بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے يَسۡـــَٔلُوۡنَكَ ‏ عَنِ ‏ الۡاَنۡفَالِ‌ ؕ ‏ قُلِ ‏ الۡاَنۡفَالُ ‏ لِلّٰهِ ‏ وَالرَّسُوۡلِ‌ ۚ ‏ فَاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَاَصۡلِحُوۡا ‏ ذَاتَ ‏ بَيۡنِكُمۡ‌ ‏ وَاَطِيۡعُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗۤ ‏ اِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ مُّؤۡمِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱﴾ (اے محمد! مجاہد لوگ) تم سے غنیمت کے مال کے بارے میں دریافت کرتے ہیں کہ (کیا حکم ہے) کہہ دو کہ غنیمت خدا اور اس کے رسول کا مال ہے۔ تو خدا سے ڈرو اور آپس میں صلح رکھو اور اگر ایمان رکھتے ہو تو خدا اور اس کے رسول کے حکم پر چلو اِنَّمَا ‏ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اِذَا ‏ ذُكِرَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَجِلَتۡ ‏ قُلُوۡبُهُمۡ ‏ وَاِذَا ‏ تُلِيَتۡ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ اٰيٰتُهٗ ‏ زَادَتۡهُمۡ ‏ اِيۡمَانًا ‏ وَّعَلٰى ‏ رَبِّهِمۡ ‏ يَتَوَكَّلُوۡنَ ‌‌ۖ ‌ۚ‏ ‏ ﴿۲﴾ مومن تو وہ ہیں کہ جب خدا کا ذکر کیا جاتا ہے کہ ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو ان کا ایمان اور بڑھ جاتا ہے۔ اور وہ اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہیں الَّذِيۡنَ ‏ يُقِيۡمُوۡنَ ‏ الصَّلٰوةَ ‏ وَمِمَّا ‏ رَزَقۡنٰهُمۡ ‏ يُنۡفِقُوۡنَؕ ‏ ﴿۳﴾ (اور) وہ جو نماز پڑھتے ہیں اور جو مال ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے (نیک کاموں میں) خرچ کرتے ہیں اُولٰۤٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ حَقًّا ‌ؕ ‏ لَهُمۡ ‏ دَرَجٰتٌ ‏ عِنۡدَ ‏ رَبِّهِمۡ ‏ وَمَغۡفِرَةٌ ‏ وَّرِزۡقٌ ‏ كَرِيۡمٌ‌ۚ‏ ‏ ﴿۴﴾ یہی سچے مومن ہیں اور ان کے لیے پروردگار کے ہاں (بڑے بڑے درجے) اور بخشش اور عزت کی روزی ہے كَمَاۤ ‏ اَخۡرَجَكَ ‏ رَبُّكَ ‏ مِنۡۢ ‏ بَيۡتِكَ ‏ بِالۡحَـقِّ ‏ وَاِنَّ ‏ فَرِيۡقًا ‏ مِّنَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ لَـكٰرِهُوۡنَۙ‏ ‏ ﴿۵﴾ (ان لوگوں کو اپنے گھروں سے اسی طرح نکلنا چاہیئے تھا) جس طرح تمہارے پروردگار نے تم کو تدبیر کے ساتھ اپنے گھر سے نکالا اور (اس وقت) مومنوں ایک جماعت ناخوش تھی يُجَادِلُوۡنَكَ ‏ فِى ‏ الۡحَـقِّ ‏ بَعۡدَ ‏ مَا ‏ تَبَيَّنَ ‏ كَاَنَّمَا ‏ يُسَاقُوۡنَ ‏ اِلَى ‏ الۡمَوۡتِ ‏ وَهُمۡ ‏ يَنۡظُرُوۡنَؕ‏ ‏ ﴿۶﴾ وہ لوگ حق بات میں اس کے ظاہر ہوئے پیچھے تم سے جھگڑنے لگے گویا موت کی طرف دھکیلے جاتے ہیں اور اسے دیکھ رہے ہیں وَاِذۡ ‏ يَعِدُكُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ اِحۡدَى ‏ الطَّآٮِٕفَتَيۡنِ ‏ اَنَّهَا ‏ لَـكُمۡ ‏ وَتَوَدُّوۡنَ ‏ اَنَّ ‏ غَيۡرَ ‏ ذَاتِ ‏ الشَّوۡكَةِ ‏ تَكُوۡنُ ‏ لَـكُمۡ ‏ وَيُرِيۡدُ ‏ اللّٰهُ ‏ اَنۡ ‏ يُّحِقَّ ‏ الۡحَـقَّ ‏ بِكَلِمٰتِهٖ ‏ وَيَقۡطَعَ ‏ دَابِرَ ‏ الۡـكٰفِرِيۡنَۙ‏ ‏ ﴿۷﴾ اور (اس وقت کو یاد کرو) جب خدا تم سے وعدہ کرتا تھا کہ (ابوسفیان اور ابوجہل کے) دو گروہوں میں سے ایک گروہ تمہارا (مسخر) ہوجائے گا۔ اور تم چاہتے تھے کہ جو قافلہ بے (شان و) شوکت (یعنی بے ہتھیار ہے) وہ تمہارے ہاتھ آجائے اور خدا چاہتا تھا کہ اپنے فرمان سے حق کو قائم رکھے اور کافروں کی جڑ کاٹ کر (پھینک) دے لِيُحِقَّ ‏ الۡحَـقَّ ‏ وَيُبۡطِلَ ‏ الۡبَاطِلَ ‏ وَلَوۡ ‏ كَرِهَ ‏ الۡمُجۡرِمُوۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۸﴾ تاکہ سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کردے۔ گو مشرک ناخوش ہی ہوں اِذۡ ‏ تَسۡتَغِيۡثُوۡنَ ‏ رَبَّكُمۡ ‏ فَاسۡتَجَابَ ‏ لَـكُمۡ ‏ اَنِّىۡ ‏ مُمِدُّكُمۡ ‏ بِاَلۡفٍ ‏ مِّنَ ‏ الۡمَلٰۤٮِٕكَةِ ‏ مُرۡدِفِيۡنَ ‏ ﴿۹﴾ جب تم اپنے پروردگار سے فریاد کرتے تھے تو اس نے تمہاری دعا قبول کرلی (اور فرمایا) کہ (تسلی رکھو) ہم ہزار فرشتوں سے جو ایک دوسرے کے پیچھے آتے جائیں گے تمہاری مدد کریں گے وَمَا ‏ جَعَلَهُ ‏ اللّٰهُ ‏ اِلَّا ‏ بُشۡرٰى ‏ وَلِتَطۡمَٮِٕنَّ ‏ بِهٖ ‏ قُلُوۡبُكُمۡ‌ۚ ‏ وَمَا ‏ النَّصۡرُ ‏ اِلَّا ‏ مِنۡ ‏ عِنۡدِ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۱۰﴾ اور اس مدد کو خدا نے محض بشارت بنایا تھا کہ تمہارے دل سے اطمینان حاصل کریں۔ اور مدد تو اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ بےشک خدا غالب حکمت والا ہے اِذۡ ‏ يُغَشِّيۡكُمُ ‏ النُّعَاسَ ‏ اَمَنَةً ‏ مِّنۡهُ ‏ وَيُنَزِّلُ ‏ عَلَيۡكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ السَّمَآءِ ‏ مَآءً ‏ لِّيُطَهِّرَكُمۡ ‏ بِهٖ ‏ وَيُذۡهِبَ ‏ عَنۡكُمۡ ‏ رِجۡزَ ‏ الشَّيۡطٰنِ ‏ وَلِيَرۡبِطَ ‏ عَلٰى ‏ قُلُوۡبِكُمۡ ‏ وَيُثَبِّتَ ‏ بِهِ ‏ الۡاَقۡدَامَؕ‏ ‏ ﴿۱۱﴾ جب اس نے (تمہاری) تسکین کے لیے اپنی طرف سے تمہیں نیند (کی چادر) اُڑھا دی اور تم پر آسمان سے پانی برسادیا تاکہ تم کو اس سے (نہلا کر) پاک کر دے اور شیطانی نجاست کو تم سے دور کردے۔ اور اس لیے بھی کہ تمہارے دلوں کو مضبوط کردے اور اس سے تمہارے پاؤں جمائے رکھے اِذۡ ‏ يُوۡحِىۡ ‏ رَبُّكَ ‏ اِلَى ‏ الۡمَلٰۤٮِٕكَةِ ‏ اَنِّىۡ ‏ مَعَكُمۡ ‏ فَثَبِّتُوا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‌ ؕ ‏ سَاُلۡقِىۡ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوا ‏ الرُّعۡبَ ‏ فَاضۡرِبُوۡا ‏ فَوۡقَ ‏ الۡاَعۡنَاقِ ‏ وَاضۡرِبُوۡا ‏ مِنۡهُمۡ ‏ كُلَّ ‏ بَنَانٍؕ ‏ ﴿۱۲﴾ جب تمہارا پروردگار فرشتوں کو ارشاد فرماتا تھا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں تم مومنوں کو تسلی دو کہ ثابت قدم رہیں۔ میں ابھی ابھی کافروں کے دلوں میں رعب وہیبت ڈالے دیتا ہوں تو ان کے سر مار (کر) اڑا دو اور ان کا پور پور مار (کر توڑ) دو ذٰ لِكَ ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ شَآ قُّوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‌ ۚ ‏ وَمَنۡ ‏ يُّشَاقِقِ ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ شَدِيۡدُ ‏ الۡعِقَابِ‏ ‏ ﴿۱۳﴾ یہ (سزا) اس لیے دی گئی کہ انہوں نے خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو شخص خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کرتا ہے تو خدا بھی سخت عذاب دینے والا ہے ذٰ لِكُمۡ ‏ فَذُوۡقُوۡهُ ‏ وَاَنَّ ‏ لِلۡكٰفِرِيۡنَ ‏ عَذَابَ ‏ النَّارِ‏ ‏ ﴿۱۴﴾ یہ (مزہ تو یہاں) چکھو اور یہ (جانے رہو) کہ کافروں کے لیے (آخرت میں) دوزخ کا عذاب (بھی تیار) ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِذَا ‏ لَقِيۡتُمُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ زَحۡفًا ‏ فَلَا ‏ تُوَلُّوۡهُمُ ‏ الۡاَدۡبَارَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۱۵﴾ اے اہل ایمان جب میدان جنگ میں کفار سے تمہار مقابلہ ہو تو ان سے پیٹھ نہ پھیرنا وَمَنۡ ‏ يُّوَلِّهِمۡ ‏ يَوۡمَٮِٕذٍ ‏ دُبُرَهٗۤ ‏ اِلَّا ‏ مُتَحَرِّفًا ‏ لِّقِتَالٍ ‏ اَوۡ ‏ مُتَحَيِّزًا ‏ اِلٰى ‏ فِئَةٍ ‏ فَقَدۡ ‏ بَآءَ ‏ بِغَضَبٍ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ وَمَاۡوٰٮهُ ‏ جَهَـنَّمُ‌ؕ ‏ وَبِئۡسَ ‏ الۡمَصِيۡرُ‏ ‏ ﴿۱۶﴾ اور جو شخص جنگ کے روز اس صورت کے سوا کہ لڑائی کے لیے کنارے کنارے چلے (یعنی حکمت عملی سے دشمن کو مارے) یا اپنی فوج میں جا ملنا چاہے۔ ان سے پیٹھ پھیرے گا تو (سمجھو کہ) وہ خدا کے غضب میں گرفتار ہوگیا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے فَلَمۡ ‏ تَقۡتُلُوۡهُمۡ ‏ وَلٰـكِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ قَتَلَهُمۡ ‏ وَمَا ‏ رَمَيۡتَ ‏ اِذۡ ‏ رَمَيۡتَ ‏ وَ لٰـكِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ رَمٰى ‌ ۚ ‏ وَلِيُبۡلِىَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ مِنۡهُ ‏ بَلَاۤءً ‏ حَسَنًا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ سَمِيۡعٌ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ ﴿۱۷﴾ تم لوگوں نے ان (کفار) کو قتل نہیں کیا بلکہ خدا نے انہیں قتل کیا۔ اور (اے محمدﷺ) جس وقت تم نے کنکریاں پھینکی تھیں تو وہ تم نے نہیں پھینکی تھیں بلکہ اللہ نے پھینکی تھیں۔ اس سے یہ غرض تھی کہ مومنوں کو اپنے (احسانوں) سے اچھی طرح آزمالے۔ بےشک خدا سنتا جانتا ہے ذٰ لِكُمۡ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مُوۡهِنُ ‏ كَيۡدِ ‏ الۡـكٰفِرِيۡنَ ‏ ﴿۱۸﴾ (بات) یہ (ہے) کچھ شک نہیں کہ خدا کافروں کی تدبیر کو کمزور کر دینے والا ہے اِنۡ ‏ تَسۡتَفۡتِحُوۡا ‏ فَقَدۡ ‏ جَآءَكُمُ ‏ الۡفَتۡحُ‌ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَنۡتَهُوۡا ‏ فَهُوَ ‏ خَيۡرٌ ‏ لَّـكُمۡ‌ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ تَعُوۡدُوۡا ‏ نَـعُدۡ‌ۚ ‏ وَلَنۡ ‏ تُغۡنِىَ ‏ عَنۡكُمۡ ‏ فِئَتُكُمۡ ‏ شَيۡـًٔـا ‏ وَّلَوۡ ‏ كَثُرَتۡۙ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مَعَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۱۹﴾ (کافرو) اگر تم (محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) فتح چاہتے ہو تو تمہارے پاس فتح آچکی۔ (دیکھو) اگر تم (اپنے افعال سے) باز آجاؤ تو تمہارے حق میں بہتر ہے۔ اور اگر پھر (نافرمانی) کرو گے تو ہم بھی پھر تمہیں عذاب کریں گے اور تمہاری جماعت خواہ کتنی ہی کثیر ہو تمہارے کچھ بھی کام نہ آئے گی۔ اور خدا تو مومنوں کے ساتھ ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اَطِيۡعُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ وَلَا ‏ تَوَلَّوۡا ‏ عَنۡهُ ‏ وَاَنۡـتُمۡ ‏ تَسۡمَعُوۡنَ ‌ ۖ‌ ۚ ‏ ﴿۲۰﴾ اے ایمان والو! خدا اور اس کے رسول کے حکم پر چلو اور اس سے روگردانی نہ کرو اور تم سنتے ہو وَلَا ‏ تَكُوۡنُوۡا ‏ كَالَّذِيۡنَ ‏ قَالُوۡا ‏ سَمِعۡنَا ‏ وَهُمۡ ‏ لَا ‏ يَسۡمَعُوۡنَ‌‏ ‏ ﴿۲۱﴾ اور ان لوگوں جیسے نہ ہونا جو کہتے ہیں کہ ہم نے حکم (خدا) سن لیا مگر (حقیقت میں) نہیں سنتے اِنَّ ‏ شَرَّ ‏ الدَّوَآبِّ ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ الصُّمُّ ‏ الۡبُكۡمُ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ لَا ‏ يَعۡقِلُوۡنَ ‏ ﴿۲۲﴾ کچھ شک نہیں کہ خدا کے نزدیک تمام جانداروں سے بدتر بہرے گونگے ہیں جو کچھ نہیں سمجھتے وَلَوۡ ‏ عَلِمَ ‏ اللّٰهُ ‏ فِيۡهِمۡ ‏ خَيۡرًا ‏ لَّاَسۡمَعَهُمۡ‌ؕ ‏ وَلَوۡ ‏ اَسۡمَعَهُمۡ ‏ لَـتَوَلَّوْا ‏ وَّهُمۡ ‏ مُّعۡرِضُوۡنَ ‏ ﴿۲۳﴾ اور اگر خدا ان میں نیکی (کا مادہ) دیکھتا تو ان کو سننے کی توفیق بخشتا۔ اور اگر (بغیر صلاحیت ہدایت کے) سماعت دیتا تو وہ منہ پھیر کر بھاگ جاتے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوا ‏ اسۡتَجِيۡبُوۡا ‏ لِلّٰهِ ‏ وَلِلرَّسُوۡلِ ‏ اِذَا ‏ دَعَاكُمۡ ‏ لِمَا ‏ يُحۡيِيۡكُمۡ‌ۚ ‏ وَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ يَحُوۡلُ ‏ بَيۡنَ ‏ الۡمَرۡءِ ‏ وَقَلۡبِهٖ ‏ وَاَنَّهٗۤ ‏ اِلَيۡهِ ‏ تُحۡشَرُوۡنَ ‏ ﴿۲۴﴾ مومنو! خدا اور اس کے رسول کا حکم قبول کرو جب کہ رسول خدا تمہیں ایسے کام کے لیے بلاتے ہیں جو تم کو زندگی (جاوداں) بخشتا ہے۔ اور جان رکھو کہ خدا آدمی اور اس کے دل کے درمیان حامل ہوجاتا ہے اور یہ بھی کہ تم سب اس کے روبرو جمع کیے جاؤ گے وَاتَّقُوۡا ‏ فِتۡنَةً ‏ لَّا ‏ تُصِيۡبَنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ ظَلَمُوۡا ‏ مِنۡكُمۡ ‏ خَآصَّةً‌ ۚ ‏ وَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ شَدِيۡدُ ‏ الۡعِقَابِ ‏ ﴿۲۵﴾ اور اس فتنے سے ڈرو جو خصوصیت کے ساتھ انہیں لوگوں پر واقع نہ ہوگا جو تم میں گنہگار ہیں۔ اور جان رکھو کہ خدا سخت عذاب دینے والا ہے وَاذۡكُرُوۡۤا ‏ اِذۡ ‏ اَنۡـتُمۡ ‏ قَلِيۡلٌ ‏ مُّسۡتَضۡعَفُوۡنَ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ تَخَافُوۡنَ ‏ اَنۡ ‏ يَّتَخَطَّفَكُمُ ‏ النَّاسُ ‏ فَاٰوٰٮكُمۡ ‏ وَاَيَّدَكُمۡ ‏ بِنَصۡرِهٖ ‏ وَرَزَقَكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الطَّيِّبٰتِ ‏ لَعَلَّكُمۡ ‏ تَشۡكُرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۶﴾ اور اس وقت کو یاد کرو جب تم زمین (مکہ) میں قلیل اور ضعیف سمجھے جاتے تھے اور ڈرتے رہتے تھے کہ لوگ تمہیں اُڑا (نہ) لے جائیں (یعنی بےخان وماں نہ کردیں) تو اس نے تم کو جگہ دی اور اپنی مدد سے تم کو تقویت بخشی اور پاکیزہ چیزیں کھانے کو دیں تاکہ (اس کا) شکر کرو يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ لَا ‏ تَخُوۡنُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَالرَّسُوۡلَ ‏ وَتَخُوۡنُوۡۤا ‏ اَمٰنٰتِكُمۡ ‏ وَاَنۡـتُمۡ ‏ تَعۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۲۷﴾ اے ایمان والو! نہ تو خدا اور رسول کی امانت میں خیانت کرو اور نہ اپنی امانتوں میں خیانت کرو اور تم (ان باتوں کو) جانتے ہو وَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّمَاۤ ‏ اَمۡوَالُكُمۡ ‏ وَاَوۡلَادُكُمۡ ‏ فِتۡنَةٌ  ۙ ‏ وَّاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ عِنۡدَهٗۤ ‏ اَجۡرٌ ‏ عَظِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۲۸﴾ اور جان رکھو کہ تمہارا مال اور اولاد بڑی آزمائش ہے اور یہ کہ خدا کے پاس (نیکیوں کا) بڑا ثواب ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِنۡ ‏ تَتَّقُوا ‏ اللّٰهَ ‏ يَجۡعَلْ ‏ لَّـكُمۡ ‏ فُرۡقَانًا ‏ وَّيُكَفِّرۡ ‏ عَنۡكُمۡ ‏ سَيِّاٰتِكُمۡ ‏ وَيَغۡفِرۡ ‏ لَـكُمۡ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ ذُوالۡفَضۡلِ ‏ الۡعَظِيۡمِ‏ ‏ ﴿۲۹﴾ مومنو! اگر تم خدا سے ڈرو گے تو وہ تمہارے لیے امر فارق پیدا کردے گا (یعنی تم کو ممتاز کردے گا) تو وہ تمہارے گناہ مٹادے گا اور تمہیں بخش دے گا۔ اور خدا بڑا فضل والا ہے وَاِذۡ ‏ يَمۡكُرُ ‏ بِكَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ لِيُثۡبِتُوۡكَ ‏ اَوۡ ‏ يَقۡتُلُوۡكَ ‏ اَوۡ ‏ يُخۡرِجُوۡكَ‌ؕ ‏ وَيَمۡكُرُوۡنَ ‏ وَيَمۡكُرُ ‏ اللّٰهُ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ خَيۡرُ ‏ الۡمٰكِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۳۰﴾ اور (اے محمدﷺ اس وقت کو یاد کرو) جب کافر لوگ تمہارے بارے میں چال چل رہے تھے کہ تم کو قید کر دیں یا جان سے مار ڈالیں یا (وطن سے) نکال دیں تو (ادھر تو) وہ چال چل رہے تھے اور (اُدھر) خدا چال چل رہا تھا۔ اور خدا سب سے بہتر چال چلنے والا ہے وَاِذَا ‏ تُتۡلٰى ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ اٰيٰتُنَا ‏ قَالُوۡا ‏ قَدۡ ‏ سَمِعۡنَا ‏ لَوۡ ‏ نَشَآءُ ‏ لَـقُلۡنَا ‏ مِثۡلَ ‏ هٰذَٓا ‌ ۙ ‏ اِنۡ ‏ هٰذَاۤ ‏ اِلَّاۤ ‏ اَسَاطِيۡرُ ‏ الۡاَوَّلِيۡنَ ‏ ﴿۳۱﴾ اور جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتے ہیں (یہ کلام) ہم نے سن لیا ہے اگر ہم چاہیں تو اسی طرح کا (کلام) ہم بھی کہہ دیں اور یہ ہے ہی کیا صرف اگلے لوگوں کی حکایتیں ہیں وَاِذۡ ‏ قَالُوا ‏ اللّٰهُمَّ ‏ اِنۡ ‏ كَانَ ‏ هٰذَا ‏ هُوَ ‏ الۡحَـقَّ ‏ مِنۡ ‏ عِنۡدِكَ ‏ فَاَمۡطِرۡ ‏ عَلَيۡنَا ‏ حِجَارَةً ‏ مِّنَ ‏ السَّمَآءِ ‏ اَوِائۡتِنَا ‏ بِعَذَابٍ ‏ اَ لِيۡمٍ‏ ‏ ﴿۳۲﴾ اور جب انہوں نے کہا کہ اے خدا اگر یہ (قرآن) تیری طرف سے برحق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر برسا یا کوئی اور تکلیف دینے والا عذاب بھیج وَمَا ‏ كَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ لِيُعَذِّبَهُمۡ ‏ وَاَنۡتَ ‏ فِيۡهِمۡ‌ؕ ‏ وَمَا ‏ كَانَ ‏ اللّٰهُ ‏ مُعَذِّبَهُمۡ ‏ وَهُمۡ ‏ يَسۡتَغۡفِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۳﴾ اور اللہ ایسا نہ تھا کہ جب تک تم ان میں سے تھے انہیں عذاب دیتا۔ اور ایسا نہ تھا کہ وہ بخششیں مانگیں اور انہیں عذاب دے وَمَا ‏ لَهُمۡ ‏ اَلَّا ‏ يُعَذِّبَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ وَهُمۡ ‏ يَصُدُّوۡنَ ‏ عَنِ ‏ الۡمَسۡجِدِ ‏ الۡحَـرَامِ ‏ وَمَا ‏ كَانُوۡۤا ‏ اَوۡلِيَآءَهٗ ‌ ؕ ‏ اِنۡ ‏ اَوۡلِيَآؤُهٗۤ ‏ اِلَّا ‏ الۡمُتَّقُوۡنَ ‏ وَلٰـكِنَّ ‏ اَكۡثَرَهُمۡ ‏ لَا ‏ يَعۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۴﴾ اور (اب) ان کے لیے کون سی وجہ ہے کہ وہ انہیں عذاب نہ دے جب کہ وہ مسجد محترم (میں نماز پڑھنے) سے روکتے ہیں اور وہ اس مسجد کے متولی بھی نہیں۔ اس کے متولی تو صرف پرہیزگار ہیں۔ لیکن ان میں اکثر نہیں جانتے وَمَا ‏ كَانَ ‏ صَلَاتُهُمۡ ‏ عِنۡدَ ‏ الۡبَيۡتِ ‏ اِلَّا ‏ مُكَآءً ‏ وَّتَصۡدِيَةً‌  ؕ ‏ فَذُوۡقُوا ‏ الۡعَذَابَ ‏ بِمَا ‏ كُنۡتُمۡ ‏ تَكۡفُرُوۡنَ ‏ ﴿۳۵﴾ اور ان لوگوں کی نماز خانہٴ کعبہ کے پاس سیٹیاں اور تالیاں بجانے کے سوا کچھ نہ تھی۔ تو تم جو کفر کرتے تھے اب اس کے بدلے عذاب (کا مزہ) چکھو اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ يُنۡفِقُوۡنَ ‏ اَمۡوَالَهُمۡ ‏ لِيَـصُدُّوۡا ‏ عَنۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ‌ ؕ ‏ فَسَيُنۡفِقُوۡنَهَا ‏ ثُمَّ ‏ تَكُوۡنُ ‏ عَلَيۡهِمۡ ‏ حَسۡرَةً ‏ ثُمَّ ‏ يُغۡلَبُوۡنَ  ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡۤا ‏ اِلٰى ‏ جَهَـنَّمَ ‏ يُحۡشَرُوۡنَۙ‏ ‏ ﴿۳۶﴾ جو لوگ کافر ہیں اپنا مال خرچ کرتے ہیں کہ (لوگوں کو) اللہ کے رستے سے روکیں۔ سو ابھی اور خرچ کریں گے مگر آخر وہ (خرچ کرنا) ان کے لیے (موجب) افسوس ہوگا اور وہ مغلوب ہوجائیں گے۔ اور کافر لوگ دوزخ کی طرف ہانکے جائیں گے لِيَمِيۡزَ ‏ اللّٰهُ ‏ الۡخَبِيۡثَ ‏ مِنَ ‏ الطَّيِّبِ ‏ وَ يَجۡعَلَ ‏ الۡخَبِيۡثَ ‏ بَعۡضَهٗ ‏ عَلٰى ‏ بَعۡضٍ ‏ فَيَرۡكُمَهٗ ‏ جَمِيۡعًا ‏ فَيَجۡعَلَهٗ ‏ فِىۡ ‏ جَهَـنَّمَ‌ؕ ‏ اُولٰٓٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡخٰسِرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۳۷﴾ تاکہ اللہ ناپاک کو پاک سے الگ کر دے اور ناپاک کو ایک دوسرے پر رکھ کر ایک ڈھیر بنا دے۔ پھر اس کو دوزخ میں ڈال دے۔ یہی لوگ خسارہ پانے والے ہیں قُلْ ‏ لِّـلَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡۤا ‏ اِنۡ ‏ يَّنۡتَهُوۡا ‏ يُغۡفَرۡ ‏ لَهُمۡ ‏ مَّا ‏ قَدۡ ‏ سَلَفَۚ ‏ وَاِنۡ ‏ يَّعُوۡدُوۡا ‏ فَقَدۡ ‏ مَضَتۡ ‏ سُنَّتُ ‏ الۡاَوَّلِيۡنَ‏ ‏ ﴿۳۸﴾ (اے پیغمبر) کفار سے کہہ دو کہ اگر وہ اپنے افعال سے باز آجائیں تو جو ہوچکا وہ انہیں معاف کردیا جائے گا۔ اور اگر پھر (وہی حرکات) کرنے لگیں گے تو اگلے لوگوں کا (جو) طریق جاری ہوچکا ہے (وہی ان کے حق میں برتا جائے گا) وَقَاتِلُوۡهُمۡ ‏ حَتّٰى ‏ لَا ‏ تَكُوۡنَ ‏ فِتۡنَةٌ ‏ وَّيَكُوۡنَ ‏ الدِّيۡنُ ‏ كُلُّهٗ ‏ لِلّٰهِ‌ۚ ‏ فَاِنِ ‏ انْـتَهَوۡا ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ بِمَا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ ‏ بَصِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۳۹﴾ اور ان لوگوں سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ (یعنی کفر کا فساد) باقی نہ رہے اور دین سب اللہ ہی کا ہوجائے اور اگر باز آجائیں تو اللہ ان کے کاموں کو دیکھ رہا ہے وَاِنۡ ‏ تَوَلَّوۡا ‏ فَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مَوۡلٰٮكُمۡ‌ؕ ‏ نِعۡمَ ‏ الۡمَوۡلٰى ‏ وَنِعۡمَ ‏ النَّصِيۡرُ‏ ‏ ﴿۴۰﴾ اور اگر روگردانی کریں تو جان رکھو کہ اللہ تمہارا حمایتی ہے۔ (اور) وہ خوب حمایتی اور خوب مددگار ہے وَاعۡلَمُوۡۤا ‏ اَنَّمَا ‏ غَنِمۡتُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ شَىۡءٍ ‏ فَاَنَّ ‏ لِلّٰهِ ‏ خُمُسَهٗ ‏ وَ لِلرَّسُوۡلِ ‏ وَلِذِى ‏ الۡقُرۡبٰى ‏ وَالۡيَتٰمٰى ‏ وَالۡمَسٰكِيۡنِ ‏ وَابۡنِ ‏ السَّبِيۡلِ ۙ ‏ اِنۡ ‏ كُنۡتُمۡ ‏ اٰمَنۡتُمۡ ‏ بِاللّٰهِ ‏ وَمَاۤ ‏ اَنۡزَلۡنَا ‏ عَلٰى ‏ عَبۡدِنَا ‏ يَوۡمَ ‏ الۡفُرۡقَانِ ‏ يَوۡمَ ‏ الۡتَقَى ‏ الۡجَمۡعٰنِ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلٰى ‏ كُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ قَدِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۴۱﴾ اور جان رکھو کہ جو چیز تم (کفار سے) لوٹ کر لاؤ اس میں سے پانچواں حصہ اللہ کا اور اس کے رسول کا اور اہل قرابت کا اور یتیموں کا اور محتاجوں کا اور مسافروں کا ہے۔ اگر تم اللہ پر اور اس (نصرت) پر ایمان رکھتے ہو جو (حق وباطل میں) فرق کرنے کے دن (یعنی جنگ بدر میں) جس دن دونوں فوجوں میں مڈھ بھیڑ ہوگئی۔ اپنے بندے (محمدﷺ) پر نازل فرمائی۔ اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے اِذۡ ‏ اَنۡتُمۡ ‏ بِالۡعُدۡوَةِ ‏ الدُّنۡيَا ‏ وَهُمۡ ‏ بِالۡعُدۡوَةِ ‏ الۡقُصۡوٰى ‏ وَالرَّكۡبُ ‏ اَسۡفَلَ ‏ مِنۡكُمۡ‌ؕ ‏ وَلَوۡ ‏ تَوَاعَدْتُّمۡ ‏ لَاخۡتَلَفۡتُمۡ ‏ فِى ‏ الۡمِيۡعٰدِ‌ۙ ‏ وَلٰـكِنۡ ‏ لِّيَقۡضِىَ ‏ اللّٰهُ ‏ اَمۡرًا ‏ كَانَ ‏ مَفۡعُوۡلًا ۙ ‏ لِّيَهۡلِكَ ‏ مَنۡ ‏ هَلَكَ ‏ عَنۡۢ ‏ بَيِّنَةٍ ‏ وَّيَحۡيٰى ‏ مَنۡ ‏ حَىَّ ‏ عَنۡۢ ‏ بَيِّنَةٍ‌ ؕ ‏ وَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَسَمِيۡعٌ ‏ عَلِيۡمٌۙ‏ ‏ ﴿۴۲﴾ جس وقت تم (مدینے سے) قریب کے ناکے پر تھے اور کافر بعید کے ناکے پر اور قافلہ تم سے نیچے (اتر گیا) تھا۔ اور اگر تم (جنگ کے لیے) آپس میں قرارداد کرلیتے تو وقت معین (پر جمع ہونے) میں تقدیم وتاخیر ہو جاتی۔ لیکن اللہ کو منظور تھا کہ جو کام ہو کر رہنے والا تھا اسے کر ہی ڈالے تاکہ جو مرے بصیرت پر (یعنی یقین جان کر) مرے اور جو جیتا رہے وہ بھی بصیرت پر (یعنی حق پہچان کر) جیتا رہے۔ اور کچھ شک نہیں کہ اللہ سنتا جانتا ہے اِذۡ ‏ يُرِيۡكَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ فِىۡ ‏ مَنَامِكَ ‏ قَلِيۡلًا ؕ ‏ وَّلَوۡ ‏ اَرٰٮكَهُمۡ ‏ كَثِيۡرًا ‏ لَّـفَشِلۡـتُمۡ ‏ وَلَـتَـنَازَعۡتُمۡ ‏ فِى ‏ الۡاَمۡرِ ‏ وَلٰـكِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ سَلَّمَ‌ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ عَلِيۡمٌۢ ‏ بِذَاتِ ‏ الصُّدُوۡرِ‏ ‏ ﴿۴۳﴾ اس وقت اللہ نے تمہیں خواب میں کافروں کو تھوڑی تعداد میں دکھایا۔ اور اگر بہت کر کے دکھاتا تو تم لوگ جی چھوڑ دیتے اور (جو) کام (درپیش تھا اس) میں جھگڑنے لگتے لیکن اللہ نے (تمہیں اس سے) بچا لیا۔ بےشک وہ سینوں کی باتوں تک سے واقف ہے وَاِذۡ ‏ يُرِيۡكُمُوۡهُمۡ ‏ اِذِ ‏ الۡتَقَيۡتُمۡ ‏ فِىۡۤ ‏ اَعۡيُنِكُمۡ ‏ قَلِيۡلًا ‏ وَّيُقَلِّلُكُمۡ ‏ فِىۡۤ ‏ اَعۡيُنِهِمۡ ‏ لِيَـقۡضِىَ ‏ اللّٰهُ ‏ اَمۡرًا ‏ كَانَ ‏ مَفۡعُوۡلًا ؕ ‏ وَاِلَى ‏ اللّٰهِ ‏ تُرۡجَعُ ‏ الۡاُمُوۡرُ‏ ‏ ﴿۴۴﴾ اور اس وقت جب تم ایک دوسرے کے مقابل ہوئے تو کافروں کو تمہاری نظروں میں تھوڑا کر کے دکھاتا تھا اور تم کو ان کی نگاہوں میں تھوڑا کر کے دکھاتا تھا تاکہ اللہ کو جو کام منظور کرنا تھا اسے کر ڈالے۔ اور سب کاموں کا رجوع اللہ کی طرف ہے يٰۤاَيُّهَا ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡۤا ‏ اِذَا ‏ لَقِيۡتُمۡ ‏ فِئَةً ‏ فَاثۡبُتُوۡا ‏ وَاذۡكُرُوا ‏ اللّٰهَ ‏ كَثِيۡرًا ‏ لَّعَلَّكُمۡ ‏ تُفۡلِحُوۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۴۵﴾ مومنو! جب (کفار کی) کسی جماعت سے تمہارا مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو اور اللہ کو بہت یاد کرو تاکہ مراد حاصل کرو وَاَطِيۡعُوا ‏ اللّٰهَ ‏ وَرَسُوۡلَهٗ ‏ وَلَا ‏ تَنَازَعُوۡا ‏ فَتَفۡشَلُوۡا ‏ وَتَذۡهَبَ ‏ رِيۡحُكُمۡ‌ ‏ وَاصۡبِرُوۡا ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ مَعَ ‏ الصّٰبِرِيۡنَ‌ۚ‏ ‏ ﴿۴۶﴾ اور اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلو اور آپس میں جھگڑا نہ کرنا کہ (ایسا کرو گے تو) تم بزدل ہو جاؤ گے اور تمہارا اقبال جاتا رہے گا اور صبر سے کام لو۔ کہ اللہ صبر کرنے والوں کا مددگار ہے وَلَا ‏ تَكُوۡنُوۡا ‏ كَالَّذِيۡنَ ‏ خَرَجُوۡا ‏ مِنۡ ‏ دِيَارِهِمۡ ‏ بَطَرًا ‏ وَّرِئَآءَ ‏ النَّاسِ ‏ وَ يَصُدُّوۡنَ ‏ عَنۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ يَعۡمَلُوۡنَ ‏ مُحِيۡطٌ‏ ‏ ﴿۴۷﴾ اور ان لوگوں جیسے نہ ہونا جو اِتراتے ہوئے (یعنی حق کا مقابلہ کرنے کے لیے) اور لوگوں کو دکھانے کے لیے گھروں سے نکل آئے اور لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں۔ اور جو اعمال یہ کرتے ہیں اللہ ان پر احاطہ کئے ہوئے ہے وَاِذۡ ‏ زَيَّنَ ‏ لَهُمُ ‏ الشَّيۡطٰنُ ‏ اَعۡمَالَهُمۡ ‏ وَقَالَ ‏ لَا ‏ غَالِبَ ‏ لَـكُمُ ‏ الۡيَوۡمَ ‏ مِنَ ‏ النَّاسِ ‏ وَاِنِّىۡ ‏ جَارٌ ‏ لَّـكُمۡ‌ۚ ‏ فَلَمَّا ‏ تَرَآءَتِ ‏ الۡفِئَتٰنِ ‏ نَكَصَ ‏ عَلٰى ‏ عَقِبَيۡهِ ‏ وَقَالَ ‏ اِنِّىۡ ‏ بَرِىۡٓءٌ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ اِنِّىۡۤ ‏ اَرٰى ‏ مَا ‏ لَا ‏ تَرَوۡنَ ‏ اِنِّىۡۤ ‏ اَخَافُ ‏ اللّٰهَ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ شَدِيۡدُ ‏ الۡعِقَابِ‏ ‏ ﴿۴۸﴾ اور جب شیطانوں نے ان کے اعمال ان کو آراستہ کر کے دکھائے اور کہا کہ آج کے دن لوگوں میں کوئی تم پر غالب نہ ہوگا اور میں تمہارا رفیق ہوں (لیکن) جب دونوں فوجیں ایک دوسرے کے مقابل صف آراء ہوئیں تو پسپا ہو کر چل دیا اور کہنے لگا کہ مجھے تم سے کوئی واسطہ نہیں۔ میں تو ایسی چیزیں دیکھ رہا ہوں جو تم نہیں دیکھ سکتے۔ مجھے تو اللہ سے ڈر لگتا ہے۔ اور اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے اِذۡ ‏ يَقُوۡلُ ‏ الۡمُنٰفِقُوۡنَ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ مَّرَضٌ ‏ غَرَّ ‏ هٰٓؤُلَاۤءِ ‏ دِيۡنُهُمۡؕ ‏ وَمَنۡ ‏ يَّتَوَكَّلۡ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ ‏ فَاِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ حَكِيۡمٌ ‏ ﴿۴۹﴾ اس وقت منافق اور (کافر) جن کے دلوں میں مرض تھا کہتے تھے کہ ان لوگوں کو ان کے دین نے مغرور کر رکھا ہے اور جو شخص اللہ پر بھروسہ رکھتا ہے تو اللہ غالب حکمت والا ہے وَلَوۡ ‏ تَرٰٓى ‏ اِذۡ ‏ يَتَوَفَّى ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوا ‌ ۙ ‏ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ ‏ يَضۡرِبُوۡنَ ‏ وُجُوۡهَهُمۡ ‏ وَاَدۡبَارَهُمۡۚ ‏ وَذُوۡقُوۡا ‏ عَذَابَ ‏ الۡحَرِيۡقِ‏ ‏ ﴿۵۰﴾ اور کاش تم اس وقت (کی کیفیت) دیکھو۔ جب فرشتے کافروں کی جانیں نکالتے ہیں ان کے مونہوں اور پیٹھوں پر (کوڑے اور ہتھوڑے وغیرہ) مارتے (ہیں اور کہتے ہیں) کہ (اب) عذاب آتش (کا مزہ) چکھو ذٰلِكَ ‏ بِمَا ‏ قَدَّمَتۡ ‏ اَيۡدِيۡكُمۡ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَـيۡسَ ‏ بِظَلَّامٍ ‏ لِّـلۡعَبِيۡدِۙ‏ ‏ ﴿۵۱﴾ یہ ان (اعمال) کی سزا ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھیجے ہیں۔ اور یہ (جان رکھو) کہ اللہ بندوں پر ظلم نہیں کرتا كَدَاۡبِ ‏ اٰلِ ‏ فِرۡعَوۡنَ‌ۙ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِمۡ‌ؕ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بِاٰيٰتِ ‏ اللّٰهِ ‏ فَاَخَذَهُمُ ‏ اللّٰهُ ‏ بِذُنُوۡبِهِمۡ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ قَوِىٌّ ‏ شَدِيۡدُ ‏ الۡعِقَابِ‏ ‏ ﴿۵۲﴾ جیسا حال فرعونیوں اور ان سے پہلے لوگوں کا (ہوا تھا ویسا ہی ان کا ہوا کہ) انہوں نے اللہ کی آیتوں سے کفر کیا تو اللہ نےان کے گناہوں کی سزا میں ان کو پکڑ لیا۔ بےشک اللہ زبردست اور سخت عذاب دینے والا ہے ذٰلِكَ ‏ بِاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَمۡ ‏ يَكُ ‏ مُغَيِّرًا ‏ نِّـعۡمَةً ‏ اَنۡعَمَهَا ‏ عَلٰى ‏ قَوۡمٍ ‏ حَتّٰى ‏ يُغَيِّرُوۡا ‏ مَا ‏ بِاَنۡفُسِهِمۡ‌ۙ ‏ وَاَنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ سَمِيۡعٌ ‏ عَلِيۡمٌۙ‏ ‏ ﴿۵۳﴾ یہ اس لیے کہ جو نعمت اللہ کسی قوم کو دیا کرتا ہے جب تک وہ خود اپنے دلوں کی حالت نہ بدل ڈالیں اللہ اسے نہیں بدلا کرتا۔ اور اس لیے کہ اللہ سنتا جانتا ہے كَدَاۡبِ ‏ اٰلِ ‏ فِرۡعَوۡنَ‌ۙ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلِهِمۡ‌ؕ ‏ كَذَّبُوۡا ‏ بِاٰيٰتِ ‏ رَبِّهِمۡ ‏ فَاَهۡلَكۡنٰهُمۡ ‏ بِذُنُوۡبِهِمۡ ‏ وَاَغۡرَقۡنَاۤ ‏ اٰلَ ‏ فِرۡعَوۡنَ‌ۚ ‏ وَكُلٌّ ‏ كَانُوۡا ‏ ظٰلِمِيۡنَ‏ ‏ ﴿۵۴﴾ جیسا حال فرعونیوں اور ان سے پہلے لوگوں کا (ہوا تھا ویسا ہی ان کا ہوا) انہوں نے اپنے پروردگار کی آیتوں کو جھٹلایا تو ہم نے ان کو ان کے گناہوں کے سبب ہلاک کر ڈالا اور فرعونیوں کو ڈبو دیا۔ اور وہ سب ظالم تھے اِنَّ ‏ شَرَّ ‏ الدَّوَآبِّ ‏ عِنۡدَ ‏ اللّٰهِ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ فَهُمۡ ‏ لَا ‏ يُؤۡمِنُوۡنَ‌ ۖ ‌ ۚ ‏ ﴿۵۵﴾ جانداروں میں سب سے بدتر اللہ کے نزدیک وہ لوگ ہیں جو کافر ہیں سو وہ ایمان نہیں لاتے اَلَّذِيۡنَ ‏ عَاهَدْتَّ ‏ مِنۡهُمۡ ‏ ثُمَّ ‏ يَنۡقُضُوۡنَ ‏ عَهۡدَهُمۡ ‏ فِىۡ ‏ كُلِّ ‏ مَرَّةٍ ‏ وَّهُمۡ ‏ لَا ‏ يَـتَّـقُوۡنَ ‏ ﴿۵۶﴾ جن لوگوں سے تم نے (صلح کا) عہد کیا ہے پھر وہ ہر بار اپنے عہد کو توڑ ڈالتے ہیں اور (اللہ سے) نہیں ڈرتے فَاِمَّا ‏ تَثۡقَفَنَّهُمۡ ‏ فِى ‏ الۡحَـرۡبِ ‏ فَشَرِّدۡ ‏ بِهِمۡ ‏ مَّنۡ ‏ خَلۡفَهُمۡ ‏ لَعَلَّهُمۡ ‏ يَذَّكَّرُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۷﴾ اگر تم ان کو لڑائی میں پاؤ تو انہیں ایسی سزا دو کہ جو لوگ ان کے پس پشت ہیں وہ ان کو دیکھ کر بھاگ جائیں عجب نہیں کہ ان کو (اس سے) عبرت ہو وَاِمَّا ‏ تَخَافَنَّ ‏ مِنۡ ‏ قَوۡمٍ ‏ خِيَانَةً ‏ فَانْۢبِذۡ ‏ اِلَيۡهِمۡ ‏ عَلٰى ‏ سَوَآءٍ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ لَا ‏ يُحِبُّ ‏ الۡخَآٮِٕنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۵۸﴾ اور اگر تم کو کسی قوم سے دغا بازی کا خوف ہو تو (ان کا عہد) انہیں کی طرف پھینک دو (اور) برابر (کا جواب دو) کچھ شک نہیں کہ اللہ دغابازوں کو دوست نہیں رکھتا وَلَا ‏ يَحۡسَبَنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ سَبَقُوۡا‌ ؕ ‏ اِنَّهُمۡ ‏ لَا ‏ يُعۡجِزُوۡنَ‏ ‏ ﴿۵۹﴾ اور کافر یہ نہ خیال کریں کہ وہ بھاگ نکلے ہیں۔ وہ (اپنی چالوں سے ہم کو) ہرگز عاجز نہیں کرسکتے وَاَعِدُّوۡا ‏ لَهُمۡ ‏ مَّا ‏ اسۡتَطَعۡتُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ قُوَّةٍ ‏ وَّمِنۡ ‏ رِّبَاطِ ‏ الۡخَـيۡلِ ‏ تُرۡهِبُوۡنَ ‏ بِهٖ ‏ عَدُوَّ ‏ اللّٰهِ ‏ وَعَدُوَّكُمۡ ‏ وَاٰخَرِيۡنَ ‏ مِنۡ ‏ دُوۡنِهِمۡ‌ ۚ ‏ لَا ‏ تَعۡلَمُوۡنَهُمُ‌ ۚ ‏ اَللّٰهُ ‏ يَعۡلَمُهُمۡ‌ؕ ‏ وَمَا ‏ تُـنۡفِقُوۡا ‏ مِنۡ ‏ شَىۡءٍ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ يُوَفَّ ‏ اِلَيۡكُمۡ ‏ وَاَنۡـتُمۡ ‏ لَا ‏ تُظۡلَمُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۰﴾ اور جہاں تک ہوسکے (فوج کی جمعیت کے) زور سے اور گھوڑوں کے تیار رکھنے سے ان کے (مقابلے کے) لیے مستعد رہو کہ اس سے اللہ کے دشمنوں اور تمہارے دشمنوں اور ان کے سوا اور لوگوں پر جن کو تم نہیں جانتے اور اللہ جانتا ہے ہیبت بیٹھی رہے گی۔ اور تم جو کچھ راہ اللہ میں خرچ کرو گے اس کا ثواب تم کو پورا پورا دیا جائے گا اور تمہارا ذرا نقصان نہیں کیا جائے گا وَاِنۡ ‏ جَنَحُوۡا ‏ لِلسَّلۡمِ ‏ فَاجۡنَحۡ ‏ لَهَا ‏ وَتَوَكَّلۡ ‏ عَلَى ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ هُوَ ‏ السَّمِيۡعُ ‏ الۡعَلِيۡمُ‏ ‏ ﴿۶۱﴾ اور اگر یہ لوگ صلح کی طرف مائل ہوں تو تم بھی اس کی طرف مائل ہو جاؤ اور اللہ پر بھروسہ رکھو۔ کچھ شک نہیں کہ وہ سب کچھ سنتا (اور) جانتا ہے وَاِنۡ ‏ يُّرِيۡدُوۡۤا ‏ اَنۡ ‏ يَّخۡدَعُوۡكَ ‏ فَاِنَّ ‏ حَسۡبَكَ ‏ اللّٰهُ‌ؕ ‏ هُوَ ‏ الَّذِىۡۤ ‏ اَيَّدَكَ ‏ بِنَصۡرِهٖ ‏ وَبِالۡمُؤۡمِنِيۡنَۙ ‏ ﴿۶۲﴾ اور اگر یہ چاہیں کہ تم کو فریب دیں تو اللہ تمہیں کفایت کرے گا۔ وہی تو ہے جس نے تم کو اپنی مدد سے اور مسلمانوں (کی جمعیت) سے تقویت بخشی وَاَ لَّفَ ‏ بَيۡنَ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ‌ؕ ‏ لَوۡ ‏ اَنۡفَقۡتَ ‏ مَا ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ جَمِيۡعًا ‏ مَّاۤ ‏ اَلَّفۡتَ ‏ بَيۡنَ ‏ قُلُوۡبِهِمۡ ‏ وَلٰـكِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ اَ لَّفَ ‏ بَيۡنَهُمۡ‌ؕ ‏ اِنَّهٗ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۶۳﴾ اور ان کے دلوں میں الفت پیدا کردی۔ اور اگر تم دنیا بھر کی دولت خرچ کرتے تب بھی ان کے دلوں میں الفت نہ پیدا کرسکتے۔ مگر اللہ ہی نے ان میں الفت ڈال دی۔ بےشک وہ زبردست (اور) حکمت والا ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ النَّبِىُّ ‏ حَسۡبُكَ ‏ اللّٰهُ ‏ وَ مَنِ ‏ اتَّبَعَكَ ‏ مِنَ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‏ ‏ ﴿۶۴﴾ اے نبی! اللہ تم کو اور مومنوں کو جو تمہارے پیرو ہیں کافی ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ النَّبِىُّ ‏ حَرِّضِ ‏ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ‏ عَلَى ‏ الۡقِتَالِ ‌ ؕ ‏ اِنۡ ‏ يَّكُنۡ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ عِشۡرُوۡنَ ‏ صَابِرُوۡنَ ‏ يَغۡلِبُوۡا ‏ مِائَتَيۡنِ‌ ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ يَّكُنۡ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ مِّائَةٌ ‏ يَّغۡلِبُوۡۤا ‏ اَ لۡفًا ‏ مِّنَ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بِاَنَّهُمۡ ‏ قَوۡمٌ ‏ لَّا ‏ يَفۡقَهُوۡنَ‏ ‏ ﴿۶۵﴾ اے نبی! مسلمانوں کو جہاد کی ترغیب دو۔ اور اگر تم بیس آدمی ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو دو سو کافروں پر غالب رہیں گے۔ اور اگر سو (ایسے) ہوں گے تو ہزار پر غالب رہیں گے۔ اس لیے کہ کافر ایسے لوگ ہیں کہ کچھ بھی سمجھ نہیں رکھتے اَلۡـٰٔـنَ ‏ خَفَّفَ ‏ اللّٰهُ ‏ عَنۡكُمۡ ‏ وَعَلِمَ ‏ اَنَّ ‏ فِيۡكُمۡ ‏ ضَعۡفًا‌ؕ ‏ فَاِنۡ ‏ يَّكُنۡ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ مِّائَةٌ ‏ صَابِرَةٌ ‏ يَّغۡلِبُوۡا ‏ مِائَتَيۡنِ‌ۚ ‏ وَاِنۡ ‏ يَّكُنۡ ‏ مِّنۡكُمۡ ‏ اَلۡفٌ ‏ يَّغۡلِبُوۡۤا ‏ اَلۡفَيۡنِ ‏ بِاِذۡنِ ‏ اللّٰهِؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ مَعَ ‏ الصّٰبِرِيۡنَ‏ ‏ ﴿۶۶﴾ اب اللہ نے تم پر سے بوجھ ہلکا کر دیا اور معلوم کرلیا کہ (ابھی) تم میں کسی قدر کمزوری ہے۔ پس اگر تم میں ایک سو ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب رہیں گے۔ اور اگر ایک ہزار ہوں گے تو اللہ کے حکم سے دو ہزار پر غالب رہیں گے۔ اور اللہ ثابت قدم رہنے والوں کا مدد گار ہے مَا ‏ كَانَ ‏ لِنَبِىٍّ ‏ اَنۡ ‏ يَّكُوۡنَ ‏ لَهٗۤ ‏ اَسۡرٰى ‏ حَتّٰى ‏ يُثۡخِنَ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ‌ؕ ‏ تُرِيۡدُوۡنَ ‏ عَرَضَ ‏ الدُّنۡيَا ۖ  ‏ وَاللّٰهُ ‏ يُرِيۡدُ ‏ الۡاٰخِرَةَ ‌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَزِيۡزٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۶۷﴾ پیغمبر کو شایان نہیں کہ اس کے قبضے میں قیدی رہیں جب تک (کافروں کو قتل کر کے) زمین میں کثرت سے خون (نہ) بہا دے۔ تم لوگ دنیا کے مال کے طالب ہو۔ اور اللہ آخرت (کی بھلائی) چاہتا ہے۔ اور اللہ غالب حکمت والا ہے لَوۡلَا ‏ كِتٰبٌ ‏ مِّنَ ‏ اللّٰهِ ‏ سَبَقَ ‏ لَمَسَّكُمۡ ‏ فِيۡمَاۤ ‏ اَخَذۡتُمۡ ‏ عَذَابٌ ‏ عَظِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۶۸﴾ اگر اللہ کا حکم پہلے نہ ہوچکا ہوتا تو جو (فدیہ) تم نے لیا ہے اس کے بدلے تم پر بڑا عذاب نازل ہوتا فَكُلُوۡا ‏ مِمَّا ‏ غَنِمۡتُمۡ ‏ حَلٰلاً ‏ طَيِّبًا ۖ  ‏ وَّاتَّقُوا ‏ اللّٰهَ‌ ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ ‏ ﴿۶۹﴾ تو جو مالِ غنیمت تمہیں ملا ہے اسے کھاؤ (کہ وہ تمہارے لیے) حلال طیب رہے اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ بےشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے يٰۤـاَيُّهَا ‏ النَّبِىُّ ‏ قُلْ ‏ لِّمَنۡ ‏ فِىۡۤ ‏ اَيۡدِيۡكُمۡ ‏ مِّنَ ‏ الۡاَسۡرٰٓىۙ ‏ اِنۡ ‏ يَّعۡلَمِ ‏ اللّٰهُ ‏ فِىۡ ‏ قُلُوۡبِكُمۡ ‏ خَيۡرًا ‏ يُّؤۡتِكُمۡ ‏ خَيۡرًا ‏ مِّمَّاۤ ‏ اُخِذَ ‏ مِنۡكُمۡ ‏ وَيَغۡفِرۡ ‏ لَـكُمۡ‌ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ غَفُوۡرٌ ‏ رَّحِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۷۰﴾ اے پیغمبر جو قیدی تمہارے ہاتھ میں (گرفتار) ہیں ان سے کہہ دو کہ اگر اللہ تمہارے دلوں میں نیکی معلوم کرے گا تو جو (مال) تم سے چھن گیا ہے اس سے بہتر تمہیں عنایت فرمائے گا اور تمہارے گناہ بھی معاف کر دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے وَاِنۡ ‏ يُّرِيۡدُوۡا ‏ خِيَانَـتَكَ ‏ فَقَدۡ ‏ خَانُوا ‏ اللّٰهَ ‏ مِنۡ ‏ قَبۡلُ ‏ فَاَمۡكَنَ ‏ مِنۡهُمۡ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ عَلِيۡمٌ ‏ حَكِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۷۱﴾ اور اگر یہ لوگ تم سے دغا کرنا چاہیں گے تو یہ پہلے ہی اللہ سے دغا کرچکے ہیں تو اس نے ان کو (تمہارے) قبضے میں کر دیا۔ اور اللہ دانا حکمت والا ہے اِنَّ ‏ الَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَهَاجَرُوۡا ‏ وَجَاهَدُوۡا ‏ بِاَمۡوَالِهِمۡ ‏ وَاَنۡفُسِهِمۡ ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰوَوْا ‏ وَّنَصَرُوۡۤا ‏ اُولٰۤٮِٕكَ ‏ بَعۡضُهُمۡ ‏ اَوۡلِيَآءُ ‏ بَعۡضٍ‌ؕ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَلَمۡ ‏ يُهَاجِرُوۡا ‏ مَا ‏ لَـكُمۡ ‏ مِّنۡ ‏ وَّلَايَتِهِمۡ ‏ مِّنۡ ‏ شَىۡءٍ ‏ حَتّٰى ‏ يُهَاجِرُوۡا‌ ۚ ‏ وَاِنِ ‏ اسۡتَـنۡصَرُوۡكُمۡ ‏ فِى ‏ الدِّيۡنِ ‏ فَعَلَيۡكُمُ ‏ النَّصۡرُ ‏ اِلَّا ‏ عَلٰى ‏ قَوۡمٍۢ ‏ بَيۡنَكُمۡ ‏ وَبَيۡنَهُمۡ ‏ مِّيۡثَاقٌ ؕ ‏ وَاللّٰهُ ‏ بِمَا ‏ تَعۡمَلُوۡنَ ‏ بَصِيۡرٌ‏ ‏ ﴿۷۲﴾ جو لوگ ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کر گئے اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے لڑے وہ اور جنہوں نے (ہجرت کرنے والوں کو) جگہ دی اور ان کی مدد کی وہ آپس میں ایک دوسرے کے رفیق ہیں۔ اور جو لوگ ایمان تو لے آئے لیکن ہجرت نہیں کی تو جب تک وہ ہجرت نہ کریں تم کو ان کی رفاقت سے کچھ سروکار نہیں۔ اور اگر وہ تم سے دین (کے معاملات) میں مدد طلب کریں تو تم کو مدد کرنی لازم ہوگی۔ مگر ان لوگوں کے مقابلے میں کہ تم میں اور ان میں (صلح کا) عہد ہو (مدد نہیں کرنی چاہیئے) اور اللہ تمہارے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ كَفَرُوۡا ‏ بَعۡضُهُمۡ ‏ اَوۡلِيَآءُ ‏ بَعۡضٍ‌ؕ ‏ اِلَّا ‏ تَفۡعَلُوۡهُ ‏ تَكُنۡ ‏ فِتۡنَةٌ ‏ فِى ‏ الۡاَرۡضِ ‏ وَفَسَادٌ ‏ كَبِيۡرٌؕ ‏ ﴿۷۳﴾ اور جو لوگ کافر ہیں (وہ بھی) ایک دوسرے کے رفیق ہیں۔ تو (مومنو) اگر تم یہ (کام) نہ کرو گے تو ملک میں فتنہ برپا ہو جائے گا اور بڑا فساد مچے گا وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ وَهَاجَرُوۡا ‏ وَجٰهَدُوۡا ‏ فِىۡ ‏ سَبِيۡلِ ‏ اللّٰهِ ‏ وَالَّذِيۡنَ ‏ اَاوَوْا ‏ وَّنَصَرُوۡۤا ‏ اُولٰۤٮِٕكَ ‏ هُمُ ‏ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ‏ حَقًّا‌ ؕ ‏ لَّهُمۡ ‏ مَّغۡفِرَةٌ ‏ وَّرِزۡقٌ ‏ كَرِيۡمٌ ‏ ﴿۷۴﴾ اور جو لوگ ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کر گئے اور اللہ کی راہ میں لڑائیاں کرتے رہے اور جنہوں نے (ہجرت کرنے والوں کو) جگہ دی اور ان کی مدد کی۔ یہی لوگ سچے مسلمان ہیں۔ ان کے لیے (اللہ کے ہاں) بخشش اور عزت کی روزی ہے وَالَّذِيۡنَ ‏ اٰمَنُوۡا ‏ مِنۡۢ ‏ بَعۡدُ ‏ وَهَاجَرُوۡا ‏ وَجَاهَدُوۡا ‏ مَعَكُمۡ ‏ فَاُولٰۤٮِٕكَ ‏ مِنۡكُمۡ‌ؕ ‏ وَاُولُوا ‏ الۡاَرۡحَامِ ‏ بَعۡضُهُمۡ ‏ اَوۡلٰى ‏ بِبَعۡضٍ ‏ فِىۡ ‏ كِتٰبِ ‏ اللّٰهِ‌ؕ ‏ اِنَّ ‏ اللّٰهَ ‏ بِكُلِّ ‏ شَىۡءٍ ‏ عَلِيۡمٌ‏ ‏ ﴿۷۵﴾ اور جو لوگ بعد میں ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کرگئے اور تمہارے ساتھ ہو کر جہاد کرتے رہے وہ بھی تم ہی میں سے ہیں۔ اور رشتہ دار اللہ کے حکم کی رو سے ایک دوسرے کے زیادہ حقدار ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ ہر چیز سے واقف ہے