِلّٰهِ ‏ مُلۡكُ ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ ‏ وَمَا ‏ فِيۡهِنَّ ‌ ؕ ‏ وَهُوَ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ قَدِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۱۲۰﴾ آسمان اور زمین اور جو کچھ ان (دونوں) میں ہے سب پر اللہ ہی کی بادشاہی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے