بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے سَبَّحَ ‏ لِلّٰهِ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَمَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِۚ ‏ وَهُوَ ‏ الۡعَزِيۡزُ ‏ الۡحَكِيۡمُ‏ ‏ ﴿۱﴾ جو چیزیں آسمانوں میں ہیں اور جو چیزیں زمین میں ہیں (سب) اللہ کی تسبیح کرتی ہیں۔ اور وہ غالب حکمت والا ہے هُوَ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اَخۡرَجَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡ ‏ اَهۡلِ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ مِنۡ ‏ دِيَارِهِمۡ ‏ لِاَوَّلِ ‏ الۡحَشۡرِ‌ؔؕ ‏ مَا ‏ ظَنَنۡـتُمۡ ‏ اَنۡ ‏ يَّخۡرُجُوۡا‌ ‏ وَظَنُّوۡۤا ‏ اَنَّهُمۡ ‏ مَّانِعَتُهُمۡ ‏ حُصُوۡنُهُمۡ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ فَاَتٰٮهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ مِنۡ ‏ حَيۡثُ ‏ لَمۡ ‏ يَحۡتَسِبُوۡا ‏ وَقَذَفَ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمُ ‏ الرُّعۡبَ ‏ يُخۡرِبُوۡنَ ‏ بُيُوۡتَهُمۡ ‏ بِاَيۡدِيۡهِمۡ ‏ وَاَيۡدِى ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ فَاعۡتَبِـرُوۡا ‏ يٰۤاُولِى ‏ الۡاَبۡصَارِ ‏ ﴿۲﴾ وہی تو ہے جس نے کفار اہل کتاب کو حشر اول کے وقت ان کے گھروں سے نکال دیا۔ تمہارے خیال میں بھی نہ تھا کہ وہ نکل جائیں گے اور وہ لوگ یہ سمجھے ہوئے تھے کہ ان کے قلعے ان کو اللہ(کے عذاب) سے بچا لیں گے۔ مگر اللہ نے ان کو وہاں سے آ لیا جہاں سے ان کو گمان بھی نہ تھا۔ اور ان کے دلوں میں دہشت ڈال دی کہ اپنے گھروں کو خود اپنے ہاتھوں اور مومنوں کے ہاتھوں سے اُجاڑنے لگے تو اے (بصیرت کی) آنکھیں رکھنے والو عبرت پکڑو وَلَوۡلَاۤ ‏ اَنۡ ‏ كَتَبَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلَيۡهِمُ ‏ الۡجَـلَاۤءَ ‏ لَعَذَّبَهُمۡ ‏ فِى ‏ الدُّنۡيَا‌ؕ ‏ وَلَهُمۡ ‏ فِى ‏ الۡاٰخِرَةِ ‏ عَذَابُ ‏ النَّارِ‏ ‏ ﴿۳﴾ اور اگر اللہ نے ان کے بارے میں جلاوطن کرنا نہ لکھ رکھا ہوتا تو ان کو دنیا میں بھی عذاب دے دیتا۔ اور آخرت میں تو ان کے لئے آگ کا عذاب (تیار) ہے ذٰ لِكَ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ شَآقُّوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ‌ ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّشَآقِّ ‏ اللّٰهَ ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ شَدِيۡدُ ‏ الۡعِقَابِ ‏ ﴿۴﴾ یہ اس لئے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو شخص اللہ کی مخالفت کرے تو اللہ سخت عذاب دینے والا ہے مَا ‏ قَطَعۡتُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ لِّيۡنَةٍ ‏ اَوۡ ‏ تَرَكۡتُمُوۡهَا ‏ قَآٮِٕمَةً ‏ عَلٰٓى ‏ اُصُوۡلِهَا ‏ فَبِاِذۡنِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَلِيُخۡزِىَ ‏ الۡفٰسِقِيۡنَ ‏ ﴿۵﴾ (مومنو) کھجور کے جو درخت تم نے کاٹ ڈالے یا ان کو اپنی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا سو اللہ کے حکم سے تھا اور مقصود یہ تھا کہ وہ نافرمانوں کو رسوا کرے وَمَاۤ ‏ اَفَآءَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ رَسُوۡلِهٖ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ فَمَاۤ ‏ اَوۡجَفۡتُمۡ ‏ عَلَيۡهِ ‏ مِنۡ ‏ خَيۡلٍ ‏ وَّلَا ‏ رِكَابٍ ‏ وَّلٰڪِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يُسَلِّطُ ‏ رُسُلَهٗ ‏ عَلٰى ‏ مَنۡ ‏ يَّشَآءُ ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ قَدِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۶﴾ اور جو (مال) اللہ نے اپنے پیغمبر کو ان لوگوں سے (بغیر لڑائی بھڑائی کے) دلوایا ہے اس میں تمہارا کچھ حق نہیں کیونکہ اس کے لئے نہ تم نے گھوڑے دوڑائے نہ اونٹ لیکن اللہ اپنے پیغمبروں کو جن پر چاہتا ہے مسلط کردیتا ہے۔ اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے مَاۤ ‏ اَفَآءَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ رَسُوۡلِهٖ ‏ مِنۡ ‏ اَهۡلِ ‏ الۡقُرٰى ‏ فَلِلّٰهِ ‏ وَلِلرَّسُوۡلِ ‏ وَلِذِى ‏ الۡقُرۡبٰى ‏ وَالۡيَتٰمٰى ‏ وَالۡمَسٰكِيۡنِ ‏ وَابۡنِ ‏ السَّبِيۡلِۙ ‏ كَىۡ ‏ لَا ‏ يَكُوۡنَ ‏ دُوۡلَةًۢ ‏ بَيۡنَ ‏ الۡاَغۡنِيَآءِ ‏ مِنۡكُمۡ‌ ؕ ‏ وَمَاۤ ‏ اٰتٰٮكُمُ ‏ الرَّسُوۡلُ ‏ فَخُذُوْهُ ‏ وَمَا ‏ نَهٰٮكُمۡ ‏ عَنۡهُ ‏ فَانْتَهُوۡا‌ ۚ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ شَدِيۡدُ ‏ الۡعِقَابِ‌ۘ‏ ‏ ﴿۷﴾ جو مال اللہ نے اپنے پیغمبر کو دیہات والوں سے دلوایا ہے وہ اللہ کے اور پیغمبر کے اور (پیغمبر کے) قرابت والوں کے اور یتیموں کے اور حاجتمندوں کے اور مسافروں کے لئے ہے۔ تاکہ جو لوگ تم میں دولت مند ہیں ان ہی کے ہاتھوں میں نہ پھرتا رہے۔ سو جو چیز تم کو پیغمبر دیں وہ لے لو۔ اور جس سے منع کریں (اس سے) باز رہو۔ اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ بےشک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے لِلۡفُقَرَآءِ ‏ الۡمُهٰجِرِيۡنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اُخۡرِجُوۡا ‏ مِنۡ ‏ دِيَارِهِمۡ ‏ وَاَمۡوَالِهِمۡ ‏ يَبۡتَغُوۡنَ ‏ فَضۡلًا ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَرِضۡوَانًا ‏ وَّيَنۡصُرُوۡنَ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ‌ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الصّٰدِقُوۡنَ‌ۚ ‏ ﴿۸﴾ (اور) ان مفلسان تارک الوطن کے لئے بھی جو اپنے گھروں اور مالوں سے خارج (اور جدا) کر دیئے گئے ہیں (اور) اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کے طلبگار اور اللہ اور اس کے پیغمبر کے مددگار ہیں۔ یہی لوگ سچے (ایماندار) ہیں وَالَّذِيۡنَ ‏ تَبَوَّؤُ ‏ الدَّارَ ‏ وَالۡاِيۡمَانَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِمۡ ‏ يُحِبُّوۡنَ ‏ مَنۡ ‏ هَاجَرَ ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ وَلَا ‏ يَجِدُوۡنَ ‏ فِىۡ ‏ صُدُوۡرِهِمۡ ‏ حَاجَةً ‏ مِّمَّاۤ ‏ اُوۡتُوۡا ‏ وَيُـؤۡثِرُوۡنَ ‏ عَلٰٓى ‏ اَنۡفُسِهِمۡ ‏ وَلَوۡ ‏ كَانَ ‏ بِهِمۡ ‏ خَصَاصَةٌ ؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّوۡقَ ‏ شُحَّ ‏ نَـفۡسِهٖ ‏ فَاُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡمُفۡلِحُوۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۹﴾ اور (ان لوگوں کے لئے بھی) جو مہاجرین سے پہلے (ہجرت کے) گھر (یعنی مدینے) میں مقیم اور ایمان میں (مستقل) رہے (اور) جو لوگ ہجرت کرکے ان کے پاس آتے ہیں ان سے محبت کرتے ہیں اور جو کچھ ان کو ملا اس سے اپنے دل میں کچھ خواہش (اور خلش) نہیں پاتے اور ان کو اپنی جانوں سے مقدم رکھتے ہیں خواہ ان کو خود احتیاج ہی ہو۔ اور جو شخص حرص نفس سے بچا لیا گیا تو ایسے لوگ مراد پانے والے ہیں وَالَّذِيۡنَ ‏ جَآءُوۡ ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدِهِمۡ ‏ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ رَبَّنَا ‏ اغۡفِرۡ ‏ لَـنَا ‏ وَلِاِخۡوَانِنَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ سَبَقُوۡنَا ‏ بِالۡاِيۡمَانِ ‏ وَلَا ‏ تَجۡعَلۡ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِنَا ‏ غِلًّا ‏ لِّلَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ رَبَّنَاۤ ‏ اِنَّكَ ‏ رَءُوۡفٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۰﴾ اور (ان کے لئے بھی) جو ان (مہاجرین) کے بعد آئے (اور) دعا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہمارے اور ہمارے بھائیوں کے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں گناہ معاف فرما اور مومنوں کی طرف سے ہمارے دل میں کینہ (وحسد) نہ پیدا ہونے دے۔ اے ہمارے پروردگار تو بڑا شفقت کرنے والا مہربان ہے اَلَمۡ ‏ تَرَ ‏ اِلَى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ نَافَقُوۡا ‏ يَقُوۡلُوۡنَ ‏ لِاِخۡوَانِهِمُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ مِنۡ ‏ اَهۡلِ ‏ الۡكِتٰبِ ‏ لَٮِٕنۡ ‏ اُخۡرِجۡتُمۡ ‏ لَنَخۡرُجَنَّ ‏ مَعَكُمۡ ‏ وَلَا ‏ نُطِيۡعُ ‏ فِيۡكُمۡ ‏ اَحَدًا ‏ اَبَدًاۙ ‏ وَّاِنۡ ‏ قُوۡتِلۡتُمۡ ‏ لَـنَـنۡصُرَنَّكُمۡ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ يَشۡهَدُ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ لَـكٰذِبُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۱﴾ کیا تم نے ان منافقوں کو نہیں دیکھا جو اپنے کافر بھائیوں سے جو اہل کتاب ہیں کہا کرتے ہیں کہ اگر تم جلا وطن کئے گئے تو ہم بھی تمہارے ساتھ نکل چلیں گے اور تمہارے بارے میں کبھی کسی کا کہا نہ مانیں گے۔ اور اگر تم سے جنگ ہوئی تو تمہاری مدد کریں گے۔ مگر اللہ ظاہر کئے دیتا ہے کہ یہ جھوٹے ہیں لَٮِٕنۡ ‏ اُخۡرِجُوۡا ‏ لَا ‏ يَخۡرُجُوۡنَ ‏ مَعَهُمۡ‌ۚ ‏ وَلَٮِٕنۡ ‏ قُوۡتِلُوۡا ‏ لَا ‏ يَنۡصُرُوۡنَهُمۡ‌ۚ ‏ وَلَٮِٕنۡ ‏ نَّصَرُوۡهُمۡ ‏ لَيُوَلُّنَّ ‏ الۡاَدۡبَارَ ‏ ثُمَّ ‏ لَا ‏ يُنۡصَرُوۡنَ ‏ ﴿۱۲﴾ اگر وہ نکالے گئے تو یہ ان کے ساتھ نہیں نکلیں گے۔ اور اگر ان سے جنگ ہوئی تو ان کی مدد نہیں کریں گے۔ اگر مدد کریں گے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے۔ پھر ان کو (کہیں سے بھی) مدد نہ ملے گی لَاَنۡتُمۡ ‏ اَشَدُّ ‏ رَهۡبَةً ‏ فِىۡ ‏ صُدُوۡرِهِمۡ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ ذٰلِكَ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ قَوۡمٌ ‏ لَّا ‏ يَفۡقَهُوۡنَ ‏ ﴿۱۳﴾ (مسلمانو!) تمہاری ہیبت ان لوگوں کے دلوں میں اللہ سے بھی بڑھ کر ہے۔ یہ اس لئے کہ یہ سمجھ نہیں رکھتے لَا ‏ يُقَاتِلُوۡنَكُمۡ ‏ جَمِيۡعًا ‏ اِلَّا ‏ فِىۡ ‏ قُرًى ‏ مُّحَصَّنَةٍ ‏ اَوۡ ‏ مِنۡ ‏ وَّرَآءِ ‏ جُدُرٍؕ ‏ بَاۡسُهُمۡ ‏ بَيۡنَهُمۡ ‏ شَدِيۡدٌ ‌‌ؕ ‏ تَحۡسَبُهُمۡ ‏ جَمِيۡعًا ‏ وَّقُلُوۡبُهُمۡ ‏ شَتّٰى‌ؕ ‏ ذٰلِكَ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ قَوۡمٌ ‏ لَّا ‏ يَعۡقِلُوۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۱۴﴾ یہ سب جمع ہو کر بھی تم سے (بالمواجہہ) نہیں لڑ سکیں گے مگر بستیوں کے قلعوں میں (پناہ لے کر) یا دیواروں کی اوٹ میں (مستور ہو کر) ان کا آپس میں بڑا رعب ہے۔ تم شاید خیال کرتے ہو کہ یہ اکھٹے (اور ایک جان) ہیں مگر ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں یہ اس لئے کہ یہ بےعقل لوگ ہیں كَمَثَلِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِمۡ ‏ قَرِيۡبًا‌ ‏ ذَاقُوۡا ‏ وَبَالَ ‏ اَمۡرِهِمۡ‌ۚ ‏ وَلَهُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ اَلِيۡمٌ‌ۚ‏ ‏ ﴿۱۵﴾ ان کا حال ان لوگوں کا سا ہے جو ان سے کچھ ہی پیشتر اپنے کاموں کی سزا کا مزہ چکھ چکے ہیں۔ اور (ابھی) ان کے لئے دکھ دینے والا عذاب (تیار) ہے كَمَثَلِ ‏ الشَّيۡطٰنِ ‏ اِذۡ ‏ قَالَ ‏ لِلۡاِنۡسَانِ ‏ اكۡفُرۡ‌ۚ ‏ فَلَمَّا ‏ كَفَرَ ‏ قَالَ ‏ اِنِّىۡ ‏ بَرِىۡٓءٌ ‏ مِّنۡكَ ‏ اِنِّىۡۤ ‏ اَخَافُ ‏ اللّٰهَ ‏ رَبَّ ‏ الۡعٰلَمِيۡنَ ‏ ﴿۱۶﴾ منافقوں کی) مثال شیطان کی سی ہے کہ انسان سے کہتا رہا کہ کافر ہوجا۔ جب وہ کافر ہوگیا تو کہنے لگا کہ مجھے تجھ سے کچھ سروکار نہیں۔ مجھ کو اللہ رب العالمین سے ڈر لگتا ہے فَكَانَ ‏ عَاقِبَتَهُمَاۤ ‏ اَنَّهُمَا ‏ فِى ‏ النَّارِ ‏ خَالِدَيۡنِ ‏ فِيۡهَا‌ ؕ ‏ وَذٰ لِكَ ‏ جَزٰٓؤُا ‏ الظّٰلِمِيۡن‏ ‏ ﴿۱۷﴾ تو دونوں کا انجام یہ ہوا کہ دونوں دوزخ میں (داخل ہوئے) ہمیشہ اس میں رہیں گے۔ اور بےانصافوں کی یہی سزا ہے يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ اتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَلۡتَـنۡظُرۡ ‏ نَـفۡسٌ ‏ مَّا ‏ قَدَّمَتۡ ‏ لِغَدٍ‌ ۚ ‏ وَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ خَبِيۡرٌۢ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۸﴾ اے ایمان والوں! اللہ سے ڈرتے رہو اور ہر شخص کو دیکھنا چاہیئے کہ اس نے کل (یعنی فردائے قیامت) کے لئے کیا (سامان) بھیجا ہے اور (ہم پھر کہتے ہیں کہ) اللہ سے ڈرتے رہو بےشک اللہ تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے وَلَا ‏ تَكُوۡنُوۡا ‏ كَالَّذِيۡنَ ‏ نَسُوا ‏ اللّٰهَ ‏ فَاَنۡسٰٮهُمۡ ‏ اَنۡفُسَهُمۡ‌ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡفٰسِقُوۡنَ‏ ‏ ﴿۱۹﴾ اور ان لوگوں جیسے نہ ہونا جنہوں نے اللہ کو بھلا دیا تو اللہ نے انہیں ایسا کردیا کہ خود اپنے تئیں بھول گئے۔ یہ بدکردار لوگ ہیں لَا ‏ يَسۡتَوِىۡۤ ‏ اَصۡحٰبُ ‏ النَّارِ ‏ وَاَصۡحٰبُ ‏ الۡجَـنَّةِ‌ؕ ‏ اَصۡحٰبُ ‏ الۡجَـنَّةِ ‏ هُمُ ‏ الۡفَآٮِٕزُوۡنَ ‏ ﴿۲۰﴾ اہل دوزخ اور اہل بہشت برابر نہیں۔ اہل بہشت تو کامیابی حاصل کرنے والے ہیں لَوۡ ‏ اَنۡزَلۡنَا ‏ هٰذَا ‏ الۡقُرۡاٰنَ ‏ عَلٰى ‏ جَبَلٍ ‏ لَّرَاَيۡتَهٗ ‏ خَاشِعًا ‏ مُّتَصَدِّعًا ‏ مِّنۡ ‏ خَشۡيَةِ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ وَتِلۡكَ ‏ الۡاَمۡثَالُ ‏ نَضۡرِبُهَا ‏ لِلنَّاسِ ‏ لَعَلَّهُمۡ ‏ يَتَفَكَّرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۱﴾ اگر ہم یہ قرآن کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو تم اس کو دیکھتے کہ اللہ کے خوف سے دبا اور پھٹا جاتا ہے۔ اور یہ باتیں ہم لوگوں کے لئے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ فکر کریں هُوَ ‏ اللّٰهُ ‏ الَّذِىۡ ‏ لَاۤ ‏ اِلٰهَ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ‌ ۚ ‏ عٰلِمُ ‏ الۡغَيۡبِ ‏ وَالشَّهَادَةِ‌ ۚ ‏ هُوَ ‏ الرَّحۡمٰنُ ‏ الرَّحِيۡمُ‏ ‏ ﴿۲۲﴾ وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا ہے وہ بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے هُوَ ‏ اللّٰهُ ‏ الَّذِىۡ ‏ لَاۤ ‏ اِلٰهَ ‏ اِلَّا ‏ هُوَ‌ۚ ‏ اَلۡمَلِكُ ‏ الۡقُدُّوۡسُ ‏ السَّلٰمُ ‏ الۡمُؤۡمِنُ ‏ الۡمُهَيۡمِنُ ‏ الۡعَزِيۡزُ ‏ الۡجَـبَّارُ ‏ الۡمُتَكَبِّرُ‌ؕ ‏ سُبۡحٰنَ ‏ اللّٰهِ ‏ عَمَّا ‏ يُشۡرِكُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۳﴾ وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ بادشاہ (حقیقی) پاک ذات (ہر عیب سے) سلامتی امن دینے والا نگہبان غالب زبردست بڑائی والا۔ اللہ ان لوگوں کے شریک مقرر کرنے سے پاک ہے هُوَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡخَـالِـقُ ‏ الۡبَارِئُ ‏ الۡمُصَوِّرُ‌ ‏ لَـهُ ‏ الۡاَسۡمَآءُ ‏ الۡحُسۡنٰى‌ؕ ‏ يُسَبِّحُ ‏ لَهٗ ‏ مَا ‏ فِى ‏ السَّمٰوٰتِ ‏ وَالۡاَرۡضِ‌ۚ ‏ وَهُوَ ‏ الۡعَزِيۡزُ ‏ الۡحَكِيۡمُ‏ ‏ ﴿۲۴﴾ وہی اللہ(تمام مخلوقات کا) خالق۔ ایجاد واختراع کرنے والا صورتیں بنانے والا اس کے سب اچھے سے اچھے نام ہیں۔ جتنی چیزیں آسمانوں اور زمین میں ہیں سب اس کی تسبیح کرتی ہیں اور وہ غالب حکمت والا ہے